SS STORIES WORLD

About Me
Munere veritus fierent cu sed, congue altera mea te, ex clita eripuit evertitur duo. Legendos tractatos honestatis ad mel. Legendos tractatos honestatis ad mel. , click here →

نشیلی آنکھیں

محبت سیکس کے بنا ادھوری ہے.

بینڈ باجا بارات

وہ دلہن بنی تھی لیکن اسکی چوت سے کسی اور کی منی ٹپک رہی تھی.

پہلا پہلا پیار

محبت کے اُن لمحوں کی کہانی جب انسان جذبات سے مغلوب ہوجاتا ہے.

میرا دیوانہ پن

معاشرے کے ایک باغی کی کہانی.

چھوٹی چوہدرائن

ایک لڑکے کی محبت کا قصہ جس پر ایک چوہدری کی بیٹی فدا تھی.

ماہر جی کی کہانیاں، میاں بیوی کی کہانیاں، اردو بولڈ ناول لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
ماہر جی کی کہانیاں، میاں بیوی کی کہانیاں، اردو بولڈ ناول لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

ہفتہ، 1 مئی، 2021

چدکڑ بہن


چدکڑ بہن

میرا نام لالو ھے میری بہن کا  فیگر  بھی ایسا ھےمیری سسٹر بہت چدکڑ ھے میں وہ دن کبھی نہیں بھول سکتا جب میری سسٹر نے مجھے کہا لالو ایک بات مانو گے میری میں نے کہا آپی بولیں کہا وعدہ کرو مماپاپا کو نہیں بتاؤ گے میں نے وعدہ کیا کہا لالو تم جاکر  انکل حاجی کو بلا لاؤ نے کہا آپی کیوں کہا کچھ کام ھے میں انکل حاجی کو بلاکر آیا حاجی کی ایج 50 تھی پھر دونو روم میں آئے آپی طاہرہ اور میرا ایک روم تھا آپی روات کو اپنی چوت میں بہت انگلی کرتی تھی اور بہت مست آوازیں نکاتی تھی طاہرہ آپی حاجی انکل کو روم میں لائی میں بھی روم میں ساتھ آگیا پھر حاجی انکل نے آپیکو کو آپی باھوں میں بھر کر چومتے کہا جانے من بہت مست ھو دومنہ ھونٹ چوسنے لگے حاجی انکل آپی کے مموں کو دباتا تو آپی حاجی انکل کے لن کو سہلا رھی تھی میں دیکھ رھا تھا آپی نے مجھ سے کہا لالو تم باہر جاؤ پر میں ضد کرکے بیٹھ گیا پھر دونو نگے ھو گئے اور چدائی میں مست ھو گئے آپی کا کالا نگا بدن بہت کمال کا تھا آپی ہر اسٹائل سے چدائی کر رھی تھے پھر دونو  فارغ ھوئے تو آپی نے انکل سے کہا انکل اب تم روز رات کو آیا کرو مماپاپا سو جاتے ہیں دوستو اس کے بعد تو آپی حاجی انکل کو راز بلاتی اور میرے سامنے صبح تک چدائی کرتے میری آپی بہت چدواتی تھی اور اپنی چوت میں انگلی بھی کرتی تھی پھر باجی نے ایک رات مجھے دوسرے انکل کا بولی اسی طرح آپی تین انکل سے چدائی کرتی ایک ایک رات کو بلاتی میں تو آپی کو اس طرح دیکھ کر پاگل ھو گیا ایک رات ایسا ھوا کے تین انکل میں سے کوئی نہ آیا آپی بہت گرم تھی میں بھی بہت گرم تھا میں جاکر دیکھا مماپاپا سو چکے تھے میں آپی پر چڑھ گیا پہلے تو آپی مجھے منع کرنے لگی میں جلدی سے ننگا ھوکر آپی کو اپنا کالا لن دیکھایا تو آپی میرے لن کو دیکھ کر پکڑ کر کہا لالو تیرا لن تو کمال کا ھے میں نے کہا آپی آج رات میرے ساتھ کرو کہا مماپاپا کو نہیں بتانا میں نے کہا نہیں بتاؤں گا پھر آپی بھی نگی ھو گئی میں آپی کو مستی میں چومنے چوسنے لگا آپی کی کالی چوت کو چاٹنے کا بہت مزہ آیا آپی نے لن کو مستی میں چوستی رھی پھر چدائی شروع کی تو بس صبح تک چدائی کرتے رھے اس کے بعد آپی کسی کو نہیں بلاتی میں اور آپی دن رات چدائی کرنے لگے ایک رات آپی سے گانڈ چودنے کو کہا تو مان گئی گانڈ چودی تین سال ھم چدائی کی اور مماپاپا کو آج تک پتا نہیں ھے پھر آپی کی شادی بڈھے کے ساتھ ھو گئی اس کی ایک بیٹی بھی ھے پندرہ دن بعد مجھے بلایا کہا لالو بڈھا تو جلدی فارغ ھو جاتا ھے میں اور آپی دن رات چدائی کرتے تھے تو جیجو کی بیٹی نے دیکھ لیا ھم سے کہا مجھے بھی کرنا ھے ایک مہینہ تو میں چدائی کرتا رھا پھر جیجو نے دیکھ لیا مجھے اور اپنی بیٹی کو چدائی کرتے تو آپی نے کہا ان کی شادی کرا دو پھر شادی ھو گئی جیجو کو اب بھی پتا نہیں ھے میں اپنی آپی کو چودتا ھوں آپی اور اپنی بیوی کو ایک ساتھ چودتا ھوں ابھی میرے ایک بیٹی بیٹا بیوی سے اور میرے لن کو ایک بیٹا بیٹی آپی ھے جو ابھی 17 سال 18 سال 19 سال 20  سال ہیں

دوست کی مست بھری مما

 
دوست کی مست بھری مما

 

ھیلو دوستوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  شبنم بہت خوبصورت ھے شبنم کے بڑے ممے ہیں اور موٹی گانڈ ھے اور شبنم کا فگر بہت سیکسی ھے شبنم اپنے بڑے مموں اور موٹی گانڈ کے ساتھ بہت کمال کی لگتی ھے شبنم کے کیوٹ سے رسیلے ھونٹ کمال کی ھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔زرینہ بہت خوبصورت اور بہت ھوٹ ھے اور زرینہ

 

کے بڑے ممے اور موٹی گانڈ اور مست فگر کمال کا ھے    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  شبنم میرے دوست کی مما ھے

 

اور زرینہ میری بڑی بہن ھے میرا ایک دوست ھے اس کی مما کا نام شبنم ھے ایک مرتبہ دوست نے مجھے شراب پلانے کیلئے اپنے گھر لے گیا اپنی مما سے ملوایا میں نے جب شبنم کو دیکھا تو دیکھتا رہا

اتنی خوبصورت اور شبنم کا مست کردینے والا فگر اوف میں تو دوست کی مما کو دیکھ دیکھ کے پاگل ھورہا تھا شبنم اب بھی جوان تھی شبنم کے بڑے ممے اور موٹی گانڈ کو دیکھ کر میں فدا نہ ھوتا تو کیا ھوتا دوست کی مما یعنی شبنم

 

کا لاجواب فگر دیکھ کے میں بہت ھوٹ ھوتا ھوا شراب پیتا گیا شراب کے نشہ میں ٹن ھو کر میں گھر آیا ۔ زرینہ نے مین ڈور کھول کر کہا آ شراب پی ھے

 

اور میں اپنے روم میں آکر سوگیا پھر میں نے دیکھا شبنم میرے روم میں آکر میرے پاس بیٹھی میں نے شبنم سے کہا تم مجھ سے دوستی کرلو شبنم نے کہا تم کو پتا ھے میں تیری کیا لگتی ھوں میں نے کہا مجھے پتا ھے شبنم  نے کہا پھر بھی میں نے کہا ہاں تم بہت خوبصورت ھو اور کسی کو پتابھی نہیں چلنے دینگے پھر میں شبنم کو باہوں سے بھرکر اپنے اوپر لیٹایا تو شبنم کہنے لگی مجھے جانے دو میں نے کہا سوچ کے بتانا پھر شبنم چلی گئی پھر صبح آکر بہین نے اٹھایا اور کہا بھائی رات کو تم نے شراب پی تھی میں نے کہا پاپا کو نہ بتانا بہین نے کہا ٹھیک ھے پھر بہین نے مجھے دو ہزار دیئے

 

کہا رکھ لے پھر بہین چلی گئی پھر میں تیار ھوکے دوست کے گھر آیا دوست باہر گیا تھا کچھ لانے تو میں دوست کی مما کے روم میں آیا تو دیکھا دوست کی مست بھری ھوٹ مما اپنی گانڈ کو شلوار سے باہر نکال کر سامنے کھڑکی کی طرف دیکھ رھی ھے

میں نے جب گانڈ دیکھی تو اتنی پیاری تھی کے من کررہا تھا ابھی جاکر چومو چوسو پھر میرا دوست آیا اور کہا اچھا ھوا تم آگئے میں نے کہا کیا ھوا کہا یار آج ایسی شراب لایا ھوں کے مزہ آجائے گا پھر دوست کی مما اپنے روم سے نکلی اور ہمارے پاس مسکراتی آکر کہا کچھ بناؤ دوست نے کہا تکہ بنالو پھر مجھے دیکھ کے مسکراتی ھوئی چلی گئی ھم بیٹھےاور سامنے کچن تھا دوست کی مما سامنے کچن میں تکہ بنانے لگی کچھ دیر بعد میں نے دیکھاکہ دوست کی مما  چارپائی پہ ڈونکی بنکر اپنی گانڈ کو شلوار سے نکال کر میری طرف کیا ھوا تھا میں نے جب دیکھا تو میرا لن کھڑا ھوگیا بس نہیں چل رھا تھا

پھر اٹھ کر شلوار اوپر کرکے کچن میں تکہ تیار کر کے مسکراتی لائی دیا پھر روم میں گئی کچھ دیر بعد آکر اپنے بیٹے کے ساتھ بیٹھی باتیں کرنے لگے دوست تو ٹن تھا میں بھی شراب اور شبنم کی نگی گانڈ کو دیکھنے میں ٹن ھوگیا پھر دوست کی مما باہر گئی اور ڈونکی بنکر اپنی گانڈ سے شلوار اوتار کر مجھے دیکھانے لگی کچھ دیر

 

بعد شلوار کو اوپر کرکے کچھ کام کرنے لگی دوست نے کہا اب میرا موڈ بن گیا ھے اور شراب ختم ھوگئی ھے میں نے کہا ٹھیک ھے کل میں پلاؤنگا شبنم نے کہا شراب کا نشہ ھوا میں نے اپنے لن کو دباتے کہا بہت پھر میں ٹن ھوکر گھر آیا ۔ بہین نے ڈور کھولا میں

 

روم میں آیا اور شبنم کی گانڈ نے میرا لن کھڑا کیا ھوا تھا اپنے روم میں آیا پیچھے زرینہ بھی آگئی اور میں لیٹا تو بہن نے کہا آج پھر شراب پی ھے  آج تو میں کچھ زیادہ ٹن تھا بہین کے دو لفظ سنے میں نے بہن سے کہا تم جاؤ بہن نے کہا چلی جاؤنگی پھر میری آنکھیں بند ھونے لگی پھر  شبنم آکر میرے ساتھ بیٹھی آج شبنم نے لال ٹیکہ لگایا ھوا تھا میں نے کہا تم نے سوچا تو شبنم نے کہا اور کچھ چاہئے تو کہوں تو میں نے کہا پلز مان جاؤ شبنم کو باہوں میں بھر لیا ھم ایک دوسرے کو خوب چوما چوسا شبنم کی چوت کو سہلایا شبنم میرے لن کو سہلاتی رہی پھر اچانک صبح میری آنکھ کھلی تو بہن میرے لیئے چائے لےکر کہا جب بھی پیسوں کی ضرورت ھو بتانا میں نے کہا ٹھیک ھے اور مجھے شبنم کی یاد مست کررھی تھی پھر میں دوست کے گھر گیا دیکھا شبنم کے روم کا ڈور کھلا ھوا ھے میں اندر آیا دیکھا شبنم اپنے ممے نکال کر لیٹی ھے میں تو دیکھنے میں مست ھوگیا تو اتنی دیکر میں دوست کی آواز آئی تو میں دوست کے روم گیا دوست نے کہا تم لوبی میں بیٹھو میں آتا ھوں میں آکر بیٹھا تو سامنے شبنم کا روم تھا شبنم نے پھر ڈونکی بن کر اپنی گانڈ مجھے دیکھانے لگی

 

میں تو دیکھنے میں مست تھا پھر شلوار اوپر کرکے مسکراتے مجھے دیکھتے اپنے روم سے باہر آکر میرے ساتھ بیٹھ کر باتیں کی کچھ دیر بعد دوست آگیا پھر ھم شراب پینے لگے کچھ دیر بعد دوست واشروم گیا میں شبنم کے ڈور کے پاس آکر دیکھا شبنم اپنے مموں کو نکال کے آنکھیں بند کرکے لیٹی ھے من کر رہاتھا کے ابھی جاکر میں شبنم کے مموں کو دباؤں چومو چوسو

