SS STORIES WORLD

About Me
Munere veritus fierent cu sed, congue altera mea te, ex clita eripuit evertitur duo. Legendos tractatos honestatis ad mel. Legendos tractatos honestatis ad mel. , click here →

ہفتہ، 1 مئی، 2021

جب بہن کو ڈالا


جب بہن کو ڈالا

دوستو میرا نام ۔ ۔ میں آپ دوستو سے اپنی سچی کہانی شیر کرتا ھوں میری بڑی بہن کو بائک سیکھنے کا بڑا شوق تھا میری بڑی بہن بہت خوبصورت ھے اور بہن کے مست بڑے مموں کی کیا بات ھے اور بہن کی گانڈ بہت مست ھے ویسے بہن کو چودنے کا میرے من میں کبھی خیال نہیں آیا اور کس طرح ھم دونوں آپس میں چدائی کرنے پر مجبور ھوگئے جب بہن نے پہلی بار مجھے بائک کیلئے کہا تو میں نے انکار کردیا پھر ایک بار بہن نے مجھ سے کہا مجھے بائک  چلانا سیکھاؤ پہلے تو میں نے بہن کی اچھی خاصی بعزتی کی لیکن بہن نے ایک نا سنی بہن نے کہا اگر تم مجھے بائک سیکھاؤگے تو میں تم کو 300 دیاکروں گی جب 300 سو کا سُنا تو میں نے فورن ہاں کی تو کہا پھر چلو پھر میں نے بائک نکالی اور ھم باہر آئے اور بہن کو کہا آؤ تو بہن میرے آگے بیٹھی میں نے بتایا کے یہ کلچ ھے اور ایکسی لیٹر ھے اور یہ گیر ھے اور یہ بریکیں ہیں پھر بہن کے ہاتھوں کو ہنڈل پر رکھکر اپنے ہاتھوں کو بہن کے ہاتھوں پر رکھ کر کہا اب کِک لگاکر اسٹارٹ کرو تو بہن نے ایک کِک ماری اور گرنے لگی تو بہن کو میں نے باہوں میں بھرا تو کچھ عجیب سی فیلنگ ھوئی پھر میں نے کہا سکون سے زور کی کِک لگاؤ پھر کِک لگائی اور اسٹارٹ ھوئی پھر کلچ دباکر گیر لگایا پھر دھیرے دھیرے ایکسی لیٹر دیتے ھوئے کلچ کو چھوڑا تو گاڑی میں حرکت ھوئی پھر تھوڑی سی بائک چلائی تو آگے پھر بند ھوگئی پھر چلانا شروع کیا اور گاڑی اوور ھونے لگی تو درخت میں لگنے والی تھی تو میں نے سمبھال کر بریک لگائی بائک جھٹکے سے بند ھوئی اور بہن گرنے والی تھی اور اچانک میرے دونوں ہاتھ بہن کے دونوں مموں پر پڑے تو میں نے زور سے دبایا تو بہن کو گرنے سے اور بائک کو گرنے سے بچایا پھر بہن نے کہا میں سیکھ تو جاؤگی نہ میں نے کہا ہاں سیکھ جاؤگی اگر سمجھداری سے سیکھو تو جلدی سیکھ جاؤگی اب میں دھیرے دھیرے بہن کے جسم سے مست ھورہا تھا پھر بائک چلائی پھر میں بہن کے جسم کو باہوں میں بھر کر دبایا تو شلوار میں میرا لن کھڑا ھونے لگا پھر بہن نے بائک سے جھٹکا لیا تو میں نے بہن کے مموں پر ہاتھ رکھ کر دبایا اور اب میرا لن فل کھڑا ھوگیا اور بہن کو میرا لن لگ رہاتھا پھر آگے جمپ آیا تو بہن کی گانڈ اوپر اٹھی تو میرا لن سیدھا ھوا اور بہن کی گانڈ میرے لن پر تھی اور میں اپنے آپ کو کنڑول کر رہاتھا لیکن میرے