SS STORIES WORLD

About Me
Munere veritus fierent cu sed, congue altera mea te, ex clita eripuit evertitur duo. Legendos tractatos honestatis ad mel. Legendos tractatos honestatis ad mel. , click here →

نشیلی آنکھیں

محبت سیکس کے بنا ادھوری ہے.

بینڈ باجا بارات

وہ دلہن بنی تھی لیکن اسکی چوت سے کسی اور کی منی ٹپک رہی تھی.

پہلا پہلا پیار

محبت کے اُن لمحوں کی کہانی جب انسان جذبات سے مغلوب ہوجاتا ہے.

میرا دیوانہ پن

معاشرے کے ایک باغی کی کہانی.

چھوٹی چوہدرائن

ایک لڑکے کی محبت کا قصہ جس پر ایک چوہدری کی بیٹی فدا تھی.

بڑے مموں والی لڑکی لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
بڑے مموں والی لڑکی لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جمعرات، 8 جون، 2023

میرا بہنوئی گھر داماد

 

 

میرا بہنوئی گھر داماد تھا

 


میرا بہنوئی گھر داماد تھا ایک رات میں دیر سے گھر آیا اور نرگس باجی کے روم سےباجی کی سیکس آوازیں آرھی تھیں میرا دیکھنے کو من کیا لیکن ڈور لاک تھا میں نے الماری سے دوسری چابی لی اور ڈور کا لاک کھول کر دیکھا باجی نگی تھی باجی کا نگا بدن دیکھ کے میرا تو لن کھڑا ھوگیا باجی شوہر کے لن کو چوپے لگا رھی تھی پھر چدائی کرنے لگی اور کچھ ھی دیر میں بہنوئی فاریغ ھوا بہن نے غصے میں آکر شوہر کے گال پر ایک زور دار تھپڑ مار کر کہا جب دیکھو جلدی فاریغ ھو جاتے ھو میں پیاسی رھے جاتی ھوں لگتا ھے مجھے کسی سے دوستی کرنی پڑے گی بہنوئی نے کہا کون کرے گا تم سے دوستی باجی نے کہا کیوں میں جوان اور خوبصورت ھوں جس کو پھساؤں گی وہ منٹو میں پھس جائے گا بہنوئی نے کہا کوئی نہ ملا تو کیا کروگی باجی نے غصے میں کہا اگر کوئی نہ ملا تو باجی نے میرا نام لیا کہا میرا بھائی واصب ھے اس کے ساتھ دوستی کر لونگی بہنوئی نے کہا یہ مشکل ھے تو باجی نے کہا اگر ایسا ھو گیا تو بہنوئی نے کہا اگر ھوا تو جو تم کہوگی میں ویسا کروں گا باجی نے کہا پھر شرط لگاؤ بہنوئی نےکہا کیا شرط لگاؤگی باجی نے کہا ایک دن تم دونوں کے ساتھ اسی روم میں کروں گی بہنوئی نے کہا اگر ایسا نہ ھوا تو باجی نے کہا چلو اب تم شرط بتاؤ بہنوئی نے کہا پھر تم کو میں اسی بیڈ پر میری کزن وینا کے ساتھ چودوں گا کہا میری تو آگ بجھا نہیں سکتے وینا کی بات کرتا حرامی کتا بھڑوا ایک تو میں چوبیس گھنٹے ھوٹ رہتی ھوں نامرد چھکا کمینہ باجی غصہ سے دوسری طرف منہ کر کے سو گئی میرا لن فل کھڑا تھا من کر رہا تھا کے ابھی جاکر باجی کو شرط سے جیتا دوں لیکن ہمت نہ ھوئی پھر میں آپنے روم آیا اور سوچنے لگا کے کیا یہ باجی نے غصے میں کہا ھے یا سچ میں کرے گی پھر سوچا اگر سچ میں کرے گی تو میرے تو مزے ھونگے پر بار بار باجی کا نگا بدن میری آنکھوں میں سمایا ہوا مجھے ھوٹ کر رہا تھا میرا لن فل کھڑا تھا ایک تو باجی کا میں پہلے