پھر دوست آیا شراب پینے لگے شبنم اپنے روم میں اپنی شلوار سے چوت نکال کر پڑی رہی

میرا من کررھا تھا ابھی جاکر شبنم کی چوت کو چومو چوسو چاٹو پھر میں ٹن ھوکر گھر آرہاتھا راستے میں لن کو سہلاتا آیا اور بڑی مشکل سے گھر پہنچا ۔ بہین نے ڈور کھولا تو میں گرنے لگا

 

بہن نے مجھے سبھال کر روم میں لائی بیڈ پہ لیٹایا پھر شبنم خواب میں آئی اور جانے لگی میں نے ہاتھ پکڑکر اپنے پہ گرایا پھر میں اور شبنم پیار کرنے میں مست ھوگئے اور پھر صبح آنکھ کھلی تو زرینہ آئی تین ہزار دیئے اور کہا اچھی والی شراب پیا کرو  اور ضرورت ھو تو بتانا پھر کہا رات کو جلدی آنا ۔ پھر دوست کی مما نے فون کیا اور میں گیا تو چوت نکالے ٹانگیں اوپر کیئے پڑی تھی

اب میں نے بھی سوچا جو ھوگا دیکھا جائے گا میں جاکر شبنم کی چوت کو چومنے چاٹنے لگا اور شبنم سیسکاریاں لےرہی تھی کچھ دیر مست ھوکے چوت کو چاٹا پھر دوست کی آواز آئی پھر ھم شراب پینے لگے شبنم فل مست کررھی تھی مجھے شراب ختم ھوئی پھر میں شراب کے نشہ میں ٹن  ھوکر گھر آیا ۔ زرینہ نے ڈور کھولا

 

پھر میں روم آیا اور نید آگئی پھر مجھے لگا کے زرینہ مجھ سے باتیں کررہی ھے پھر دیکھا شبنم میرے اوپر آکر مجھے نگاکر کے اپنی چوت میں لن لےکر چودائی کرنے لگی سب کچھ شبنم نے کیا پھر جب صبح میں اٹھا تو نگا تھا اور بیڈ کی چادر خون سے لال تھی پہلے تو میں اس سوچ میں تھا کے میں تو کپڑوں کے ساتھ سویا تھا جب اٹھا تو نگا تھا پھر چادر پہ خون بھی ھے میری سمجھ میں کچھ نہیں آرہا تھا بس اتنا یاد تھاکہ شبنم میرے سپنے میں آئی تھی میرے لن کو چوپہ مارے پھر اپنی چوت سے میرے لن کو چودنے لگی پھر میرے لن کا اور اپنی چوت کا رس نکال کر کہا اب ھم روز کرینگے پھر وہ چلی گئی اور میں نگا تھا زرینہ کام سے گئی تھی مجھے شبنم کی یاد آئی تو میں شبنم کے گھر گیا تو شبنم نگی لیٹی تھی میں شبنم کو چومنے لگا شبنم نے میرا لن چوت میں لےکر چودائی کرنے لگی ابھی ھم فاریغ نہیں ھوئے تھےکے دوست کے آنے کا محسوس کیا تو میں اٹھا تو شبنم نے کہا کچھ دیر بعد آنا ھم شراب پینے لگے اور شبنم بھی ساتھ بیٹھی تھی باتیں کی پھر اشارہ کیا آؤ پھر روم گئی پھر میں گیا تو شبنم نگی تھی میں چوت کی چدائی کرنے لگا شبنم نے کہا تم رات یہی رھو ھم چودائی کرینگے پھر دوست سوگیا پھر میں اور شبنم ساری رات چودائی کرتے رھے صبح کو شبنم نے کہا تم نگے لیٹے راھو میرا بیٹا آفس چلا جائے پھر سارا دن چودائی کرینگے رات کو چلے جانا دوست نے آواز دی اور میں شبنم کی ٹانگیں اٹھاکر چود رہاتھا تو شبنم نے کہا میں آتی ھوں پھر پتلی نیٹی پہنی جس میں شبنم کے ممے چوت گانڈ صاف نظر آرہا تھا میں اٹھ کر شبنم کو چومنے لگا شبنم بھی مست ھوگئی دوست نے پھر کہا مما مجھے جانا ھے پھر شبنم نے ناشتہ بناکر آئی اور کہا جلدی لن ڈالوں چودنے لگا دوست نے آواز دی شبنم نے کہا میں ناشتہ کراکے آتی ھوں دوست نے ناشتہ کیا اور آفس چلا گیا پھر میں اور شبنم چودائی کرتے رھے دوست آیا ھم نے شراب پی پھر رات کو میں گھر آنے لگا تو شبنم نے پھر پکڑکر مجھے اپنے روم میں لےجاکر کہا تھوڑی دیر بعد چلے جانا شبنم پھر سے چدائی کرنے لگی جب شبنم کی چوت نے تین مرتبہ پانی چھوڑا تو پھر میں لڑکھڑاتا گھر آیا ۔ زرینہ نے ڈور کھولا

 

زرینہ مجھے روم میں لائی مجھے بیڈ پہ لیٹاکر جانے لگی میں نے زرینہ کا ہاتھ پکڑا تو زرینہ نے مسکراتے کہا ابھی آتی ھوں میں نے ہاتھ چھوڑا اور چلی گئی میں لیٹا ھوا تھا اور میرا لن فل مستی میں تھا کچھ دیر بعد میں نے دیکھاکہ زرینہ میرے روم میں آکر ڈور لاک کرکے بیڈ پہ میرے ساتھ بیٹھ کر کہا کب سے ویٹ کر رہی ھوں میں نے دیکھاکہ زرینہ نے لال ٹیکہ اور مانگ میں سندور لگایا ھوا ھے اور مموں پر آئل لگا ھوا ھے پھر زرینہ نے

 

مجھے اپنی باہوں میں لےکر مستی میں دباتے کہا رات کو بہت مزہ آیا پھر مجھ سے کہا تم کو میں نے بھی کہے دیاکہ بہت مزہ آیا پھر کہا پتا ھے جب تم گئے ھوئے تھے تو میں تیرے روم میں آئی دیکھا بیڈ کی چادر میری چوت کے خون سے لال تھی پھر کہا یہ تو اچھا ھوا کسی نے دیکھا نہیں رات کو تم نے مجھے اتنا ھوٹ کیا کے میں فل ھوٹ ھوگئی اور تیرا لن میری چوت میں نہیں جارہا تھا پھر میں تیرے اوپر اکر تیرے لن کے ٹوپہ پر اپنی چوت کے سوراخ کو رکھ کر اندر لینے لگی تو پھر بھی تیرا لن نہیں جارہا تھا تو میں نے مستی میں اپنی چوت کو جھٹکا دیا تو تیرا لن میری چوت کا خون نکال کر سارا اندر چلا گیا مجھے تھوڑا درد ھوا پھر  مزہ آنے لگا پھر تم نے شراب  مانگا اور میں تیرے لیئے شراب لائی تھی پھر میں نے تم کو شراب دی تم پی کر چودائی کررھے تھے ھم صبح تک چودائی کرتے رھے پھر میں کپڑے پہن کر اپنے روم چلی گئی پھر زرینہ نگی ھوکر میرا لن چوت میں لےکر چودتے کہا مزہ آرہا ھے پھر میں چودائی کرنے لگا زرینہ نے کہا جب تم نشہ میں مجھے پکڑتے تھے تو اچھا لگتا ایک بار تم مجھے چومنے لگے اور میرے مموں کو دباتے پھر تم نے مجھے دوستی کا کہا جب تم نے کہا کسی کو پتا بھی نہیں چلے گا پھر جب تم آتے تو میں تیرے روم میں آتی تو تم مجھے پکڑکر چومتے مجھے بھی مزہ آنے لگا تو پھر میں نے سوچہ بھائی سہی کہتا ھے کسی کو پتا بھی نہیں ھوگا پھر ایک رات کو تم نے مجھے پکڑ لیا میں ھوٹ ھوگئی تیرا لن دیکھا چوپہ مارکر پانی پی کر چلی آئی پھر ایک رات کو تم نے مجھے بیڈ پہ لٹا دیا اور نگا کرکے میری چوت کو چاٹا اور میری چوت کا رس نکال دیا پھر سارا دن میں ھوٹ رہی اور سوچاکہ رات کو تیرا لن اپنی چوت میں لونگی پھر کل رات کو جب تم نے مجھے پکڑا تو میں بہت ھوٹ ھوکر کہا آتی ھوں میں مماپاپا کو دیکھنے گئی تھی وہ سورہے تھے میں آئی اور اپنی چوت میں لن لیا صبح زرینہ نے کہا میں جاتی ھو پھر میں زرینہ کے اوپر چڑھ گیا زرینہ نے مست ھوکر کہا مجھے تم مست کردیتے ھو اب جلدی لن ڈالو میں لن ڈال کر چودنے لگا فاریغ ھوئے تو کہا باقی رات میں چلی گئی اور میں بہت خوش تھا سوچا اس کا مطلب ھے شبنم نہیں زرینہ تھی جو نشہ میں مجھے شبنم لگتی تھی پھر میں دوست کے گھر گیا تو باہر کا مین ڈور کھلا تھا میں نے لاک کر کے اندر آیا تو میں نے تیسرے روم میں سیکاریوں آوازیں سنی تو میں نے جاکر کر دیکھا کے میرا دوست اور شبنم دونوں نگے ھوکر چودائی میں مست ہیں دوست نے کہا مما بہت مزہ آرہا ھے شبنم کہے رہی تھی شراب میں تم ٹن ھوکر سوجاتے ھو سب مجھے کرنا پڑتا ھے دوست نے کہا مما جب تم خود کرتی ھو تو بہت مزہ آتا ھے شبنم نے کہا اور تیز چودو پھر دونوں چودائی کرکے فاریغ ھوئے اور میں ملے بغیر گھر آیا تو بہن نے بتایا مماپاپا گئے ھوئے ھیں میں زرینہ کو اٹھاکر چومتے روم میں نگاکر کے مست کیا پھر زرینہ کو گانڈ چودنے کو کہا پھر زرینہ کی گانڈ میں لن ڈالا تو درد کے مارے تڑپنے لگی پھر درد ختم ھوا تو پھر ھم چودائی کرتے رہے پھر بیل بجی پاپامما آئے پھر دوست نے فون کیا کہا میں شراب لینے جارہا ھوں گھر آکر فون کرتا ھوں پھر شبنم کا فون آیا کہا جلدی آؤ میں گیا چودائی کرتے میں نے پوچھا کے تم دونوں کب سے چودائی کرتے ھو تو شبنم نے بتایاکہ جب جوان ھوا تو میں روم میں نگی کروٹ لےکر لیٹی تھی اور جب میری چوت میں لن جانے لگا تو بہت مزہ آیا پھر ھم رات دن چودنے لگے پھر  میں نے کہا تیرے بیٹے کو تیرا اور میرا پتا ھے شبنم نے کہا ہاں اسے پتا ھے پھر دوست آیا ھم شراب پی رھے تھے تو دوست سے کہا تم اور تیری مما کب سے چود رھے ھوتو دوست نے مسکراکر کہا یار میری مما بہت ھوٹ ھے میں نے اکثر مما کو نگا سیکس کرتے دیکھا اور مما کبھی اپنے مموں کا پوچھتی پھر ایک بار ممے دیکھائے مما کے مموں کو دیکھا میرا لن کھڑا ھوگیا پھر ایک بار مجھے اپنی چوت دیکھائی پھر کہا اپنا لن دیکھاؤ جب لن دیکھا تو بہت خوش ھوکر تعریف کی پھر میرے لن کو چوپے مارکر لن کا پانی نکال کر پی کر روم چلی گئی کچھ دیر بعد میرا لن پھر کھڑا ھوا میں گیا تو مما کروٹ لے کر سورہی تھی میں چوت میں لن ڈالا تو پھر ھم چودائی کرنے لگے میں نے بتایا کے بہن اور میں نے چودائی کی ھے مل کے چودائی کریں دوست نے کہا ہاں یار میں نے کہا میں زرینہ سے بات کرکے بتاؤنگا پھر میں گھر آیا ۔ اپنی زرینہ سے دوست کی مما شبنم کا بتایا چدائی کرتے ہیں میں نے کہا تم نے میرے دوست کا لن لینا ھو تو بتانا زرینہ نے کہا پہلے دونوں سے ملواو تو پھر میں دوست کے گھر زرینہ کو لےگیا کھانا کھاکر میں اور دوست شراب پی رھے تھے شبنم اور زرینہ بھی ساتھ بیٹھی تھی میں نے دوست سے کہا دوست مسکراتے کہا ٹھیک ھے پھر دوست نے میری زرینہ سے شادی کرلیں میں اور شبنم دن رات چودنے لگے میری بہن اور دوست جب بھی دیکھتے شبنم مجھے چود رہی ھوتی شبنم کہتی تیرے لن میں اتنا مزہ ھے کے تیری بہن نے بھی تیرا لن لےلیا جب تم کو دیکھا تو من کو سکون ملتا تم کو دیکھ کے میں ھوٹ ھوجاتی پھر اپنا جلوا دیکھایا تو تم خود آکر مجھے چومنے لگے تو مجھے بہت مزہ آیا پھر میں اور شبنم الگ رہنے لگے پھر ھم چودائی کے پرگرام بناتے کبھی زرینہ میرے پاس ھوتی تو کبھی شبنم اپنے بیٹے کے ساتھ ھوتی کبھی میں زرینہ اور شبنم کو ایک ساتھ چودتا تو کبھی میں اور دوست مل کے کبھی زرینہ کو تو کبھی شبنم کو ایک ساتھ چودتے اور گانڈ میں لن ڈال کر چودتے پھر دونوں کو حمل ھوگیا تو میں نے شبنم سے کہا ھم شادی کرلیتے ہیں پھر ھم نے شادی کرلی پھر بچے ھوئے اب بھی شبنم جوان ھے اور شبنم کو چودنے سے من نہیں بھرتا مجھے شبنم چودائی میں بہت خوش رکھتی ھے اور زرینہ بھی مجھے چدائی میں بہت مست کرتی ھے اپنا خیال رکھنا بائے ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,  دوست کی ھوٹ مما