ہوشوہواس اُڑے ھوئے تھے پھر شام ھورہی تھی تو بہن نے کہا اب کل پھر ھم گھر آئے تو مجھے وہ سب یاد آنے لگا اور میرا لن کھڑا ھوگیا میں نے بہت سوچا کے یار بہن ھے لیکن مجھے بہن کا جسم باربار تڑپا رہاتھا پھر دوسرے دن بہن نے کہا چلو بہن کو دیکھ کے میرا لن کھڑا ھوگیا من میں آیا کے آج خود مزے کروں میں نے جلدی سے بائک باہر نکال کر بہن کو کہا آؤ تو بہن بیٹھی میں نے کہا سب پتا ھے نہ پھر سمجھاکر بہن کے مموں پہ ہاتھ رکھا تو بہن نے کہا ابھی تو ہاتھ نیچے کرو میں نے فورن ہاتھ نیچے کرکے بہن کی کمر کو باہوں میں لےکر دباتے کہا بائک اسٹارٹ کرو لیکن بہن کی یہ بات کے ابھی تو ہاتھ نیچے کرو میں سمجھ نہ پایا اور اگنور کردیا بائک اسٹارٹ کر کے چلانے لگی میں فل ھوٹ تھا اور بہن کی کمر کو چوما پھر ھم گھر سے دور نکل آئے میرا لن کھڑا تھا اور بہن کے جسم میں دبا ھوا تھا میں مستی میں آرہاتھا پھر آگے جمپ آیا تو بہن کی گانڈ اوپر ھوئی اور میرا لن سیدھا ھوا اور بہن کی گانڈ میرے لن پر آئی تو میں بہن کے مموں کو دبایا اور بہن کو کَس کے دبایا اور کمر کو چوما اور بائک بند ھوئی تو بہن نے کہا مجھے بائک چلانا سیکھاؤ میں نے کہا آپ اسی طرح چلاتی رہوں آج بہن نے بائک کو پہلے دن سے کچھ بہتر چلایا اور برا بھی نہیں منایا پھر تیسرے دن بہن کے جسم اور مموں کو خوب دبایا تو اور بہن اب بائک سہی چلا رہی تھی اور میں ایک دو بار بہن کی چوت پر ہاتھ رکھر کر ہٹایا پھر جمپ کے دوران بہن کی گانڈ اوپر ھوتی تو میں گانڈ کو ہاتھ لگاتا لیتا بہن نے باتوں باتوں میں کہا تم تو مست ھوجاتے ھو مجھے بائک سیکھاؤ میں نے کہا اب تم بائک سہی چلا رہی ھو میں نے بہن کے گال کو چوما تو بہن نے کہا جپھی نہیں ڈالی میں نے فورن جپھی ڈال کر مموں کو دبایا تو بہن ہسنے لگی اور کہا اس کو نہں کمر کو تھامنے کا کہا تھا میں نے کہا بہت اچھے ہیں اب بہن کو بائک چلانا آگئی اب گھر میں میری بہن مجھ سے باتی کرتی کہتی تم کو کیا ھوجاتا تھا میں نے کہا کچھ نہیں تم میری بہن ھو اس لئے تم پر پیار آتا تھا بس بہن نے کہا کیا تم ھوٹ ھوجاتے تھے میں شرمندہ ھونے لگا تو بہن نے کہا تیرا وہ بھی کھڑا ھو جاتا تھا میں چپ ھوگیا تو بہن نے مسکراتے کہا چلو کوئی بات نہیں مجھے کچھ بھی برا نہیں لگا لیکن تھوڑا سا خیال رکھا کرو کہیں مماپاپا نہ دیکھ لیں اور اپنی بہن کو پیار کرتے رہاکرو اور مسکراتے چلی گئی میری سمجھ میں آگیا کے بہن کو بھی مستی چڑھ گئی ھے اور میرا لن کھڑا ھوگیا اور میں بہن کو دیکھا کے کہاں ھے تو وہ گھر کے پیچھے کپڑے دھوئے تھے تو ان کو رسی پر سکھانے کیلئے لٹکا رہی تھی میں گیا اور بہن