ھی دیوانہ تھا آج میں نے باجی سے اپنا سنا تو میری نید ھی آڑ گئی ساری رات سوچتا رہا اگر ایسا ھوگا تو میں باجی کے ساتھ ایسا کروں گا ویسا کروں گا کے باجی بہنوئی کو گھاس بھی نہیں ڈالے گی میں نے سوچا اگر بہنوئی کے سامنے کیا تو ایسا نہ ھو ھم کو بدنام نہ کر دے میں نے اپنا پلائن بنایا کے بس کسی طریقے سے باجی کو چودا لو بہنوئی سے تو باجی کی طلاق دلاکر رھوں گا اور باجی کو بس اپنے لیئے ھی رکھوں گا  کیونکہ بہنوئی سے تو میری بچپن سے ھی نہیں بنتی تھی اور میں باجی کی شادی سے خوش نہیں تھا سوچنے سوچنے صبح ھوئی تو میری آنکھ لگ گئی مجھے نید آگئی میں نگا سو گیا اور دوپہر تک سویا رھا پھر جاگ گیا لیکن آنکھیں بند کہیئے نگا لیٹا رہا پھر مجھے مما کی آواز سنائی دی کہا نرگس جاکر واصب کو اٹھاؤ ابھی تک سویا ھے میں جب سنا تو الرٹ ھوگیا نرگس باجی  مجھے اٹھانے آرھی تھی میں نے لن سے چادر ہٹادی میرا تو لن رات سے ابھی بھی فل کھڑا تھا میں سیدھا لیٹا تھا اور معمولی سی آنکھ کھول کر لیٹا ہوا تھا نرگس باجی میرے روم میں آئی اور ڈور فل کھلا ھوا چھوڑ کر آئی جب میرے پاس آئی تو میرے لن پر نرگس باجی کی نظر پڑی پھر جلدی سے جاکر ڈور بند کر کے آئی اور ساتھ بیٹھ کر میرے لن کو دیکھ کر کہا واصب کا لن تو بہت کیوٹ لن کو ہاتھ میں لیا کہا واؤ مجھے پتا ھوتا واصب کا لن اتنا کیوٹ ھے تو میں شادی نہ کرتی بس واصب کے ساتھ زندگی گزارتی پھر ٹوپے کو چوما اور ھونٹوں میں لیا دوبا ٹوپے کو چوپے لگائے پھر لن پر چادر ڈال کر ڈور کھول کر مجھے اٹھانے لگی میں بھی آنکھیں مسلتا ہوا اٹھا کہا ناشتہ کر لو پھر چلی گئی میں بہت خوش ھوا کے نرگس باجی سچ میں کرنا چاہتی ھے اب تو مجھے کہیں سکون نہیں آرھا تھا میں نہچے اور باجی نرگس کو دیکھا نرگس باجی نے نیٹی پہنی ھوئی تھی ھونٹوں سرخی آج تو نرگس باجی مجھے بہت پیاری لگ رھی تھی نرگس باجی مجھے دیکھ کر مسکرائی میں بھی مسکرایا پھر میں ٹیبل کی کرسی پر بیٹھا تو مجھ سے کہا واصب ناشتہ کرو گے یا کھانا کھاؤ گے میں نے نرگس باجی کی آنکھوں میں دیکھتے جو بھی آپ دے دو میں کر لوں گا کہا۔بتاؤ نہ میں نے کہا ناشتہ دے دو پھر نرگس ناشتہ لگانے لگی پھر اچانک نیٹی کی ڈوری کھلی اور نرگس باجی کے بڑے ممیں سے نیٹی یٹی تو دونوں ممیں نگے دیکھے میرا لن کھڑا ھو گیا میں نرگس باجی کو دیکھ دیکھ کے ھوٹ ھو رہا تھا پھر اچانک اپنی چوت کو کھایا فورن ہاتھ ہٹا دیا میں نے سوچا لگتا ھے باجی کی چوت میں آگ لگی ھے اور یہاں میرے لن کو آگ لگی تھی ناشتہ لگایا میں ناشتہ کرتے لگا میرے ساتھ بیٹھ کر باتیں کرنے لگی کہا رات کو دیر سے سوئے تھے جو اتنی دیر سے سو رھے میں نے کہا باجی رات کو نید نہیں آرھی تھی صبح آنکھ لگ گئی باجی نے کہا اس لیئے تم گہری نید میں سو رھے تھے میں بھی کہا ہاں باجی کہا واصب میں تم سے ایک بات کرنا چاہتی ھوں یہ بات صرف ھم دونوں میں رھے میں نے کہا ہاں باجی ٹھیک ھے بتاؤ اور اتنی دیر میں باجی نے مما کو آتے دیکھ کر کہا چلو پھر کسی دن کہوں گی اور مما کی آواز آئی واصب بیٹا رات کو دیر سے سوئے تھے میں نے کہا جی مما رات کو نید نہیں آرھی تھی صبح آنکھ لگ گئی پھر میں ناشتہ کر دوستو کے پاس گیا پھر رات کو گھر آیا باجی پھر نیٹی میں تھی اور کیوٹ سا میکپ کیا ھوا تھا باجی کو دیکھ کے میرا لن کھڑا ھو گیا من کر رھا تھا باجی کے ھونٹ چوم لوں میں نے کہا باجی بھوک لگی ھے کہا بیٹھو میں دیتی ھوں کھانا لگا رھی تھی میں نے دیکھا باجی نے نیٹی کی ڈوری کو تھوڑا کھینچا اور میرے سامنے کھڑی میری پلیٹ میں سالن ڈالتے نیٹی کھلی پھر باجی کے بڑے مموں کا دیدار کیا پھر ڈوری بند کر کے میرے سامنے بیٹھی میں نے کہا باجی آپ نے مجھے سے کوئی بات کرنی تھی کہا تم برا تو نہیں مانوں گے میں نے کہا نہیں باجی آپ بتائیں کہا میں کہنا چاہتی ھوں اور اتنی دیر میں باجی چپ ہوگئی اور بہنوئی آگیا مجھے تو بہنوئی پر بہت آیا کے اس کتے کو بھی ابھی آنا تھا پھر میں اپنے روم میں آکر لیٹ گیا اور میری آنکھ لگ گئی پھر صبح کو چھ بجے میری آنکھ کھل گئی میں نگا لیٹا تھا اور کسی کے آنے کی آواز آئی میں آنکھیں بند کرکے لیٹا رہا سوچا اگر نرگس باجی ھوگی تو آج نہیں چھوڑو گا دیکھا ڈور کھلا تو نرگس باجی تھی اور نیٹی پہنی تھی اور نیٹی میں نگی تھی نہ شلوار نہ چڈی پہنی تھی صرف نیٹی میں تھی میرا لن کھڑا ھو گیا باجی ڈور کو لاک کرکے ساتھ بیٹھ کر چادر ہٹاکر میرے لن کو جیسے اپنے ہاتھ میں لیا تو میں باجی کو باہوں میں بھر کر بیڈ پر لیٹاکر باجی کی چوت میں لن ڈال کر چودتے نیٹی کی ڈوری کھول کر مموں کو زور سے دباتا چومتا سپیڈ سے چدائی کر رھا تھا باجی بھی مستی میں میرا ساتھ دینے لگی باجی کی چوت نے دو بار رس چھوڑ میں پھر بھی لگا رہا کبھی باجی کو گھوڑی بناتا کبھی باجی کو اپنے اوپر کرتا پھر باجی نے رس نکالا لیکں میں تو فل جوش میں تھا اور باجی بھی مستی میں تھی اور مجھے مستی میں چوم چوس رہی تھی اور دس بجنے والے تھے باجی نے کہا مما کے اٹھنے کا ٹائم ھونے والا ھے میں جاتی ھوں میں نے کہا باجی رات کو آؤگی باجی نے کہا ہاں میں آؤں گی اتنی دیر میں باجی فاریغ ھوئی اور کہا مجھے بہت مزہ آیا رات کو ساری رات کریں گے پھر باجی جلدی چلی گئی میں بہت خوش ھوا پھر میں نہانے گیا تیار ھو کے نیچے آیا تو سب ناشتے کرنے بیٹھ رھے تھے میں بھی ناشتہ کر رھا تھا باجی مجھے مست نظروں سے دیکھ رہی تھی میں بھی مستی میں باجی کو دیکھتا پھر میں ایک آفس میں کوہ کیلئے اپنی سیوی دے کر آیا تو دوستو کے ساتھ وقت گزارا اور مجھے دس بج گئے میں آیا باجی نے کھانا دیا اور ساتھ بیٹی میں نے کہا باجی آؤنگی کہا ہاں میں بارا بجے آؤں گی  میں نے کہا ٹھیک ہے میں آپ کا ویٹ کروں گا پھر میں روم گیا پھر بارات بجے