SS STORIES WORLD

About Me
Munere veritus fierent cu sed, congue altera mea te, ex clita eripuit evertitur duo. Legendos tractatos honestatis ad mel. Legendos tractatos honestatis ad mel. , click here →

نشیلی آنکھیں

محبت سیکس کے بنا ادھوری ہے.

بینڈ باجا بارات

وہ دلہن بنی تھی لیکن اسکی چوت سے کسی اور کی منی ٹپک رہی تھی.

پہلا پہلا پیار

محبت کے اُن لمحوں کی کہانی جب انسان جذبات سے مغلوب ہوجاتا ہے.

میرا دیوانہ پن

معاشرے کے ایک باغی کی کہانی.

چھوٹی چوہدرائن

ایک لڑکے کی محبت کا قصہ جس پر ایک چوہدری کی بیٹی فدا تھی.

بدھ، 12 مئی، 2021

لونڈے باز۔نئی کہانیاں

عورت نے نوجوان کو مجبورکر کے گانڈ چدائی




مجھے کبھی  کبھی لگتا ہے کہ ہر بندے کی اپنی مرضی ہے ہم رائے قائم نہیں کرس کتے کہ گانڈ چودنا زیادہ مزیدار کام ہے یا چوت میں لن ڈالنا بس ہر ایک کا  اپنا اپنا شوق ہوتا ہے مجھے زیادہ تر چوت میں لن ڈالنا پسند رہا ہے بس میں  قسم نہیں دے سکتا کہ گانڈ کبھی نہیں چودی

میری یہ ہاٹ سٹوری ان دنوں کی ہے جب میں شادی سے پہلے کنوارا تھا اور ہم دو دوست  الگ مکان میں رہتے تھے اور پوری کوشش کرتے تھے کہ ہماری زندگی میں  جو پرائیوٹ معاملات ہیں  ان کی بھنگ نا پڑے تاکہ ہم مکان سے ہاتھ نا دھو  بیٹھیں  کیونکہ ایک تو لوگ کنوارے کو پہلے ہی مکان کرایہ  پہ نہیں دیتے اور اگر ہماری بات کا علم ہو جائے کہ ہم چدائی بھی لگاتے ہیں تو ایک منٹ کے نادر مالک مکان ہم سے مکا ن  خالی  نا کرا لے

ہم ہر ویک اینڈ پہ کسی نا کسی لڑکی کو گھر لے آتے تھے اور اس وقت لاتے تھے جب لائیٹ گئی ہوتی تھی پاکستانی میں رہنے ولے سب جانتے ہیں کہ رات کو کئی بار لائیٹ جاتی ہے

اور اس دوران چوت کے شوقین لوگ لڑکی  کو چپکے سے اندر گھر میں لے آتے ہیں اور چھپا دیتے ہیں تاکہ کسی کو کنواروں پہ شک نا ہو کہ اندر کون لڑکی گئی ہے کیونکہ محلے والے کنوارے کو محلے مٰں رہنے نہیں دیتے ان کا خیال ہوتاہے کہ ہم جیسے ہاسٹل یا کسی فلیٹ میں رہیں جو اکیلے مردوں کے لیئے مخصوص ہو

نا جانے کیوں ہمارے برے دن شروع ہو چکے تھے مجھے ملازمت والی جگہ سے بھی  کئی بار نوٹس مل  چکے تھے کیونکہ  میں اپنی ڈیوٹی  بھی اچھے طریقے سے نہیں ادا کر پا رہا  تھا نا جناے کویں دل بھی اداس رہنے لگا تھا اندر سے بے چینی تھی نامعلوم سی بے چینی جیسے کوئی بری خبر آنے والی ہوتی ہے

تو دل بجھا بجھا ہو جاتا ہے  تو دوستوں میں نے چوت کی بجائے بڑی گانڈ میں نے مجبوری میں چودی تھی کیا مجبوری تھی اور کیسے چودنا پڑی بڑی دلچسپ کہانی ہے پڑھ کے مزہ آئے گا تو میں اپنی کہانی  کو آگے بڑھاتا ہوں

گانڈ میں نے بہت ہی کم چودی ہے مجھے چوت بڑی پھدی ہو یا چھوٹی یہ ہی زیادہ تر پسند رہی ہے  میں چونکہ چوت کو چاٹ بھی لیتا ہوں اس لیئے نکھری نکھری چوت اچھی لگتی ہے اور گانڈ برائے نام ہی چودتا ہوں گانڈ بس کبھی کبھار ذائقہ بدلنے کے لیئے چود لیتا ہوں اور بڑی گانڈ چودنے کا تجربہ بھی بڑا دلچسپ رہا

اس دن میرا ایک فی صد موڈ بھی چودنے کا نہیں تھا اگر چوت کی آفر ہوتی تو شائد گزارا کر لیتا لیکن بڑی گانڈ تو بالکل نہیں چود سکتا تھا مجھے سو ڈگری پر بخار بھی تھا اور میں مکمل طور پر آرام کرنا اور دیر تک سونا چاہتا تھا لیکن ایک ایسی تبدیلی آئی کہ میرا سارا پروگرام غارت ہو گیا

ہم دو دوست ملازم پیشہ تھے ایک مکان میں رہتے تھے مالک مکان کو ذاتی ضرورت پیش آئی تھی اور اس نے ہمیں مکان خالی کرنے کو کہا ایک ماہ کی مہلت بھی دی لیکن ہم دونوں مکان ڈھونڈنے کی بجائے دن رات پھدی چودنا اور نئی لڑکی پر لائن مارنے کے علاوہ کچھ نہ کرتے رہے

اور پھر دو دن جب رہ گئے مالک مکان نے آخری وارننگ دی تب ہم سب کچھ چھوڑ کے مکان ڈھونڈنے نکل کھڑے ہوئے اور جا پہنچے اپنے ایک دوست پراپرٹی ڈیلر کے پاس

اس نے کہا یار میرے گھر شادی ہے میں تمہارے ساتھ نہیں جا سکتا یہ لو ایڈریس ان لوگوں کے پاس خود جاؤ میرا حوالہ دیکر بات کر لو اور ہم نے کئی ایک جگہ کوشش کی بات نہ بنی سارت رات سردی میں خوار ہوتے رہے اور پھر اگلی رات کو بھی پھرتے رہے

اس سے مجھے بخار بسو گیا ہم پھر ایک مکان میں گئے بڑی ہی موٹی اور بڑی گانڈ والی خاتون نکلی ہم نے اس سے بڑے عاجزانہ انداز سے بات کی اس نے مجھے غور سے دیکھا پھر کہنے لگی ٹھیک ہے تم کو مکان کا اوپر والا پورشن مل سکتا ہے

اس وقت وہ بری گانڈ والی مجھے فرشتہ لگی اور ہم وہاں شفٹ ہو گئے چند روز بعد وہ بڑی گانڈ والی مجھ سے کافی فری ہو چکی تھی  میں ےنے سوچا چلو اس کی پھدی ماروں گااور  اس کی بیٹیاں بھی میرے ذہن میں تھیں اور اس کی بیٹیاں بھی میں تاڑتا رہتا تھا اس کی بیٹیوں کے ممے سکسی تھے اور ان کے بریزر جب دھلنے کے بعد خشک ہونے کیلئے تار پر دالے ہوتے تھے میں ان بریزر کو ہی دیکھتا رہتا اور ممے کے سائز کا اندازہ لگاتا رہتا

لیکن کسی لڑکی کی چوت نہ مار سکا ایک روز میرا دوست گھر گیا ہوا تھا اور میں اکیلا تھا رات کا وقت تھا بڑی گانڈ والی میرے کمر میں آ گئی مجھے بخار تھا وہ کچھ کھانے کو میرے لیے لائی تھی اور وہ میرے ساتھ بستر میں گھس گئی سخت سردی تھی اس نے میرا پاجامہ اتارا اور لنڈ کو ہاتھ میں لے کر لمس دینے لگی میں نے سوچا چودائی کرانا چاہتی ہے اب مجبوری ہے کر دیتا ہوں لیکن اس وقت میری حیرت کی انتہا نہیں تھی

جب وہ الٹی ہو گئی اور کہا لنڈ میری بڑی گانڈ میں ڈال دو میرا بالکل ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا میں سوچ میں پڑ گیا اس نے میرا ذہن پڑھ لیا اور کہنے لگے میرا خاوند آج کہہ رہاتھا اس اوپر والے پورشن کی ہمیں ضرورت ہے تب میں ساری بات سمجھ گیا اور چپ کر کے لنڈ اس بڑی گانڈ میں ڈال دیا

گانڈ لوور کی کہانی

میری عمر اٹھائیس  سال ہے میرے گھر کے نیچے ایک پورشن  ہے. اور وہ پورشن  ہماری طرح ایک فیملی نے لے رھا ہے ہم چالاک لونڈے ہیں شریف بن کے محلے میں رہتے ہیں اور اس فیملی میں ایک آدمی ہے اور ایک انٹی اور اس کے ایک بیٹی بھی ہے

اس کی بیٹی مجھے بہت اچھی موٹی گانڈ لگتی  ہے اس کا نام موناہے اور انٹی کا نام ماہم ہےآنٹی  بھی اچھی ہے مجھے آنٹی لائن مارتی ہے اور میں آنٹی کے بیٹی کو لائن مارتا ہو.اور مونا مجھے بہت سیکسی گانڈ والی لگتی ہے اس کے عمر بیس سال ہے اور اس کا رنگ گورا ہے اور اس کے جوان ممے کا سائز چونتیس ہے

اور اس کے جوان ممے مجھے بہت اچھے لگتے ہے اور اس کے گلابی ہونٹ بہت اچھے ہے اور اس کے کا رنگ گلابی ہے اور اس کی فیس بھی  اچھی ہے اور اس کی گانڈ مجھے اچھی لگتی ہے اور میں اس کو روز تاڑتا ہو اور یا بھی مجھے دیکھتی ہے

اور ہم کبھی کبھی بات بھی کرتے ہے اکثر آنٹی نیچے  والا فلور میں جھاڑو لگا رہی ہوتی ہے اور جب میں نیچے آتا ہو تو آنٹی مجھے دیکھ کر جھاڑو لگانا لگتی ہے اور اپنا جوان ممے دیکھانے لگتی ہیں ان کے جوان ممے کا سائز چالیس ہے اور انٹی کے جوان ممے دیکھے کر میرے گرم جوان لنڈ کھڑا ہو جاتا ہے

ایک دن کی بات ہے آنٹی کا چدائی کا موڈ تھا تودیکھتا ہی رہا اور انٹی بار بار مجھے اپنا ممے دکھا رہی تھی میں اس کے پاس استری مانگنے کے بہانے گیا تاکہ بات مزید بڑھ سکے .اور مجھے آنٹی نے مجھے اپنا گلے لگا لیا اور پر میں انٹی کے ہونٹ پر پپی کرنے لگا

اور اس کے جوان ممے کو اپنا ہاتھ سے دبانے لگا اور پھر میں نے انٹی کے کپڑے اتارے اور اس کو بیڈ پر لٹا دیا  پوچھا کہ گانڈ چود لو بولی نہیں میں ادھر سے نہٰں کرنے دونگی .تب میں مجبور تھا اور اس کے پھدی میں اپنا گرم جوان لنڈ ڈال دیا اور اس کو زور زور سے ڈالنے لگا اور انٹی چلانے لگی

اور انٹی کے بیٹی نے ہم دونو ں کو دیکھ لیا  لیکن معلوم  نا ہونے دیا .اور ایک دن اس کا بھی چدائی پہ موڈ بنا ہوا تھا اور پھر میں نے اس جوان چکنی گانڈ والی کو اپنے پاس بلا لیا اور اس کو اپنا گرم جوان لنڈ اس کے پھدی میں پکڑ کر ڈال دیا اور زور زور سے اندر بار کرنا لگا اور وہ چلانے لگی

اگلی بار آنٹی پھر چدانے آئی تو میں  نے صاف بتا دیا گانڈ لونگا میں نے انٹی کو الٹا لٹا دیا اور آنٹی کی گانڈ میں اپنا گرم جوان لنڈ ڈال دوبارہ سے دیا اور آنٹی تو زور زور سے چلانے ہی لگی .آرام سے بس بس پر میں نے انٹی کی گانڈ میں اپنی منی گرا دی تھی چدائی لگا کر۔

ایک دن بنک میں بہت رش تھا لمبی قطار لگی تھی میرا دوست لائین میں تھا  اس کے سامنے بہت سیکسی بڑی گانڈ والی آنٹی نما لڑکی تھی میں ساتھ الگ کھڑاتھااور اس نے میرے ساتھ میسج کا تبادلہ کیا جو اس طرح سے تھایہ خوبصورت میڈم لفٹی ہے مشہور کال گرل

تو میں نے بھی اشارے سے اس کو کہا کہ بیٹا موج کر تو وہ کہنے لگا  نہیں مجھے آنٹیاں نہیں پسند اور پھر اشارہ کیا آنا ہے یا میں جاؤں تو میں نے اس کو کہا کہ  ہلنا مت  میں آرہا ہوں گو کہ وہاں بہت  رش  تھا لیکن  میں کسی نہ کسی طرح یاسر کے پاس پہنچنے میں کامیاب ہو گیا اور پھر  اس کے پیچھے جا کر کھڑا ہو گیا

اور وہاں جو ہو رہا تھا اس کا بغور جائزہ لینے لگا اور میں نے دیکھا کہ اُس  خوبصورت خاتون نے جدید فیشن  کی چولی ٹائپ  تنگ سی قمیض  اور اس  کے نیچے کُھلے گھیرے والی خوبصورت   ریشمی شلوار پہنی ہوئی  تھی اور اس  نے اپنی بڑی اور  موٹی سی  خوبصورت گانڈ یاسر کے ساتھ  چپکائی ہوئی تھی    کچھ دیر تک تو میں یہ سب دیکھتا رہا

اور جب مجھے کنفرم ہو گیا کہ خاتون نے جان بوُجھ کر اپنی  خوبصورت گانڈ یاسر کے ساتھ چپکائی ہوئی ہے .تو میں نے پیچھے سے یاسر کا کندھا تھپتھپایا فوراً ہی یاسر نے مُڑ کر میری طرف  دیکھا اور اس کے ساتھ ہی اس کے  چہرے پر ایک  گہرا اطمینان چھا گیا پھر میں نے اس کو ہٹنے کا اشارہ کیا تو وہ  وہاں سے  آہستہ آہستہ کھسکنا شروع ہو گیا

حتیٰ کہ رش کی وجہ سے اس کو  ایک دھکا سا  لگا اور میں نے مو قعہ کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے بڑی  پھرتی سے یاسر کو پیچھے کی طرف  دھکیلا اور  خود اس  سکسی خوبصورت لیڈی کے پیچھے جا کر  کھڑا ہو گیا       چونکہ میں نے اور یاسر نے ایک جیسے کپڑے پہنے ہوئے تھے اورہماری  فزیک بھی  تقریباً ملتی جُلتی تھی. اوپر سے  رش اور شور  اتنا زیادہ تھا کہ   اس خاتون نے ہماری اس چینچ کو نوٹ نہیں کیا

دھکہ لگنے  کی وجہ سے میں  اس خوبصورت خاتون سے تھوڑا  پیچھے ہٹ  گیا  تھا  . یہ بات اس نے بھی فیل کی اور وہ تھوڑا کھسک کر میرے پاس آ گئی  اورپھر  اس کی  خوبصورت گانڈ کا دائیں حصہ میرے ساتھ ٹچ ہوا واہ اس کی خوبصورت گانڈ بڑی ہی نرم اور ریشم کی طرح  مُلائم تھی. پھر  اسکے بعد  وہ آہستہ آہستہ میرے ساتھ جُڑنا شروع ہو گئی

اور چند سیکنڈ بعد ہی اس کی نرم اور موٹی   خوبصورت گانڈ میری تھائیز کے ساتھ لگی ہوئی تھی    یاسر کا تو پتہ نہیں پر جیسے ہی اس کی گانڈ نے میری تھائیز کو ٹچ کیا میرا لن ایک دم سے  کھڑا ہو گیا اور کچھ ہی دیر بعد اس میرا  کھڑا لن اس  کی گانڈ سے رگڑ کھا رہا   تھا .لیکن پرابلم یہ تھی کہ لن اس کی بڑی سی گانڈ کے ایک سائیڈ پر ٹچ ہو رہا تھا

اس کا حل اس نے یہ نکالاکہ اس نے اپنی گانڈ کو کچھ اس طرح ہلایا کہ لن صاحب اس کی بُنڈ کی دراڑ کےعین   بیچ میں آ گیا   میں نے کوشش کی مگر  لن ٹھیک سے اس کی دراڑ کے اندر نا جا پا رہا تھا وجہ  یہ تھی کہ ہم دونوں کی قمیضیں راستے میں حائل تھیں

اب میں نے ہمت کی اور تھوڑا سا پیچھے ہٹ کے  اپنا ایک ہاتھ  آگے بڑھا کر  اپنی قیمض کا کپڑا ایک سائیڈ پر کر دیا ا سبات کا نوٹس لیتے ہی وہ پیچھے میری جانب مڑی اور بولی یہاں نہیں صبر کرو صبر نہٰں کر سکتے تم اور میں رک گیااور ا سکے بعد ہم فارغ ہو کے میرے پورشن آگئے وہاں اتفاق سے دوسری فیملی گاوں جا چکی تھی گھر خالی تھا

میں نے وہاں جا کے اس میڈم گرم  کو ڈوگی پوز میں کیااور ا سکی چکنی گانڈ کے اندر انگلی ڈالکر لوشن بھر دیا تھا  تاکہ لن پچک کے اندر جا سکے اور موٹا ہیڈ لن اوپر رکھ کے دھکا مارا لن اندر گہرائی میں گم ہو گیا.اور ا سکی درد والی سیکسی آوازیں گونجنے لگی میں نے دونوں ہاتھ اس کے  بڑے چکنے بوبز پہ رکھے ہوئے تھے اور تسلی سے گانڈ چودی تب جا کے میرے لن کو سکون ملا گرمی دور ہوئی

لونڈے باز کے کارنامے

وہ اتنا بڑا جوانی کا ٹھرکی لنڈ لونڈے باز تھا اس کو چوٹی عمر کے بچے پسند تھے اور اس کا کاروبار بہت اچھا تھا جس کی وجہ سے وہ لڑکو پر پیسہ پانی کی طرح بہاتا تھا اور اس کا لوڑا کا سائز سات  انچ کا تھا وہ لڑکے کی خاطر لڑکیوں کو چھوڑ دیتا تھا سنی اک گاوں میں رہتا تھا اور وہ گاوں سندھ میں تھا اور اس کے برابر والے گھر میں اک لڑکا آیا اس کا کاشف تھا اور اس لڑکے میں لڑکی سے زیادہ حسن تھا اس کا رنگ سفید تھا اور اس کے لیپ پنک رنگ کے تھے

اور ایک بات اس میں سب سے الگ تھی اس کی آواز لڑکیوں کی طرح تھی اور وہ زیاد تر لڑکیوں میں رھتا تھا جس کی وجہ سے اس کی ادائیں بھی لڑکیوں کی طرح تھی جب کوئی عام لڑکا اس سے ملتا تھا تو وہ لڑکی کو بھول جاتا تھا اور اس کے ہات بہت ملائم تھے اور جب اس کو لڑکیاں ملتی تھی تو وہ اس کو دیکھ کر جل جاتی تھی کیوں کے وہ اپنی بیوٹی کا بہت خیال کرتا تھاجب وہ سنی کے برابر والے گھر میں آیا تو سنی دن بھر اس کے آگے اور پیچھے گھومتا رھتا تھا سنی اس کو پیسے کا لالچ دیتا رھتا تھا وہ اک غریب لڑکا تھا

جب سنی نے اس کو اپنا پیسا شو کروایا تو وہ آہستہ آہستہ سنی کی طرف راغب  ہونے لگا اور دودن بعد وہ اس سنی کے بہت قریب  آگیا دن میں وہ سنی کے ساتھ ہوتا تھا اور رات میں سنی کے ساتھ ہوتا تھا جب وہ اک دوسرے سے الگ ہوتے تھے تو مساج پر رابطہ کرتے رہتے تھےاور یہاں تک کے وہ رات کو چھت پر ہی سو جاتے تھے اور اک ہی کمبل میں جب وہ کمبل میں سو جاتے تھے تو سنی جاگتا رھتا تھا اور اس کی قمیض  کےاندر ہاتھ ڈال کرکر مسلنا شروع کر دیتا تھا