چوت تو چوت ھے

چوت تو چوت ھے

 

ھیلو دوستو میرا نام آریہ ھے میں اس وقت 40 سال کا ھوں میرا قد 5 فِٹ 5 انچ ھے اور میرا لن 9 انچ لمبا اور 4 انچ موٹا ھے اور میرے لن کا ٹوپہ لن سے موٹا ھے اور پینک ھے اور میری لمبی ٹائمنگ ھے ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,  میری بہن کا نام رِیا ھے اور ریا بہت خوبصورت ھے گورا رنگ پیارا سا چہرا مست بھری آنکھیں رسیلے ھونٹ اور بڑے ممے اور سیکسی گانڈ ھے اور ریا بہت ھوٹ اور سیکسی ھے ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,  یہ اس وقت کی بات ھے جب ریا ایک لڑکے کے ساتھ بھاگ گئی تھی میں نے بھی ایک لڑکے کے ساتھ ریا کو چمہ چٹی کرتے دیکھا تھا لیکن ریا دوسرے لڑکے کے ساتھ بھاگی تھی لیکن مجھے اس بات کی کوئی فکر نہیں تھی اور چار سال تک ریا کا کوئی پتانہ تھا اور نہ ھی ھم سے رابطہ ھوا پاپامما بہت روتے تھے اور کہتے تھے ھم نے ریا کو معاف کیا بس ھم سے رابطہ رکھے پتا نہیں کس حال میں ھوگی لیکن میں دونوں کو تسلی دیتاکہ ایک دن مل جائے گی پھر سوچتا ریا کو چدوانے کا بڑا شوق تھا اس لیئے چدوانے کیلئے بھاگی ھے پھر وقت گزرنے لگا میں نے اپنی مکمل پڑھائی کرکے میں نے کام کرنے کا فیصلہ کیا اور شہر جاکر اپنا بزنس کروں یاں کوئی اچھی سی جوپ کروں میں نے جوپ کیلئے اپلائی کیا پھر کچھ دنوں بعد مجھے ان کا لیٹر ملا جس میں اچھی سیلری اور ایک گاڑی اور اپارٹمنٹ ملا جس میں کچن اور تین روم اور ٹیوی لاؤنچ تھا پاپامما کو بتایا تو پھر میں شہر گیا اور ان کے آفس گیا پھر اسی وقت مجھے گاڑی دی اور اپارٹمنٹ دیکھایا گیا اور تین مہنے میں میرا بینک بیلنس بھی جم کے جمع ھورہا تھا اور کسی چیز کی کمی نہیں تھی بس کمی تھی تو صرف چوت کی میں کام میں بہت بیزی رہتا اسی طرح ایک سال ھوگیا اور میری ترقی ھوگئی پاپامما کو پیسے بھیجتا اور ملنے جاتا میں نے کبھی کسی لڑکی کے ساتھ کچھ نہیں کیا اور نہ ھی کسی لڑکی کو نگا دیکھا تھا میں بس اپنا کام کرتا مگر اب چدائی کرنے کو میرا بھی من کرتا ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,  میرے سامنے والے فلور میں ایک سونم آنٹی کام کرتی تھی تو مجھے وہ اچھی لگتی میں جب آنٹی کو دیکھتا تومن میں کہتا آنٹی مجھ سے سیکس کروگی پھر میں نے آنٹی سے کہا میرے گھر میں کام کرو گی تو آنٹی نے کہا میں تو نہیں کرسکتی کیونکہ میں ہمیشہ کیلئے اپنے گاؤں جارھی ھوں ہاں ایک لڑکی ھے وہ بہت مجبور ھے اگر کہوں تو میں اُسے بھیج دو میں نے کہا ہاں ضرور بھیج دو دوسرے دن میری چھٹی تھی اور میں چڈی پہن کر سویا ھوا تھا 9 بج رھے تھے اور بیل بجی میں نے ڈور کھولا اور سامنے سونم آنٹی تھی آنٹی تو آج فل میکپ میں تھی میں نے جب آنٹی کو میکپ میں دیکھا تو چومنے کو من کر رہاتھا اور میرا لن چڈی میں کھڑا ھوگیا آنٹی نے کہا میں نے لڑکی سے بات کی ھے وہ 3 بجے آجائے گی بات کرتی میرے لن کو دیکھتی اور مسکراتی پھر کہا میں اپنی سیلری لینے آئی تھی سوچا آپ کو بتادوں میں نے اس کا شکریہ کیا اور کہا ایک منٹ رکوں پھر میں روم میں آیا اور 2000 ہزار نکال کر آنٹی کو جاکر دیئے اور میرا لن فل کھڑا تھا آنٹی میرے لن کو دیکھ کر مست ھو رھی تھی آنٹی سے کہا اُسے جلدی بھیج دینا سارا گھر گندہ پڑا ھے ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,  آنٹی نے مسکراکر کہا کیا میں اندر آسکتی ھوں میں نے کہا ضرور پھر آنٹی اندر آئی میں نے ڈور بند کیا اور بیٹھنے کو کہا میرا لن اب بھی فل کھڑا تھا تو آنٹی نے کہا ایک بات بولوں میں نے کہا جی بولیں تو آنٹی نے کہا دیکھو میرے پاس 2 گھنٹے فری ہیں اگر کچھ کرنے کا موڈ ھے تو بتاؤ میں نے کہا جیسے تم کہوں آنٹی نے کہا میں تو تہار ھوں پھر کہا روم کہاں ھے میں نے اشارا کرکے کہا وہاں ھے تو سونم آنٹی نے کہا چلیں میں نے کہا ہاں چلو پھر آنٹی کو لےکر روم آیا میں اور آنٹی چومنے لگے آنٹی نے قیض اتارکر پھر بریزر اتار کر کہا میرے ممے کیسے ہیں میں مموں کو دباتے کہا بہت کیوٹ ہیں پھر آنٹی کے مموں کو خوب دبایا چوما چوسا پھر آنٹی نے اپنی شلوار اوتار کر اپنی چوت دیکھاکر کہا میری چوت کیسی ھے میں نے تعریف کی آنٹی نے کہا میری چوت کو پیار کرو پھر میں نے آنٹی کی چوت کو خوب چوما چوسا چاٹا پھر آنئی نے میری چڈی سے لن نکال کر دیکھا تو کہا واو اتنا لمبا اور موٹا لن پھر لن کوچومتی چوپے مارتی کہا تیرا لن بہت پیارا ھے آج تو بہت مزہ آئے گا پھر آنٹی نے میرے لن کو اپنی چوت اور گانڈ میں لے کر خوب چدوایا مگر آنٹی کی چوت اور گانڈ بہت کھلی تھی میرا لن آنٹی کی چوت اور گانڈ میں آرام سے چلا گیا آنٹی نے 2 گھنٹے کا کہےکر 4 چار گھنٹے تک چدواتی رھی اور سونم آنٹی کی چوت بار بار پانی پانی ھوتی رہی اور آنٹی نے 2 بجے تک خوب چدوایا پھر آنٹی نے بتایا کے جس لڑکی سے بات کی ھے اس کا نام ریا ھے اور وہ بھی بہت شوق سے چدواتی ھے اور بہت ھوٹ ھے اسے کوئی پکڑ لے تو ھوٹ ھو جاتی ھے جب وہ تیرے لن کو دیکھی گی تو بہت خوش ھوگی مجھ سے زیادہ سیکس کرتی ھے تم اسکے ساتھ خوب مزے کروگے اسے اپنے پاس رہنے کا بولوگے تو ساتھ رھے گی  آنٹی نے بتایا کے کبھی کبھی میں اور لڑکی ایک ساتھ چدواتی ہیں پھر آنٹی نے کپڑے پہن کر کہا جب آؤنگی تو تم سے ضرور ملونگی پھر مجھ سے کہا مزہ آیا میں نے کہا بہت مزہ آیا ھے پھر آنٹی نے کہا تھوڑا لن کو پیار کرکے جاتی ھوں پھر لن کو چوپا چوپے مارکر پھر آنٹی چلی گئی اور مجھے بہت مزہ آیا کیونکہ میں نے پہلی بار عورت یعنی سونم آنٹی کے نگے جسم کو دیکھا اور چدائی کی سوچا لڑکی آجائے تو روز چدائی کرونگا اپنے پاس نگی رکھونگا اور میں بہت ھوٹ تھا میرا لن کھڑا تھا اور میں لڑکی کا ویٹ کر رہا تھا کب آئیگی ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,  پھر بیل بجی تو میں نے جلدی ڈور کھولا تو سامنے میری بہن ریا تھی میں نے ریا کو دیکھا اور ریا نے مجھے دیکھا پھر ریا کو جلدی سے اندر کرکے ڈور بند کیا ۔ یعنی آنٹی نے جس ریا کا کہا تھا وہ میری بہن ریا نکلے گی ۔ تو ریا مجھ سے لپٹ کر روتے ھوئے کہنے لگی آریہ میں بہت مشکل سے جی رہی ھوں میں نے کہا اب تم کہیں نہیں جاؤگی میرے ساتھ رھوگی ریا سے کہا اب رونا بند کرو اور مسکراو پھر ریا نے مسکراتے ھوئے پاپامما کا پوچھا تو میں نے کہا وہ تم سے بہت ناراض ہیں اور ریا سے کہا اب تم مل گئی ھوتو ان سے بھی بات کرونگا پھر اسی طرح وقت اور دن گزرنے لگے  ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,  ریا کو اچھی شاپینگ کرائی اور اب ریا بھی خوش رہتی اور عیش سے رھے رھی تھی پھر مجھے آنٹی کا نگا جسم یاد آیا تو میں بہت ھوٹ ھوا اور میرا لن کھڑا ھوگیا اب میں ریا کو دیکھتا اور ریا کی گالوں ھونٹوں مموں گانڈ کو اور چوت کی جگہ دیکھتا تو سوچتا کے ریا کے پاس بھی وہ سب کچھ ھے جو آنٹی کے پاس ھے اور دوسرے لوگ میری ریا سے مزے کرتے ہیں اور میری ریا دوسروں کو مزے دیتی ھے اور میں یہ سوچ کر ھوٹ ھوجاتا ریا نے بتایا کے جس کے ساتھ بھاگی تھی وہ بھاگ گیا پھر ھم باتیں کرتے اور مجھے آنٹی کی باتیں یاد آتی کے ریا کو چدوانے کا بڑا شوق ھے اور میں ریا کے فگر کو دیکھتا تو میرا من کرتا کرتا ریا سے چدائی کروں اور ریا سے پوچھوں کے تم کو چدائی کا کتنا مزہ آیا پھر سوچتا پوچھو کسی اور سے چدائی کی ھے کیا اب بھی چدائی کرنا چاہتی ھو کیا میرے ساتھ کروگی پھر ایک بار میں اور ریا باتیں کررھے تھے تو میں نے ریا سے کہا جب تم اپنے یار سے پہلی بار ملی تھی تو مزہ آیاتھا تو ریا مسکرانے لگی ریا کو مسکراتے دیکھ کر میرا سیکس موڈ بن رہا تھا اور چودنے کو من کر رہاتھا ریا نے مجھے دیکھا میں نے مسکراتے کہا آرے ایسے شرما رھی ھو جیسے کچھ نہیں کیا ھو بتاؤنہ مزہ آیا تھا ریا نے کہا مزہ آیا تھا تو بھاگی تھی میں نے کہا کتنا مزہ آیا تھا ریا مسکرانے لگی میں نے کہا بتاونہ کہا بہت مزہ آیا میں نے کہا بھاگ کر تم کہاں رھے ریا نے بتایا کے ھم لڑکے کے دوست کے گھر رہتے تھے میں نے کہا وہاں تو دن رات خوب مزے کیئے ھونگے تو ریا پھر مسکرائی