SS STORIES WORLD

About Me
Munere veritus fierent cu sed, congue altera mea te, ex clita eripuit evertitur duo. Legendos tractatos honestatis ad mel. Legendos tractatos honestatis ad mel. , click here →

نشیلی آنکھیں

محبت سیکس کے بنا ادھوری ہے.

بینڈ باجا بارات

وہ دلہن بنی تھی لیکن اسکی چوت سے کسی اور کی منی ٹپک رہی تھی.

پہلا پہلا پیار

محبت کے اُن لمحوں کی کہانی جب انسان جذبات سے مغلوب ہوجاتا ہے.

میرا دیوانہ پن

معاشرے کے ایک باغی کی کہانی.

چھوٹی چوہدرائن

ایک لڑکے کی محبت کا قصہ جس پر ایک چوہدری کی بیٹی فدا تھی.

جمعرات، 8 جون، 2023

ساس کا نشہ


ساس کا نشہ

دوستو میں یونیورسٹی میں پڑھتا تھا ہماری ٹیچر بھی بہت کیوٹ تھی نیلی آنکھیں موٹے گال رس سے بھرے ھونٹ بڑے ممے مست گانڈ میں جب بھی ٹیچر کو دیکھتا میرا لن کھڑا ھو جاتا میں ٹیچر کو بہت لائن کراتا کبھی کبھی ٹیچر بھی مجھے لائن کراتی تو ایک لڑکی بھی پڑھتی تھی جس کا نام شیزا تھا میں اسے بھی لائن دیتا ایک بار میں پڑھ رہا تھا ٹیچر نے مجھ سے آنے کو کہا میں گیا تو ٹیچر مجھے واش کے گئی اور ڈور لاک کر کے مستی میں مجھے چومتی ھوئی کہا تم نے میری نیندیں حرام کر دی ہیں میرا  لن نکال کر چوپے مارنے لگی بہت دیر تک لگی رہی پھر کہا چھٹی جب ھو تو میرے ساتھ چلنا کل دو دن کی چھٹی ھے میرے ساتھ رہوگے میں اکیلی رہتی ھوں میں نے کہا ہاں  پھر کہا تیرا لن مجھے بہت پسند آیا پھر ھم واش سے آکر پڑھنے لگے پھر چھٹی ھوئی تو میں ٹیچر کے ساتھ ٹیچر کے گھر گیا پھر ھم نے دو دن تک چدائی کی پھر پڑھنے آتا ایک دن چھٹی ھوئی تو شیزا میرے پاس آئی شیزا نے کہا مجھے گھر چھوڑ دوگے میں کے ہاں پھر شیزا بائک پر بیٹھی شیزا نے کہا میں تم سے محبت کرتی ھوں مجھ سے شادی کروگے میں نے ہاں کہا اور شیزا کے گھر پوہنچ گئے شیزا نے کہا اندر چلو میں تم کو اپنی مما سے ملاتی ھوں جب میں نے شیزا کی مما کو دیکھا تو دیکھتا رہا شیزا کی مما تو بہت خوبصورت تھی شیزا کی مما بیوس تھی اور ابھی تک ینگ تھی تو شیزا نے بتایا کے میری مما کی تیرا سال کی عمر میں شادی ھو گئی تھی میں جب دو سال کی تھی تو میرا پاپا مر گیا تھا پھر شیزا نے رات رکنے کو کہا میں تو شیزا کی مما کا عاشق ھو گیا میں رات رکنے کیلئے ہاں کر دی رات بھر میں اور شیزا چدائی کرتے رھے صبح شیزا نگی گہری نید میں سو گئی میں چڈی پہن کر روم سے باہر آیا تو شیزا کی مما کچن میں تھی تو میں نے شیزا کی مما کو باہوں میں بھر کر چومنے لگا شیزا کی مما نے کہا یہ کیا کر رھے ھیں میں نے کہا پلز جب سے تم کو دیکھا ھے تب سے پاگل ھو گیا ھو کہا آپ میری بیٹی کی پسند ھو میں نے کہا آپ مجھے پسند ھو کہا شیزا آٹھ جائے گی لیکن میں نے شیزا کی مما کو باھوں میں اٹھا اس کے روم میں لایا اور مستی میں چومنے لگا پھر شیزا کی مما بھی ہوٹ ھو گئی شیزا کی مما کو نگا کر دیا چومنے لگا منہ کا پیار مموں کو پیار چوت کو پیار کیا پھر جیسے چوت میں لن ڈالا تو شیزا کی مما مستی میں آگئی تین بار شیزا کی مما کو فاریغ کیا پھر شیزا کی مما نے کہا کہیں شیزا دیکھ نہ لے تم کل بھی آنا پھر میں شیزا کے پاس گیا