آہستہ آہستہ کر کے وہ آگے بھڑنے لگ پھر اس نے کاشف کی گردن پر اپنے ہونٹ رکھ کر سیکسی سانسیں بھرنا شروع کر دی اور کاشف کو معلوم ہوگیا تھا کہ وہ میرے ساتھ کیا کر رہا ہے کاشف سونے کا ناٹک کرتا اور اک کوٹ سے دوسری کروٹ بدلتا رھتا تھا سنی کا جنوں بھرتا جارہا تھا کیوں کہ  کاشف کی جلد بہت ملائم اور بہت چکنی تھی اس کوہونٹ  مسلنے میں بھی بہت مزہ آتا تھا سنی نے آج رات اس کی شلوار کا ازاربن کو کھولا اور اس کے بعد تھوڑا سا قریب ہو کر اس کے نرم ٹائٹ گانڈ پر رکھ کر مسلنا شروع کر دیا

پھر اس نے اس کے ران پر اہستہ آہستہ مسلنا شروع کر دیا کاشف آنکھیں تو بند کرا ہوا تھا مگر کاشف سے بھی برداشت نہیں ہو رہا تھا وہ اپنے ہوٹ کو دبا رہا تھامگر اس کے چہرے کا رنگ لال اور ماتھے  پر سلوٹیں  آ گئی تھیں پھر کاشف نے اپنی آنکھیں کھولیں اور سنی کی طرف حسرت  بھری نگاہوں سے دیکھ رہا تھا اور خاموش تھا اس نے کچھ بولے مگرسنی کے ھونٹوں کے قریب اپنے ہونٹ لے کر ٹھنڈی ٹھنڈی آہیں بھرنے لگا جب دونوں جوانی کا ٹھرکی لنڈ  نے اک دوسرے کی آنکھوں میں دیکھا تو دونوں کی طرف سے تھی

اور دونوں اک دم سے اک دوسرے کے چمٹ گاہے اور پاگلوں کی طرح کسسنگ شروع کر دی پھر اپنی زبان کو اک دوسرے کی زبان سے ٹچ کرتے پھر کبھی  اوپر کا ہونٹ کو چوستے اور پھر کبھی نیچےکا ہونٹ کو چوستے اس طرح انکو پندرہ  منٹ ہو گاہے اور وہ دونوں پسینے سے شرابورتھے اسی دوران سنی کا جوانی کا ٹھرکی لنڈ اتنا سخت ہوگیا تھا اور فل گرم سنی نے اپنا تھوک اپنے ہاتھ میں لے کر کاشف کے نرم ٹائٹ گانڈ کے سوراخ پر لگایا

کاشف کی نرم ٹائٹ گانڈ کا سوراخ پنک رنگ کا تھا  ابھی تک اس کی گانڈ کسی نے نہٰں چودی تھی ایک دم بند بند تھی اور سنی نے سوراخ کے اندر اپنی بیچ والی انگلی ڈالی تو کاشف کی سیکسی آواز نکلی احہہہاہاہا آواز سن کر سنی اور پاگل ہوگیا پھر سنی نے اپنے جوانی کا ٹھرکی لنڈ کو اس کے سوراخ پر رکھ کر اک دم سے نرم ٹائٹ گانڈ کے اندر ڈالا تو کاشف کی چیخ  نکلی تو سنی نے کاشف کے منہ پر ہاتھ  رکھا اور جوانی کا ٹھرکی لنڈ کو آرام سے اس کے اندر ڈالتا رہا

کاشف کو درد تو ہورہا تھا مگر اس کو مزہ بھی اتنا ہی آرہا تھا پھر سنی نے اپنے جوانی کا ٹھرکی لنڈ کو زور زور سے اس کی نرم ٹائٹ گانڈ میں ڈالنا شروع کر دیا کاشف کی آواز بھی بھرتی رہی جس طرح زیز ڈالتا رہا اس طرح کاشف کی آواز بھی بھرتی رہی تھوڑی دیر بعد سنی نے اپنا لوڑا کو باہرنکالا اور سنی کے مو میں دے دیا پھر کاشف سنی کے جوانی کا ٹھرکی لنڈ کی ٹوپی کو اپنے منہ میں لے کر چوستا رہا اور اپنی زبان سے سنی کی منی کو چاٹ رہا تھا

جب جب سنی کا جوانی کا ٹھرکی لنڈ کاشف چوس رہا تھا سنی کا چہرے کا رنگ اور چینج جوانی کا ٹھرکی لنڈ ہو رہا تھا پھر سنی فرینک  ہوگیا اور جوانی کا ٹھرکی لنڈ منہ  سے باہر نکل کر کاشف کو اپنی بانہوں میں لیکر سو گیا اس طرح رات پھر ان دونوں نے جی بھر کے اپنی جوانی کی پیاس بجھائی اور گانڈ چدائی  کی ہاٹ سیکس سٹوری بناتے رہے اور ا سکے بعد ان کی عادت تھی ہر ویک اینڈ پہ گانڈ چودنا

گانڈو

سیکس کہانی وہی مزہ دیتی ہے جو سچ ہواور ا سمیں زیادہ سے زیادہ حقیقت کا رنگ ملتا ہو تو دوستوں مجھے گانڈ چدا کے ایک کام کرانا پڑ گیا تھا اور مجھے اس سے قبل اندازہ نہیں تھا کہ گانڈ چدائی کی درد پہلی بار خاص طور پہ اس قدر شدید ہوتی ہو گی اب سمجھا ہوں کہ گانڈ چدائی کے لیئے پروفیشنل لڑکیاں اس لیے ہی گانڈ کی موری پہ جیل لگوا لیتی ہیں

تاکہ کالا بڑا لن بھی اندر  جائے تو کوئی مسئلہ نا بن سکے ورنہ اس سے قبل میں یہ ہی سمجھتا تھا کہ گانڈ چائی تو کوئی مسئلہ والا کام نہیں ہوتا لیکن اب اندازہ ہوا ہے کہ یہ تو بڑا کام ہو گیا ہے اور گانڈ چدائی تو چوت دینے سے مشکل ہو گا کیونکہ میری چوت تو ہے نہیں کہ اندازہ کر کے بتا سکوں کس مٰں کیا کیا ہوتا ہے مجھے تو زندگی میں ایک بار گانڈ مرانی پڑ گئی

تو مجھے اس بات کا عملی تجربہ ہوا ہے کہ یار یہ تو دل گردے کا کام ہوتا ہے کیونکہ گانڈ چدائی میں لن پہلی بات جب توپی ہی اندر جاتی ہے تو بندے کے آنکھیں باہر کو نکل پڑتی ہیں اور جو پروفیشنل گاندو لوگ ہوتے ہیں ان کو ایک تو جیل لگا کے دوسرا گانڈ مرا مرا کے علم ہو جاتا ہے کہ کہ کس انداز سے کیسے گانڈ میں  لن لینا ہو گااور ویسے بھی ان کی گانڈ کی موری لووز ہو جاتی ہے

جس سے چدائی میں  زیادہ ؤسانی ہو جاتی ہے تو دوستوں کیسے میری پہلی بار گانڈ چودی گئی یہ ایک دکھ بھری کہانی ہے کاش میں گانڈو نا بنتا لیکن چلو کوئی بات نہیں کم از کم اتنا اندازہ تو ہوا کہ گانڈو لوگ بھی درد برداشت کرتے ہٰں اور ان کو اچھا معاوضہ دیکر چودنا چاہیئے  خیر میرے ساتھ جس نے گانڈ چدائی کی اس نے جیل تو کیا خال لگانا تھا تیل بھی میرے کہنے پہ لگایا تھا

اور اس نے جب اندر داخل کیا تو میری پہلی چیخ ہی زور کی نکل گئی تھی اس کا لن مجھے ہتھوڑا لگ رہا تھا پھر جا کے تین چار منٹ کے بعد بار بار تیل لگانے کے بعد قدرے مجھے سکون ملا تھامیرا نام موئز ہے میں پیزہ ہٹ کمپنی کے گودام میں ایک کمپیوٹر آپریٹر تھا- میری تنخواہ بھی کم تھی مجھے آگے بڑھنا تھا اور اپنی تنخواہ بھی بڑھانی تھی۔

میرے ساتھ ایک آفیسر کام کرتا تھا مراد وہ ایک سیاسی آدمی بھی تھا اور بہت بڑے لوگوں سے اسکے رابتے تھے۔ میں نے اسکو کہا کہ میرا ٹارنسفر ہیڈ آفس میں کروا دو مجھے زیادہ تنخواہ  مل جائے گی- میری عمر اسوقت انیس سال  سے اوپر ہو چکی تھی جب میں  اٹھارہ سال کا تھا تو اس آدمی نے مجھے چودنے کی کوشش کی تھی لیکن کامیاب نہٰں ہوا تھا مٰں بچ گیا تھا رات کو اکھٹے سوئے  ہوئے تھے تو اس نے شرارت کی تھی

سال تھی اور میں  ایک جوان پرکشش گورا چکنا لڑکا تھا۔ مراد کو لونڈے بازی کا بہت شوق تھا اور وہ پھر مجھے بہانے بہانے سے مرے پاس آکر مجھے چومنے لگا میری گانڈ چدائی کے لیئے اور کچھ دنوں بعد اسنے میرے لیئے ہیڈ آفس میں بات بھی کی۔ اسکی بات سب سنتے تھے۔

اسکی وجہ سے میرا ٹارنسفر تو ہوگیا مگر مجھے کلیرنس لینی تھی وہاں سے تاکہ پکا کام ہوجائے۔ مراد نے کہا رات کو پیزہ ہٹ ریسٹورنٹ آجو تمہارا کام ہوگیا سمجھو۔ میں وہاں گیا تو وہ فل تیار میر ویٹ کر رہا تھا۔ میں سمجھ گیا تھا کہ آج میری گانڈ مرے گا یہ تب کلیرنس ملے گی اس سے۔ اسنے پھر مجھے چوما اور میرے ہونٹ پر کس کرلیا۔

مجھے کھانا کھلایا اور پھر کہا کہ گھر چلو میرے وہاں تمہارا لیٹر پڑا ہے اسکولے لو اور چلو جاو کل آفس۔ میں اسکے گھر گیا وہ مجھے بیڈ روم میں لے کر گیا اور پھر اسنے مجھے لپٹ کر بے اختیار چومنا شروع کردیا۔ میں بھی نوکری کے آگے مجبور اسکے ساتھ سکسی کرتا رہا اور لڑکی کی طرح اسکی ٹھرک مٹانے کا ذریعہ ہ بن گیا۔ اسنے مجھے لٹا کر میرے اوپر لیٹا اور میری شرٹ اتار کر میرے جسم کو چومنے لگا۔

