SS STORIES WORLD

About Me
Munere veritus fierent cu sed, congue altera mea te, ex clita eripuit evertitur duo. Legendos tractatos honestatis ad mel. Legendos tractatos honestatis ad mel. , click here →

نشیلی آنکھیں

محبت سیکس کے بنا ادھوری ہے.

بینڈ باجا بارات

وہ دلہن بنی تھی لیکن اسکی چوت سے کسی اور کی منی ٹپک رہی تھی.

پہلا پہلا پیار

محبت کے اُن لمحوں کی کہانی جب انسان جذبات سے مغلوب ہوجاتا ہے.

میرا دیوانہ پن

معاشرے کے ایک باغی کی کہانی.

چھوٹی چوہدرائن

ایک لڑکے کی محبت کا قصہ جس پر ایک چوہدری کی بیٹی فدا تھی.

اتوار، 23 اکتوبر، 2022

Biggest incest novel in Roman urxu


اتوار، 9 اکتوبر، 2022

عیاش۔ایک نئی کہانی

 

عیاش

میرا نام فرح ہے میں صاف رنگت اور نسوانی حسن کی دولت سے مالا مال جسم کی مالک ہوں جس کا مجھے خوب احساس بھی ہے اپنی اس جوانی کی بے حساب دولت میں کالج دور میں بھی کئی لڑکوں پر لٹا چکی تھی، اور شادی کے بعد بھی میری یہ عیاشیاں ختم نہ ہوئیں۔ میرے شوہر زاہد بھی دل پھینک مرد تھے خوبصورت لڑکی دیکھ کر تو ان کی رال ٹپک جاتی میں ان کی فطرت سے اچھی طرح واقف تھی۔

شادی کی رات زاہد سمجھ چکے تھے کہ میں باقرہ نہیں ہوں کیونکہ میری سیل ٹوٹی ہوئی تھی میں نے اس بارے میں کئی ریزن دے کر ان کو مطمئن کرنے کی کوشش کی جس پر وہ خاموش ہوگئے۔ شادی کے کچھ عرصے تک تو میں محتاط رہی مگر 'کافر ہے منہ کو لگی ہوئی' کے مصداق میں پھر اپنے پرانے ڈگر پر آگئی گو کہ زاہد مکمل مرد تھے لیکن میرے جسم کو جو مختلف مردوں سے مزہ لینے کا چسکا لگ چکا تھا وہ ختم نہ ہوا۔

شادی کے بعد میرا پہلا شکار ان کا دوست اسد تھا جو کہ غیر شادی شدہ تھا۔ تھوڑی سی محنت کے بعد ہی وہ میرے جال میں پھنس گیا اور پھر ایک دن جب زاہد بزنس ٹور پر شہر سے باہر گئے ہوئے تھے تو ان کی جگہ ان کے دوست نے لے لی۔ اسد کو میں نے فون کرکے زاہد کے شہر سے باہر جانے کے بارے میں بتایا اور رات کو ڈنر پر بلالیا۔ اسد سیکس میں اناڑی تھا اس کا یہ پہلا موقع تھا جبکہ میں خوب تجربہ کار تھی بیڈروم میں جاکر جب میں نے اس کی پینٹ کی زپ کھولی تو اس کا بھنبھناتا ہوا لنڈ باہر نکل آیا میں تو تھی ہی پیاسی فورا اس کو منہ میں دبوچ لیا میرا اس طرح جارحانہ لنڈ چوسنا اسد سے برداشت نہ ہوا جلد وہ کراہنے لگا اور پیچھے ہٹنے کی کوشش کرنے لگا پر میں ایک ہاتھ سے اس کے ٹٹے اور دوسرے سے اس کا لنڈ مضبوطی سے پکڑے چوستی رہی لنڈ کچھ مزید اکڑا اور چند ہی لمحوں میں گرم منی کی پچکاریاں میرے منہ میں نکلنے لگیں جس کو میں کھا گئی جبکہ وہ اس طرح میرے منہ میں فارغ ہونے پر شرمندہ ہورہا تھا میں نے کہا

