دیکھ کر کھڑا ہو جاتا
ھیلو
دوستو میرا نام فراز ھے میں جس آفس میں کام کرتا تھا اور سُمن بھی اسی آفس میں کام
کرتی تھی سُمن بہت خوبصورت ھے اور گورا گورا بدن ھے بڑے ممے اور موٹی گانڈ ھے جب میں
سمن کے فگر کو دیکھتا تو بہت ھوٹ ھوتا ایک بار میں سمن کو دیکھ رہاتھا اور سمن نے
مجھے دیکھا تو میں سمن کی آنکھوں میں دیکھنے لگا کچھ دیر تو سمن دیکھتی رھی پھر
نظریں ہٹاکر کام کرنے لگی اور میں سمن کو بار بار دیکھتا اور سمن نے دوتین بار دیکھا
اور میرا لن اپنی مستی میں پینٹ میں کھڑا ھونے لگا پھر اسی طرح سمن نے بھی مجھے دیکھنا
شروع کیا پھر ایک بار میں لینچ کا ویٹ کرنے لگاکہ سمن لینچ کرنے جائے تو میں بھی
جاؤ پھر سمن نے مجھے دیکھا تو میں نے بھی سمن کو دیکھا پھر سمن کھانا گرم کرنے کیلئے
پیون کو دیا اور لینچ روم چلی گئی میں بھی اٹھکر لینچ روم گیا تو سمن کو ھائے کیا
سمن نے مجھے دیکھا میں سمن کے ساتھ بیٹھا تو سمن نے کہا فراز میں نے کہا جی بولیں
تو سمن نے کہا میں نے نوٹ کیا ھےکہ آج کل تم مجھے دیکھ رھے ھوتے ھو میں نے کہا تم
بہت خوبصورت ھو تو کہا پھر میں نے کہا تم کو دیکھنے کو من کرتا ھے آئی لویو کہا تو
سمن نے کہا دیکھوں تم بہت اچھے ھو پر میں شادی شدہ ھوں میں نے کہا کوئی بات نہیں
تو سمن نے مسکراکر کہا کیا مطلب میں نے کہا میں تم کو پیار کرنا چاہتا ھوں اگر تم
مجھ سے دوستی کروگی تو میں تیری ہر خواش کو پورا کرونگا اور تیرا گھر چلانے میں بھی
بہت ساتھ دونگا اور کچھ دنوں بعد میں اپنا بزنس شروع کرنے والا ھوں تو سمن نے کہا
دیکھو تم اچھی سی لڑکی دیکھ کے شادی کرلو میں نے کہا اگر تم کہتی ھوتو وہ بھی
کرلونگا میں تم سے وعدہ کرتا ھوں تم کو کسی چیز کی کمی نہیں ھونے دونگا پھر کھانا
آیا سمن کو کھانا کھاتے میں نے کہا یہ خوبصورت ساچہرہ رسیلے ھونٹ سمن تم بہت پیاری
ھو سمن نے مسکراتے کہا جھوٹ مت بولو سامنے آئینہ لگا ھوا تھا میں نے کہا سمن اس
طرف دیکھو میں نے کہا آئینہ میں دیکھو تم کتنی خوبصورت ھو سمن پھر مسکرائی تو میں
نے سمن سے کہا تم مسکراتی ھوتو بہت پیاری لگتی ھو سمن نے کہا میں نے کھانا کھالیا
ھے میں جارہی ھو میں نے کہا بتاؤ تو سمن نے مجھے غصہ والی آنکھ دیکھائی اور پھر
مسکرا کر چلی گئی پھر میں کھانا کھاکر اپنی سیٹ پر بیٹھ کر سمن کو دیکھ کر ھوا میں
چمہ پھینکتا تو سمن سے منت کرتا کے مان جاؤ اور سمن مجھے دیکھ کے کبھی غصہ والی
آنکھ دیکھاتی کبھی مسکراتی پھر ایک بار میں نے سمن کو پکڑ لیا تو سمن نے کہا بدنام
کرنے کا ارادہ ھے کیا میں نے کہا بتاؤ تو سمن نے کہا اچھا ایسے کرتے ہیں چھٹی کے
بعد بات کرتے ہیں پھر چھٹی ھوئی تو ھم کیفے گئے تو سمن نے کہا میری کچھ شرطیں ھیں
میں نے کہا مجھے ہر شرط قبول ھے سمن نے کہا پہلے سن تو لو میں نے کہا بتاؤ تو سمن
نے کہا تم مجھے چھوڑو گے نہیں اور مجھے ایک گھر دوگے اور گھر کا اور میرا بچوں کا