پھر اسنے اپنی اور میری پینٹ اتاری اور میرے لنڈ کو سہلاتا ہوا اپنا لنڈ نکال کر مجھے گھوڑا بنایا اور اسے میری گانڈ میں گھسانے لگا۔ پہلے مجھے درد ہوا  اور ایک چیخ بھی نکل گئی تھی جس کو بڑی مشکل سے روکا اور اس نے لن نکال لیا تھامگر اسنے  دوبارہ تیل لگا کر مجھے نان سٹاپ کرنا شروع کردیا اور ساتھ ہی وہ میری جوانی کو چوٹتا بھی رہا۔ مجھے بھی پھر مزہ آنے لگا اور دس  منٹ تک اسکے ساتھ گانڈ مروانے کے بعد وہ میری کمر پر لنڈ سے مٹھ گرا کر فارغ ہوگیا۔

پھر اسنے میرے لنڈ کو چوس کر میری بھی مٹھ نکالی اور اسکو بھی پی لیا۔ میں درد سے لیٹا تھا اور اسکے ساتھ ہی ننگھا سوگیا-پھرصبح مجھے آرام ملا تو اسنے میری دوبارہ گانڈ ماری اور میرے ساتھ نہا کر مجھے آفس چھوڑا اسنے ، پھر تو جیسے مجھے طلب ہونے لگی تھی لنڈ کی۔ میں خود اسکے پاس ہر ہفتے جاتا اور اسکے ساتھ گانڈ مرواتا۔ وہ تو مجھے مست انداز میں زبردست گانڈ چدائی لگ اکر ہر انداز سے چودتا تھا اور میں رنڈیوں کی طرح اسکی رکھیل ن کر اپنی گانڈ مرواتا تھا اور اسکے ساتھ اسطرح کرنے سے اپنے سارے باہر کے کام بھی نکلوا یتا تھا وہ ایک ٹھرکی آدمی تھا اور میں اسکے ساتھ سب کچھ کرکے اپنی جوانی کی گرمی بھی مٹانے لگا تھا اور فل لونڈے باز بن گیا تھا وہ تو میرا تھا

دوست میری گانڈ چود گیا

ایک دن میں اپنے دوست کے ساتھ گھومنے ایک شوپنگ مال گیا وہاں پر کافی دیر گھومنے کے بعد ہمارا دل کرنے لگا کہ کسی کو پٹا کر اسکی گاڑی میں چدائی مارتے ہیں ہم تھک گئے تھے سب کے پاس سے گزر کر انکے پیچھے سے چوتڑوں کو دبا دبا کر۔ ہم ایک جگہ کھڑے سب کو دیکھ کر اپنے خوار لنڈ کو ٹھیک رہے تھے دیوار سے کہ رات کے گیارہ  بج گئے اور پھر سب اہے گھروں کو جارہے تھے۔

ہم کر اپنی گاڑی میں بیٹھ کر باتیں کر رہے تھے- میرے دوست نے کہا کہ چل چھوڑ یار کیا لڑکی کو ڈھونڈ کر اسکی چدائی مارنا کیوں نہ ہم دونوں آپس میں سکس کریں گانڈ چدائی کا۔ میں نے اسکو کہا کہ نہیں مگر میرا دل بھی کرنے لگا اور جوانی کا جوش تھا تو پھر ہم دونوں اسکے گھر گئے اور وہاں جاکر اسکے کمرے میں رات رکے اس کا ابو باہر ہوتا تھا امی اس رات کسی شادی کے فنکشن مٰں تھی کسی کو میرے وہاں جانے کا علم نا ہواتھا۔ اسنے مجھے بستر پر لٹاکر اپنے پورے کپڑے اتار دئے وہ ایک دم گورا سکسی تھا۔

اسنے کہا کہ پہلے وہ میری مارے گا پھر میں اسکی۔ میں بھی یہی چاہتا تھا پھر اسنے میرے ہونٹوں کو چوما اور میری گردن کو چاٹتا ہوا میری شڑٹ اوپر کرکے میرے آدھے ننگھے جسم کو چاٹنے لگا میں لڑکیوں کی طرح سکسی آوازیں نکال رہا تھا اور پھر میں نے جلدی  اپنی شڑٹ اتر دی اور اسکا لنڈ آرام آرام سے کھڑا ہو رہا تھا اور میرا فل ٹائٹ ہو چکا تھا۔ اسکے بعد اسنے میری پینٹ اتاری اور میرے لنڈ کو پکڑ کر سہلاتا ہوا اسکو چوسنے لگا۔

افف ف ف کیا مزہ آرہا تھا میں نے اسکے بالوں کو پکڑ کر اسکو لنڈ منہ میں دبانا شروع کردیا۔ پھر اسنے اپنا لنڈ میرے منہ میں ڈالا اور میرا لنڈ چوستا رہا۔ میں نے بھی آرام آرام سے اسکا لمبا بڑا موٹا لنڈ اپنے منہ میں لے کر چوسنا اور چاٹنا شروع کردیا تھا۔ مجھے بھی مزہ آرہا تھا اور فل سکس چڑھ گیا تھا۔

اسکے بعد دوست نے مجھے گھوڑا بنا کر پیچھے سے لنڈ کو میری گانڈ پر رگڑنے لگا اور تھوک لگا کر آرام سے اندر گھسانے لگا۔ اف ف ف میرا درد بڑھ رہا تھا .اور وہ آدھا لنڈ اندر کرکے رک گیا تھا۔ پھر اسنے مجھ سے لپٹ کر میرے ہونٹوں کو کسنگ کے ساتھ پیچھے سے ایک زور دار دھکا مارا .اور لنڈ پوار میری گانڈ میں گھس گیا۔ میں درد سے کراہ رہا تھا.اور وہ آرام آرام سے مجھے لٹا کر میری گانڈ مارنے لگا گیا تھا۔

پانچ  منٹ بعد مجھے بھی مزہ آرہا تھا اور میں بھی فل خوار اس سے گانڈ مروا رہا تھا کہ اسکے دھکوں کے ساتھ بستر پر میرا لنڈ رگڑ رگڑ کر میں فارغ ہو گیا .اور سن ہو کر لیٹ گیا جبکہ وہ مزید تین  منٹ تک میری مارنے کے بعد میرے اوپر فارغ ہوا. اور میرے اوپر مجھے سے لپٹ کر ہی سو گیا۔ ہم پوری رات ایسے سوتے رہے اور پھر صبح کو میں نے کہا .اب مجھے تم گانڈ وہ انکاری ہو گیا مجھے بہت غصہ آیا اور میں  نے اس سے بدلہ لینے کا سوچا

….

تب میں نے ایک اور دوست سے مشورہ کیا کہ میرے ساتھ ہاتھ ہو گیا ہے ا سنے کہا وہ ممی ڈیڈی ہاتھ کر گیا تم پینڈو ہو کے بدلہ لو اس کا ابو باہر ہوتا ہے اور ماں کاروبار سنبھالتی ہے ا سکی ماں کے دفتر نوکری کرو اور اس کی ماں چود ڈالو میں نے کہا اچھا خیال ہے اور ٹارگٹ کر لیا کہ ایسا کرونگا اور وہ مجھے اندر اپنے کمرے میں لا کر مجھ سے ابتدائی بات چیت کے لئے پوچھنے لگی۔ میں نے کہا کہ آپ مجھے ماہانہ  بیس ہزار دینگی میں اچھی طرح سے کام کرونگا

اور میں اپکے سارے معاملات دیکھ لوں گا۔ سو انھوں نے مجھے کہا کہ اسوقت فائل وہ گھر بھول گئی ہیں اور مجھے رات نو بجے انکے گھر آنے کو کہا میں نے وعدہ کر لیا اب مسئلہ تھا کہ اس کے گھر جاتا تو میرای گانڈ مارنے والا دوست بھی اپنے گھر ہوتا اس کا حل ی نکالا کہ میرے دوسرے دوست نے اس کو گھر سے پک کیا.اور سینما فلم دکھانے لے گیا اب گھر خالی ہو گیا تھا۔

میں وقت کے مطابق انکے گھر گیا۔ وہ اکیلی تھی اتنے بڑے گھر میں اور ایک دم سکسی جوان لگتی تھیں اور پاکستانی سکس کرنے کا ارادہ بننے لگا۔ مجھے انھوں نے فائل دی اور میرے ساتھ سیگریٹ پیتی ہوئی باہر چہل قدمی کرتے ہوئے سمجھانے لگیںوہ دراصل خاوند سے اداس ہو چکی تھی .اور لن کی ضروت تھی اس بھی اور مجھے چوت چاہیئے تھی

اسی دوران میں انکو کافی دفعہ ٹچ ہوا اور وہ میرے ساتھ چپک کر چل رہی تھی۔ ایک دم میرا پاوں کہیں گھاس میں پھنسا اور میں انکے اوپر گر پڑا۔ اب وہ میرے نیچے اور میں انکے اوپر اور انکا ایک بوب میرے ہاتھوں سے دبا ہوا۔ جبکہ انکے اوپر لیٹنے سے انکے ممے کمیز سے زیادہ باہر نکل رہے تھے۔ میرا منہ انکی گردن اور چھاتی پر لگا. اور سلپ مار گیا۔ میں اٹھا اور انکو اٹھا کر معافی مانگی

لیکن وہ اپب مجھے ایک سکس کرنے کی نظر سے دیکھ رہی تھی۔ مجھے بھی بڑا مزہ آیا تھا اور انکے ممے اف ف  فل نرم اور بڑے بڑے گرم تھے۔ انھوں نے جب مسکرا کر دیکھا تو میں نے کہا میڈم یو آر ویری بیوٹی فل   وہ بولی اچھا کیا اس بیوٹی کو حاصل کرنا چاہو گے. مٰں نے کہا کوئی بے وقوف ہو گا جو انکار کرے گااور  آرام سے انکے قریب آکر انکے ہونٹوں کو مسلتے ہوئے اس پر کس کیا۔