سو رہی تھی میں شیزا کی چدائی کرنے لگا پھر شیزا جاگ گئی پھر چدائی کی اور روم سے باہر آئے شیزا نے کہا یار مجھے کل میں سہلی کے گھر جانا ھے تو کل میں نہیں مل سکتی میں نے سوچا اس لئے شیزا کی مما نے کل آنے کو کہا ھے شیزا نے کہا رات بھی ساتھ رہنا آج سارا دن ھم پیار کرینگے میں ہاں کہنے والا تھا کے ٹیچر کی کال آئی آنے کو کہا میں نے کہا میں آتا ھوں پھر میں نے شیزا سے کہا مجھے تھوڑا سا کام ھے میں آتا ھو ھوں شیزا نے کہا جلدی آنا میں نے کہا جلدی آجاؤں گا پھر ٹیچر کے گھر گیا اور ٹیچر کو تین بار فاریغ کر کے آیا مجھے شیزا نے نہیں دیکھا میں شیزا کی مما کے روم گیا تو وہ نہا رھی تھی میں سند گیا اور نگا ھوکر چومنے لگا شیزا کی مما نے کہا شیزا آجائے گی لیکن میں چدائی کرنے لگا اوپر سے پانی برس رہا تھا نیچے ھم چدائی میں مست تھے پھر شیزا کی مما کو تین بار فاریغ کیا شیزا کی مما کہتی آئیلویو بہت سالوں بعد تم نے مجھے عورت ھونے کا احساس دلایا ھے پھر  میں فاریغ ھوا تو کہا اب تم جاؤ دیکھ کے جانا پھر میں شیزا پر چڑھ گیا خوب چدائی کی شیزا فاریغ ھوئی مجھے چوم کر کہا شادی کے بعد ھم مما کے ساتھ دینگے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر شیزا کی مما نے کھانے کیلئے بلایا میں نے شیزا اٹھایا تو شیزا نے کہا مما دیکھے گی میں نے کہا کوئی بات نہیں میں چڈی میں تھا لن کھڑا تھا شیزا کو اٹھائے چومتا ھوا باہر لایا شیزا کی مما دیکھ کر مسکرانے لگی پھر شیزا کو صوفے پر لیٹا کے چڑھ گیا شیزا نے کہا مما دیکھ رھی ھے میں نے کہا دیکھنے دو شیزا کی نیٹی کھول کر مموں کو چومتے ھوئے چوت کی چدائی کرنے لگا شیزا مستی میں آگئی شیزا کی مما ھم کو دیکھ  ہوٹ ھو رھی تھی شیزا فاریغ ھوئی تو کہا چلو کھانا کھاتے ہیں ھم نے کھانا کھایا شیزا نے کہا مجھے لیپٹوپ پر کام کرنا ھے جب تک تم مما سے باتیں کرو میں نے کہا ٹھیک ھے پھر دیکھا شیزا کی مما کچن میں تھی اسے اٹھا کر اس کے روم میں چدائی کے پھر ساری رات شیزا کی چدائی کی شیزا نے کہا مجھے نید آرہی ھے جب شیزا سو گئی تو میں شیزا کی مما کے پاس آیا چدائی کی نو بجے تک چدائی کی پھر جاکر شیزا کے ساتھ سو گیا شیزا کو گاڑی لینے آئی اور چلی گئی میں اور شیزا کی مما سارا دن چدائی کی شیزا کی مما بہت ھوٹ تھی گانڈ کا کہا تو کہا کرلو گانڈ کی چدائی کی پھر شیزا سے شادی کرلی اور شیزا پیٹ سے ھو گئی پھر شیزا کی ڈلوری ھو رہی تھی تو شیزا اور بچہ دونوں کی موت ہوگئی کچھ دن ھم بہت غم سے گزرے پھر میں شیزا کی مما کو مست کیا تو شیزا کی مما مستی میں آگئی خوب چدائی کی شیزا کی مما نے کہا مجھ سے شادی کر لو پھر ھم نے شادی کرلی پھر شیزا کی مما پیٹ سے ھوئی پھر بیٹی پیدا ھوئی پھر پیٹ سے ھوئی بیٹا ھوا پھر پیٹ سے پھر بیٹی پیدا ہوئی کہا بس ایک اور بچہ اس کے بعد بس پھر پیٹ سے ھوئی کہا اب بس پھر شیزا کی مما سبھی بھی جوان ھے مجھے بہت پیار کرتی ھے پھر بچے جوان ھوئے شادی کرا دی بچوں کو الگ شفٹ کر دیا شیزا اب بھی بہت ہوٹ ھے  اور مجھے بہت خوش رکھتی ہے میں تو بھی اسے بہت خوش رکھتا ھوں جب گھر ھوتا ھوں تو چھوزتی نہیں بس چدائی کرتے رہتے ہیں۔