خرچہ دوگے میں نے کہا آپ کا شوہر کہا شوہر کا ایکسیڈنڈ ھوا ھے وہ اپاہج ھے اگر تم
سب ایگری کرتے ھو تو میں تیار ھوں میں نے سمن سے کہا ٹھیک ھے تو سمن نے کہا پھر آج
رات میرے گھر میں سمن کے ہاتھ میں ہاتھ دےکر کہا اب تم جو کہوں گی میں کرنے کو تیار
ھوں پھر ھم سمن کے گھر آئے سمن کی ایک بیٹی اور بیٹا تھا سمن کی بیٹی بھی بہت
خوبصورت تھی بلکل اپنی مما کی طرح سمن کے شوہر کی ایک ٹانگ کٹی ھوئ تھی تو مجھے
سمن پر اور پیار آیا سب سے ملوایا میں نے پوچھا کے کب سے ایکسیڈنڈ ھوا تو بتایا کے
چار سال سے اور میں نے دیکھا اس کا شوہر بہت خوش تھا مجھ سے مل کے میں نے سمن سے
کہا تم اتنی مشکل میں ھو پھر ھم سب نے کھانا کھایا پھر بچے سونے گئے تو سمن کے
شوہر کو ویل چیر پر بٹھاکر اسے روم میں بیٹھ پر لیٹاکر اوپر چادر دےکر شوہر کو چمہ
کرکے کہا میں جارھی ھو کچھ چاہئے تو یہ بجادینا میں آجاؤنگی پھر ڈور بند کرکے ھم
باہر آکر دوسرے روم میں آئے اور سمن نے مجھے باہوں میں بھر کر چومنے لگی اور سمن
بہت ھوٹ تھی میں نے سمن کو باہوں میں بھر کر بیڈ پہ لیٹایا تو سمن نے مجھے نیچے
کرکے میرے اوپر آکر مجھے مست چومتے ھوئے مجھے نگاکر کے میرے لن کو دیکھ کر واو کہا
اور تعریف کی پھر لن کو چومتی چوستی چوپے مارتی ھوئی مجھے مست کیا پھر میں نے سمن
کو چومتے ھوئے نگاکر کے سمن کے چہرے ھونٹ گالوں کو مموں کو چومتا چوستا دباتا سمن
کی چوت دیکھی تو سمن کی چوت بھی سمن کی طرح بہت خوبصورت تھی میں نے چوت کی تعریف
کرتے سمن کی چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رہا پھر سمن اٹھ کر میرے اوپر آکر اپنی چوت
میں میرا لن لےکر چدائی کرنے لگی اور اپنی چوت کو ایسا اوپر نیچے کیا کے میں مست
ھوگیا پھر سمن ڈونکی بنی پھر لیٹ کر ہر طریقہ سے چدائی کی پھر سمن کی چوت نے اتنا
پانی چھوڑا کے میں چدائی کررہا تھا اور چوت سے آواز آرہی تھی پڑوچ پڑیچ کی پھر میں
سمن کے مموں کو چودنے لگا پھر سمن کی چوت کو جوش آیا پھر چدائی کی پھر چوت نے پانی
چھوڑا میرا لن ایک دم سُن کھڑا تھا پھر سمن نے چوپے مارے پھر چوت کو جوش آیا چوت کی
چدائی کی پھر سمن کی چوت نے پانی چھوڑا پھر لن کی تعریف کرتے چوپے مارتے کہا میری
چوت تین بار پانی پانی ھوچکی ھے اور تیرے لن نے ابھی تک پانی نہیں چھوڑا پھر سمن
نے میرے لن کو چوپے اور اپنے مموں میں لےکر ایسا مست کیا کے میرا لن پانی پانی ھوگیا
پھر سمن مجھے باہوں میں لےکر لیٹی سمن نے کہا ایک اور بات بھی ھے میں نے کہا بتاؤ
تو سمن نے کہا جب شوہر کا ایکسیڈنڈ ھوا تھا تو اس کا لن بھی کٹ گیا تھا تو مجھے
سمن پہ بہت پیار آیا میں نے سمن کو باھوں میں لے کر اپنے سینہ سے لگاکر کہا تم نے
کیسے صبر کیا تو سمن نے کہا جب مجھے ڈوکٹر نے بتایا تو میں مر سی گئی تھی جب شوہر
کو پتاچلا تو بہت روتے اور مجھے کہتے تم چلی جاؤ شوہر ڈوکٹر کو کہتے مجھے موت دےدو