وہ جیسے مست ہو کر میری ہوگئی۔ میں نے انکو اندر لے جاکر صوفے پر لٹایا اور انکی قمیض اتار کر مموں کو برا سے نکال کر انکو کسنگ کے ساتھ پوری آدھی زبردست جوانی کو چاسنے چاٹنے لگا۔ مجھے فل سکس چڑھ رہا تھا اور میں بھی مست ہونے لگا. انکی بانہوں میں۔پھر میں نے اپنے کپڑے اتار کر انکی شلوار اتاری اور ہم فل ننگھے ایک دوسرے سے لپٹے بھوکوں کی طرح سکس کرتے رہے

اور پھر میں نے انکی چوت کو انگلیوں سے چودنے کے بعد انکی ٹانگوں کو اوپر اٹھا کر اپنا لنڈ اندر گھسانا شروع کردیا انکی سسکیاں نکلنے لگیں اور سکسی آوازوں کی وجہ سے میرے جھٹکے جان پکڑنے لگے۔ انکی پوری ننگھی چکنی جوانی فل اگے پیھے میرے جھٹکوں سے ہل رہی تھی اور میں انکے مموں کو دباتا ہوا انکی چوت مارتا رہا۔

پانچ  منٹ کی چدائی کے بعد انکی چوت میں ہی فارغ ہوا اور پھر انکے اوپر لیٹ کر ہم لمبی سانسیں لیتے رہے۔ اسکے بعد مجھے وہ اپنے گھر ہی بلاتیں اور ہم سکس کرنے کے ساتھ کام بھی کرتے۔ پھر کچھ دنوں کے بعد انکو میں نے نئے طریقے سے چودنے کے لیئے انکی گانڈ بھی ماری اور اسکے ساتھ پاکستانی سکس کیا۔ اس نے میری خوشی کی خاطر گانڈ بھی دی اب مجھے سکون ہے کہ اس کی  نا سہی اس کی ماں کی گانڈ مار لی ہے

 

 

 

 

 

  

تکلیف دہ سکس۔نئی کہانیاں

 




سہاگ رات پھدی کی بجائے گانڈ لی

میں یونیورسٹی میں پڑھتا ہوں مجھے اسکینڈل دیکھنے کا شوق ہے میں بائیس سال کا ہوں اور میں سوک کنٹری کے پاس رہتا ہوں اور ہم تین بھائی ہیں اور ایک بہن ہے میں اپنے گھر میں سب سے چھوٹا ہوں  اور چھوٹا ہونے کے بے شمار فوائد بھی لیتا ہوں

اور میرے گھر میں امی ابو ہیں یہ بات میں آپ کو اپنے بھائی کی شادی کی بتارہا ہوں جو کہ شادی شدہ ہے اور اس کی شادی ابھی بیس  اکتوبر کو ہی ہوئی ہے اور یہ بات بھی اس کی شادی کی ہے

اس کا نام ارمان ہےاور میں نے اس کی شادی میں وائٹ کلر کی شیروانی پہنی تھی اور ہم سب نے اس کی شادی پر بہت مزہ کیا تھا  کئی لڑکیوں کے ساتھ آنکھ مچولی کھیلی محاورے کی بات کر رہا ہوں مطلب جب اچانک لائیٹ چلی جاتی ایک لڑکیوں کی ممے چھیڑتا تھا کئی بار گانڈ میں  انگلی بھی دال دیتا تھا بہت مزے ملتے رہے کاش دوبارہ موقع ملے

اور میں تو بہت ہی زیادہ خوش تھا کہ میں اپنے گھر ایک بھابھی لارہا ہوں اور پھر ہم بھابھی کو گھر پر لے کر آئےاور ہم نے ساری رسمیں کرکے بھابھی کو بھائی کے ساتھ ان کے روم میں بھیج دیا تھا

اور پھر ہم سب بھی سونے چلے گئے تھےاور پھر میں پانی پینے کے لئے اٹھا تھا اور پھر میں اپنے روم سے بھائی کے روم کے پاس جا کر کھڑا ہو گیا تھا شاید مجھے کچھ دیکھ جائے میرے اوپر شیطان ھاوی تھا
اگرچہ مجھے ا سطرح نہٰں کرنا چاہیئے تھا لیکن نا جانے کیوں میرا دل کہتا تھا کہ دیکھو تو سہی پہلی رات کیا کیا ہورتا ہے مجھے تجسس تھااور پھر میں اپنے گھر کے اسٹور میں چلا گیا

اور وہاں سے بھائی کا روم صاف نظر آتا ہے میں وہاں جا کرچھپ گیااور میں نے دیکھابھائی بھابھی بیٹھے باتیں کر رہے ہیں اور پھر بھائی بھابھی کے پاس گئے

اور پھر بھائی بھابھی کے ہونٹوں پر اپنا ہاتھ پھیرنے لگااور پھر بھائی نے بھابھی کے کِس کرنا شروع کی اور پھر بھائی نے بھابھی کے کپڑے اتار کر بیڈ پر رکھ دیئے  ا سکے ممے دیکھ کے میں حیران رہ گیا

تنے ہوئے ممے کیا شاندار گلابی نپلز اور کیا میک اپ تھا پوری باڈی کا ایک دم پیٹ ساتھ لگا ہوا اور چوتڑ بھرے بھرے بھابھی نے ایک سیکسی لاکٹ اپنی ناف کے ارد گرد باندھ رکھا تھا بھائی نے پوچھا یہ کیا ہے بولی بعد مٰں بتاونگی کیا ہے اور اس کا سیکسی لاکٹ دیکھ کے میرا تو دل کرے ناف میں  منی انڈیل دوں

اور خود بھی ننگا ہوگیاپھر بھی نے بھابھی کے بوب کو اپنے ہاتھ میں لیا اور بھابھی سے کہنے لگاتمہارے بوب بہت پیارے ہیںبہت بڑے بڑے ہیں اور گول گول بھی ہیںمجھے تمہارے بوب بہت اچھے لگ رہے ہیں

اور یہ کہہ کر بھائی نے بھابھی کے بوب کو زبردست زور  سے دبانا شروع کیا اور پھر بھائی نے بھابھی کے بوب کو چوسنا شروع کیااور بہت دیر تک بھائی بھابھی کے بوب کو چوستا رہا

اور پھر بھائی نے بھابھی کے پیٹ پر کِس کیاس کے بعد بھائی نے اپنا ہاتھ بھابھی کی پھدی پر پھیرنا شروع کیا اور پھر اس نے اپنی انگلی اپنی بھابھی کی پھدی میں ڈالی جس پر مھے ایسا لگا جیسے اسکینڈل بھابھی کی آواز نکلی پھر اس نے اپنا سات  انچ کا لمبا لوڑا بھابھی کی گانڈ میں ڈالا

اور پھر اسکینڈل بھابھی کی گانڈ سے خون آنے لگامیں تو بہت پریشان ہو گیا تھا کہ بھابھی کے اتنا خون نکل رہا ہے اور ارمان کو ذرا بھی خیال نہیں ہے اور بھابھی درد کے مارے چیخ رہی تھی

اور کہہ رہی تھی کیا بدتمیزی ہے میں صبح سب کو بتا دونگی کہ تم نے میری گانڈ چودی ے بھائی پاوں پڑ گیا تھا پلیز مت بتانا آئندہ سامنے سے چودوں گا  اور ساتھ ساتھ گانڈ چودتا رہا بہت تیز نکلا تھا بھائی مگر وہاں کوئی بھی بھابھی کی آواز سننے والا نہیں تھا میں تھا بھی تو میں کچھ کر نہیں سکتا تھا

اور بھابھی کے آنسو بھی نکل رہے تھے یہ دیکھ کر مجھے بہت غصہ آرہا تھا اور پھر اس نےبھابھی کو الٹا کیا اور زبردست زور  سے اپنا لمبا لوڑا بھابھی کی پھدی میں ڈالااور زبردست زور  سے اندر باہر کرنے لگا

اور اس نے بھابھی کی پھدی پھاڑ دی تھیپھر اس اسکینڈل بھابھی نے بھائی نے بھابھی کی دونوں ٹانگیں اوپر اٹھائی اوپر اسکینڈل بھابھی کی ٹانگیں بھابھی کے گھٹنوں کو اتنا اوپر کر دیا تھا کہ بھابھی کے گوٹھنے موٹے موٹے اسکینڈل بھابھی بوب سے مل رہے تھے اور دھنا دھن چودے جا رہا تھا

بھابھی کی پھدی خوب بجا رہا تھا لگ رہا تھا کہ اس نے کچھ کھایا ہوا ہے ورنہ بھائی سےا تنی امید نہٰں تھی کہ اس طرح چود سکے گا اور پھر بھائی نے بھابھی کی ٹانگیں پکڑ کراپنا لمبا لوڑا بھابھی کی پھدی میں ڈالا

اور زبردست زور  سے اچھل رہا تھاپھر اس نے ایسے پندرہ منٹ تک کیا  پھر دونوں فارغ ہو گئے اور سکون کے ساتھ لیٹ چکے تھے اور پھر وہ دونوں لیٹ کر باتیں کرنے لگے

اور پھر میں بھی اپنے روم میں جا کر سو گیا  اور مٹھ ماری تھی اور پھر میں نے صبح یہ بات کسی کو نہیں بتائی لیکن اب کئی سال بعد سیکس سٹوری کو شیئر کرنے کا خیال آیا ہے

بڑے لن کے کمال منفرد چدائی کہانی

پچھلے دنوں تو کمال ہی ہو گیا مجھے خود بھی  یقین نہیں  آرہا تھا یہ سب کیسے ہو گیا میرا نام ہے احمد میں آپکو ایک کہانی سنانا چاہتا ہوں ایک سچی کہانی اپنے لنڈ کا کمال تو شروع کرتا ہو اپنی کہانی

ایک بار کا ذکر ہے مجھے موٹھ مرنے کا بہت شوق تھا جب بھی گھر پر اکیلا بور ہوتا تو میں موٹھ مار لیتا تھا یہ بھرپور جوانی کے دنوں کی بات ہے میں نے موٹھ مار مار کر اپنے لنڈ کو کافی لمبا کر لیا تھا جب بھی میں باہر نکلتا کسی لڑکی کو دیکھ لیتا تو میرا لنڈ فوراٌ کھڑا ہوجاتا مانو وہ اتنا لمبا ہوگیا تھا کہ پینٹ سے باہر نکلنے کی کرتا تھا

کئی بار مجھے شرمندگی کے ساتھ کوفت بھی ہوتی تھی جب یہ اس وقت کھڑا ہوجاتا تھا جب میری کزن گھر موجود ہوتیں یا بہن کی سہیلیاں گھر ا سکو ملنے آتی تب یہ لن تن جاتا تھا  اور مجھے ڈسٹرب کرتا تھے