  

میرا بہنوئی گھر داماد

 

 

میرا بہنوئی گھر داماد تھا

 


میرا بہنوئی گھر داماد تھا ایک رات میں دیر سے گھر آیا اور نرگس باجی کے روم سےباجی کی سیکس آوازیں آرھی تھیں میرا دیکھنے کو من کیا لیکن ڈور لاک تھا میں نے الماری سے دوسری چابی لی اور ڈور کا لاک کھول کر دیکھا باجی نگی تھی باجی کا نگا بدن دیکھ کے میرا تو لن کھڑا ھوگیا باجی شوہر کے لن کو چوپے لگا رھی تھی پھر چدائی کرنے لگی اور کچھ ھی دیر میں بہنوئی فاریغ ھوا بہن نے غصے میں آکر شوہر کے گال پر ایک زور دار تھپڑ مار کر کہا جب دیکھو جلدی فاریغ ھو جاتے ھو میں پیاسی رھے جاتی ھوں لگتا ھے مجھے کسی سے دوستی کرنی پڑے گی بہنوئی نے کہا کون کرے گا تم سے دوستی باجی نے کہا کیوں میں جوان اور خوبصورت ھوں جس کو پھساؤں گی وہ منٹو میں پھس جائے گا بہنوئی نے کہا کوئی نہ ملا تو کیا کروگی باجی نے غصے میں کہا اگر کوئی نہ ملا تو باجی نے میرا نام لیا کہا میرا بھائی واصب ھے اس کے ساتھ دوستی کر لونگی بہنوئی نے کہا یہ مشکل ھے تو باجی نے کہا اگر ایسا ھو گیا تو بہنوئی نے کہا اگر ھوا تو جو تم کہوگی میں ویسا کروں گا باجی نے کہا پھر شرط لگاؤ بہنوئی نےکہا کیا شرط لگاؤگی باجی نے کہا ایک دن تم دونوں کے ساتھ اسی روم میں کروں گی بہنوئی نے کہا اگر ایسا نہ ھوا تو باجی نے کہا چلو اب تم شرط بتاؤ بہنوئی نے کہا پھر تم کو میں اسی بیڈ پر میری کزن وینا کے ساتھ چودوں گا کہا میری تو آگ بجھا نہیں سکتے وینا کی بات کرتا حرامی کتا بھڑوا ایک تو میں چوبیس گھنٹے ھوٹ رہتی ھوں نامرد چھکا کمینہ باجی غصہ سے دوسری طرف منہ کر کے سو گئی میرا لن فل کھڑا تھا من کر رہا تھا کے ابھی جاکر باجی کو شرط سے جیتا دوں لیکن ہمت نہ ھوئی پھر میں آپنے روم آیا اور سوچنے لگا کے کیا یہ باجی نے غصے میں کہا ھے یا سچ میں کرے گی پھر سوچا اگر سچ میں کرے گی تو میرے تو مزے ھونگے پر بار بار باجی کا نگا بدن میری آنکھوں میں سمایا ہوا مجھے ھوٹ کر رہا تھا میرا لن فل کھڑا تھا ایک تو باجی کا میں پہلے ھی دیوانہ تھا آج میں نے باجی سے اپنا سنا تو میری نید ھی آڑ گئی ساری رات سوچتا رہا اگر ایسا ھوگا تو میں باجی کے ساتھ ایسا کروں گا ویسا کروں گا کے باجی بہنوئی کو گھاس بھی نہیں ڈالے گی میں نے سوچا اگر بہنوئی کے سامنے کیا تو ایسا نہ ھو ھم کو بدنام نہ کر دے میں نے اپنا پلائن بنایا کے بس کسی طریقے سے باجی کو چودا لو بہنوئی سے تو باجی کی طلاق دلاکر رھوں گا اور باجی کو بس اپنے لیئے ھی رکھوں گا  کیونکہ بہنوئی سے تو میری بچپن سے ھی نہیں بنتی تھی اور میں باجی کی شادی سے خوش نہیں تھا سوچنے سوچنے صبح ھوئی تو میری آنکھ لگ گئی مجھے نید آگئی میں نگا سو گیا اور دوپہر تک سویا رھا پھر