اور بڑی مشکل سے گھر لائے پھر جب میں ھوٹ ھوتی تو شوہر کے ساتھ سیکس کرتی شوہر میری
چوت کو چومتا چاٹتا جب لن کی طلب ھوتی تو میں بہت روتی شوہر کہتا مجھے چھوڑ دے اب
میرے پاس کچھ نہیں ھے لیکن میں مجبور تھی پھر شوہر نے ایک بار کہا تم کسی سے دوستی
کرلو اسے گھر بھی لانا میں خاموش رہتی جب ھوٹ ھوتی تو شوہر مجھے پیار سے سمجھاتے
کے میرے لیئے تم اپنی جوانی کیوں برباد کررھی ھو میں نے روتے کہا کون مجھ سے پیار
کریگا شوہر نے کہا تم کسی کو پسند کرو پھر ایک بار میں نے تیری آنکھوں میں پیار دیکھا
شوہر سے کہا آفس میں فراز مجھے دیکھتا ھے
اور تم جب مجھے دیکھ رھے تھے تو میں نے بھی ہمت کرکے تیری آنکھوں میں دیکھا جب تم
میری تعریف کرتے تو مجھے اچھا لگتا اور کبھی غصہ بھی آتا پھر جب تم میری اور تعریف
کرتے تو مجھے غصہ آتا تو غصہ سے بھری آنکھو سے تم کو دیکھتی پھر تم پہ پیار آتا تو
مسکرا دیتی میرا بھی من کرتا تھا کے تم سے پیار کرو لیکن ڈر لگتا تھا کہں تم مجھے
بیچ راستے چھوڑ گئے تو دوبارا یہ غم مجھ سے برداش نہیں ھوگا میں نے بھی سوچہ کے
چلو میں بات کر کے دیکھتی ھوں جب تم نے ہاں کی تو میں بہت خوش ھوئی پھر ھم نے چدائی
کی پھر میں سمن کی آفس سے جوپ چھڑا دی اور اپنا بزنس کیا اور میرا گھر تھا وہ گھر
سمن کے نام کیا گاڑی بھی لےکر دی سمن سے گانڈ کی فرمائش کی تو سمن نے کہا پوچھوں
مت جہاں من کرے وہیں اپنا لن ڈال دو میں اوف تک نہیں کرونگی سمن سے میں بہت پیار
کرتا تھا تو سمن کی گانڈ کی سیل سکون سے توڑکر چدائی کرتا پھر ایک بار میں اکیلئے
میں سمن کے شوہر سے کہا میرا من کرتا ھے میں اور سمن آپ کے ساتھ انجوائے کریں اس
نے کہا میں کیا دے سکتا ھوں میں نے کہا لطف تو لے سکتے ھو پلز تو کہا اگر تم کہتے
ھوں تو ٹھیک ھے پھر سمن آئی کہا کیا بات ھو رہی ھے میں نے بتایا کے ھم مل کر
انجوائے کریں سمن کچھ کہنے والی تھی تو میں نے کہا دیکھو ھم سب خوش رہیں تو اچھی
بات ھے سمن نے شوہر کو دیکھا میں نے کہا وہ مان گیا ھے سمن نے مجھے غصہ سے دیکھ کر
مسکرائی پھر رات کو ھم نگے ھوکر مست ھوئے اور فل انجوائے کیا پھر روم میں آئے سمن
نے کہا میں تو شوہر کو سیکس کیلئے بھول گئی تھی تم نے مجھے یاد دلایا اس کا لن نہیں
تو کیا ھوا وہ چوت مموں ھونٹ چہرے جسم کو چوم کر مزے تو لے سکتا ھے میں نے کہا اب
ھم ساتھ میں کیا کرینگے اور کبھی تم اکیلے میں خوش کردیا کرو تو سمن بہت خوش ھوئی
پھر سمن کو میرے لن سے حمل ھوگیا بہت خوش ھوئی اور سمن کا شوہر بھی بہت خوش ھوا اب
سمن کی بیٹی بھی فل جوان ھوگئی اپنی مما کی طرح فگر تھا ایک بار سمن نے کہا ایک
بات کہوں میں نے کہا کہوں کہا سمینہ اب جوان ھوگئی ھے تین بار ماہواری بھی آچکی ھے
میں نے کہا پھر تو کہا اب وہ پورا لےسکتی ھے میں نے سمن کو باہوں میں لےکر چومتے