امیں نے سوچا یار کیوں نہ کسی لڑکی کو پکڑا جائے اسے بھی اپنے لنڈ کا کمال دیکھاؤں تو ایک دن کیا ہوا میں گھر پر اکیلا تھا اور اپنے کمرے میں لیٹا ہوا تھا میرا چودائی کا بڑا دل کر رہا تھا

میرا لنڈ بھی کھڑا اور میں سوچ رہا تھا کہ اب مٹھ مار ہی لوں گھر خالی ہے کوئی بھی نہیں ہے بس میں زیتون والے تیل کی شیشی ہی پکڑنے کے لیئے اٹھنےلگا تھا

کہ اتنے میں مجھے بیل کی آواز کی سنائی دی میں باہر دروازہ کھولنے گیا تو میری بہن کی دوست کھڑی ہوئی تھی میں ا سکو پہلے بھی دیکھ چکا تھا اس کو دیکھ کے اکثر ا سکی جوانی لوٹنے بلکہ کھا جانے کو من کرتا تھا

لیکن بس نہیں چلتا تھا اسکی عمر تقریباٌ بائیس سال ہوگی کیا فیگر بنایا ہوا تھا اس نے میری نیت اس پر خراب ہوگئی  اور دل میں سوچا کہ اس کو چود کے ہی چھوڑوں گا سالی ہر بار لن کھڑا کر کے چلی جاتی ہے لیکن وہ تو خود بھی سیکس ہنگری تھی اس کا مجھے بعد میں علم ہوا تھا

میں نے اسے اندر آنے کو کہا وہ اندر آئی صوفے پر بیٹھی میں بھی بیٹھ گیا میرا لنڈ اوپر کی طرف ابھرا ہوا تھا وہ بولی کہ نیلم گھر پر ہے میں نے کہا کہ نہیں وہ تو سب کے ساتھ شادی پر گئی ہے

اتنے میں اسکی نظر میرے ابھرے ہوئے لنڈ کی طرف پڑی وہ میرے لنڈ کو دیکھنے لگ گئی  جیسے میرا لن نا ہو بلکہ لالی پاپ ہو اس کی تو مجھے لگا لن دیکھ کے رال ٹپکنے لگی تھی پھر میری طرف دیکھامیں اسے بڑی گندی نظروں سے دیکھ رہا تھا وہ سمجھ گئی تھی کہ میں اسے کِس نظروں سے دیکھ رہا ہوں

میں جلدی سے اٹھ کر اسکے پاس جاکر بیٹھ گیا میں نے کہا کہ تم بہت خوبصورت ہو او ہم ایک دوسرے کو مزے دیتے ہے کیا تم مزہ نہیں لینا چاہتی ہو اتنا کہہ کر میں اسکے بوبس کو دبانا شروع ہوگیا

یار اس نے مجھے منع بھی نہیں کیا مانو وہ بھی یہی چاہتی تھی اس نے میرے لنڈ کو دیکھا تھا شاید اسی کی وجہ سے اس نے کچھ نہیں کہا مجھے میں اسکے بوبس دبا رہا تھا اسکی آوازیں  نکل رہی تھی اااااہھ

میں اسے اپنے کمرے میں لےگیا بیڈ پر بیٹھا دیا وہ نیچے جھکی میرا لنڈ نکالا اور وہ ایک دم کھڑا ہوا تھا وہ دیکھ کر خوش ہوئی  جیسے کوئی نایاب چیز مل گئی ہو وہ تو مجھ سے بھی زیادہ ایکسپڑت ہو کے چدائی کے لیئے تیار نظر آنے لگی

پھر میری طرف آنکھیں کی اور لنڈ کو چاٹنے لگی پھر اپنے منہ میں ڈال کر چوسنے لگی اُووفففففف ،،،،،یار بڑا سکون مل رہا تھا جب وہ میرے لنڈ کو چوس رہی تھی 10 منٹ تک میرے لنڈ کو چوستی رہی

اور مجھے مزہ آتا رہا پھر میںنے اسے کھڑا کیا اسے بیڈ پر لیٹایا اسکی قمیض اتاری اسکے بوبس چوسنے لگا ہممممممم ،ہمممم پھر اسکی آوازیں نکلی اففففپھرمیں نے بھی اپنی شرٹ اتار دی

پھر اپنی پینٹ بھی اتار دی میرا لنڈ دیکھ کر وہ خوش بھی ہوئی اور گھبرا بھی رہی تھی پھر اسکی شلوار اتاری کیا چوت تھی یار اسکی میں نے لنڈ کو اسکی چوت پر رکھا اور آرام آرام سے اندر باہر کرنے لگا

وہ گھبرا رہی تھی اور ڈر بھی رہی میں نے کہا کہ ڈرو مت کچھ نہیں ہوگا پھر ایک جھٹکے سے لنڈ کو اسکی چوت میں ڈال دیا اسکی چیخ نکلی ااااااہھھھوفففف باہر نکالو میں برداشت نہیں کر پاؤں گی  میں نے لنڈ نکالا  تمہارا لن ہے یا ڈنڈا کیا کھلاتے ہو ا سکو جلدی کرو نکالو اور مجھے پھر نکالنا پڑا

تو اسے سانس آئی میں نے لنڈ کو پھر اسکے منہ میں ڈال دیا پھر کچھ دیر بعد اسکی چوت میں واپس ڈالا اور آرام آرام سے اپنی کمر کو آگے پیچھے کرنے لگا اسکی آوازیں نکلتی گئی اااہھھہ .اُووففف

میں زور زور سے جھٹکے مارنا شروع ہوگیا اسکی چیخیں نکلتی رہی میں ایک گھنٹے تک اسے چودتا رہا پھر جب میری منی نکلنے لگی تب میں نے لنڈ نکالا اور منی اسکے بوبس پر گرا دی

بڑے مزے کی لڑکی تھی یار وہ ایسا مزہ تو میںنے کہیں لیا ہی نہیں تھا وہ بہت چکنی تھی یار اسکے بوبس اُوووفففففففف کیا کمال کے تھے یہ ہوتا ہے لنڈ کا کمال لڑکی کی چیخیں نکلوادی میرے لنڈ نے اور آپ کو میرے لن کی بدولت ہاٹ سٹوری پڑھنے کو ملی

چدائی لڑکی ناراض

م مزے مزے کی کہانیاں ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرتے ہیں کبھی میں اس کو نیو سیکس سٹوریز  بہت دلچسپ اندازمیں سناتا ہوں تو وہ اس کو پوسٹ کرتا ہے ہمارا مشغلہ ہے کہ ہم دونوں ایک دوسرے کی سیکسی گرم گرم چدائی کہانیاں نیو  سیکس سٹوریز کے دوستوں کے ساتھ شیئر کرتا ہوں۔۔

اور اسی طرح کئی بار ہم نے مل کے گروپ سیکس بھی انجوائے کیا ہے مجھے زاتی طور پہ گروپ سیکس میں لرکی کو چودنا پسند ہے لیکن کیا کروں میرے دوست کو اکیلے تنہائی میں  کسی کو چودنا  اچھا لگتا ہے وہ تنہائی میں کہتا ہے چدائی کا مست مزہ ملتا ہے لیکن میں کیا کروں اگرچہ میں  کئی بار ا سکو کہہ کے مل کے لڑکی چود چکا ہوں

لیکن وہ اپنی باری تنہائی میں لڑکی لے جا کے چودا  کرتا ہے اس کی یہ عادت اچھی نہیں اور نا ہی اچھے دوستوں والی ہے  مجھے سیکس کا بہت کریز ہے اور ا سکو بھی ہے لیکن وہ عجیب لڑکا ہے ا سکو گانڈ چودنے کی عادت ہے وہ گانڈ بھی شاندار چودتا ہے اس سے چدائی لگوا کے لڑکیاں گانڈ دینے کی عادی ہو جاتی ہیں ۔۔

لیکن میں گانڈ کی بجائے چوت میں لن ڈالنا ہی پسند کرتا ہوں گروپ سیکس میں اپنے طور پہ میں چوت میں لن ڈالتا ہوں اور اوپر چڑھ کے چودنے والا گانڈ میں لن ڈالتا ہے لڑکی کی چوت تو نہیں پھٹی لیکن گانڈضرور پھٹ جاتی ہے کیونکہ ہم زیادہ تر گھریلو لڑکیاں چودتے ہٰں جن کو گانڈ چدائی کی عادت نہیں ہوتی جب کہ پروفیشنل لڑکیاں گانڈ چدائی کراتی ہٰں ایک بار میرے دوست  نے گانڈ چودی تھی تب لڑکی کو ایمرجنسی لانا پڑ گیا تھا ا سکی الگ کہانی ہے جس کو میں اگلی بار نیو سیکس سٹوریز  میں پوسٹ کرونگا،،

دوستوں  میرانام فیضان ہے اور میں جاب کرتا ہوں اور میں بھی پاپی ہوں چوت کا اب  میں آپکو اپنے دوست کی پاکستانی سکس کہانی سناتاہوں ،،،،جو کہ میرا بہت اچھا دوست ہے جیسا کہ بتا چکا ہوں لیکن خود غرض اور وہ مجھے اپنی ہر بات بتاتا ہے اور یہ بات ہمارے ایک دوست کی سکس کہانی شادی  کے دوران نئی لڑکی پٹا کے چودنے کی ہے…میرے دوست کا نام کاشان ہے…میں اور کاشان اس شادی میں گئے تھےاور وہاں پر بہت ساری لڑکیاں تھیں میں اور کاشان تو بس لڑکیاں دیکھ رہے تھے.

ہمارا کام ہی لڑکیاں تاڑنا اور پٹا کے ان کی پھدی مارنا ہے لڑکیوں کو بھی لن لینے کی عادت ہو چکی ہے جب سے نیٹ عام ہوا ہے بس ہر ایک کو چوت کی گرمی دور کرانے کی عادت پڑ چکی ہے اور ہمارا کام آسان ہو گیا ہے

ایک لڑکی نے کاشان کو لائن دی اور پوری شادی میں کاشان بھی اس لڑکی کو لائن دے رہا تھا اور آخر میں اس لڑکی نے کاشان کو اپنا موبائل نمبر دیا اور وہ چلی گئی اور کاشان نے اس کو راستے سے لیا جہاں سے وہ اپنے گھر جارہی تھی اور اس کو اپنے ساتھ اپنی گاڑی میں بیٹھالیا اور اپنے ساتھ لے گیا اور پھر وہاں جاکر اس نے اس لڑکی کو چود دیا.