باجی فل میکپ میں آئی مجھ سے کہا اب میں کروں گی میں نے کہا ٹیکھ ھے پھر میرے لن کی تعریف کی اور لن کو پیار کرنے میں مست ھو گئی بہت دیر تک لن کو پیار کرتی رہی لن کو اپنے بڑے مموں میں رگڑتی رھی پھر مجھے چوت دیکھائی باجی کی چوت بہت کیوٹ تھی میں باجی کی چوت کو خوب چومتا چوستا رہا پھر چدائی کی باجی تین بار فاریغ ھوئی لیکن میں چدائی کرتا رہا پھر باجی اور میں ایک ساتھ فاریغ ھوئے اور لیٹ کر باتیں کرنے لگے میں نے باجی سے کہا باجی تم شوہر سے طلاق لےلو ھم ذندگی بھر ساتھ رہیں گے باجی نے کہا اس گھر میں رھے تو ھم پکڑے جائیں گے میں نے کہا باجی یہاں رہنے کو کون کہے رھا ھے تو باجی نے کہا پھر کہاں رہیں گے میں نے بتایا کے مجھے جوپ کے ساتھ فلیٹ میں گھر بھی ملنے والا ھے وھاں ھم میاں بیوی بن کر رہیں گے باجی میں آپ کو رانی بناکر رکھوں گا اور آپ کو ہمیشہ خوش رکھوں گا کسی چیز کی کمی نہیں ھونے دوں گا اور آپ کی ہر بات مانوں گا بس تم طلاق لے لو باجی نے کہا مجھے پتا ھے میرا شوہر تمہیں ایک آنکھ نہیں بھاتا ھے اب تو میں بی اس سے تنگ ھو گئی ھوں میں نے کہا کب پلاؤ لوگی کہا تجھے جوب مل جائے پھر میں نے کہا پیلے لےلو جب جوب ملے گی تو پھر تم میرا خیال رکھنے کیلئے مما سے کہنا میں واصب کے ساتھ جاؤں گی باجی نے میری تعریف کی کہا ٹھیک ھے میں کل سے ڈرامہ شروع کروں گی پھر میں اور باجی صبح تک چدائی کرتے رھے باجی جانے کا کہتی میں پھر پکڑ کر چڑھ جاتا پھر دس بج گئے پھر باجی نیچے چلی گئی اور دوسرے دن باجی ایسا کے کے شوہر کے ساتھ جھگڑا کیا کا تم نہ مرد ھو بس مجھے تم سے طلاق لینا ھے دفع ھو جاؤ میرے گھر سے اور گھر سے باہر نکال دیا مما سے رو رو کر کہنے لگی مجھے نامرد کے ساتھ نہیں رہنا مجھے طلاق چاہئیے مما نے کہا ٹھیک ھے تم نہ رو تیرا پاپا آئے گا تو کل طلاق تو کل طلاق ھو جائے گی پھر رات کو پاپا آیا باجی نے رو رو کر کہا پاپا وہ نامرد ھے کبھی بھی مجھے خوش نہیں کر پاتا اور ہمیشہ مجھے بیچ راستے میں چھوڑ دیتا ھے مجھے بس طلاق چاہیئے پاپا نے کہا ٹھیک ھے کل طلاق ھو جائے گی اب تم مت رونا پھر رات کو باجی آئی باجی نے کہا کیوں کیسا رہا میں نے باجی کی تعریف کی پھر ھم نگے ھو کر چدائی کرنے میں مست ھو گئے پھر باجی کی طلاق ھو گئی پھر مجھے کچھ ھی دنوں میں جوب ملی میں نے پہلے باجی کو بتایا چلو اب ھم دونوں مل کے ڈرامہ شروع کرتے ہیں باجی سے کہا پہلے تم مماپاپا کے روم میں جاکر باتیں کرو پھر میں آکر بتاؤں گا باجی مماپاپا کے روم گئی اور باتیں کرنے لگی پھر میں مماپاپا کے روم گیا اور جوب اور فلیٹ میں گھر کا اور سیلری کا بتایا میں نے کہا میرا خیال کون رکھے گا کھانا کون بنائے گا کپڑے کون دھوئے گا گھر کی صفائی کون کرے گا میں اس طرح آفس جا سکوں گا نرگس باجی نے کہا واصب بھائی میں ساتھ چلو میں نے کہا نہیں نہیں تم نہیں مما