جاگ گیا لیکن آنکھیں بند کہیئے نگا لیٹا رہا پھر مجھے مما کی آواز سنائی دی کہا نرگس جاکر واصب کو اٹھاؤ ابھی تک سویا ھے میں جب سنا تو الرٹ ھوگیا نرگس باجی  مجھے اٹھانے آرھی تھی میں نے لن سے چادر ہٹادی میرا تو لن رات سے ابھی بھی فل کھڑا تھا میں سیدھا لیٹا تھا اور معمولی سی آنکھ کھول کر لیٹا ہوا تھا نرگس باجی میرے روم میں آئی اور ڈور فل کھلا ھوا چھوڑ کر آئی جب میرے پاس آئی تو میرے لن پر نرگس باجی کی نظر پڑی پھر جلدی سے جاکر ڈور بند کر کے آئی اور ساتھ بیٹھ کر میرے لن کو دیکھ کر کہا واصب کا لن تو بہت کیوٹ لن کو ہاتھ میں لیا کہا واؤ مجھے پتا ھوتا واصب کا لن اتنا کیوٹ ھے تو میں شادی نہ کرتی بس واصب کے ساتھ زندگی گزارتی پھر ٹوپے کو چوما اور ھونٹوں میں لیا دوبا ٹوپے کو چوپے لگائے پھر لن پر چادر ڈال کر ڈور کھول کر مجھے اٹھانے لگی میں بھی آنکھیں مسلتا ہوا اٹھا کہا ناشتہ کر لو پھر چلی گئی میں بہت خوش ھوا کے نرگس باجی سچ میں کرنا چاہتی ھے اب تو مجھے کہیں سکون نہیں آرھا تھا میں نہچے اور باجی نرگس کو دیکھا نرگس باجی نے نیٹی پہنی ھوئی تھی ھونٹوں سرخی آج تو نرگس باجی مجھے بہت پیاری لگ رھی تھی نرگس باجی مجھے دیکھ کر مسکرائی میں بھی مسکرایا پھر میں ٹیبل کی کرسی پر بیٹھا تو مجھ سے کہا واصب ناشتہ کرو گے یا کھانا کھاؤ گے میں نے نرگس باجی کی آنکھوں میں دیکھتے جو بھی آپ دے دو میں کر لوں گا کہا۔بتاؤ نہ میں نے کہا ناشتہ دے دو پھر نرگس ناشتہ لگانے لگی پھر اچانک نیٹی کی ڈوری کھلی اور نرگس باجی کے بڑے ممیں سے نیٹی یٹی تو دونوں ممیں نگے دیکھے میرا لن کھڑا ھو گیا میں نرگس باجی کو دیکھ دیکھ کے ھوٹ ھو رہا تھا پھر اچانک اپنی چوت کو کھایا فورن ہاتھ ہٹا دیا میں نے سوچا لگتا ھے باجی کی چوت میں آگ لگی ھے اور یہاں میرے لن کو آگ لگی تھی ناشتہ لگایا میں ناشتہ کرتے لگا میرے ساتھ بیٹھ کر باتیں کرنے لگی کہا رات کو دیر سے سوئے تھے جو اتنی دیر سے سو رھے میں نے کہا باجی رات کو نید نہیں آرھی تھی صبح آنکھ لگ گئی باجی نے کہا اس لیئے تم گہری نید میں سو رھے تھے میں بھی کہا ہاں باجی کہا واصب میں تم سے ایک بات کرنا چاہتی ھوں یہ بات صرف ھم دونوں میں رھے میں نے کہا ہاں باجی ٹھیک ھے بتاؤ اور اتنی دیر میں باجی نے مما کو آتے دیکھ کر کہا چلو پھر کسی دن کہوں گی اور مما کی آواز آئی واصب بیٹا رات کو دیر سے سوئے تھے میں نے کہا جی مما رات کو نید نہیں آرھی تھی صبح آنکھ لگ گئی پھر میں ناشتہ کر دوستو کے پاس گیا پھر رات کو گھر آیا باجی پھر نیٹی میں تھی اور کیوٹ سا میکپ کیا ھوا تھا باجی کو دیکھ کے میرا لن کھڑا ھو گیا من کر رھا تھا باجی کے ھونٹ چوم لوں میں نے کہا باجی بھوک لگی ھے کہا بیٹھو میں دیتی