تو میں نے ریا سے کہا آپ مسکراتی ھو تو بہت پیاری لگتی ھو پھر میں نے کہا یار تم نے تو خوب مزے کیئے اور ایک میں ھوں جو صرف کام کام بس کام اب ہماری سیکس پر باتیں ھونا شروع ھوئیں پھر اسی طرح ایک بار ھم باتیں کررھے تھے تو میں نے ریا سے کہا کسی اور سے مزے کیئے پہلے تو ریا مسکرانے لگی تو میں نے کہا یار بتادو تو ریا نے کہا اچھا بتاتی ھوں اس کا جو دوست تھا وہ بھی مجھے اچھا لگا تو ایک بار اس سے مزے کیئے میں نے کہا اس کے ساتھ مزہ آیا ریا مسکرانے لگی میں نے کہا اس کا مطلب ھے تم کو سیکس کا بہت پتاھے بہن مسکرانے لگی میں نے کہا کیا اب بھی من کرتا ھے تو ریا مسکراتی ھوئی کہا میں جارھی ھوں اور ریا اٹھ کر چلی گئی ایک بار میں نے ریا سے کہا آپ کو سیکس کا بہت پتا ھے لیکن مجھے کچھ پتا نہیں تو ریا نے کہا کسی کے ساتھ سیکس کرلو میں نے کہا کوئی نہیں ھے جس کے ساتھ سیکس کروں پھر میں نے ہنستے ہنستے ریا سے کہا کیا تم مجھے سیکس سیکھاؤگی ریا نے کہا نہیں میں نے کہا کیوں ریا نے کہا کیونکہ ھم بہن بھائی ہیں میں نے کہا اگر میں بھائی نہ ھوتا تو ریا نے مجھے مسکراتے دیکھ کر کہا ہاں سیکھادیتی میں نے کہا پھر تم مجھے اپنا دوست سمجھ لو ہمارا یہ رشتہ زندگی بھر رھے گا اگر تم نے شادی کرنی ھو تو کرلینا ریا نے کہا ھم بدنام ھوجائنگے اور کسی کو منہ دیکھانے کے قابل نے رہنگے میں نے کہا اپنی تو گھر کی بات ھے بدنام تو غیروں سے ھوتے ھیں جب ھم کسی سے کچھ کہیں گے نہیں تو بدنام کیسے ویسے بھی ھم بہن بھائی ہیں  ہمیں کسی کو منہ دیکھانے کی ضرورت کیا ھے ریا خاموش ھوگئی میں سمجھ گیا کے ریا مان جائےگی پر تھوڑی محنت کرنی پڑیگی پھر سوچہ کیوں نہ ریا کو ھوٹ کیا جائے  اب میرا فل موڈ تھا ریا کو چودنے کا مجھے پتا تھاکہ ریا یہاں اتنی عیش میں ھےکہ کہیں نہیں جائے گی اب ریا کے جسم کو دیکھتا تو ھوٹ ھوتا ایک دوبار ریا سے پوچھا میرے ساتھ سیکس کرو مگر ریا نے کوئی جواب نہ دیا رات کو ریا سے کہا ایک بار کرلو ریا نے کہا کسی اور سے کرلو میں نے کہا جب تم کو سیکس کا پتا ھے تو میں کسی اور کے پاس کیسے جاؤں اور تو کوئی نہیں تم ھی کرلو پلز میری بات مان لو ریا نے مسکراتے کہا یار تم بھائی نہ ھوتے تو پھر کرلیتی اور مسکراتی چلی گئی ایک بار ریا کو پکڑکر کہا مان جاؤ ورنہ کچا کھا جاؤنگا ریا ہستے ھوئے چھڑاکر بھاگ گئی پھر ایک بار ریا مجھے اٹھانے آئی تو میں نے پکڑکر اپنے پر لیٹاکر چومنے لگا ریا نے ہنستے کہا بھائی ایسا نہیں کرو اُٹھ کر بھاگ گئی پھر ایک ریا کے کیلئے سونے کی چین لاکٹ اور ایک جوڑی سونے کے ٹوپس ایک ناک کی رینگ لےکر گھر آیا اور ریا کو باہوں میں لےکر کہا تیرا گفٹ لایا ھے ریا نے کہا دیکھاؤ کیا گفٹ ھے ریا کو آئینہ کے سامنے کھڑا کیا اور گفٹ دیکھا اور کہا میں پہناوں گا پہلے تو ناک میں رنگ پہناکر کہا دیکھو بہن آئینے میں دیکھ کر مسکرائی میں نے چوما ریا نے کہا نہ کرو پھر ٹوپس پہناتے چوما تو ریا نے کہا میں خود پہن لیتی ھوں میں نے کہا ابھی چین لاکٹ ھے پھر چین لاکٹ لےکر ریا کے پیچھے آکر چین پہناکر باہوں میں بھر کر چومتے ریا سے کہا کتنی پیاری ھو ریا نے مسکراتے کہا کتنے کا لیا میں کہا ڈیڈھ لاکھ کا پھر ریا کے مموں کو دباتے کہا پلز مان جاؤ تو ریا نے مسکراتے کہا پھر شروع ھوگئے چلو چل کے کھانا کھاؤ پھر ایک بار ھم ناشتہ کر رھے تھے ریا سے کہا تیرے لیئے ایک ڈریس لایا ھو ریا کے دیکھانا تو ریا نے خوشی سے کہا آپ میرے لئے ڈریس لائے ھو دیکھاؤ میں نے کہا میرے روم میں ھے میں نے کہا میرے سامنے پہنوں گی ریا نے مسکراتے کہا یار آپ سامنے نہیں میں نے کہا اگر کوئی اور ھوتا تو پہین لیتی تو ریا مسکرانے لگی میں نے کہا بتاؤنہ تو مسکراکر کہا ہاں پہن لیتی میں نے کہا کیا تم اپنے بھائی کیلئے اتنا بھی نہیں کرسکتی ریا نے منہ سے ھوا چھوڑتے کہا تم نہیں سدھروگے پھر جاکر ڈریس لاکر بیٹھی اور ڈریس کھول کر دیکھا تو فل سیکسی ڈریس تھا ریا نے دیکھ کر واو کیا پھر کہا یہ ڈریس پہنوں میں نے کہا ہاں اب تم گھر میں ایسے ڈریس پہنا کرو اور بھی ایسے ڈریس لےلینا ریا نے کہا میں یہ نہیں پہنتی میں نے کہا میرے لیئے تم اتنا بھی نہیں کرسکتی پلز تو ریا نے کہا ٹھیک ھے ھم نے ناشتہ کیا اور میں اپنے روم میں لیٹ گیا پھر ریا سیکسی ڈرس پہن کر آئی اور میں ریا کے جسم کو دیکھ کر ھوٹ ھوگیا اور ریا کو باہوں میں بھر کر چومنے لگا اور مموں کو دبانے لگا ھونٹ چومنے لگا پھر ریا نے کہا چھوڑو کھا جاؤگے کیا ریا جانے لگی میں نے پھر ریا کو بیڈ پر لیٹاکر ریا کے اوپر آکر ریا کو چومتے ھوئے مموں کو دباتے مست کرنے لگا ریا کے منہ میں منہ دے کر ھونٹ چوسنے لگا تین چار سکینٹ تک ریا بھی چوسنے لگی اور میرے منہ میں اپنی زبان دی اور میں زبان کو چوسنے لگا پھر ایک دم اٹھی اور باہر بھاگی میں بھی پیچھے بھاگا ریا اپنے روم کے ڈور کو اندر سے بند کرنے والی تھی کے میں نے ڈور میں اپنا ہاتھ دیدیا تو ڈور بند نہ ھوسکا پھر دو چار سیکنٹ تک ریا سیکس بھری نظروں سے مجھے دیکھتی رھی میں کہے رھاتھا پلز ڈور کھول دو پھر ریا بھاگ کر بیڈ پر جاکے اُلٹی لیٹ گئی میں ریا کے اوپر آکر اپنے لن کو ریا کی گانڈ کے پٹس میں رکھ کر لیٹ کر ریا کی گالوں کو چومنے لگا ریا سے کہا پلز مجھے سیکس سکھاؤ تو ریا نے کہا تم خود بہت سیکسی ھو میں کیا سیکھاؤ میں نے کہا آؤ پھر ھم سیکس میں مست ھوجائیں ریا نے کہا من تو بہت کررہا ھے تم بھائی ھو میں نے کہا بھائی کو بھول جاؤ مجھے اپنا دوست بنالو پھر ریا کو سیدھا کرکے مست چومتا دباتا ریا ھوٹ ھوگئی میں نے کہا مزہ آرہا ھے تو ریا نے مجھے کَس کے باہوں میں بھر کر کہا تم نے مجھے ھوٹ کردیا  پھر جب ریا نے میرا لن دیکھا تو کہا واو بہت تعریف کی چومتے کہا اتنا موٹا لمبا لن میں نے کسی کا نہیں دیکھا پھر چوپہ مارتے کہا میری چوت کو پھاڑ دیگا پھر ریا نے  مستی میں کہا اب ڈالوں اپنی چوت سے کہا پھٹنے کیلئے تیار ھوجا پھر بڑی مشکل سے میرا لن چوت میں گیا پھر جو ریا نے چودائی کی کے مجھے بہت مست کیا پھر ریا کی چوت چار بار پانی پانی ھوئی پھر میرے لن کا پانی نکلا ریا نے کہا اتنی لمبی ٹائمنگ پھر چدائی کرتے کرتے صبح ھم نگے سوگئے اب ھم ساتھ سوتے اور چدائی بھی خوب کرتے ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,  پھر ریا کو میرے لن سے حمل ھوگیا تو ریا نے بچہ جن لیا تو بیٹی ھوئی پھر اب میں نے ریا سے سب سچ کہا پاپامما کا پھر ریا کے ساتھ پلین بنایا کے بیٹی کا کہنا کے جس کے ساتھ بھاگی تھی اس کی ھے اور اس کی بُرائیاں کرنا چھگڑا ھوا ھوا ھے تو بھائی نے مجھے اپنے پاس رکھا ھے اور بھائی نے کہا کے میرے ساتھ رھوں اگر وہ بھی رھے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں پھر ھم گئے پاپامما سے ملے وہاں بھی ھم نے چدائی کی پھر ھم واپس آگئے اور ھم خوب چدائی کرتے ریا نے بتایا کے مجھے چدوانے کا بڑا شوق تھا گاؤں میں پہلے دوتین لڑکوں سے چدوایا جب یہ لڑکا ملا تو چدائی کی اور میں نے کہا مجھے اور چدوانا ھے پھر اس نے کہا میرے ساتھ چلو ہروقت چدائی میں مست رہنا پھر وہ دونوں ساتھ چودتے پھر دو اور آگئے چاروں کے ساتھ بہت چدائی کرتی پھر وہ لڑکا چلا گیا اور میں بھی وہاسے آکر کالونی میں رہتی تھی جہارہتی تھی وہ مکان مالک چدائی کرتا کرایہ بھی لیتا تھا پر اس کے ساتھ مزہ نہیں آتا تھا وہ جلدی فاریغ ھوجاتا تھا پھر آنٹی مجھے چدوانے لےجاتی کبھی ھم ساتھ میں چدواتی تو آنٹی کے بیٹے سے چدوایا پھر مجھے نوکری کا کہا اور بتایا لڑکا بہت پیارا ھے پھر جب اس نے آپ سے چدویا تو مجھے آپ کے لن کا بتایا کے بڑی لمبی ٹائمنگ ھے اور موٹا لمبا ھے میں بہت ھوٹ ھوگئی ملنے کو بہت من کررھا تھا جب آئی تو تم تھے کچھ دنوں کیلئے تو میں بھول گئی لیکن جب تم نے مجھے ھوٹ کیا تو پھر کبھی کبھی من کرتا میں نے بھی کہا کے آنٹی نے مجھے تیرا سب بتایا تھا میں نے بھی سوچہ تھا جب آئی گی تو جی بھر کے چودا کرونگا پھر جب تم کو دیکھا تو کچھ دن بعد میں ھوٹ ھوجاتا پھر اب ھم ایک بچی کے مماپاپا ہیں           ۔/