نے کہا نرگس ٹھیک تو کہے رھے نرگس تیرا آچھے سے خیال رکھے گی پھر پاپا نے بھی کیا میں نے آگر آپ کی کہتے ھو تو ٹھیک ھے پاپا نے کہا کب جانا ھے میں نے کہا کل جانا ھے آفس لیٹر دیکھایا مما نے کہا نرگس وہا کوئی اچھا سا لڑکا دیک کے شادی کر لینا مجھ سے کہا واصب بیٹا اپنی باجی کا ہر وقت خیال رکھنا اور ہمیشہ نرگس کو خوش رکھنا جھگڑا مت کرنا پیار سے رہنا پھر مما نرگس کے ساتھ مل کر نرگس کا سامان کپڑے پیک کئے پھر مما نے کہا نرگس اب چلو واصب کا سامان پیک کرتی ہیں باجی ٹ کہا مما آپ رہنے دو میں اور واصب کر لینگے مما نے کہا ٹھیک ھے میں کھانا بنا لیتی ھوں پھر ھم میرے روم میں آئے میں اور نرگس بہت خوش تھے پہلے چدائی کی نرگس ریلیکس ھوئی تو پھر ھم چومتے سامان پیک کیا پھر کھانا کھا کر ھم دوسرے شہر آئے میں نے باجی سے کہا آج میں تم کو دلہن کے لباس میں پیار کروں باجی سن کر بہت خوش ھوئی پھر ھم نے دلہن کا لباس لیا اور اپنے فلور میں آئے نرگس نے گھر دیکھا ھم کو پسند آیا میں نے نرگس سے کہا تم فرش ھو جاؤ اور چوت کی شیب بھی کر لو پھر میکپ کر کے دلہن بن جاؤ میں جب تک آفس سے ھوکر آتا ھوں مجھے بس ایک گھنٹہ لگے گا اور آفس بھی قریب ھے نرگس نے کہا ایک چدائی کرکے چلے جاؤ میں نے کہا پھر دیر ھو جائے گی جب تک تم تیار ھوگی میں آجاؤں گا باجی نے کہا اچھا ایک منٹ تھوڑا سا پیار تو کر لو ھم نے تھوڑا سا منہ کا پیار کیا نرگس نے لن کو سہلایا میں نے نرگس کے مموں کو پیار  2 یرا بہنوئی گھر داماد تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں نے کہا اگر ھم لگے تھے تو آفس نہیں جا سکوں گا نرگس باجی نے کہا جلدی آنا میں نے کہا میری جان تیرے تیار ھونے سے پہلے آجاؤں گا پھر میں گھر سے باہر نکلا نرگس نے مین ڈور لاک کیا پھر آج میں بہت خوش تھا نرگس باجی کو پا کے اب میں ساری زندگی نرگس کے ساتھ گزار چاہتا تھا میٹنگ کر گھر آرھا تھا تو پھولوں کی دوکان تھی پھولوں کے کمرے اور کنگن لیئے اور جی بھر پیار کرنا تھا میں نے فون کیا کھولا تو سامنے نرگس دلہن بنی تھی اور بہت خوبصورت لگ رھی تھی میں نے باہوں میں بھر کر ھم نے پیار کیا پھر پھولوں کے گجرے بالوں میں لگاکر پھولوں کے کنگن پہنائے پھر نرگس کو اٹھا کر چومتا ھوا بیڈ پر بیٹھایا اور کہا نرگس باجی پتا ھے میں تم کو بہت پیار کرتا تھا بہت بار تم سے پیار کرنے کو من کر کرتا لیکن ہمت ھی نہ ھوتی نرگس نے کہا پگلے ایک بار ہمت کر کے کہا تو ھوتا میں شادی بھی نہیں کرتی میں نے کہا سوچتا تھا کہیں تم مجھے مار نہ ڈالو نرگس نے کہا سچ تو یہ ھے میں بھی تم سے کرنا چاہتی پر ہمت نہ ھوتی تھی میں سوچتی تھی بس واصب ہاں کردے تو زندگی گزار دوں شادی نہ کروں واصب کے بچے جنوں تیری دلہن بنوں پھر میں نے ہمت کی میری شادی کرا دی پر میں موقعہ کی تلاش میں تھی میں نے نرگس سے کہا باجی ایک میں نے تم