کاشان نے اس لڑکی کو کس طرح چودا میں آپ کو بتاتا ہوں…کاشان اس کے ساتھ ایک روم میں گیا،،.اور پھر کاشان اس لڑکی کے قریب گیا ..اور پھر کاشان نے اس لڑکی کے کِس کرنا شروع کی اور پھر کاشان نے اس پاکستانی سکس کہانی والی لڑکی کے کپڑے اتار کر بیڈ پر رکھ دیئے وہ لڑکی پوری ننگی تھی

اور کاشان پھر خود بھی ننگا ہوگیا.پھر کاشان نے اس لڑکی کے بڑے ممے کو اپنے ہاتھ میں لیا اوراس لڑکی سے کہنے لگا…تمہارے ممے بہت بڑے بڑے ہیں اور گول گول بھی ہیں.مجھے تمہارے ممے بہت اچھے لگ رہے ہیں اور پھر کاشان اس لڑکی کے مموں کو زور زور سے دبانا شروع کیا اور پھر اس لڑکی کے مموں سے ہلکا ہلکا پانی نکلنے لگا یہ دیکھ کر کاشان نے اس لڑکی کے بڑے ممے کو چوسنا شروع کیا..

اور بہت دیر تک کاشان اس لڑکی کے بڑے ممے کو چوستا رہا اور پھرنے اس لڑکی کے پورے جسم پر کِس کیاس کے بعد کاشان نے اپنا ہاتھ اس لڑکی کی خوار گرم پھدی پر پھیرنا شروع کیا اور پھر اس نے اپنی ہاتھ کی انگلی اس لڑکی کی خوار گرم پھدی میں ڈالی جس پر اس لڑکی کی آواز نکلی

پھر کاشان نے اپنی زبان اس لڑکی کی خوار گرم پھدی پرپھیری اور کِس بھی کی اور اپنی زبان سے اس کی خوار گرم پھدی پر کِس بھی کی ،اور پھر اس نے اپنا پاکستانی سکس کہانی والا سات انچ کا لوڑااس لڑکی کی چکنی جوانی کی چوت میں ڈالا اور پھر اس لڑکی کی چکنی جوانی کی چوت سے خون آنے لگا وہ نئی چودی گئی تھی  چوت کا خون نکل آیااور اس پاکستانی سکس کہانی والی لڑکی کی درد کے مارے آوازیں نکل رہی تھی

مگروہاں کوئی بھی نہیں تھا.. اور پھر پاکستانی سکس کہانی والے کاشان نے اس لڑکی کو الٹا کیا اور زور زور سے اپنا لوڑا اس لڑکی کی خوار گرم پھدی میں ڈالا..اور زور زور سے اندر باہر کرنے لگا اور پھر اس لڑکی کی خوار گرم پھدی پھاڑ دی تھی..پھر کاشان نے اس لڑکی کی دونوں ملائم کنی ٹانگیں اوپر اٹھائی اتنا اوپر کر دی تھی کہ اس لڑکی کے فولڈ ہونے سے اس کے موٹے موٹے بڑے ممے سے مل رہے تھے

اور پھر کاشان نے اس کی پاکستانی سکس کہانی والی ملائم کنی ٹانگیں پکڑ کراپنا لوڑا اس کی خوار گرم پھدی میں ڈالا اور زور زور سے اچھل رہا تھا پھر اس نے ایسے بیس منٹ تک کیااور پھر وہ اس لڑکی کو گاڑی میں واپس چھوڑ کر چلا گیا اور پھر اس نے اپنا موبائل نمبر بھی بند کر دیا تھا ،اور مجھے وہ لڑکی دوسرے دن بھی نظر نہیں آئی تھی. شائد اس نے چدائی کی کسی حرکت سے ناراضگی بنا لی تھی میرا دوست دوبارہ اس سے کبھی نہیں ملا اور دونوں ایک ہی باری میں  قریب اور دور ہو گئے شائد دونوں ایک دوسرے کی توقعات پہ پورا نہیں اترے تھے نیو سیکس سٹوریز میں اگلی بار پھر ملیں گے

چوت ٹھنڈی کرائی

میرا نام عینی  ہے اور میری عمر بیس  سال ہے میں کالج کی اسٹوڈنٹ ہوں جب سے  میں جوان ہوئی ہوں مجھے لڑکے بہت اچھے لگتے ہیں میرے کالج میں میری کافی سارے دوست بن گئے ہیں جو مجھے بہت پسند ہیں میری کافی ساروں سے دوستی ہے مجھے کسی کا ہیر اسٹائل اچھا لگتا تو کسی کی باڈی کسی کی ہایٹ تو کسی کے بات کرنے کا اسٹائل

مگر ان میں سے ایک لڑکا  علی مجھے بہت پسند تھا میری پاکستانی چوت بھی بہت پھدکنے لگی تھی اسکی باتیں اسکی باڈی اسکی اسمائل اسکا انداز سب مجھے بہت پسند تھا میں نے اسکا نمبر حاصل کر لیا تھا اور میری اس سے بات چیت بھی شروع ہوگی تھی وہ بھی مجھے پسند کرنے لگا تھا

ایک دن ہم نے ملنے کا پروگرام بنایا میں نے اسے اپنے گھر آنے کا کہا مگر اس نے کہا کے تم میرے گھر آجاؤ میں تمارے گھر نہیں آسکتا. پہلے تو میں نے منع کر دیا مگر میرا اس سے ملنے کا دل چارہا تھا تو میں نے اسے ملنے کے لیے ہاں کہہ دیا
اگلے دن جب میں علی کے گھر گئی تو اسکے گھر می کوئی نہیں تھا علی دروازہ بند کر کے میرے لیے جوس لینے چلا گیا میں نے جوس پی کر گلاس سائیڈ میں رکھا اور علی کو اپنے پاس بلایا اسکی شرٹ کے بٹن آہستہ آہستہ کھولنے شروع کیے اور اسی طرح میں نے علی کی پوری شرٹ اتاردی

اسکی باڈی اتنی سیکسی تھی کہ دل کر رہا تھا اسکو دیکھتے رہوپر میں نے اسکو کس کرنا شروع کر دیا اسکی باڈی پر اور علی آرام  سے چپ چاپ کھڑا رہا وہ کچھ نہیں کر رہا تھا بس اس نے مجھے پیچھے سے پکڑا ہوا تھا سب کچھ میں خود ہی کر ری تھی

پر میں نے اسکے ہونٹوں کو کس کی پر علی نے مجھے کہا کہ اگر تمہیں سیکس ہی  کرنا ہے تو اپنے کپڑے تو اتارو پر میں نے اسکے کہنے پر اپنے کپڑے بھی اتار دئے تھے اور پھر علی بھی مجھ کو  کو کس کر رہا تھا وہ مجھے کہہ بھی رہا تھا
تمہارے ساتھ سیکس کرنے میں جو مزہ آرہا ہے وہ کبھی کسی اور کے ساتھ کرنے میں نہیں آیا

اور تم بہت خوبصورت ہو میں نے بھی علی کو بتادیا کہ جو مزہ تمہارے ساتھ آرہا ہے وہ اور کسی کے ساتھ نہیں وہ مزہ نہ کاشف کے ساتھ تھا نہ جاوید کے ساتھ تھا نہ  اسلم کے ساتھ نہ ہی زبیر کے ساتھ تھا لیکن علی میری باتیں نہیں سن رہا تھا

اس نے ٹائم دیکھا تو بہت زیادہ ہورہا تھا علی کے گھر والوں کے آنے کا ٹائم ہورہا تھا اس نے مجھے جانے کے لیے کہا مگر میرا دل نہیں چارہا تھا گھر جانے کو میرا دل اور سیکس کرنے کا چارہا تھا  مگر جانا تو تھا اس لیے میں گھر واپس چلی گئی

اسکے بعد میرا چدنے کا موڈ بننے لگا اور میں پھر سے چدنے کے لیئے مختلف لوگوں کو پٹا کر چدنے لگی ایسی چدائی لگانے سے میری ہر جسمانی خواہش پوری ہو رہی تھی۔ میری پاکستانی چوت ایک رنڈی کی طرح چد کر مزہ لیتی تھی

میرا کام ہی سیکسی چدائی کہانی پڑھنا شیئر کرنا ہے میری ایک دوست ہے ا سکی بات کرنا چاہوں گی  مزیدار ہے سہاگ رات نہ ہو سکی میری فرینڈ جس کا نام روپا گرم لڑکی ہے اس سے میں ہر بات کرتی ہوں اسکو میں نے اپنے دل کا حال بتایا تو اس نے مجھے کہا کوئی مسلئہ نہیں ہے پہلے میرے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا تھا

لیکن میں نے اپنے جسم کی پیاس بجھانے کے لئے ایک طریقہ نکال لیا تم بھی وہی کرو کسی اور سے چودوا لو اور گرم مزہ لو میں نے منع کیا رات میں جب بستر پر لیٹی تو میرا جسم آگ ہو رہا تھا اور مجھے اپنا پرانا ٹھوکو یاد آگیا جھٹ سے میں نے فون اٹھا یا اور اسکو کال کر کے بلا لیا رات کے کوئی ایک بجے وہ میرے گھر آیا

میں پوری طرح سے تیار بیٹھی تھی اور وہ ملتے ہی مجھے کس کرنے لگا آہستہ آہستہ مزہ آنے لگا میں اس کو بیڈ پر لائی وہاں اس نے مجھے لیٹا کر میرے اوپر آگیا اور کہنے لگا کچھ یاد آرھا ہے میں نے کہا باتیں بعد میں کرنا یہ سن کر وہ اور جوش میں آگیا

پھر وہ میرے ہونٹ چوستے ہوے میری ٹانگوں کے بیچ میں سہلانے لگا اور مجھے آوٹ آف کنٹرول کردیا میرے سارے کپڑے اتار کر پھینک دیئے اور میرے بوبس چوسنے لگا دبا دبا کر میرے بوبس لال کردیئے میرے پورے گرم جسم پر پیار کرنے لگا