ھوں کھانا لگا رھی تھی میں نے دیکھا باجی نے نیٹی کی ڈوری کو تھوڑا کھینچا اور میرے سامنے کھڑی میری پلیٹ میں سالن ڈالتے نیٹی کھلی پھر باجی کے بڑے مموں کا دیدار کیا پھر ڈوری بند کر کے میرے سامنے بیٹھی میں نے کہا باجی آپ نے مجھے سے کوئی بات کرنی تھی کہا تم برا تو نہیں مانوں گے میں نے کہا نہیں باجی آپ بتائیں کہا میں کہنا چاہتی ھوں اور اتنی دیر میں باجی چپ ہوگئی اور بہنوئی آگیا مجھے تو بہنوئی پر بہت آیا کے اس کتے کو بھی ابھی آنا تھا پھر میں اپنے روم میں آکر لیٹ گیا اور میری آنکھ لگ گئی پھر صبح کو چھ بجے میری آنکھ کھل گئی میں نگا لیٹا تھا اور کسی کے آنے کی آواز آئی میں آنکھیں بند کرکے لیٹا رہا سوچا اگر نرگس باجی ھوگی تو آج نہیں چھوڑو گا دیکھا ڈور کھلا تو نرگس باجی تھی اور نیٹی پہنی تھی اور نیٹی میں نگی تھی نہ شلوار نہ چڈی پہنی تھی صرف نیٹی میں تھی میرا لن کھڑا ھو گیا باجی ڈور کو لاک کرکے ساتھ بیٹھ کر چادر ہٹاکر میرے لن کو جیسے اپنے ہاتھ میں لیا تو میں باجی کو باہوں میں بھر کر بیڈ پر لیٹاکر باجی کی چوت میں لن ڈال کر چودتے نیٹی کی ڈوری کھول کر مموں کو زور سے دباتا چومتا سپیڈ سے چدائی کر رھا تھا باجی بھی مستی میں میرا ساتھ دینے لگی باجی کی چوت نے دو بار رس چھوڑ میں پھر بھی لگا رہا کبھی باجی کو گھوڑی بناتا کبھی باجی کو اپنے اوپر کرتا پھر باجی نے رس نکالا لیکں میں تو فل جوش میں تھا اور باجی بھی مستی میں تھی اور مجھے مستی میں چوم چوس رہی تھی اور دس بجنے والے تھے باجی نے کہا مما کے اٹھنے کا ٹائم ھونے والا ھے میں جاتی ھوں میں نے کہا باجی رات کو آؤگی باجی نے کہا ہاں میں آؤں گی اتنی دیر میں باجی فاریغ ھوئی اور کہا مجھے بہت مزہ آیا رات کو ساری رات کریں گے پھر باجی جلدی چلی گئی میں بہت خوش ھوا پھر میں نہانے گیا تیار ھو کے نیچے آیا تو سب ناشتے کرنے بیٹھ رھے تھے میں بھی ناشتہ کر رھا تھا باجی مجھے مست نظروں سے دیکھ رہی تھی میں بھی مستی میں باجی کو دیکھتا پھر میں ایک آفس میں کوہ کیلئے اپنی سیوی دے کر آیا تو دوستو کے ساتھ وقت گزارا اور مجھے دس بج گئے میں آیا باجی نے کھانا دیا اور ساتھ بیٹی میں نے کہا باجی آؤنگی کہا ہاں میں بارا بجے آؤں گی  میں نے کہا ٹھیک ہے میں آپ کا ویٹ کروں گا پھر میں روم گیا پھر بارات بجے باجی فل میکپ میں آئی مجھ سے کہا اب میں کروں گی میں نے کہا ٹیکھ ھے پھر میرے لن کی تعریف کی اور لن کو پیار کرنے میں مست ھو گئی بہت دیر تک لن کو پیار کرتی رہی لن کو اپنے بڑے مموں میں رگڑتی رھی پھر مجھے چوت دیکھائی باجی کی چوت بہت کیوٹ تھی میں باجی کی چوت کو خوب چومتا چوستا رہا پھر چدائی کی باجی تین بار فاریغ ھوئی لیکن میں چدائی کرتا رہا پھر باجی