۔

 

بڑے مموں والی لڑکی

 
بڑے مموں والی لڑکی

 

ھیلو                                                ۔ کالج میں میرا پہلا دن تھا اور میں کالج آیا تو میری پہلی نظر ایک لڑکی پر پڑی تو میں اس کو دیکھتا رہا وہ لڑکی بہت کمال کی تھی اس کا گورا گورا بدن جھیل جیسی آنکھیں رس سے بھرے رسیلے ھونٹ اور بھرے بھرے گال اور خوبصورے سے بڑے ممے اور بڑے مموں کے ساتھ لڑکی کا فگر بہت کمال کا لگتا میں نے سوچا اگر زندگی میں یہ لڑکی مل جائے تو ساری عمر پیار کرونگا وہ لڑکے مجھے بہت پیاری لگتی اور اس کے ممے تو مجھے بہت ھی پیارے لگتے جب سے سندری کو دیکھا تب سے میں اس کا دیوانہ ھوا پر سندری سے بات نہیں ھورہی تھی پھر جب میں کالج آتا تو سندری کو ڈھونتا جب مل جاتی تو اسے خوب جی بھر کے دیکھا اس کا بولنا چلنا مسکرانا اس کے چہرے کو مموں کو دیکھ کے سوچتا اس سے دوستی کیسے کروں سوچتا کاش سندری میری بیوی بن جائے ایک بار مما نے بتایا کے مہمان گھر آرھے ہیں میں نے پوچھا تو بتایا مما کی سہلی اور اس کی بیٹی کھانے پر آرہے ہیں پھر اس دن ھم سب تیار ھوئے مما نے ڈھیر سارا کھانا بنایا پھر بیل بجی تو میں نے ڈور کھولا تو سامنے سندری اپنے بڑے مموں کے ساتھ کھڑی تھی اور ساتھ میں آنٹی بھی تھی تو آنٹی نے مجھسے کہا بیٹا آپ کی مما ھے میں نے کہا جی جی مما ھے پھر دونوں اندر آئے تو میں وہیں سوچتا کھڑا رہا کے یہ تو مما کی سہلی کی بیٹی ھے تو پھر میں بھی گیا مما نے مجھے ملاوایا مما سندری کا نام لینے والی تھی کے میں نے کہا سندری تو سندری نے مسکراتے مجھے دیکھا مما نے کہا تم جانتے ھو میں نے کہا ہاں تو مما نے کہا کب سے میں نے کہا برسوں سے سندری نے کہا برسوں سے میں نے کہا میرا مطلب کالج میں میں نے تم کو پہلی بار دیکھا تو دیکھتا رہا میرا مطلب ھے بار بار کالج آناجانا میرا من کررھا تھا کے سندری کو ابھی پھاڑچیر دو پر بس نہیں چل رہا تھا تھا پھر موقعہ دیکھ کے میں نے دیر نہیں کی اور سندری کو سب بتاکر کہا مجھ سے شادی کروگی سندری نے کہا اور کتنوں کو کہا ھے میں نے کہا صرف آپ سے تم ہاں کرو تو ابھی بات کرتا ھوں سندری نے مسکراتے کہا بتاؤنگی اور سندری مسکراتی چلی گاڑی کے پاس گئی اور پھر دونوں ماں بیٹی چلی گئیں تو میں نے خوشی کے مارے مما کو اپنی باہوں میں اٹھاکر بہت خوشی کا اظہار کیا پاپا بہن بھائی سب دیکھ رھے تھے پھر ھم اندر آئے اور مما سے کہا مما میں نے سندری جیسی لڑکی آج تک نہیں دیکھی جب سندری کو کالج میں پہلی بار دیکھا تو اسے اپنی بیوی بنانے کو سوچا پھر سندری گھر آگئی سوچتا سندری سے بات نہیں ھوتی تھی میں اگر شادی کرونگا تو سندری سے ورنا کسی سے نہیں مما آپ سندری کی مما سے بات کرو تو مما نے کہا میں بات کروگی بہن نے مجے چیڑاتے کہا سندری نہ مانی تو کیا تم شادی نہیں کروگے میں نے کہا چپ کیسی بات کرتی ھو پاپا نے کہا بیٹا پہلے تم نے سندری کو منانہ ھوگا تو کچھ ھوسکتا ھے مما سے کہا مما آپ پھر بھی بات کردو ایسا نہ ھوکے کوئی اور لےجائے پھر میں صبح کالج کھلنے سے پہلے جاکر سندری کا ویٹ کرنے لگا پھر سندری آئی اور مجھے دیکھ کر مسکرائی اور کہا کس کا ویٹ کر رھے ھو میں نے کہا آپ کا سندری نے پھر مسکراکر کہا کب سے تو واچمین نے کہا کالج کھلنے کے ایک گھنٹہ پہلے سندری نے کہا کیوں میں نے کہا تم سے پیار کرتا ھوں تو واچمین نے سندری سے کہا بیٹی لگتا ھے یہ تم سے بہت پیار کرتا ھے سندری نے کہا انکل میں جانتی ھوں اسے یہ میری مما کی سہلی کا بیٹا ھے تو واچمین نے کہا بیٹی اس سے شادی کرلو تم کو بہت خوش رکھے گا سندری نے واچمین سے کہا اچھا انکل سوچتی ھو ھم کلاس روم میں ساتھ بیٹھے اور میں نے ہر جگا بتایا پہلے کہاں دیکھا اور وہی تم سے پیار کر بیٹھا میں نے کہا گھر والوں کہے دیاھے کے شادی کرونگا تو سندری سے کرونگا اور مما سے تیری مما سے بات کرنے کو کہا میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں سندری انکار مت کرنا تو سندری نے کہا تیرا اتنا پیار دیکھ کے اب مجھے بھی تم سے پیار ھوگیا ھے میں نے کہا شادی کروگی مسکراکر کہا ھاں کالج کی چھٹی ھوئی سندری کو اپنے گھر لےگیا اور سب کو بتایا پھر سندری کو گھر چھوڑنے گیا اور کالج میں ھم اچھے سے پڑھائی کرتے اب میں سندری کو اپنی باہوں میں لیتا اور سندری کے گالوں کو چومتا تو سندری پیار سے دیکھتی اور ھم منہ کا پیار کرنے لگتے پھر میں سندری کے بڑے مموں کو دباتا چومتا اور سندری کے بڑے مموں کی تعریف کرتا پھر ھم دونوں ھوٹ ھوجاتے ایک بار میں روم میں سورہا تھا سندری آگئی اور میرے ساتھ لیٹ کر مجھے باہوں میں لےکر دبایا تو میں دیکھا سندری ھے تو سندری کر باہوں میں لےکر نیچے کیا اور میں سندری کے اوپر آکر سندری کے منہ میں منہ دیا اور ھم چوسنے لگے پھر سندری کے مموں کو قمیض پر دباتا چومتا تعریف کرتا اور سندری کے چڈوں میں لن کی رگڑ کرتا ھوا پھربسندری کی قمیض اوتار کر سندری کے مموں بریزر میں دیکھا تو مست ھوکر چومتے بریزر اوتار کر سندری کے مموں کو دیکھا تو میں مموں کو دبانے چومنے چوسنے میں مست ھوگیا پھر اچانک سے مما اندر آئی تو ھم کو مست دیکھا تو ھم نے چھوڑ تو مما نے ڈور کو بند کرکے کہا ڈور تو لاک کرلیتے کہا آجاؤ ناشتہ کرلو اور مما باہر سے چلی گئی سندری نے کہا جلدی سے لاک لگاکر آؤ لاک لگاکر ھم مست ھوگئے سندری کو لن دیکھایا سندری تعریف کی سندری نے لن کو چوما چوپے مارے سندری کے مموں کو چودا پھر سندری کی شلوار اوتار کر چوت دیکھی تو بہت پیاری لگی تعریف کی پھر چوت کو چوما چوسا چاٹا پھر لن کو اور چوت کو تھوک سے ترکر کے سندری کی چوت کے سوراخ پر لن کا ٹوپہ رکھ کر اندر باہر کرتے ھوئے سندری کو مست کیا پھر ایک جھٹکا لن کو دیا اور سندری کی چوت کی سیل کو توڑتا اور خون نکالتا  ھوا سارا لن اندر چلا گیا اور اور سندری نے برداش کیا اور بیڈ کی چادر سندری کی چوت کے خون سے بھر گئی پھر ھم دونوں چدائی میں مست ھوگئے پھر کبھی سندری میرے اوپر تو کبھی سندری ڈونکی اسٹائل پھر سندری کی چوت نے رس چھوڑا اور میرے لن نے بھی خوشی کے آنسو نکالے تو ھم باہر آئے اور مما نے دیکھر مسکرایا اور سندری کو گلے لگاکر کہا تم دونوں کے کسی کی نظر نہ لگے پھر ھم سندری کے گھر گئے تو سندری نے کہا میرے روم میں چلیں ھم آئے تو نگے ھوکر مست ھوگئے پھر یہاں بھی سندری کی مما نے دیکھ لیا پھر کبھی سندری کے گھر تو کبھی میرے گھر ھم فل چدائی میں مست رہتے ایک بار سندری سے گانڈ چودنے کو کہا تو سندری نے کہا اس کو تو سوہاگرات کیلئے چھوڑدو میں نے چوم کر کہا میری جان جیسے تم کہو  اور پڑھائی بھی خوب کرتے پھر ھم نے ٹوپ کیا پھر شادی کا کہا پھر شادی ھوئی میں روم میں آیا تو سندری نے گھوگھٹ کیا ھوا تھا میں نے گھوگھٹ اٹھاکر دیکھا تو سندری بہت کمال کی لگ رہی تھی میں نے بہت تعریف کرتے سندری کو چومنے لگا پھر سندری کے بڑے مموں کو ہاتھوں میں لےکر تو دباتے چومتے مست ھوگیا پھر سندری کی شادی کا لہنگا اوتار کر سندری کے مموں کو بریزر پر خوب دبایا پھر بریزر اتارکر سندری کے بڑے مموں کو دباتا چومتا چوستا رہا اور سندری بھی مست تھی پھر سندری کی شلوار اتار کر چوت کی تعریف کرتے چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رہا اور سندری سیکس میں سیسکاریا بھر رھی تھی پھر میں نگا ھوکر سندری کو لن دیکھایا لیٹا پھر سندری نے میرے لن کو چوما چوپے مارے پھر سندری کی چوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگے پھر سندری کی گانڈ چودی پھر سندری کو چودتا رہتا اور سندری بھی مجھے بہت پیار کرتی         ۔ اس کے بڑے مموں کو دیکھ کے,,,, آگے اور مزہ ھے۔/

 