کو شوہر کے ساتھ چدائی کرتے دیکھا تھا اس دن جب تم نے مجھ سے کرنے کا شوہر سے کہا تو میں سن کر بہت خوش ھوا اور بھی موقعہ کی تلاش میں تھا اس دن جب تم نے میرا لن دیکھا تو میں جاگ رہا تھا ساری رات میں تیری باتوں کو سوچتا رھا کے شوہر سے غصے میں کہا ھے یا کرنا چاہتی ھے نگا مستی تیرے بارے سوچتا رھا پھر مما نے کہا تم واصب کو اٹھاؤ تو میں چادر سے لن نکال کر لیٹا رھا جب تم نے لن کو ہاتھ میں پکڑا پیار کیا تو مزہ آیا پھر تیرے تم آنے لگی تو سوچا اب نہیں چھوڑوں گا نرگس نے ہمت تو میں نے کی تھی میں کہا لن تو میں دیکھایا کہا پیار تو میں نے کیا تھا میں نے کیا آج پھر ھم ساتھ ہیں ویسے ھم دونوں لکی ہیں ملنے کا وقت آیا تو ملتے گئے میں نے کہا چوت کی سہاگرات تو تم نے شوہر سے کی مجھے کیا دوگی نرگس نے کہا جو مانگو میں نے کہا گانڈ دےدو کہا ٹھیک ھے ھم نے ایک دوسرے کو باہوں میں بھر کر دباتے چومتے مست ھو کر ایک دوسرے کو نگا کیا پھر مستی میں گاند کی سیل کھولی پھر ساری رات ھم نے چدائی کی پھر ھم رات کے چار بجے سو گئے پھر ھم گھر میں نگے رہتے تھے اور بس چدائی میں مست رھے اور وقت گزرنے لگا پھر نرگس کو حمل ھوا نرگس جننے کا کہا میں نے کہا مماپاپا کو پتا چلا تو کہا جو ھوگا دیکھا جائے گا بس تم میرا ساتھ نہ چھوڑنا میں نے ٹھیک ھے میں ساتھ ھوں پھر دن بادن نرگس کا پیٹ بڑھنے لگا میں اور نرگس بہت خوش ھوتے جب بچہ پیٹ میں حرکت کرتا پھر بیٹی ھوئی ھم بہت خوش ھوئے پھر ھم کو مماپاپا بلاتے ھم ٹالتے کے چھٹی نہیں مل رہی اسی طرح چار سال کی بیٹی ھوگئی ایک بار مماپاپا اچانک آگئے اب ہماری چار سال کی بیٹی کو دیکھا جو بہت کیوٹ تھی اسے پیار کیا تعریف کی جب مما نے پوچھا کے یہ کس کی بیٹی ھے تو بیٹی نے ھم سے کہا مماپاپا یہ کون ھے تو ایک ساتھ ھم نے کہا نرگس نے کہا نانا نانی میں نے کہا دادا دادی بس پھر تو مماپاپا ہمیں حقارت سے نظروں سے دیکھنے لگے تو مما نے کہا آؤ بیٹا اپنی گود میں اٹھا کر کہا یہ آپ کے مماپاپا ہیں تو کہا جی پھر ھم سے کہا یہ سچ ھے ھم نے کہا جی یہ سچ ھے پاپا نے کہا یہ تم نے غلت کیا نرگس نے کہا ھم جانتے تھے پر اب ھم پیار کرتے ہیں اور زندگی بھر ساتھ رہیں گے بیٹی ہمارے پیار کی نشانی ھے مما نے کہا یہاں کے لوگ کیا کہیں گے میں نے کہا میاں بیوی سمجھتے ہیں نرگس نے کہا پلز ھم سے رشتہ نہ توڑنا ھم بہت خوش ہیں مما نے کہا جیسے تمہاری مرضی ھم بھی تم کو جدا نہیں کرتے بس پیار سے رہنا پھر مماپاپا نے ھم سے مسکرانے کو کہا ھم مسکرائے پھر کہا نگر آج میں تم دونوں کی پسند کا کھانا بناتی ہوں نرگس نے کہا میں آپ دونوں کی پسند کا کھانا بناتی ھوں پھر دونو کھانا بنانے لگی میں اور پاپا باتیں کرنے لگے ایک مہینہ مماپاپا رھے ھم نے پھر آنے کو کہا تو مما نے نرگس سے کہا جب تم امید سے  ھوگی تو ھم سب آئینگے پھر مماپاپا چلے گئے