اور میں ایک ساتھ فاریغ ھوئے اور لیٹ کر باتیں کرنے لگے میں نے باجی سے کہا باجی تم شوہر سے طلاق لےلو ھم ذندگی بھر ساتھ رہیں گے باجی نے کہا اس گھر میں رھے تو ھم پکڑے جائیں گے میں نے کہا باجی یہاں رہنے کو کون کہے رھا ھے تو باجی نے کہا پھر کہاں رہیں گے میں نے بتایا کے مجھے جوپ کے ساتھ فلیٹ میں گھر بھی ملنے والا ھے وھاں ھم میاں بیوی بن کر رہیں گے باجی میں آپ کو رانی بناکر رکھوں گا اور آپ کو ہمیشہ خوش رکھوں گا کسی چیز کی کمی نہیں ھونے دوں گا اور آپ کی ہر بات مانوں گا بس تم طلاق لے لو باجی نے کہا مجھے پتا ھے میرا شوہر تمہیں ایک آنکھ نہیں بھاتا ھے اب تو میں بی اس سے تنگ ھو گئی ھوں میں نے کہا کب پلاؤ لوگی کہا تجھے جوب مل جائے پھر میں نے کہا پیلے لےلو جب جوب ملے گی تو پھر تم میرا خیال رکھنے کیلئے مما سے کہنا میں واصب کے ساتھ جاؤں گی باجی نے میری تعریف کی کہا ٹھیک ھے میں کل سے ڈرامہ شروع کروں گی پھر میں اور باجی صبح تک چدائی کرتے رھے باجی جانے کا کہتی میں پھر پکڑ کر چڑھ جاتا پھر دس بج گئے پھر باجی نیچے چلی گئی اور دوسرے دن باجی ایسا کے کے شوہر کے ساتھ جھگڑا کیا کا تم نہ مرد ھو بس مجھے تم سے طلاق لینا ھے دفع ھو جاؤ میرے گھر سے اور گھر سے باہر نکال دیا مما سے رو رو کر کہنے لگی مجھے نامرد کے ساتھ نہیں رہنا مجھے طلاق چاہئیے مما نے کہا ٹھیک ھے تم نہ رو تیرا پاپا آئے گا تو کل طلاق تو کل طلاق ھو جائے گی پھر رات کو پاپا آیا باجی نے رو رو کر کہا پاپا وہ نامرد ھے کبھی بھی مجھے خوش نہیں کر پاتا اور ہمیشہ مجھے بیچ راستے میں چھوڑ دیتا ھے مجھے بس طلاق چاہیئے پاپا نے کہا ٹھیک ھے کل طلاق ھو جائے گی اب تم مت رونا پھر رات کو باجی آئی باجی نے کہا کیوں کیسا رہا میں نے باجی کی تعریف کی پھر ھم نگے ھو کر چدائی کرنے میں مست ھو گئے پھر باجی کی طلاق ھو گئی پھر مجھے کچھ ھی دنوں میں جوب ملی میں نے پہلے باجی کو بتایا چلو اب ھم دونوں مل کے ڈرامہ شروع کرتے ہیں باجی سے کہا پہلے تم مماپاپا کے روم میں جاکر باتیں کرو پھر میں آکر بتاؤں گا باجی مماپاپا کے روم گئی اور باتیں کرنے لگی پھر میں مماپاپا کے روم گیا اور جوب اور فلیٹ میں گھر کا اور سیلری کا بتایا میں نے کہا میرا خیال کون رکھے گا کھانا کون بنائے گا کپڑے کون دھوئے گا گھر کی صفائی کون کرے گا میں اس طرح آفس جا سکوں گا نرگس باجی نے کہا واصب بھائی میں ساتھ چلو میں نے کہا نہیں نہیں تم نہیں مما نے کہا نرگس ٹھیک تو کہے رھے نرگس تیرا آچھے سے خیال رکھے گی پھر پاپا نے بھی کیا میں نے آگر آپ کی کہتے ھو تو ٹھیک ھے پاپا نے کہا کب جانا ھے میں نے کہا کل جانا ھے آفس لیٹر دیکھایا مما نے کہا نرگس وہا کوئی اچھا سا لڑکا دیک کے شادی کر