دیکھ کر کھڑا ہو جاتا


دیکھ کر کھڑا ہو جاتا

ھیلو دوستو میرا نام فراز ھے میں جس آفس میں کام کرتا تھا اور سُمن بھی اسی آفس میں کام کرتی تھی سُمن بہت خوبصورت ھے اور گورا گورا بدن ھے بڑے ممے اور موٹی گانڈ ھے جب میں سمن کے فگر کو دیکھتا تو بہت ھوٹ ھوتا ایک بار میں سمن کو دیکھ رہاتھا اور سمن نے مجھے دیکھا تو میں سمن کی آنکھوں میں دیکھنے لگا کچھ دیر تو سمن دیکھتی رھی پھر نظریں ہٹاکر کام کرنے لگی اور میں سمن کو بار بار دیکھتا اور سمن نے دوتین بار دیکھا اور میرا لن اپنی مستی میں پینٹ میں کھڑا ھونے لگا پھر اسی طرح سمن نے بھی مجھے دیکھنا شروع کیا پھر ایک بار میں لینچ کا ویٹ کرنے لگاکہ سمن لینچ کرنے جائے تو میں بھی جاؤ پھر سمن نے مجھے دیکھا تو میں نے بھی سمن کو دیکھا پھر سمن کھانا گرم کرنے کیلئے پیون کو دیا اور لینچ روم چلی گئی میں بھی اٹھکر لینچ روم گیا تو سمن کو ھائے کیا سمن نے مجھے دیکھا میں سمن کے ساتھ بیٹھا تو سمن نے کہا فراز میں نے کہا جی بولیں تو سمن نے کہا میں نے نوٹ کیا ھےکہ آج کل تم مجھے دیکھ رھے ھوتے ھو میں نے کہا تم بہت خوبصورت ھو تو کہا پھر میں نے کہا تم کو دیکھنے کو من کرتا ھے آئی لویو کہا تو سمن نے کہا دیکھوں تم بہت اچھے ھو پر میں شادی شدہ ھوں میں نے کہا کوئی بات نہیں تو سمن نے مسکراکر کہا کیا مطلب میں نے کہا میں تم کو پیار کرنا چاہتا ھوں اگر تم مجھ سے دوستی کروگی تو میں تیری ہر خواش کو پورا کرونگا اور تیرا گھر چلانے میں بھی بہت ساتھ دونگا اور کچھ دنوں بعد میں اپنا بزنس شروع کرنے والا ھوں تو سمن نے کہا دیکھو تم اچھی سی لڑکی دیکھ کے شادی کرلو میں نے کہا اگر تم کہتی ھوتو وہ بھی کرلونگا میں تم سے وعدہ کرتا ھوں تم کو کسی چیز کی کمی نہیں ھونے دونگا پھر کھانا آیا سمن کو کھانا کھاتے میں نے کہا یہ خوبصورت ساچہرہ رسیلے ھونٹ سمن تم بہت پیاری ھو سمن نے مسکراتے کہا جھوٹ مت بولو سامنے آئینہ لگا ھوا تھا میں نے کہا سمن اس طرف دیکھو میں نے کہا آئینہ میں دیکھو تم کتنی خوبصورت ھو سمن پھر مسکرائی تو میں نے سمن سے کہا تم مسکراتی ھوتو بہت پیاری لگتی ھو سمن نے کہا میں نے کھانا کھالیا ھے میں جارہی ھو میں نے کہا بتاؤ تو سمن نے مجھے غصہ والی آنکھ دیکھائی اور پھر مسکرا کر چلی گئی پھر میں کھانا کھاکر اپنی سیٹ پر بیٹھ کر سمن کو دیکھ کر ھوا میں چمہ پھینکتا تو سمن سے منت کرتا کے مان جاؤ اور سمن مجھے دیکھ کے کبھی غصہ والی آنکھ دیکھاتی کبھی مسکراتی پھر ایک بار میں نے سمن کو پکڑ لیا تو سمن نے کہا بدنام کرنے کا ارادہ ھے کیا میں نے کہا بتاؤ تو سمن نے کہا اچھا ایسے کرتے ہیں چھٹی کے بعد بات کرتے ہیں پھر چھٹی ھوئی تو ھم کیفے گئے تو سمن نے کہا میری کچھ شرطیں ھیں میں نے کہا مجھے ہر شرط قبول ھے سمن نے کہا پہلے سن تو لو میں نے کہا بتاؤ تو سمن نے کہا تم مجھے چھوڑو گے نہیں اور مجھے ایک گھر دوگے اور گھر کا اور میرا بچوں کا خرچہ دوگے میں نے کہا آپ کا شوہر کہا شوہر کا ایکسیڈنڈ ھوا ھے وہ اپاہج ھے اگر تم سب ایگری کرتے ھو تو میں تیار ھوں میں نے سمن سے کہا ٹھیک ھے تو سمن نے کہا پھر آج رات میرے گھر میں سمن کے ہاتھ میں ہاتھ دےکر کہا اب تم جو کہوں گی میں کرنے کو تیار ھوں پھر ھم سمن کے گھر آئے سمن کی ایک بیٹی اور بیٹا تھا سمن کی بیٹی بھی بہت خوبصورت تھی بلکل اپنی مما کی طرح سمن کے شوہر کی ایک ٹانگ کٹی ھوئ تھی تو مجھے سمن پر اور پیار آیا سب سے ملوایا میں نے پوچھا کے کب سے ایکسیڈنڈ ھوا تو بتایا کے چار سال سے اور میں نے دیکھا اس کا شوہر بہت خوش تھا مجھ سے مل کے میں نے سمن سے کہا تم اتنی مشکل میں ھو پھر ھم سب نے کھانا کھایا پھر بچے سونے گئے تو سمن کے شوہر کو ویل چیر پر بٹھاکر اسے روم میں بیٹھ پر لیٹاکر اوپر چادر دےکر شوہر کو چمہ کرکے کہا میں جارھی ھو کچھ چاہئے تو یہ بجادینا میں آجاؤنگی پھر ڈور بند کرکے ھم باہر آکر دوسرے روم میں آئے اور سمن نے مجھے باہوں میں بھر کر چومنے لگی اور سمن بہت ھوٹ تھی میں نے سمن کو باہوں میں بھر کر بیڈ پہ لیٹایا تو سمن نے مجھے نیچے کرکے میرے اوپر آکر مجھے مست چومتے ھوئے مجھے نگاکر کے میرے لن کو دیکھ کر واو کہا اور تعریف کی پھر لن کو چومتی چوستی چوپے مارتی ھوئی مجھے مست کیا پھر میں نے سمن کو چومتے ھوئے نگاکر کے سمن کے چہرے ھونٹ گالوں کو مموں کو چومتا چوستا دباتا سمن کی چوت دیکھی تو سمن کی چوت بھی سمن کی طرح بہت خوبصورت تھی میں نے چوت کی تعریف کرتے سمن کی چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رہا پھر سمن اٹھ کر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا لن لےکر چدائی کرنے لگی اور اپنی چوت کو ایسا اوپر نیچے کیا کے میں مست ھوگیا پھر سمن ڈونکی بنی پھر لیٹ کر ہر طریقہ سے چدائی کی پھر سمن کی چوت نے اتنا پانی چھوڑا کے میں چدائی کررہا تھا اور چوت سے آواز آرہی تھی پڑوچ پڑیچ کی پھر میں سمن کے مموں کو چودنے لگا پھر سمن کی چوت کو جوش آیا پھر چدائی کی پھر چوت نے پانی چھوڑا میرا لن ایک دم سُن کھڑا تھا پھر سمن نے چوپے مارے پھر چوت کو جوش آیا چوت کی چدائی کی پھر سمن کی چوت نے پانی چھوڑا پھر لن کی تعریف کرتے چوپے مارتے کہا میری چوت تین بار پانی پانی ھوچکی ھے اور تیرے لن نے ابھی تک پانی نہیں چھوڑا پھر سمن نے میرے لن کو چوپے اور اپنے مموں میں لےکر ایسا مست کیا کے میرا لن پانی پانی ھوگیا پھر سمن مجھے باہوں میں لےکر لیٹی سمن نے کہا ایک اور بات بھی ھے میں نے کہا بتاؤ تو سمن نے کہا جب شوہر کا ایکسیڈنڈ ھوا تھا تو اس کا لن بھی کٹ گیا تھا تو مجھے سمن پہ بہت پیار آیا میں نے سمن کو باھوں میں لے کر اپنے سینہ سے لگاکر کہا تم نے کیسے صبر کیا تو سمن نے کہا جب مجھے ڈوکٹر نے بتایا تو میں مر سی گئی تھی جب شوہر کو پتاچلا تو بہت روتے اور مجھے کہتے تم چلی جاؤ شوہر ڈوکٹر کو کہتے مجھے موت دےدو اور بڑی مشکل سے گھر لائے پھر جب میں ھوٹ ھوتی تو شوہر کے ساتھ سیکس کرتی شوہر میری چوت کو چومتا چاٹتا جب لن کی طلب ھوتی تو میں بہت روتی شوہر کہتا مجھے چھوڑ دے اب میرے پاس کچھ نہیں ھے لیکن میں مجبور تھی پھر شوہر نے ایک بار کہا تم کسی سے دوستی کرلو اسے گھر بھی لانا میں خاموش رہتی جب ھوٹ ھوتی تو شوہر مجھے پیار سے سمجھاتے کے میرے لیئے تم اپنی جوانی کیوں برباد کررھی ھو میں نے روتے کہا کون مجھ سے پیار کریگا شوہر نے کہا تم کسی کو پسند کرو پھر ایک بار میں نے تیری آنکھوں میں پیار دیکھا شوہر سے کہا آفس میں فراز  مجھے دیکھتا ھے اور تم جب مجھے دیکھ رھے تھے تو میں نے بھی ہمت کرکے تیری آنکھوں میں دیکھا جب تم میری تعریف کرتے تو مجھے اچھا لگتا اور کبھی غصہ بھی آتا پھر جب تم میری اور تعریف کرتے تو مجھے غصہ آتا تو غصہ سے بھری آنکھو سے تم کو دیکھتی پھر تم پہ پیار آتا تو مسکرا دیتی میرا بھی من کرتا تھا کے تم سے پیار کرو لیکن ڈر لگتا تھا کہں تم مجھے بیچ راستے چھوڑ گئے تو دوبارا یہ غم مجھ سے برداش نہیں ھوگا میں نے بھی سوچہ کے چلو میں بات کر کے دیکھتی ھوں جب تم نے ہاں کی تو میں بہت خوش ھوئی پھر ھم نے چدائی کی پھر میں سمن کی آفس سے جوپ چھڑا دی اور اپنا بزنس کیا اور میرا گھر تھا وہ گھر سمن کے نام کیا گاڑی بھی لےکر دی سمن سے گانڈ کی فرمائش کی تو سمن نے کہا پوچھوں مت جہاں من کرے وہیں اپنا لن ڈال دو میں اوف تک نہیں کرونگی سمن سے میں بہت پیار کرتا تھا تو سمن کی گانڈ کی سیل سکون سے توڑکر چدائی کرتا پھر ایک بار میں اکیلئے میں سمن کے شوہر سے کہا میرا من کرتا ھے میں اور سمن آپ کے ساتھ انجوائے کریں اس نے کہا میں کیا دے سکتا ھوں میں نے کہا لطف تو لے سکتے ھو پلز تو کہا اگر تم کہتے ھوں تو ٹھیک ھے پھر سمن آئی کہا کیا بات ھو رہی ھے میں نے بتایا کے ھم مل کر انجوائے کریں سمن کچھ کہنے والی تھی تو میں نے کہا دیکھو ھم سب خوش رہیں تو اچھی بات ھے سمن نے شوہر کو دیکھا میں نے کہا وہ مان گیا ھے سمن نے مجھے غصہ سے دیکھ کر مسکرائی پھر رات کو ھم نگے ھوکر مست ھوئے اور فل انجوائے کیا پھر روم میں آئے سمن نے کہا میں تو شوہر کو سیکس کیلئے بھول گئی تھی تم نے مجھے یاد دلایا اس کا لن نہیں تو کیا ھوا وہ چوت مموں ھونٹ چہرے جسم کو چوم کر مزے تو لے سکتا ھے میں نے کہا اب ھم ساتھ میں کیا کرینگے اور کبھی تم اکیلے میں خوش کردیا کرو تو سمن بہت خوش ھوئی پھر سمن کو میرے لن سے حمل ھوگیا بہت خوش ھوئی اور سمن کا شوہر بھی بہت خوش ھوا اب سمن کی بیٹی بھی فل جوان ھوگئی اپنی مما کی طرح فگر تھا ایک بار سمن نے کہا ایک بات کہوں میں نے کہا کہوں کہا سمینہ اب جوان ھوگئی ھے تین بار ماہواری بھی آچکی ھے میں نے کہا پھر تو کہا اب وہ پورا لےسکتی ھے میں نے سمن کو باہوں میں لےکر چومتے کہا اور تو کہا اس کے ممے بھی بڑے ھوگئے ہیں اور گانڈ بھی اچھی ھے میں نے سمن کی چوت میں لن ڈال کر چودتے کہا ہاں بہت پیاری ھے پھر کہا اگر تم چاہوتو سمینہ کو پیار کرسکتے ھو میری اجازت ھے میں نے کہا تم کہے رھی ھو کہا ہاں میں کہے رھی ھو من کرے تو میرے سامنے بھی کرسکتے ھو پھر میرے اوپر آکر چدائی کرتے کہا میری طرف سے سمینہ تم کو گفٹ ھے اور سمن چدائی کرنے میں مست ھوگئی پھر چوت نے پانی چھوڑا تو میرے اوپر لیٹی میرا منہ چوستی کہا بتاؤ میرا گفٹ اچھا لگا میں نے کہا ہاں بہت اچھا ھے میں اور سمن چدائی کرکے 4 بجے سوگئے تو سمن صبح 10 بجے ناشتہ بنانے کو اٹھی تو مجھے سے کہا میں سمینہ کو بھیجتی ھوں تم سیکس کرلو چوت میں لن نہیں ڈالنا وہ میرے سامنے باقی سب کرو میں نے اوکے کہا پھر سمن چلی گئی کچھ دیر بعد سمینہ آئی اور میرے ساتھ بیٹھی میں نے سمینہ کو باہو میں لےکر سینے سے لگاکر ھونٹ چوسے پھر سمینہ کی نیٹی اوتار کر مموں کی تعریف کی اور مموں کو چوما دبایا چوسا پھر سمینہ کی چڈی اوتار کر جوان چوت دیکھ کر تعریف کی اور چوت کو خوب چوما چوسا چاٹا پھر سمینہ کے منہ میں اپنا لن دیا اور چوپہ مارنے لگی کبھی سمینہ کے مموں کو چودتا کبھی سمینہ کی چوت کے دونوں ھونٹوں کے بیچ میں لن کا ٹوپہ رگڑتا تو کبھی سمینہ کو اُلٹا لیٹاکر سمینہ کی گانڈ کے دونوں ھیپوں کے بیچ میں لن رگڑتا میں اور سمینہ بہت مست تھے مجھے سمینہ سے بہت مزہ آرہا تھا من کر رہا تھاکہ ابھی سمینہ کی چوت گانڈ کو لن سے پھاڑ دو پر میں نے سمن سے وعدہ کیا ھوا تھا پھر سمن آگئی اور ھم کو نگا مست دیکھ کر سمینہ سے کہا اب تم جاؤ تو سمینہ نیٹی پہننے لگی اور سمن میرے اوپر آکر لن کو چوت میں لےکر چودتے کہا صبر نہیں ھورہا تھا نہ میں نے کہا ہاں تو سمن نے کہا سمینہ کے ساتھ مزہ آیا میں نے کہا بہت مزہ آیا سمینہ نے نیٹی پہن کرکہا مما مجھے بھی بہت مزہ آیا تو سمن نے سمینہ کو مسکراکر دیکھا تو سمینہ مما  کے ھونٹ چوم کر چلی گئی پھر سمن نے میرے لن کو اپنی چوت سے ایسا چودا کے سمن کی چوت اور میرا لن پانی پانی ھوگئے سمن نے کہا تم سمینہ سے شادی کرلو اس طرح ھم ساتھ مزے کرینگے پھر کہا رات کو سمینہ کی سیل توڑنا پھر سوہاگ رات کو گانڈ کی سیل توڑنا میں نے کہا جیسے تم کہوں پھر رات کو سمن نے سمینہ کو پالر سے لائی ھم تینوں مست ھوگئے پھر سمینہ کی چوت کی سیل ٹوٹی پھر ساری رات سمن اور سمینہ کو چودتا رہا پھر میں بیچ میں سوگیا سمن کام کرتی تو سمینہ آجاتی پھر سمن آتی بس چودتے رہتے پھر سمن نے سمینہ سے شادی کرائی رات کو سمینہ کی  گانڈ کی سیل توڑ کر چدائی کی پھر دونوں پیٹ سے ھوگئی میں اب بھی چدائی کرتا ھوں اور مما بیٹی اب بھی میرے ساتھ نگی سوتی ہیں اور ھم تنوں مل کے چدائی کرتے ہیں اور دونوں میرے لن سے بہت خوش ہیں اور دونوں کے ساتھ مجھے بہت مزہ آتا ھے بائے