میری چوت رگڑ رگڑ کر مجھے جھاڑ دیا پھر جب وہ ننگا ہوا تو اسکا لنڈ دیکھ کر میری آنکھیں باہر کو آگئی پہلے سے زیادہ لمبا موٹا لگ رہا تھا میرا منہ تو خود ہی کھل گیا اور اس نے فٹافٹ میرے منہ میں دیا اور زور زور سے جھٹکے دینے لگا پھر میں آرام سے چوسنے لگی مجھے نیچے لیٹا کر وہ میری چوت چاٹنے لگا

بہت مزہ آرہا تھا پھر اس نے میری چوت میں اپنا لنڈ جھٹکے سے ڈالا اور میری سانسیں تیز ہوگئی وہ مجھے پتا نہیں کتنا ٹائم چود تا رہا کرتے کرتے مجھے جھاڑ دیا میں اپنے جسم کو ہلکا محسوس کر رہی تھی اور وہ مجھے اٹھا کر اچھالنے لگا مزہ بڑھتا گیا

نیچے جھکایا اور زور زور سے جھٹکے دیئے پھر اس نے کہا اب پیچھے ڈالو گا میں نے منع کیا مگر وہ نہیں مانا میں بھی بے بس تھی اور اس نے ذرا سا تھوک لگا یا آرام سے پیچھے کے سوراخ میں ڈالنے لگا درد ہو رہا تھا نہ نہ کر رہی تھی اندر ہی جا رہا تھا جب پورا اندر آگیا تو نکالنے سے منع کردیا

آہستہ آہستہ سے وہ تیز ہو گیا اور جھٹکے مار مار کر میری گانڈ میں چھوڑ گیا رات بھر بہت مزہ آیا اب میرا شوہر نہیں آئے تو اچھا ہے پورا چودو ہے اچھا سبنھال لیتا ہے.یہ بات جب میں اپنی فرینڈ کو بتائی تو اسکو بھی اچھا لگا اور پھر ہم بہت بار چدائی لگانے لگے ایسی گرم جوانی کا گرم لڑکی سکس بہت لش ہے۔ کوئی بات نہٰں اگر میری سہاگ رات کو شوہر اچھا نہیں چود سکا میرا ٹھوکو جو آگیا ہے

جوانی کی مست چدائی

کئی بار ہم اپنی زندگی خود ہی برباد کر دیتے ہیں یہ کہانی دیسی لڑکی کی ہے اس کی وجہ ہماری اپنی بے وقوفی ہوتی ہے سیکس کی بھی ھد ہوتی ہے لیکن کئی لڑکیاں میں نے ایسی بھی دیکھی ہیں جو اپنی زندگی کود ہی برباد کر لیتی ہیں  اور والدین کو الزام دیتی ہیں یا معاشرے کے لوگوں کو لیکن قصور دراصل ان کا اپنا ہی ہوتا ہے  مجھے ایسی ہی ایک کہانی آپ کے ساتھ شیئر کرنی ہے خاص طور پہ یہ کہانی مٰں ان لڑکیوں کی خدمت میں پیش کرنا چاہوں گا جو بیک وقت کئی کئی لڑکوں سے چدائی لگواتی رہتی ہیں اور ان کو معلوم نہیں ہوتا

کہ ا سکے کس قدر نقسانات ہونگے انگریز سیکس فری لائف گزارتے ہیں لیکن ان کے بھی اصول ہوتے ہیں  جب  ان کا دل ایک لڑکی سے بھر جائے یا لڑکی کا مرد سے دل بھر جائے تو وہ اپنی راہ الگ کر لیتے ہیں ایسا وہ بھی نہیں کرتے کہ کہنے کو تو ایک سے دوستی ہو لیکن حالات اس کے برعکس ہوں چودنے والے کئی بن جائیں میری ایک دوست تھی میری گلی میں  ہی رہتی تھی  بلکہ تھی نہیں ایک ثوبیہ نام کی دیسی لڑکی رہتی ہےکیونکہ  ابھی اس بات کو کچھ ہی عرصہ ہوا ہے ور اسے گلی کے فالتوں لڑکوں میں بہت انٹرسٹ ہے اور اپنے گھر پر لڑکوں کو بلا کر غلط کام کرواتی ہے

مجھے یہ بات اس نے خود بتائی ہے  اس کو چدائی لگوانے کے بعد اس کو چھپانے کی بجائے بڑے فخر سے اس کو بتانے کی عادت ہے مرد کو یہ بات گوارا نہٰں ہوتی کہ وہ اپنی دوست کی چدائی کی باتیں سنتا پھرے وہ بھی اس کی دوست کی زبانی بھلا اس میں شک کیا رہے گا وہ مجھے مزے سے سیکس کہانی سناتی  ہے کیوں کہ وہ میری بہت اچھی دوست رہ چکی ہے، پر اب ہم دوست نہیں ہیںجب سے وہ ان غلط کاموں میں پڑی ہے

میں نے بات کرنا چھوڑ دیا ہے، ایک دن اس نے مجھے بتایا کہ وہ گلی کے لڑکے سلیم کو گھر پر بلایا اور اسکے ساتھ بہت مزے کئے آج سلیم جب گھر پر آیا تو گھر پر کوئی نہیں تھا بس ہم دونوں اور پھر وہ سلیم کو اپنے کمرے میں لے گئی اور اپنے دیسی لڑکی  اسٹائل  والے کپڑے اتار دیئے پھر سلیم نے بھی اپنے کپڑے اتار دیئے اور ایک دوسرے کو چومنے لگے پھر سلیم نے دیسی لڑکی ثوبیہ کے نیچے اپنی انگلی کے ساتھ سیکس کرنا شروع کیا

اور وہ چکنی جوانی کی مست آوازیں نکالنے لگی  یہ کہانی اس نے خود مجھے بتائی جس کو میں راوی کے طور پہ بیان  کر رہا ہوں اور پھر جب وہ مدہوش ہو گئی تو اس نے اپنا خوار ہاتا لوڑا اسکے اندر ڈال دیا اور وہ مزے سے اوپر کبھی نیچے ہونے لگا پھر کچھ دیر بعد وہ اسکے چوت کے اندر ہی فارغ ہو گیا اور اپنے گھر چلا گیا ثوبیہ ہر روز ایک لڑکے کو گھر بلاتی اور ایسا کرواتی

کچھ دن بعد دیسی لڑکی ثوبیہ کے گھر والوں کو یہ سب پتا چل گیا اور اسے بہت مارا کچھ دن تو ثوبیہ شریف بنی رہی اب اس نے نقاب والا برقعہ اوڑھنا شروع کر دیا تھا لیکن اندر اس کے ابھی بھی شیطانی تھی جس کو ابھی ختم نہٰں ہونا تھا اس کی چدائی جب تک آٹھ انچ لن والا مرد فل زور سے آگے پیچھے سے نہیں چود لیتا کبھی کتم نہٰں ہو گی محلے کے ٹین لڑکے ان کی للی چھوٹی ہوتی ہو گی جس سے ا سکا کچھ نہٰں بنتا تھا اور پھر اس نے یہ سب شروع کر دیا پر اب وہ گھر پر نہیں بلاتی تھی بلکہ خود باہر جاتی تھی

اور پھر اس نے ویب کیم پر یہ سب شروع کر دیا اور غلط غلط چیزیں استعمال کرنے لگی اس نے ایک کھیرا لیا اور اسے خوار ہاتا لوڑا کے طور پر استعمال کرنے لگی اور پھر کبھی اپنی انگلی کا استعمال کرتی اور پھر ایک دن اسکی دوستی ایک لڑکے سے ہوگئی اور وہ لڑکا اسے اپنے ایک دوست کے گھر لے گیا اور وہاں جا کر ثوبیہ نے وہ ہی سب کیا جو وہ ہر لڑکے سے کرواتی تھی اس نے لڑکے کپڑے اتروا کر اسکے خوار ہوتا لوڑا کو اپنے منہ میں لے کر چوسنے لگی اور وہ لڑکا اسکے لش نرم دودھ کو دباتا رہا اور پھر اپنا خوار ہاتا لوڑا اسکے اندر ڈال دیا اور اسکے اوپر نیچے ہونے لگا اور ثوبیہ تو لیٹی رہی اور سیکس کا مزہ لیتی رہی.

پھر دیسی لڑکی ثوبیہ اسکے اوپر بیٹھ گئی اور اور اسکا خوار ہاتا لوڑا اپنے ہاتھ سے پکڑ کر اپنے اندر ڈالنے لگی  اس لڑکے نے کریم اور پلز کھا کھا کے لوڑا بڑا بنایا ہوا تھا اور باڈی بلڈر لڑکا تھا اس نے کئی کنواریوں کی پھدی پہلے بھی پھاڑی ہوئی تھی اس کو پھدی کلر کہتے تھے سب لوگ وہ ا سکے اب ہتھے چرھ گئی تھی ا سنے کوب چود چود کے لا ل بھوسڑا  پھدہ بنا دیا تھا اب اس کی گرمی کم ہوئی تھی  ا سنے گانڈ بھی چودی تھی اور گانڈ سے کون نکل آیا تھا اس نے تو اس لڑکی کی پہلے شہرت سن رکھی تھی تب ہی تو ا سنے ایک دن پکا پروگرام بنا کے جب کوئی مسئلہ نا ہو سکے رات بھر اس کو چودا تھا کال گرل سمجھ کے پھدی لیتا رہا اب وہ آنٹی کی طرح بن گئی تھی

اور اسکے اوپر نیچے ہونے لگی اور دیسی لڑکی چکنی جوانی کی مست آوازیں نکالنے لگی دل چاہتا ہے کہ میرے قریب سے ہٹو ہی نہیں بس کرتے ہی رہو کرتے ہی رہو پھدی پھٹ گئی لیکن ہوس ختم نا ہوئی اور پھر وہ کچھ دیر بعد اپنے گھر آگئیلڑکھڑاتے قدموں سے اور پھر ایک دن اسکے گھر والوں کو پتا چلا کہ ثوبیہ ابھی بھی کچھ غلط کر رہی ہے  اور ا سکی سہیلی ایل ایچ وی نے بتا دیا کہ ا سنے تو حمل بھی گرایا ہے تو اسکے ابو نے اسے اتنا مارا کہ اسکا ہاتھ ہی ٹوٹ گیا اور ثوبیہ ہمیشہ کے لے اپنے گھر میں قید ہو کر رہ گئیہ تھی میری دوست ثوبیہ کی کہانی جس نے اپنی ہوس کے لیے اپنی دیسی لڑکی  سادہ لڑکی والی زندگی کو برباد کر کے رکھ لیا ہے