کوئی مسئلہ نہیں تمھارا پہلا موقع ہے ایسا ہو جاتا ہے۔

پھر ہم بیڈ پر ننگے ہی پڑے رہے اور ایک دوسرے کو چومتے رہے کچھ ہی دیر میں اسد کے لنڈ نے پھر سے انگڑائیاں لینی شروع کیں تو میں نے بلو جاب دے کر اس کو تیار کردیا اور اسد پر چڑھ گئی اور اس کے لنڈ کو چوت پرسیٹ کیا اور پھر آہستگی سےاندر لے لیا یہ اسٹائل بھی مرد کے لیے بہت پرلطف ہوتا ہے اس پر میرے طوفانی جھٹکے ایک مرتبہ پھر اس کا لنڈ میری گرمی برداشت نہ کرسکا اور اس کی منی میری چوت میں ہی نکل گئی۔ اس طرح مستاتے مستاتے صبح ہوگئی صبح اس نے میرے جسم کو صحیح سے چومنے چاٹنے کے بعد جم کر مجھے چودا جس سے میری چوت نے کئی بار پانی چھوڑا۔ اس رات کے بعد بھی ایسی کئی رنگین راتیں ہم نے گزاریں۔

ایک دن جب زاہد اپنے آفس نکلے تو اسد کا فون آیا وہ آنا چاہتا تھا میں نے ہاں کردی اور کچھ دیر بعد میں گھوڑی بنی ہوئی تھی اور وہ میری جوانی کی سوغات کو لوٹ رہا تھا کہ اچانک اس کا سیل فون بجا اسد نے کال پک کی اور فون کرنے والے کو بولا

میں تمھارا ہی انتظار کررہا تھا اور ہاں بولا

کچھ ہی دیر میں دروازہ کھلا اور ایک نوجوان کمرے میں داخل ہوگیا میں سٹپٹا گئی جس پر اسد نے کہا

یہ میرا دوست ارحم ہے اس سے میں نے تمھاری بہت تعریف کی ہے اور یہ اب تمھارے جسم کی دولت میں سے کچھ حصہ چاہتا ہے۔

میں اس پوزیشن میں نہیں تھی کہ انکار کرتی۔

ارحم نے اپنی پینٹ اتاری تو اس کا موٹا لنڈ تنا ہوا تھا جو اس نے فوراً ہی میرے منہ میں ڈال دیا اب اسد مجھے چوت سے اور ارحم مجھے منہ سے چود رہا تھا اگر آپ نے پورن فلمیں دیکھ رکھی ہیں تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ جب مرد دو ہوں اور عورت ایک ہو تو کیا ہوتا ہے وہی سب کچھ میرے ساتھ بھی ہوا بیک وقت میری چوت اور گانڈ بھی ماری گئی اس وقت میں لذت کی بلندیوں پر تھی مجھے یاد نہیں میری چوت نے کتنی بار پانی چھوڑا آخر میں ارحم ایک بار پھر مجھے منہ سے چودنے لگا اور زبردستی ساری منی میرے منہ میں ہی نکال دی۔

ان دونوں نےمیرے سارے بل کس ڈھیلے کردیے تھے فارغ ہونے کے بعد وہ کچھ دیر سگریٹ نوشی میں مشغول رہے اور پھر رخصت ہوئے تو میں بڑی مشکل سے باتھ روم گئی اور شاور لیا۔ باتھ روم سے لڑکھڑاتی باہر آئی تو زاہد بھی آگئے تھے مجھے اس طرح چلتے دیکھ کر میری طبیعت کا پوچھا تو میں نے سردرد کا بہانہ کردیا اچانک ان کی نظر ایش ٹرے میں پڑے سگریٹ کے ٹوٹوں پر پڑی جنہیں میں پھینکنا بھول گئی تھی میرا رنگ فق پڑ گیا میں نے فوراً جھوٹ بول دیا کہ زارا اور منصور آئے تھے۔ یہ سن کر زاہد خاموش ہوگئے تو میری جان میں جان آئی موقع ملتے ہی میں نے زارا کو فون کرکے ساری کہانی بتائی تو وہ چلائی

پہلے مجھ سے پوچھ تو لیتیں بےوقوف منصور تو آج زاہد کے ساتھ ایک میٹنگ میں تھے۔

یہ سن کر تو میں نے سر پکڑ لیا میری چوری پکڑی گئی تھی۔ اب کیا ہوگا؟ میں نے سوچا۔ لیکن کچھ نہ ہوا زاہد نے پھر اس بارے میں کوئی بات نہ کی۔ زارا میری بہت کلوز گرینڈ تھی اور بہت اٹریکٹو بھی زاہد اکثر زارا کے حسن و شباب کی باتیں کرتے میں ان کی عادت کو سمجھتی تھی اس لیے ہنسی مذاق میں بات ختم ہوجاتی۔