کہا اور تو کہا اس کے ممے بھی بڑے ھوگئے ہیں اور گانڈ بھی اچھی ھے میں نے سمن کی
چوت میں لن ڈال کر چودتے کہا ہاں بہت پیاری ھے پھر کہا اگر تم چاہوتو سمینہ کو پیار
کرسکتے ھو میری اجازت ھے میں نے کہا تم کہے رھی ھو کہا ہاں میں کہے رھی ھو من کرے
تو میرے سامنے بھی کرسکتے ھو پھر میرے اوپر آکر چدائی کرتے کہا میری طرف سے سمینہ
تم کو گفٹ ھے اور سمن چدائی کرنے میں مست ھوگئی پھر چوت نے پانی چھوڑا تو میرے
اوپر لیٹی میرا منہ چوستی کہا بتاؤ میرا گفٹ اچھا لگا میں نے کہا ہاں بہت اچھا ھے
میں اور سمن چدائی کرکے 4 بجے سوگئے تو سمن صبح 10 بجے ناشتہ بنانے کو اٹھی تو
مجھے سے کہا میں سمینہ کو بھیجتی ھوں تم سیکس کرلو چوت میں لن نہیں ڈالنا وہ میرے
سامنے باقی سب کرو میں نے اوکے کہا پھر سمن چلی گئی کچھ دیر بعد سمینہ آئی اور میرے
ساتھ بیٹھی میں نے سمینہ کو باہو میں لےکر سینے سے لگاکر ھونٹ چوسے پھر سمینہ کی نیٹی
اوتار کر مموں کی تعریف کی اور مموں کو چوما دبایا چوسا پھر سمینہ کی چڈی اوتار کر
جوان چوت دیکھ کر تعریف کی اور چوت کو خوب چوما چوسا چاٹا پھر سمینہ کے منہ میں
اپنا لن دیا اور چوپہ مارنے لگی کبھی سمینہ کے مموں کو چودتا کبھی سمینہ کی چوت کے
دونوں ھونٹوں کے بیچ میں لن کا ٹوپہ رگڑتا تو کبھی سمینہ کو اُلٹا لیٹاکر سمینہ کی
گانڈ کے دونوں ھیپوں کے بیچ میں لن رگڑتا میں اور سمینہ بہت مست تھے مجھے سمینہ سے
بہت مزہ آرہا تھا من کر رہا تھاکہ ابھی سمینہ کی چوت گانڈ کو لن سے پھاڑ دو پر میں
نے سمن سے وعدہ کیا ھوا تھا پھر سمن آگئی اور ھم کو نگا مست دیکھ کر سمینہ سے کہا
اب تم جاؤ تو سمینہ نیٹی پہننے لگی اور سمن میرے اوپر آکر لن کو چوت میں لےکر
چودتے کہا صبر نہیں ھورہا تھا نہ میں نے کہا ہاں تو سمن نے کہا سمینہ کے ساتھ مزہ
آیا میں نے کہا بہت مزہ آیا سمینہ نے نیٹی پہن کرکہا مما مجھے بھی بہت مزہ آیا تو
سمن نے سمینہ کو مسکراکر دیکھا تو سمینہ مما
کے ھونٹ چوم کر چلی گئی پھر سمن نے میرے لن کو اپنی چوت سے ایسا چودا کے سمن
کی چوت اور میرا لن پانی پانی ھوگئے سمن نے کہا تم سمینہ سے شادی کرلو اس طرح ھم
ساتھ مزے کرینگے پھر کہا رات کو سمینہ کی سیل توڑنا پھر سوہاگ رات کو گانڈ کی سیل
توڑنا میں نے کہا جیسے تم کہوں پھر رات کو سمن نے سمینہ کو پالر سے لائی ھم تینوں
مست ھوگئے پھر سمینہ کی چوت کی سیل ٹوٹی پھر ساری رات سمن اور سمینہ کو چودتا رہا
پھر میں بیچ میں سوگیا سمن کام کرتی تو سمینہ آجاتی پھر سمن آتی بس چودتے رہتے پھر
سمن نے سمینہ سے شادی کرائی رات کو سمینہ کی
گانڈ کی سیل توڑ کر چدائی کی پھر دونوں پیٹ سے ھوگئی میں اب بھی چدائی کرتا
ھوں اور مما بیٹی اب بھی میرے ساتھ نگی سوتی ہیں اور ھم تنوں مل کے چدائی کرتے ہیں
اور دونوں میرے لن سے بہت خوش ہیں اور دونوں کے ساتھ مجھے بہت مزہ آتا ھے بائے
0 Comments:
ایک تبصرہ شائع کریں
Thanks to take interest