لینا مجھ سے کہا واصب بیٹا اپنی باجی کا ہر وقت خیال رکھنا اور ہمیشہ نرگس کو خوش رکھنا جھگڑا مت کرنا پیار سے رہنا پھر مما نرگس کے ساتھ مل کر نرگس کا سامان کپڑے پیک کئے پھر مما نے کہا نرگس اب چلو واصب کا سامان پیک کرتی ہیں باجی ٹ کہا مما آپ رہنے دو میں اور واصب کر لینگے مما نے کہا ٹھیک ھے میں کھانا بنا لیتی ھوں پھر ھم میرے روم میں آئے میں اور نرگس بہت خوش تھے پہلے چدائی کی نرگس ریلیکس ھوئی تو پھر ھم چومتے سامان پیک کیا پھر کھانا کھا کر ھم دوسرے شہر آئے میں نے باجی سے کہا آج میں تم کو دلہن کے لباس میں پیار کروں باجی سن کر بہت خوش ھوئی پھر ھم نے دلہن کا لباس لیا اور اپنے فلور میں آئے نرگس نے گھر دیکھا ھم کو پسند آیا میں نے نرگس سے کہا تم فرش ھو جاؤ اور چوت کی شیب بھی کر لو پھر میکپ کر کے دلہن بن جاؤ میں جب تک آفس سے ھوکر آتا ھوں مجھے بس ایک گھنٹہ لگے گا اور آفس بھی قریب ھے نرگس نے کہا ایک چدائی کرکے چلے جاؤ میں نے کہا پھر دیر ھو جائے گی جب تک تم تیار ھوگی میں آجاؤں گا باجی نے کہا اچھا ایک منٹ تھوڑا سا پیار تو کر لو ھم نے تھوڑا سا منہ کا پیار کیا نرگس نے لن کو سہلایا میں نے نرگس کے مموں کو پیار  2 یرا بہنوئی گھر داماد تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں نے کہا اگر ھم لگے تھے تو آفس نہیں جا سکوں گا نرگس باجی نے کہا جلدی آنا میں نے کہا میری جان تیرے تیار ھونے سے پہلے آجاؤں گا پھر میں گھر سے باہر نکلا نرگس نے مین ڈور لاک کیا پھر آج میں بہت خوش تھا نرگس باجی کو پا کے اب میں ساری زندگی نرگس کے ساتھ گزار چاہتا تھا میٹنگ کر گھر آرھا تھا تو پھولوں کی دوکان تھی پھولوں کے کمرے اور کنگن لیئے اور جی بھر پیار کرنا تھا میں نے فون کیا کھولا تو سامنے نرگس دلہن بنی تھی اور بہت خوبصورت لگ رھی تھی میں نے باہوں میں بھر کر ھم نے پیار کیا پھر پھولوں کے گجرے بالوں میں لگاکر پھولوں کے کنگن پہنائے پھر نرگس کو اٹھا کر چومتا ھوا بیڈ پر بیٹھایا اور کہا نرگس باجی پتا ھے میں تم کو بہت پیار کرتا تھا بہت بار تم سے پیار کرنے کو من کر کرتا لیکن ہمت ھی نہ ھوتی نرگس نے کہا پگلے ایک بار ہمت کر کے کہا تو ھوتا میں شادی بھی نہیں کرتی میں نے کہا سوچتا تھا کہیں تم مجھے مار نہ ڈالو نرگس نے کہا سچ تو یہ ھے میں بھی تم سے کرنا چاہتی پر ہمت نہ ھوتی تھی میں سوچتی تھی بس واصب ہاں کردے تو زندگی گزار دوں شادی نہ کروں واصب کے بچے جنوں تیری دلہن بنوں پھر میں نے ہمت کی میری شادی کرا دی پر میں موقعہ کی تلاش میں تھی میں نے نرگس سے کہا باجی ایک میں نے تم کو شوہر کے ساتھ چدائی کرتے دیکھا تھا اس دن جب تم نے مجھ سے کرنے کا شوہر سے کہا تو میں سن کر بہت خوش ھوا اور بھی