گانڈ دیکھ کر

گانڈ دیکھ کر

 

ھیلو میرا نام ۔ ۔ میں اس وقت 55 سال کا ھوں اور میں آپ دوستوں سے اپنی کہانی شیر کرتا ھوں ۔ میں جب چھوٹا تھا تو بہت چکنا تھا تو اس لیئے کچھ لونڈے باز مجھے پکڑتے اور میری گالوں اور ھونٹوں کو چوستے اور میری گانڈ کے پٹس کو دباتے اور میری گانڈ میں انگلی کرتے مجھے بھی اچھا لگتا لیکن ابا میری بہت حفاظت کرتا کیوں کے میرا ابا بھی ایک لونڈے باز تھا ابا مجھ سے اکثر پوچھتا کے بیٹا تم سے میرے دوست کوئی بری حرکت تو نہیں کرتے میں کہتا ابا مجھسے کوئی بھی بری حرکت نہیں کرتا پھر ابا کے دوستوں میں سے ایک دوست تھا اس نے ایک مرتبہ میرے ہاتھ میں اپنا لن دیا تو کہا کیسا ھے میں مسکرایا تو کہا دیکھوگے میں نے ہاں تو اس نے مجھے چومتے ھوئے اپنی گود میں بیٹھایا اس کا لن نیچے سے شلوار میں فل کھڑا تھا پھر وہ مجھے چومنے لگا پھر پاپا کے آنے کی آہٹ ھوئی تو اس نے مجھے اپنی گود سے ہٹاکر سامنے بیٹھایا پھر ایک بار اس نے مجھے ملنے کو کہا اس نے اپنا لن دیکھایا اور میرے ہاتھ میں دےکر کہا پیار کرو میں لن کو پیار کیا پھر اس نے مجھے الٹا لٹاکر میری گانڈ کے دونوں پٹس میں لن رگڑنے لگا پھر وہ میری للی کو پیار کرنے لگا اور مجھے بھی مزہ آتا پھر کچھ دن بعدد ابانے شہر میں نیاں گھر لیا اور ھم نئے گھر میں شفٹ ھوگئے اب میرا من کرتا کے کوئی تو مجھے ویسے پیار کرے جیسے ابا کا دوست کرتا تھا میں اسکول جانے لگا تو اسکول میں ایک لڑکے سے دوستی ھوگئی وہ لڑکا مجھے بہت اچھا لگتا پھر ہماری دوستی اچھی ھونے لگی پھر ھم ایک دوسرے کے گھر بھی آتے جاتے میرا من کرتا کے میرا دوست مجھے مست کرے یہ سوچ کے میں بہت ھوٹ ھوگیا پھر میں نے اپنے جسم کو بالوں سے صاف کرکے اپنے جسم کو لڑکیوں جیسا چکنا کیا اور میں نے دوست کو بتایا کے میرا جسم بالوں سے صاف اور چکنا رہتا ھے یہ بتایا کے میری گانڈ بھی بالوں سے صاف رہتی ھے دوست نے مزاک میں کہا اچھا پھر میں اٹھا تو دوست نے میری گانڈ کو ہاتھ لگاکر کہا تیری گانڈ تو پلی ھوئی ھے پھر اسکول کی طرف سے میڑک کے ھم جتنے اسٹوڈینڈ تھے ایک ہفتہ گھومنے گئے اور ہر دو پاٹنر ایک روم اور ایک بیڈ کا بتایا اور خرچہ کا بتایا تو دوست کے پاس پیسے نہیں تھے تو دوست کا سارا خرچہ  میں نے اٹھایا میں گھر میں اپنے کپڑے پیک کررہا تھا تو میں نے اپنا ٹروزر کو بھی ساتھ رکھا میرا  یہ ٹروزر گانڈ سے نیچے لےکر لن تک کھلا تھا ٹروزر میں ہاتھ ڈالنے کی ضرورت نہیں تھی بس ہٹاکر میں اپنی گانڈ میں انگلی کرتا اور لن کی مٹھ مارتا سوچہ کے اب مزہ آئے گا پھر ھم گئے تو دوست کو بتایا کے میں نے اپنا ٹروزر بھی لےلیا ھے مجھے ٹروزر کے بنا نید نہیں آتی پھر ھم ھوٹل پہونچے اور کھانا کھاکر دوست کو ایک چابی دےکر کہا میں تو سونے جارہا ھوں جب تیرا دل کرے آجانا پھر میں روم میں آیا اور ٹروزر پہن کر کروٹ لےکر اپنی گانڈ سے ٹروزر کے دونوں دامنوں کو ہٹاکر گانڈ نکال کر لیٹ گیا کچھ دیر بعد دوست ڈور کھولنے لگا اندر آکر لاک لگاکر میری گانڈ دیکھی پھر بیڈ پہ آیا اور میری گانڈ پر اپنا ہاتھ رکھا تو مجھے مزے والا کرنٹ لگا پھر اپنے ہاتھ کو میری گانڈ پر پھیرتا رہا اور میں مست ھورہا تھا پھر اس نے میری گانڈ میں انگلی کی تو من کررہا تھا ساری انگلی اندر کردے پھر اس نے اپنے لن کو میری گانڈ سے لگایا تو میں نے کہا میری گانڈ کسی ھے تو دوست نے تعریف کی میں نے کہا پھر مزے کریں تو دوست نے کہا ہاں پھر میں نے دوست کو باہوں میں لےکر منہ میں منہ دےکر چوسنے لگا وہ بھی چوس رہاتھا پھر میں نے اس کے لن کو پکڑکر باہر نکال کر دیکھا تو بہت پیارا تھا پھر اس کے لن کو بہت چوما چوپے مارا پھر دوست نے میرا ٹروزر اتار کر میری گانڈ کو چومنے چاٹنے لگا پھر اپنے لن کو میری گانڈ کے سوراخ پر تھوک سے تر کرکے مجھے مست کیا پھر جھٹکا دیا تو مجھے بہت درد ھوا لیکن دوست کو پتانہ چلنے دیا میری گانڈ سے خون نکل پھر اور دوست میری گانڈ کی خوب چدائی کی اور ہر اسٹائل سے ساری رات چدائی کرتا رہا پھر ھم سوگئے تو اٹھانے آئے پھر میں نے گانڈ لن سے لگائی تو ھوٹ ھوا چدائی کرنے لگے پھر ھم نہاتے ھوئے چدائی کی پھر فرش ھوکر ھم آئے اب دوست ہر جگا میری گانڈ سے اپنا لن لگاتا پھر ھم روم آئے تو پھر چدائی کی اور ساری رات چدائی کی اب میں بھی اس کی گانڈ کو دباتا اور انگلی کرتا اور کبھی اس کی گانڈ پر اپنا لن رگڑتا تو وہ بھی مجھے مزے لینے دیتا پھر آخری رات کو دوست نے کہا دوست میرے  لن کو چوپے مارنے مار کر کہا میری گانڈ میں لن ڈالوں میں نے کہا درد ھوگا کہا کوئی بات نہیں تم ڈالوں میں نے بھی آسرا نہیں کیا تھوک سے گانڈ اور لن کو تر کرکے دوست کو مست کرکے سارا لن اندر کیا تو دوست درد کے مارے تڑپنے لگا میں نے کہا بس ھوگیا اب درد ختم ھوجائے گا پھر نہیں ھوگا تھوڑا برداش کرو دوست کے آنسوں آگئے میں آنسوں چاٹتے کہا تم بہت پیارے ھو پھر درد ختم ھوا تو خوب چدائی کی میرے لن نے پانی چھوڑا تو پھر دوست میری گانڈ چودنے لگا ساری رات ھم ایک دوسرے کی گانڈ چودتے رھے اور لنوں کو چومتے چوپے مارتے رھے پھر صبح ھم کو اٹھایا گیا تو ھم راستے میں ایک دوسرے کے ساتھ مست رھے پھر ھم روز چدائی کرتے پھر دوست کے پاپا کا دوسرے شہر ٹرانسور ھوا اور وہ چلا گیا پھر میں اکیلا ھوگیا تو مجھے ایک ساتھی کی ضرورت ھوئی لیکن کوئی ساتھی نا تھا ایک بار میں اسٹور سے سامان لے رہاتھا تو ایک نے مجھ سے ھیلو کیا میں نے دیکھا تو انکل کے ساتھ ان کی بیوی بھی تھی پھر بتایا کے تیسرے گھر ان کا ھے پھر میں ان کے گھر میں آتاجاتا تھا میرا من کرتا کے انکل میری گانڈ چودے اور میں اس کے لن کو پیار کرے ایک بار آنٹی گھر نہیں تھی تو انکل گھر تھے میں اور انکل باتیں کررھے تھے تو مجھے باہوں لےکر کہا تم مجھے بہت پیارے لگتے ھو میرے ساتھ سیکس دوستی کروگے میں نے کہا آنٹی کو پتا چلاتو کہا چاہوں تو آنٹی بھی ساتھ ھوگی میں نے کہا ٹھیک ھے پھر ھم چومنے لگے پھر اس کے لن کو میں نے خوب چوپے مارے پھر انکل کے لن کو اپنی گانڈ میں لےکر خوب چدائی کی پھر دوسرے دن انکل اپنی گانڈ نکال کر کہا تھوڑا مجھے بھی مزے دو پھر انکل کی گانڈ چودی پھر ھم چدائی کرتے رھے اور آنٹی آئی تو انکل نے مجھے بلایا کے تیری آنٹی آگئی ھے پھر میں گیا تو پہلی بار آنٹی کو چودا ھم تینوں ایک ساتھ مل کر چدائی کرتے پھر ایک بار میرا دوست میرے گھر آیا اسے دیکھ کے میں بہت خوش ھوا دوست کام کی تلاش میں تھے تو دوست سے کہا جب تک کچھ بن نہیں جاتا تم میرے ساتھ رھوں مزے بھی کرینگے اور انکل آنٹی سے بھی مزے کرونگا تو دوست نے کہا ٹھیک ھے ابا کو بتایا تو ابا نے کہا تم دونوں سیکس تو نہیں کرتے اگر کرتے ھو تو کبھی دوست سے مجھے بھی کرانا میں نے کہا ابا بات کرونگا پھر رات کو ھم نے فل چدائی کی پھر نگے سوگئے پھر دوست کو انکل آنٹی سے ملوایا اور چدائی کی پھر دوست کو کہا یار ابا کو پتاچل گیا ھے کے ھم چدائی کرتے ہیں تو ابا نے کہا ھے کہ کیا تم اس کے ساتھ کرسکتے ھو تو دوست نے کہا تم جس کا بولوگے میں تیار ھوں پھر ابا کے ساتھ چدائی کی تو دوست نے بتایا کے تیرے ابا بہت مست کیا میں نے کہا ابا پرانے کھلاڑی ھے پھر دوست کو نوکری مل گئی پھر دوست نے ایکھ گھر رینٹ پر لیا پھر ابا مجھے اپنے کاربار کا بتانے لگے پھر ابا کے ساتھ میں مل کر اباکے کاروبار سمبھالنے لگا                   ۔         ۔/