کو پیچھے سے باہوں میں بھر کر مموں کو دبایا اور لن کو گانڈ پر رکھا تو بہن نے کہا کچھ چاہیئے میں نے کہا ہاں بہن نے کہا کیا میں نے کہا آپ تو بہن نے میری طرف منہ کیا اور مجھے باہوں میں بھر کر کہا میرا کیا کروگے میں نے پیار کرونگا تو بہن نے کہا تم نے مجھے بہت ھوٹ کیا میرے کھڑے لن کو ہاتھ میں لےکر کہا اس نے مجھے مست کیا ھے پھر کہا کوئی آنہ جائے مجھے چھوڑو میں جاتی ھوں پھر بہن مسکراتی ھوئی چلی گئی پھر ایک بار بہن کو کچن میں دیکھا تو جاکر بہن کو پیار کرتے مموں کو دباتا بہن کی گانڈ چوت پر لن رگڑ رہاتھا اور کچھ دیر بہن بھی ہیلپ کرتی رہی پھر کہا چھوڑو مما آنے والی ھے میں نے کہا کچھ تو کرو اتنی دیر میں مما کے آنے کا محسوس ھوا تو بہن ہانڈی کا بتانے لگے مما بھی آگئی تو مما بھی کھانا بنانے لگی میں بہن کی گانڈ کو دبالیتا کبھی چوت کو ہاتھ لگاتا کبھی مموں کو دباتا کبھی مما کے پیچھے بہن کے ھونٹ چوستا میں نے بہن کو اور بہن نے مجھ کو بہت پاگل کیا ھوا تھا پھر رات کو بہن میرے روم میں آئی اور کہا میں آگئی ھوں ابھی جوکرنا ھے کرو میں نے بہن کو باھوں میں بھر کر چومتے ھوئے بیڈ پر لیٹاکر نگا کردیا اور مموں کو خوب دبایا چوما چوسا پھر بہن کی چوت دیکھ کے تعریف کی اور چوت کوخوب چوما چوسا چاٹا اور بہن کی چوت نے رس چھوڑا رس چاٹ کر میں بھی نگا ھوکر بہن کو لن دیکھایا تو بہن نے لن کی تعریف کی اور میرے لن کو خوب چوما چوسا چوپے مارکر میرے لن کا پانی نکال کر پی کر چلی گئی پھر دوسرے رات میں نے بہن کی چوت کو چوم چاٹ کے چوت کا رس نکال کر چاٹ کے پھر بہن کے بڑے مموں کو خوب چودا اور بہن نے میرے لن کو خوب چوپے مار لن کا پانی نکلا اور پی کر چلی گئی پھر دن میں مجھ سے کہا رات کو میں میکپ کرکے آؤں میں بہن کو چومتے کہا جیسے تیری مرضی پھر رات کو میکپ کرکے بہن میرے روم میں آئی تو بہن نے کہا آج میری چوت میں لن ڈالو پھر بہن نے میرے لن کو لوشن سے تر کرکے اپنی چوت کو لوشن سے تر کرکے کہا اب اندر ڈالو پھر لن کے ٹوپہ کو بہن کی چوت کے سوراخ پر رگڑا پھر ٹوپہ کو چوت میں اندر باہر کرنے لگا اور بہن فل مست ھوگئی میری کمر کو دونوں ٹانگوں میں لےکر میری گانڈ پر پاؤں رکھ کر زور کا جھٹکا دیا تومیرا لن بہن کی سیل کو توڑتا خون نکالتا ھوا سارا اندر چلا گیا تو بہن نے کہا ھائے اب مزہ آئے گا پھر ساری رات ھم چدائی کرتے رہے پھر صبح بہن نے کہا اب میں جاتی ھو مما نے دیکھ لیا تو بس پھر میں نے بہن کی چوت میں لن ڈال دیا تو بہن نے کہا اب ڈال دیا ھے تو جلدی مزے دو پھر بہن کی چوت نے رس چھوڑا تو بہن نے اپنے مموں میں میرے لن کو لےکر ایسا رگڑا