موقعہ کی تلاش میں تھا اس دن جب تم نے میرا لن دیکھا تو میں جاگ رہا تھا ساری رات میں تیری باتوں کو سوچتا رھا کے شوہر سے غصے میں کہا ھے یا کرنا چاہتی ھے نگا مستی تیرے بارے سوچتا رھا پھر مما نے کہا تم واصب کو اٹھاؤ تو میں چادر سے لن نکال کر لیٹا رھا جب تم نے لن کو ہاتھ میں پکڑا پیار کیا تو مزہ آیا پھر تیرے تم آنے لگی تو سوچا اب نہیں چھوڑوں گا نرگس نے ہمت تو میں نے کی تھی میں کہا لن تو میں دیکھایا کہا پیار تو میں نے کیا تھا میں نے کیا آج پھر ھم ساتھ ہیں ویسے ھم دونوں لکی ہیں ملنے کا وقت آیا تو ملتے گئے میں نے کہا چوت کی سہاگرات تو تم نے شوہر سے کی مجھے کیا دوگی نرگس نے کہا جو مانگو میں نے کہا گانڈ دےدو کہا ٹھیک ھے ھم نے ایک دوسرے کو باہوں میں بھر کر دباتے چومتے مست ھو کر ایک دوسرے کو نگا کیا پھر مستی میں گاند کی سیل کھولی پھر ساری رات ھم نے چدائی کی پھر ھم رات کے چار بجے سو گئے پھر ھم گھر میں نگے رہتے تھے اور بس چدائی میں مست رھے اور وقت گزرنے لگا پھر نرگس کو حمل ھوا نرگس جننے کا کہا میں نے کہا مماپاپا کو پتا چلا تو کہا جو ھوگا دیکھا جائے گا بس تم میرا ساتھ نہ چھوڑنا میں نے ٹھیک ھے میں ساتھ ھوں پھر دن بادن نرگس کا پیٹ بڑھنے لگا میں اور نرگس بہت خوش ھوتے جب بچہ پیٹ میں حرکت کرتا پھر بیٹی ھوئی ھم بہت خوش ھوئے پھر ھم کو مماپاپا بلاتے ھم ٹالتے کے چھٹی نہیں مل رہی اسی طرح چار سال کی بیٹی ھوگئی ایک بار مماپاپا اچانک آگئے اب ہماری چار سال کی بیٹی کو دیکھا جو بہت کیوٹ تھی اسے پیار کیا تعریف کی جب مما نے پوچھا کے یہ کس کی بیٹی ھے تو بیٹی نے ھم سے کہا مماپاپا یہ کون ھے تو ایک ساتھ ھم نے کہا نرگس نے کہا نانا نانی میں نے کہا دادا دادی بس پھر تو مماپاپا ہمیں حقارت سے نظروں سے دیکھنے لگے تو مما نے کہا آؤ بیٹا اپنی گود میں اٹھا کر کہا یہ آپ کے مماپاپا ہیں تو کہا جی پھر ھم سے کہا یہ سچ ھے ھم نے کہا جی یہ سچ ھے پاپا نے کہا یہ تم نے غلت کیا نرگس نے کہا ھم جانتے تھے پر اب ھم پیار کرتے ہیں اور زندگی بھر ساتھ رہیں گے بیٹی ہمارے پیار کی نشانی ھے مما نے کہا یہاں کے لوگ کیا کہیں گے میں نے کہا میاں بیوی سمجھتے ہیں نرگس نے کہا پلز ھم سے رشتہ نہ توڑنا ھم بہت خوش ہیں مما نے کہا جیسے تمہاری مرضی ھم بھی تم کو جدا نہیں کرتے بس پیار سے رہنا پھر مماپاپا نے ھم سے مسکرانے کو کہا ھم مسکرائے پھر کہا نگر آج میں تم دونوں کی پسند کا کھانا بناتی ہوں نرگس نے کہا میں آپ دونوں کی پسند کا کھانا بناتی ھوں پھر دونو کھانا بنانے لگی میں اور پاپا باتیں کرنے لگے ایک مہینہ مماپاپا رھے ھم نے پھر آنے کو کہا تو مما نے نرگس سے کہا جب تم امید سے  ھوگی تو ھم سب آئینگے پھر مماپاپا چلے گئے