 

 

ہفتہ، 1 مئی، 2021

بڑے مموں والی لڑکی

 
بڑے مموں والی لڑکی

 

ھیلو                                                ۔ کالج میں میرا پہلا دن تھا اور میں کالج آیا تو میری پہلی نظر ایک لڑکی پر پڑی تو میں اس کو دیکھتا رہا وہ لڑکی بہت کمال کی تھی اس کا گورا گورا بدن جھیل جیسی آنکھیں رس سے بھرے رسیلے ھونٹ اور بھرے بھرے گال اور خوبصورے سے بڑے ممے اور بڑے مموں کے ساتھ لڑکی کا فگر بہت کمال کا لگتا میں نے سوچا اگر زندگی میں یہ لڑکی مل جائے تو ساری عمر پیار کرونگا وہ لڑکے مجھے بہت پیاری لگتی اور اس کے ممے تو مجھے بہت ھی پیارے لگتے جب سے سندری کو دیکھا تب سے میں اس کا دیوانہ ھوا پر سندری سے بات نہیں ھورہی تھی پھر جب میں کالج آتا تو سندری کو ڈھونتا جب مل جاتی تو اسے خوب جی بھر کے دیکھا اس کا بولنا چلنا مسکرانا اس کے چہرے کو مموں کو دیکھ کے سوچتا اس سے دوستی کیسے کروں سوچتا کاش سندری میری بیوی بن جائے ایک بار مما نے بتایا کے مہمان گھر آرھے ہیں میں نے پوچھا تو بتایا مما کی سہلی اور اس کی بیٹی کھانے پر آرہے ہیں پھر اس دن ھم سب تیار ھوئے مما نے ڈھیر سارا کھانا بنایا پھر بیل بجی تو میں نے ڈور کھولا تو سامنے سندری اپنے بڑے مموں کے ساتھ کھڑی تھی اور ساتھ میں آنٹی بھی تھی تو آنٹی نے مجھسے کہا بیٹا آپ کی مما ھے میں نے کہا جی جی مما ھے پھر دونوں اندر آئے تو میں وہیں سوچتا کھڑا رہا کے یہ تو مما کی سہلی کی بیٹی ھے تو پھر میں بھی گیا مما نے مجھے ملاوایا مما سندری کا نام لینے والی تھی کے میں نے کہا سندری تو سندری نے مسکراتے مجھے دیکھا مما نے کہا تم جانتے ھو میں نے کہا ہاں تو مما نے کہا کب سے میں نے کہا برسوں سے سندری نے کہا برسوں سے میں نے کہا میرا مطلب کالج میں میں نے تم کو پہلی بار دیکھا تو دیکھتا رہا میرا مطلب ھے بار بار کالج آناجانا میرا من کررھا تھا کے سندری کو ابھی پھاڑچیر دو پر بس نہیں چل رہا تھا تھا پھر موقعہ دیکھ کے میں نے دیر نہیں کی اور سندری کو سب بتاکر کہا مجھ سے شادی کروگی سندری نے کہا اور کتنوں کو کہا ھے میں نے کہا صرف آپ سے تم ہاں کرو تو ابھی بات کرتا ھوں سندری نے مسکراتے کہا بتاؤنگی اور سندری مسکراتی چلی گاڑی کے پاس گئی اور پھر دونوں ماں بیٹی چلی گئیں تو میں نے خوشی کے مارے مما کو اپنی باہوں میں اٹھاکر بہت خوشی کا اظہار کیا پاپا بہن بھائی سب دیکھ رھے تھے پھر ھم اندر آئے اور مما سے کہا مما میں نے سندری جیسی لڑکی آج تک نہیں دیکھی جب سندری کو کالج میں پہلی بار دیکھا تو اسے اپنی بیوی بنانے کو سوچا پھر سندری گھر آگئی سوچتا سندری سے بات نہیں ھوتی تھی میں اگر شادی کرونگا تو سندری سے ورنا کسی سے نہیں مما آپ سندری کی مما سے بات کرو تو مما نے کہا میں بات کروگی بہن نے مجے چیڑاتے کہا سندری نہ مانی تو کیا تم شادی نہیں کروگے میں نے کہا چپ کیسی بات کرتی ھو پاپا نے کہا بیٹا پہلے تم نے سندری کو منانہ ھوگا تو کچھ ھوسکتا ھے مما سے کہا مما آپ پھر بھی بات کردو ایسا نہ ھوکے کوئی اور لےجائے پھر میں صبح کالج کھلنے سے پہلے جاکر سندری کا ویٹ کرنے لگا پھر سندری آئی اور مجھے دیکھ کر مسکرائی اور کہا کس کا ویٹ کر رھے ھو میں نے کہا آپ کا سندری نے پھر مسکراکر کہا کب سے تو واچمین نے کہا کالج کھلنے کے ایک گھنٹہ پہلے سندری نے کہا کیوں میں نے کہا تم سے پیار کرتا ھوں تو واچمین نے سندری سے کہا بیٹی لگتا ھے یہ تم سے بہت پیار کرتا ھے سندری نے کہا انکل میں جانتی ھوں اسے یہ میری مما کی سہلی کا بیٹا ھے تو واچمین نے کہا بیٹی اس سے شادی کرلو تم کو بہت خوش رکھے گا سندری نے واچمین سے کہا اچھا انکل سوچتی ھو ھم کلاس روم میں ساتھ بیٹھے اور میں نے ہر جگا بتایا پہلے کہاں دیکھا اور وہی تم سے پیار کر بیٹھا میں نے کہا گھر والوں کہے دیاھے کے شادی کرونگا