لیکن بات ختم نہیں ہوئی تھی ایک دفعہ جب ہم ایک ساتھ سیر وتفریح کے غرض سے بنکاک گئے اور ساحل سمندر کے کنارے ایک ہٹ میں رکے تو انہوں نے ایسا مطالبہ کردیا کہ میں گنگ رہ گئی وہ زارا کے ساتھ تنہائی میں وقت گزارنا چاہتے تھے اور اس کے لیے مجھ سے مدد مانگی میری سمجھ نہیں آرہا تھا کیا کہوں میں نے کہا

یہ غلط ہے اور دوسرے وہ آپ کے دوست کی بیوی ہے اور تیسرے میں آپ کی کیا مدد کروں؟ تو انہوں نے جو جواب دیا وہ سب واضح کرگیا۔

کیا غلط ہے کیا صحیح یہ تم مجھے بتاؤ گی؟ مجھے کیا کچھ پتہ نہیں؟ اور مجھے پتہ ہے کہ وہ میرے دوست کی بیوی ہے تمھیں میری ہر صورت مدد کرنا ہوگی یہ رات میں زارا کے ساتھ گزاروں گا اور تم نے منصور کو انگیج کرنا ہے۔

چند جملوں میں زاہد نے مجھے سب کچھ سمجھا دیا وہ میری تمام ایکٹویٹیز سے بخوبی آگاہ تھا اور زارا کو حاصل کرنے کے لیے مجھے چارے کے طور پر منصور کو پیش کرنا چاہتے تھے۔ اب میرے پاس کوئی آپشن نہیں تھا اور جب میرا شوہر ہی یہ چاہتا تھا کہ جب وہ زارا کی جوانی سے کھیل رہا ہو تو میں اس کے دوست کو انگیج رکھوں یعنی اس کی آغوش گرم کروں گو کہ میرے لیے بڑی بات نہ تھی۔ اس رات اس طرح پلاننگ کی گئی کہ جب منصور واپسی کی سیٹ کنفرم کرنے گیا ہوا تھا زاہد زارا کو بیڈروم میں لے گئے جس میں یقیناً زارا کی مرضی بھی شامل تھی۔ منصور جب واپس آیا اور زارا کے متعلق پوچھا تو میں نے اس کو گھمادیا اور اس کو اپنے جال میں پھانسنا شروع کیا اور کچھ دیر میں، میں بستر پر اس کے ساتھ داد عیش دے رہی تھی۔ کافی عرصے بعد ایک نئے مرد کا مجھے مزہ ملا تھا اور میں خوب انجوائے کر رہی تھی اور بلا خوف و خطر کررہی تھی کیونکہ اس میں میرے شوہر زاہد کی مرضی شامل تھی۔ منصور بھی کافی پرجوش تھا اور مجھے جم کر چود رہا تھا وہ مجھ پر پوری طرح قابض تھا جوش میں جب اس نے یہ کہا کہ

اگر زاہد کو پتہ چل جائے کہ میں اس کی بیوی کو چود رہا ہوں تو اس کی کیا حالت ہوگی؟

تو میں نے کہا

وہی حالت ہوگی جو تمھاری ہوگی۔

کیا مطلب ہے تمھارا؟ وہ سٹپٹا کر بولا

تو میں نے اس اپنے سے الگ کیا اور اس کا ہاتھ پکڑ کر کھڑکی کی طرف بڑھی اور کھڑکی کو تھوڑا سلائیڈ کیا تو برابر کمرے کا منظر دیکھ کر منصور کا چہرہ فق ہوگیا اندر زاہد زارا بیڈ پر مکمل ننگے تھے گو بیڈ کا رخ کھڑکی کی طرف ہونے کی وجہ سے زارا کا چہرہ نظر نہیں آرہا تھا لیکن اس میں کوئی شبہے کی گنجائش نہ تھی کہ وہ زارا تھی جس پر زاہد چڑھے ہوئے تھے اور زور دار جھٹکے مار رہے تھے ہم ان کے چوتڑوں کے درمیان ہلتے ٹٹے ہی دیکھ سکے لنڈ تو زارا کی چوت کی گہرائی میں اترا ہوا تھا جس کی وجہ سے زارا کی لذت آمیز سسکیاں کمرے میں گونج رہی تھیں۔ منصور کا چہرہ سفید پڑگیا میں منصور کو واپس بیڈ پر لے آئی لیکن منصور بلکل خاموش تھا میں نے کہا