کے میرے لن سے پانی سیدھا بہن کے منہ میں گیا بہن نے منہ کھول کر میرے لن کو منہ میں لےکر باقی پانی سارا پیکر کپڑے پہن کر چلی گئی میں پھر سے سو گیا قریب گھنٹہ بعد پھر بہن آئی اور میں نگا نید میں چادر اوڑھے سو رہا تھا تو بہن نے جلدی سے بیڈ کی چادر نکالنے لگی مجھے اٹھایا کہا چادر نکالنے دو میں نے بہن کو پکڑکر چادر میں لےکر چومنے لگا تو بہن نے کہا ابھی بھی نگے سورہے ھو کپڑے پہن لو میں نے بہن کی شلوار کو اوپر کر کے چدائی کرنے لگا بہن مستی میں کہے رہی تھی جلدی کرو مما آجائے گی پھر ھم دونو پانی پانی ھوگئے پھر چادر نکالی اور چلی گئی میں سوگیا پھر میں اٹھا تو بہن نے کہا مما کہیں گئی ھوئی ھے ھم نہاتے ھوئے چدائی کریں پھر ھم نے نہاتے ھوئے چدائی کی پھر میں نے بہن سے گانڈ چودنے کو کہا تو بہن مان گئی پھر بہن کی گانڈ کی سیل ٹوٹی تو درد کو برداش کیا اور بیڈ کی چادر گانڈ کے خون سے بھر گئی جب ھم فاریغ ھوئے تو پہلے بیڈ کی چادر نکال کر دوسری چادر بچھائی اور کہا اس دن مما تیرے روم میں آرہی تھی تو میں نے پوچھا تو کہا بیڈ کی چادر چینج کرنے جارہی ھوں پھر مجھے یاد آیا کے وہ تو خون سے بھری ھے میں نے مما سے کہا آپ جائیں میں چینج کرلیتی ھوں اگر مما دیکھ لیتی تو ھم پکڑے جاتے پھر ھم ہر رات کو چدائی کرنے لگے پھر بہن کی شادی ھوگئی پھر میں کچھ دن بہن کے پاس رہنے جاتا اور چدائی کرکے آتا پھر میری شادی ھوئی بیوی کی چوت گانڈ کے پھاٹک کھلے تھے میں نے پوچھا تو بیوی نے مجھ سے شیر کیا کہا میرا ایک لڑکا یار تھا کبھی کبھی اس کے ساتھ میں چدائی کرلیتی تھی پھر مجھے اور لن لینے کی تڑپ ھوئی تو یار نے بتایا تھا کے اس کے تین دوست بہت چودو ہیں سوچا اگر ان کے ساتھ مل کی چدائی کی جائے تو بہت مزہ آئیگا  پھر ایک مرتبہ میں نے یار سے کہا تم نے بتایا تھا کے تیرے تین دوست بلڈنگ میں رہتے ہیں اگر ھم وہاں چل کر چدائی کریں تو لڑکے نے کہا ان کا موڈ بن گیا تو میں نے کہا کوئی بات نہیں وہ بھی انجوائے کر لینگے پھر ہم نے پرگرام بنایا پھر وہ مجھے اپنے دوستوں کی بلڈینگ میں لےگیا وہ تین تھے اور چوتھا میرا یار تھا جب سب کے ساتھ چدائی کی تو مجھے بہت مزہ آیا پھر گانڈ چودنے کی فرمائش کی پھر گانڈ کی سیل ٹوٹی تو پھر چاروں خوب چدائی کرتے کبھی ساری رات کا پروگرام بناتے اور چدائی کرتے پھر ان میں سے دو کی شادی ھوگئی وہ چلے گئے اور ایک دوسرے ملک چلا گیا اور میرے یار کا دوسرے شہر میں تبادلہ ھوگیا پھر میری تم سے شادی ھوئی پھر میری بیوی پیٹ سے ھوگئی         ۔/

ا

0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

Thanks to take interest