تو سندری سے کرونگا اور مما سے تیری مما سے بات کرنے کو کہا میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں سندری انکار مت کرنا تو سندری نے کہا تیرا اتنا پیار دیکھ کے اب مجھے بھی تم سے پیار ھوگیا ھے میں نے کہا شادی کروگی مسکراکر کہا ھاں کالج کی چھٹی ھوئی سندری کو اپنے گھر لےگیا اور سب کو بتایا پھر سندری کو گھر چھوڑنے گیا اور کالج میں ھم اچھے سے پڑھائی کرتے اب میں سندری کو اپنی باہوں میں لیتا اور سندری کے گالوں کو چومتا تو سندری پیار سے دیکھتی اور ھم منہ کا پیار کرنے لگتے پھر میں سندری کے بڑے مموں کو دباتا چومتا اور سندری کے بڑے مموں کی تعریف کرتا پھر ھم دونوں ھوٹ ھوجاتے ایک بار میں روم میں سورہا تھا سندری آگئی اور میرے ساتھ لیٹ کر مجھے باہوں میں لےکر دبایا تو میں دیکھا سندری ھے تو سندری کر باہوں میں لےکر نیچے کیا اور میں سندری کے اوپر آکر سندری کے منہ میں منہ دیا اور ھم چوسنے لگے پھر سندری کے مموں کو قمیض پر دباتا چومتا تعریف کرتا اور سندری کے چڈوں میں لن کی رگڑ کرتا ھوا پھربسندری کی قمیض اوتار کر سندری کے مموں بریزر میں دیکھا تو مست ھوکر چومتے بریزر اوتار کر سندری کے مموں کو دیکھا تو میں مموں کو دبانے چومنے چوسنے میں مست ھوگیا پھر اچانک سے مما اندر آئی تو ھم کو مست دیکھا تو ھم نے چھوڑ تو مما نے ڈور کو بند کرکے کہا ڈور تو لاک کرلیتے کہا آجاؤ ناشتہ کرلو اور مما باہر سے چلی گئی سندری نے کہا جلدی سے لاک لگاکر آؤ لاک لگاکر ھم مست ھوگئے سندری کو لن دیکھایا سندری تعریف کی سندری نے لن کو چوما چوپے مارے سندری کے مموں کو چودا پھر سندری کی شلوار اوتار کر چوت دیکھی تو بہت پیاری لگی تعریف کی پھر چوت کو چوما چوسا چاٹا پھر لن کو اور چوت کو تھوک سے ترکر کے سندری کی چوت کے سوراخ پر لن کا ٹوپہ رکھ کر اندر باہر کرتے ھوئے سندری کو مست کیا پھر ایک جھٹکا لن کو دیا اور سندری کی چوت کی سیل کو توڑتا اور خون نکالتا  ھوا سارا لن اندر چلا گیا اور اور سندری نے برداش کیا اور بیڈ کی چادر سندری کی چوت کے خون سے بھر گئی پھر ھم دونوں چدائی میں مست ھوگئے پھر کبھی سندری میرے اوپر تو کبھی سندری ڈونکی اسٹائل پھر سندری کی چوت نے رس چھوڑا اور میرے لن نے بھی خوشی کے آنسو نکالے تو ھم باہر آئے اور مما نے دیکھر مسکرایا اور سندری کو گلے لگاکر کہا تم دونوں کے کسی کی نظر نہ لگے پھر ھم سندری کے گھر گئے تو سندری نے کہا میرے روم میں چلیں ھم آئے تو نگے ھوکر مست ھوگئے پھر یہاں بھی سندری کی مما نے دیکھ لیا پھر کبھی سندری کے گھر تو کبھی میرے گھر ھم فل چدائی میں مست رہتے ایک بار سندری سے گانڈ چودنے کو کہا تو سندری نے کہا اس کو تو سوہاگرات کیلئے چھوڑدو میں نے چوم کر کہا میری جان جیسے تم کہو  اور پڑھائی بھی خوب کرتے پھر ھم نے ٹوپ کیا پھر شادی کا کہا پھر شادی ھوئی میں روم میں آیا تو سندری نے گھوگھٹ کیا ھوا تھا میں نے گھوگھٹ اٹھاکر دیکھا تو سندری بہت کمال کی لگ رہی تھی میں نے بہت تعریف کرتے سندری کو چومنے لگا پھر سندری کے بڑے مموں کو ہاتھوں میں لےکر تو دباتے چومتے مست ھوگیا پھر سندری کی شادی کا لہنگا اوتار کر سندری کے مموں کو بریزر پر خوب دبایا پھر بریزر اتارکر سندری کے بڑے مموں کو دباتا چومتا چوستا رہا اور سندری بھی مست تھی پھر سندری کی شلوار اتار کر چوت کی تعریف کرتے چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رہا اور سندری سیکس میں سیسکاریا بھر رھی تھی پھر میں نگا ھوکر سندری کو لن دیکھایا لیٹا پھر سندری نے میرے لن کو چوما چوپے مارے پھر سندری کی چوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگے پھر سندری کی گانڈ چودی پھر سندری کو چودتا رہتا اور سندری بھی مجھے بہت پیار کرتی         ۔ اس کے بڑے مموں کو دیکھ کے,,,, آگے اور مزہ ھے۔/