یہ تو ہوتا ہے اگر وہ تمھاری بیوی کو چود رہا ہے تو تم بھی تو یہی کررہے ہو آؤ ان لمحات کو غنیمت جانو اور ان کو یادگار بنالو۔

منصور کا موڈ بنانے میں کچھ دیر تو لگی لیکن اس نے پھر مجھے بھرپور طریقے سےچودا۔

بنکاک سے واپس آنے کے بعد میری لسٹ میں منصور کا اضافہ ہوچکا تھا۔ اب مجھے اپنے شوہر سے بھی کوئی خطرہ نہ تھا اس لیے میں کھل کر کھیلنے لگی۔

ختم شد

 best hot urdu novels

hot and bold urdu novels online

hot and bold urdu novels pdf fb

bold and hot romantic urdu novel

hot and bold urdu novels list

hot urdu novel club

بھائی کی شادی.A new Story

 



بھائی کی شادی

میں اپنی دور کی راشتہ دار جوان خوار لڑکی کی پھدی لی اس کو بھی پھدی دینے کا شوق تھا مجھے بھی بلبلاتے لن کو کہیں چھپانا تھا پھر میں نے سوچا کئی دنوں سے مٹھ مار مار کے بے زار ہو گیا ہوں

اور اب کی بار ا سرشتہ دار جوان لڑکی کو پٹا کے اگر ا سکی پھدی تک رسائی مل جائے تو کیا ہی بات ہو گی بس یہ سوچ کے میں نےاس رات اس لڑکی کے آگے پیچھے تمام پریکٹس کی تھی اور میں خامیاب ہو ہی گیا اس کی جوانی کی رسیلی پھدی کو چودنے میں بڑے کسرتی چوتڑ چاٹنے پھدی چاٹنے اور ممے چوسنے

میں مجھے چوتڑ پھدی چاٹنا اور ممے چوسنا برابر اس کام کے لڑکی کی بونڈ میں چھوٹی آئل والی انگلی دالکر بونڈ کھول؛نا بہت اچھا لگتا ہے ممے بھی چوسے جا رہے ہوں

پھدی کے دانے پہ زبان ہو اور ایک انگلی بونڈ میں ہو لڑکی جناب ایک دم لش لش کر کے پھدی دینے پہ تیار ہو جاتی ہے کبھی کر کے دیکھیں وہ لن یوں مانگے گی جیسے صدیوں سے لن کو ترس رہی ہو میں نے تو فور پلے جب بھی کیا ہے اسی طرح پھدی لینے سے پلے کرتا ہوں تب ایک دو منٹ چدائی میں کافی ہوتے ہیں

اور لڑکی کی پھدی پانی چھوڑ دیتی ہے دو گھسے بڑے بڑے لگا دو اور کام ختم ہو جاتا ہے آج میں آپ کو اپنی ہی آپ بیتی کہانی سناتا ہوں یہ میرے بڑھے بھائی کی شادی کی بات ہے

آج سے دوسال پہلے کی جب میں انیس بیس سال کا تھا اور انٹر کا طلب علم تھا اور ایک جوان پاکستانی تھا میں کوچنگ بھی جاتا تھا میں نے بھائی کی شادی میں اپنے کلاس فیلوز کو بھی بلا لیاتھا سب تو نہیں لیکن کچھ جو میرے کلوز فرینڈز تھے وہ آےتھے ان میں ہیرابھی تھی ہیرا اس کا نک نیم تھا سب ا سطرح بلاتے تھے اصل نام حرا تھا لیکن سب لاڈ اور مذاق میں ا سکو ہیرا سے تشبہ دیکر ہیرا کہتے تھے وہ واقعی ہیرا ہی تھی کیا ممے اور پیٹ ایک دم ماڈل تھی وہ لڑکی

وہ دیکھنے میں بہت ہی پیاری اور ہوٹ تھی شادی میں جب آئ تھی تو اور بھی حسین لگ رہی تھی خیر جب میں نے اسے دیکھا تو تھوڑی دیر تک تو میں دیکھتا رہا

پھر مجھے کچھ ہونے لگا میں نے سوچا اسے کہوں کے تم بہت حسین لگ رہی ہو لیکن میں نے خود روکا.اس دن مہندی تھی اسےٹیبل تک چھوڑ کے اپنے کاموں میں مصروف ہو گیا

دوسرےدن برات تھی وہ برات میں بھی آئ اس دن تو اور بھی خوبصورت لگ رہی تھی اس نے بلیک کلر کا ڈریس پہنا تھا ان کپڑوں میں وہ قیامت لگ رہی تھی