جب بہن کو ڈالا


جب بہن کو ڈالا

دوستو میرا نام ۔ ۔ میں آپ دوستو سے اپنی سچی کہانی شیر کرتا ھوں میری بڑی بہن کو بائک سیکھنے کا بڑا شوق تھا میری بڑی بہن بہت خوبصورت ھے اور بہن کے مست بڑے مموں کی کیا بات ھے اور بہن کی گانڈ بہت مست ھے ویسے بہن کو چودنے کا میرے من میں کبھی خیال نہیں آیا اور کس طرح ھم دونوں آپس میں چدائی کرنے پر مجبور ھوگئے جب بہن نے پہلی بار مجھے بائک کیلئے کہا تو میں نے انکار کردیا پھر ایک بار بہن نے مجھ سے کہا مجھے بائک  چلانا سیکھاؤ پہلے تو میں نے بہن کی اچھی خاصی بعزتی کی لیکن بہن نے ایک نا سنی بہن نے کہا اگر تم مجھے بائک سیکھاؤگے تو میں تم کو 300 دیاکروں گی جب 300 سو کا سُنا تو میں نے فورن ہاں کی تو کہا پھر چلو پھر میں نے بائک نکالی اور ھم باہر آئے اور بہن کو کہا آؤ تو بہن میرے آگے بیٹھی میں نے بتایا کے یہ کلچ ھے اور ایکسی لیٹر ھے اور یہ گیر ھے اور یہ بریکیں ہیں پھر بہن کے ہاتھوں کو ہنڈل پر رکھکر اپنے ہاتھوں کو بہن کے ہاتھوں پر رکھ کر کہا اب کِک لگاکر اسٹارٹ کرو تو بہن نے ایک کِک ماری اور گرنے لگی تو بہن کو میں نے باہوں میں بھرا تو کچھ عجیب سی فیلنگ ھوئی پھر میں نے کہا سکون سے زور کی کِک لگاؤ پھر کِک لگائی اور اسٹارٹ ھوئی پھر کلچ دباکر گیر لگایا پھر دھیرے دھیرے ایکسی لیٹر دیتے ھوئے کلچ کو چھوڑا تو گاڑی میں حرکت ھوئی پھر تھوڑی سی بائک چلائی تو آگے پھر بند ھوگئی پھر چلانا شروع کیا اور گاڑی اوور ھونے لگی تو درخت میں لگنے والی تھی تو میں نے سمبھال کر بریک لگائی بائک جھٹکے سے بند ھوئی اور بہن گرنے والی تھی اور اچانک میرے دونوں ہاتھ بہن کے دونوں مموں پر پڑے تو میں نے زور سے دبایا تو بہن کو گرنے سے اور بائک کو گرنے سے بچایا پھر بہن نے کہا میں سیکھ تو جاؤگی نہ میں نے کہا ہاں سیکھ جاؤگی اگر سمجھداری سے سیکھو تو جلدی سیکھ جاؤگی اب میں دھیرے دھیرے بہن کے جسم سے مست ھورہا تھا پھر بائک چلائی پھر میں بہن کے جسم کو باہوں میں بھر کر دبایا تو شلوار میں میرا لن کھڑا ھونے لگا پھر بہن نے بائک سے جھٹکا لیا تو میں نے بہن کے مموں پر ہاتھ رکھ کر دبایا اور اب میرا لن فل کھڑا ھوگیا اور بہن کو میرا لن لگ رہاتھا پھر آگے جمپ آیا تو بہن کی گانڈ اوپر اٹھی تو میرا لن سیدھا ھوا اور بہن کی گانڈ میرے لن پر تھی اور میں اپنے آپ کو کنڑول کر رہاتھا لیکن میرے ہوشوہواس اُڑے ھوئے تھے پھر شام ھورہی تھی تو بہن نے کہا اب کل پھر ھم گھر آئے تو مجھے وہ سب یاد آنے لگا اور میرا لن کھڑا ھوگیا میں نے بہت سوچا کے یار بہن ھے لیکن مجھے بہن کا جسم باربار تڑپا رہاتھا پھر دوسرے دن بہن نے کہا چلو بہن کو دیکھ کے میرا لن کھڑا ھوگیا من میں آیا کے آج خود مزے کروں میں نے جلدی سے بائک باہر نکال کر بہن کو کہا آؤ تو بہن بیٹھی میں نے کہا سب پتا ھے نہ پھر سمجھاکر بہن کے مموں پہ ہاتھ رکھا تو بہن نے کہا ابھی تو ہاتھ نیچے کرو میں نے فورن ہاتھ نیچے کرکے بہن کی کمر کو باہوں میں لےکر دباتے کہا بائک اسٹارٹ کرو لیکن بہن کی یہ بات کے ابھی تو ہاتھ نیچے کرو میں سمجھ نہ پایا اور اگنور کردیا بائک اسٹارٹ کر کے چلانے لگی میں فل ھوٹ تھا اور بہن کی کمر کو چوما پھر ھم گھر سے دور نکل آئے میرا لن کھڑا تھا اور بہن کے جسم میں دبا ھوا تھا میں مستی میں آرہاتھا پھر آگے جمپ آیا تو بہن کی گانڈ اوپر ھوئی اور میرا لن سیدھا ھوا اور بہن کی گانڈ میرے لن پر آئی تو میں بہن کے مموں کو دبایا اور بہن کو کَس کے دبایا اور کمر کو چوما اور بائک بند ھوئی تو بہن نے کہا مجھے بائک چلانا سیکھاؤ میں نے کہا آپ اسی طرح چلاتی رہوں آج بہن نے بائک کو پہلے دن سے کچھ بہتر چلایا اور برا بھی نہیں منایا پھر تیسرے دن بہن کے جسم اور مموں کو خوب دبایا تو اور بہن اب بائک سہی چلا رہی تھی اور میں ایک دو بار بہن کی چوت پر ہاتھ رکھر کر ہٹایا پھر جمپ کے دوران بہن کی گانڈ اوپر ھوتی تو میں گانڈ کو ہاتھ لگاتا لیتا بہن نے باتوں باتوں میں کہا تم تو مست ھوجاتے ھو مجھے بائک سیکھاؤ میں نے کہا اب تم بائک سہی چلا رہی ھو میں نے بہن کے گال کو چوما تو بہن نے کہا جپھی نہیں ڈالی میں نے فورن جپھی ڈال کر مموں کو دبایا تو بہن ہسنے لگی اور کہا اس کو نہں کمر کو تھامنے کا کہا تھا میں نے کہا بہت اچھے ہیں اب بہن کو بائک چلانا آگئی اب گھر میں میری بہن مجھ سے باتی کرتی کہتی تم کو کیا ھوجاتا تھا میں نے کہا کچھ نہیں تم میری بہن ھو اس لئے تم پر پیار آتا تھا بس بہن نے کہا کیا تم ھوٹ ھوجاتے تھے میں شرمندہ ھونے لگا تو بہن نے کہا تیرا وہ بھی کھڑا ھو جاتا تھا میں چپ ھوگیا تو بہن نے مسکراتے کہا چلو کوئی بات نہیں مجھے کچھ بھی برا نہیں لگا لیکن تھوڑا سا خیال رکھا کرو کہیں مماپاپا نہ دیکھ لیں اور اپنی بہن کو پیار کرتے رہاکرو اور مسکراتے چلی گئی میری سمجھ میں آگیا کے بہن کو بھی مستی چڑھ گئی ھے اور میرا لن کھڑا ھوگیا اور میں بہن کو دیکھا کے کہاں ھے تو وہ گھر کے پیچھے کپڑے دھوئے تھے تو ان کو رسی پر سکھانے کیلئے لٹکا رہی تھی میں گیا اور بہن کو پیچھے سے باہوں میں بھر کر مموں کو دبایا اور لن کو گانڈ پر رکھا تو بہن نے کہا کچھ چاہیئے میں نے کہا ہاں بہن نے کہا کیا میں نے کہا آپ تو بہن نے میری طرف منہ کیا اور مجھے باہوں میں بھر کر کہا میرا کیا کروگے میں نے پیار کرونگا تو بہن نے کہا تم نے مجھے بہت ھوٹ کیا میرے کھڑے لن کو ہاتھ میں لےکر کہا اس نے مجھے مست کیا ھے پھر کہا کوئی آنہ جائے مجھے چھوڑو میں جاتی ھوں پھر بہن مسکراتی ھوئی چلی گئی پھر ایک بار بہن کو کچن میں دیکھا تو جاکر بہن کو پیار کرتے مموں کو دباتا بہن کی گانڈ چوت پر لن رگڑ رہاتھا اور کچھ دیر بہن بھی ہیلپ کرتی رہی پھر کہا چھوڑو مما آنے والی ھے میں نے کہا کچھ تو کرو اتنی دیر میں مما کے آنے کا محسوس ھوا تو بہن ہانڈی کا بتانے لگے مما بھی آگئی تو مما بھی کھانا بنانے لگی میں بہن کی گانڈ کو دبالیتا کبھی چوت کو ہاتھ لگاتا کبھی مموں کو دباتا کبھی مما کے پیچھے بہن کے ھونٹ چوستا میں نے بہن کو اور بہن نے مجھ کو بہت پاگل کیا ھوا تھا پھر رات کو بہن میرے روم میں آئی اور کہا میں آگئی ھوں ابھی جوکرنا ھے کرو میں نے بہن کو باھوں میں بھر کر چومتے ھوئے بیڈ پر لیٹاکر نگا کردیا اور مموں کو خوب دبایا چوما چوسا پھر بہن کی چوت دیکھ کے تعریف کی اور چوت کوخوب چوما چوسا چاٹا اور بہن کی چوت نے رس چھوڑا رس چاٹ کر میں بھی نگا ھوکر بہن کو لن دیکھایا تو بہن نے لن کی تعریف کی اور میرے لن کو خوب چوما چوسا چوپے مارکر میرے لن کا پانی نکال کر پی کر چلی گئی پھر دوسرے رات میں نے بہن کی چوت کو چوم چاٹ کے چوت کا رس نکال کر چاٹ کے پھر بہن کے بڑے مموں کو خوب چودا اور بہن نے میرے لن کو خوب چوپے مار لن کا پانی نکلا اور پی کر چلی گئی پھر دن میں مجھ سے کہا رات کو میں میکپ کرکے آؤں میں بہن کو چومتے کہا جیسے تیری مرضی پھر رات کو میکپ کرکے بہن میرے روم میں آئی تو بہن نے کہا آج میری چوت میں لن ڈالو پھر بہن نے میرے لن کو لوشن سے تر کرکے اپنی چوت کو لوشن سے تر کرکے کہا اب اندر ڈالو پھر لن کے ٹوپہ کو بہن کی چوت کے سوراخ پر رگڑا پھر ٹوپہ کو چوت میں اندر باہر کرنے لگا اور بہن فل مست ھوگئی میری کمر کو دونوں ٹانگوں میں لےکر میری گانڈ پر پاؤں رکھ کر زور کا جھٹکا دیا تومیرا لن بہن کی سیل کو توڑتا خون نکالتا ھوا سارا اندر چلا گیا تو بہن نے کہا ھائے اب مزہ آئے گا پھر ساری رات ھم چدائی کرتے رہے پھر صبح بہن نے کہا اب میں جاتی ھو مما نے دیکھ لیا تو بس پھر میں نے بہن کی چوت میں لن ڈال دیا تو بہن نے کہا اب ڈال دیا ھے تو جلدی مزے دو پھر بہن کی چوت نے رس چھوڑا تو بہن نے اپنے مموں میں میرے لن کو لےکر ایسا رگڑا کے میرے لن سے پانی سیدھا بہن کے منہ میں گیا بہن نے منہ کھول کر میرے لن کو منہ میں لےکر باقی پانی سارا پیکر کپڑے پہن کر چلی گئی میں پھر سے سو گیا قریب گھنٹہ بعد پھر بہن آئی اور میں نگا نید میں چادر اوڑھے سو رہا تھا تو بہن نے جلدی سے بیڈ کی چادر نکالنے لگی مجھے اٹھایا کہا چادر نکالنے دو میں نے بہن کو پکڑکر چادر میں لےکر چومنے لگا تو بہن نے کہا ابھی بھی نگے سورہے ھو کپڑے پہن لو میں نے بہن کی شلوار کو اوپر کر کے چدائی کرنے لگا بہن مستی میں کہے رہی تھی جلدی کرو مما آجائے گی پھر ھم دونو پانی پانی ھوگئے پھر چادر نکالی اور چلی گئی میں سوگیا پھر میں اٹھا تو بہن نے کہا مما کہیں گئی ھوئی ھے ھم نہاتے ھوئے چدائی کریں پھر ھم نے نہاتے ھوئے چدائی کی پھر میں نے بہن سے گانڈ چودنے کو کہا تو بہن مان گئی پھر بہن کی گانڈ کی سیل ٹوٹی تو درد کو برداش کیا اور بیڈ کی چادر گانڈ کے خون سے بھر گئی جب ھم فاریغ ھوئے تو پہلے بیڈ کی چادر نکال کر دوسری چادر بچھائی اور کہا اس دن مما تیرے روم میں آرہی تھی تو میں نے پوچھا تو کہا بیڈ کی چادر چینج کرنے جارہی ھوں پھر مجھے یاد آیا کے وہ تو خون سے بھری ھے میں نے مما سے کہا آپ جائیں میں چینج کرلیتی ھوں اگر مما دیکھ لیتی تو ھم پکڑے جاتے پھر ھم ہر رات کو چدائی کرنے لگے پھر بہن کی شادی ھوگئی پھر میں کچھ دن بہن کے پاس رہنے جاتا اور چدائی کرکے آتا پھر میری شادی ھوئی بیوی کی چوت گانڈ کے پھاٹک کھلے تھے میں نے پوچھا تو بیوی نے مجھ سے شیر کیا کہا میرا ایک لڑکا یار تھا کبھی کبھی اس کے ساتھ میں چدائی کرلیتی تھی پھر مجھے اور لن لینے کی تڑپ ھوئی تو یار نے بتایا تھا کے اس کے تین دوست بہت چودو ہیں سوچا اگر ان کے ساتھ مل کی چدائی کی جائے تو بہت مزہ آئیگا  پھر ایک مرتبہ میں نے یار سے کہا تم نے بتایا تھا کے تیرے تین دوست بلڈنگ میں رہتے ہیں اگر ھم وہاں چل کر چدائی کریں تو لڑکے نے کہا ان کا موڈ بن گیا تو میں نے کہا کوئی بات نہیں وہ بھی انجوائے کر لینگے پھر ہم نے پرگرام بنایا پھر وہ مجھے اپنے دوستوں کی بلڈینگ میں لےگیا وہ تین تھے اور چوتھا میرا یار تھا جب سب کے ساتھ چدائی کی تو مجھے بہت مزہ آیا پھر گانڈ چودنے کی فرمائش کی پھر گانڈ کی سیل ٹوٹی تو پھر چاروں خوب چدائی کرتے کبھی ساری رات کا پروگرام بناتے اور چدائی کرتے پھر ان میں سے دو کی شادی ھوگئی وہ چلے گئے اور ایک دوسرے ملک چلا گیا اور میرے یار کا دوسرے شہر میں تبادلہ ھوگیا پھر میری تم سے شادی ھوئی پھر میری بیوی پیٹ سے ھوگئی         ۔/

ا