میں نے آتے جاتے اس کی تعریفیں کرنا سٹارٹ کر دی پروگرام اینڈ ہو نے لگا تو میں نے اسے روکنے کا کہا پہلے تو وہ منع کرتی رہی میں سمجھ گیا ا سنے چدائی کرانی ہے پر نخرے کرنے کے بعد پھدفی دے گی خیر مجھے چودنی تھی میں بھی تعریف کرتا رہا کیا فرق پڑتا ہے

پھر تھوڑی کوشش کے بعد وہ مان گئی اور کہنے لگی میں مما کو کال کر دوںمیں نے کہا ٹہک ہے میری فیملی تھوڑی بروڈمائنڈ ہے وہ ان باتوں پر کوئی روک ٹوک نہیں کرتے

کہ کون آ رہا ہے کون نہیں .. خیر گھرمیں پھر تو شادی کا ماحول تھا وہ رک گی گیسٹ کے جانے کے بعد میں نے اسے میرے روم میں آرام کرنے کو کہا وہ تھوڑا گھبرائی

پھر جب میں نے اپنی مما سے کہلوایا تو وہ ماں گئی اور روم میں جا کر کر ٹی وی دیکھنے لگی میں بھی کام اور گیسٹ سے فری ہو کر روم میں گیا تو وہ کرسی پر بیٹھی سو رہی تھی میں نے آواز دی ہیرا اٹھو بیڈ پر لٹ جاؤ

وہ پھربھی سوتی رہی پتہ نہیں وہ کب سے سو رہی تھی اس کے بال بھی بکھر گے تھے مجھے یہ دیکھ کے اس پر اور بھی پیار آنے لگا میں نے آپنی فنگر سے اس کے منہ پر سے بال ہٹائے

تو وہ چونک کے آٹھ گئی اور میرے گلے سے لگ گئی یہ دیکھ کے میں بھی تھوڑا حیران ہوا پھر ہیرا بولی اچھا ہوا آصف تم ہو میں تو ڈرہی گی تھی کہتے ہی وہ دور ہو گئی میں نے کہا ہممم ڈرو مت میں ہی ہوں اور اس کہا آ پ آرام کرو میں باہر ہوں

وہ بولی تم کہی مت جاؤ نہ آج تم اچھے لگ رہے تھے میں نے کہا ہمممممممم میں یہی ہوں تم بھی بہت پیاری لگ رہی تھیں ا سکے ساتھ ہی ا سنے اب ذہن بنا لیا تھا کہ اب چدا ہی لوں بس ذہن بننے کی دیر ہوتی ہے

اسے گلے لگا لیا گلے لگا کر ہاتھ سے اس کی گردن سے بال ہٹا کے اس کی گردن پر کسسس کرنے لگا وہ میری بہو میں سمٹنے لگی میں نے اسکے لیپ پرکیسس کی

اور اسے گودھ میں لے کے بیڈ پر گیا اور اس کے اور اپنے بھی کپڑے اتار کے گیٹ لاک کیا اور اس کے اوپر آ کے لیٹا لیپ کسسس کی اور اس کے بدن کو چومتا رہا

اس کے پورے بدن کو اتنا چوما کے وہ سیسکنے لگی کے میں اس کی چوت میں اپنا لنڈ ڈال دوں میں نے بھی تھوڑی دیر میں اس کی تانگے اٹھا کے اپنا لنڈ اس کی چوت میں ڈالا ہی تھا کے اس کی چیخیں مجھے اور جوش دلا رہی تھیں

اس کے بوبس کو چوسنتے چوستے جھٹکے دینے لگا اور بھی مزہ آنے لگا وہ بھی سہی سے انجوئی کر رہی تھی جھٹکے دیتے دیتے میں ڈسچارج ہونے والا ہی تھا

تو میں نے اس سے پوچھا کہ تم کتے ٹائم میں ہوگی تو بولی بس ہونے ہی والی ہوں میں نے جھٹکے دِیے تو ہم ساتھ ڈسچارج ہوے ہمیں اس روز بہت ہی مزہ آیا تھا آج بھی وہ اچھی دوست ہے لیکن ملنا کبھی کبھی ہوتا ہے مجھے تو بہت ہی مزہ آیا تھا اس کو چود کے کیا شاندار لڑکی تھی

 best hot urdu novels

hot and bold urdu novels online

hot and bold urdu novels pdf fb

bold and hot romantic urdu novel

hot and bold urdu novels list

hot urdu novel club