SS STORIES WORLD

About Me
Munere veritus fierent cu sed, congue altera mea te, ex clita eripuit evertitur duo. Legendos tractatos honestatis ad mel. Legendos tractatos honestatis ad mel. , click here →

جمعہ، 5 مارچ، 2021

ڈیجیٹل محبت تحریر: ماہر جی



ڈیجیٹل محبت تحریر: ماہر جی

ماجد اپنے کزنوں کے ساتھ کمرے میں سونے کی تیاری کر رہا تھا جب اس کی جیب میں ایک دم اس کا موبائل بجا ۔۔۔ اس کے نمبر پر کسی نامعلوم نمبر سے واٹس ایپ پر میسج آیا تھا ۔۔۔ یہ اس نمبر سے آنے والا آج کے دن میں دوسرا میسج تھا ۔۔۔ پہلا میسج آیا تھا کہ " بہت ہی سمجھ لگ رہے ہو بیٹا " ۔۔۔ مگر ماجد کو اندازہ نہیں تھا کہ یہ کون ہو سکتا ہے کیونکہ اس وقت گھر میں اس کے بہت سارے رشتہ دار موجود تھے شادی کی وجہ سے ۔۔۔
۔
۔
ماجد اپنی بہن اور ماں کے ساتھ رہتا تھا ۔۔۔ اس کے باپ کی وفات کے بعد ماجد نے دکان سنبھال لی اور گھر کا خرچ چلانے لگا ۔۔۔ جیسے کیسے کرکے آخر کار وہ اس قابل ہو گیا کہ آج اپنی بہن کی شادی کروا رہا تھا ۔۔۔ شادی والے گھر میں اس کی ایک خالہ جو کہ اسکی امی کی بچپن کی سہیلی تھی اور بہنوں جیسی تھی  اپنے سارے بچوں سمیت وہاں موجود تھی ۔۔۔ اس کے علاوہ اس کی پھوپی جو کہ ساتھ والے گھر میں رہتی وہ بھی سارا دن وہاں موجود ہوتیں ۔۔۔ شادی والے کام میں اتنی مصروفیات ہوتی کہ اکثر ہمسائے کی آنٹیاں ابھی گھر میں مدد کے لیے آ جاتی تھیں ۔۔۔
۔
۔
جب پہلا میسج ماجد کو ملا تو اس نے جواب دیا شکریہ آنٹی مگر آپ کے فون کا نمبر میرے پاس سیو نہیں ہے اس لئے میں نے پہچانا نہیں ۔۔۔ اس کے بعد ماجد کو شام تک اس نمبر سے کوئی میسج نہیں آیا ۔۔۔ مگر رات کو جب وہ اپنے کزنوں کے ساتھ سونے کی تیاری کر رہا تھا تو اس کا موبائل بجا اور اسی نمبر سے ایک دوسرا میسج آیا ۔۔۔ ماجد نے جلدی سے میسج کھولا لیکن ایک دم ڈر کر موبائل لاک کر کہ جیب میں ڈال لیا ۔۔۔ کیونکہ اسے یقین نہیں آرہا تھا ابھی ابھی اس نے جو میسج دیکھا ۔۔۔ ماجد سیدھا واش روم میں گھس گیا اور کموڈ پر بیٹھ کر اپنا موبائل نکال کر دوبارہ واٹس اپ آن کیا ۔۔۔ میسج میں لکھا تھا کہ " شاید یہ دیکھ کر پہچان جاؤ " اور ساتھ میں ایک تصویر تھی ۔۔۔ تصویر میں آنٹی نے اپنے کپڑے اتارے ہوئے تھی اور گردن سے ناف تک کی تصویر تھی مگر اپنا ایک بازو مموں کے اوپر رکھا ہوا تھا جس سے نپل تو چھپ گئے تھے مگر ممے چھپنے سے قاصر تھے ۔
جد کو اپنی قسمت پر یقین نہیں آرہا تھا ۔۔۔ اور اوپر سے آنٹی کا جسم اس قدر گورا اور خوبصورت و ملائم تھا کہ ماجد کا لن ایک دم اکڑ گیا ۔۔۔ ماجد نے میسج کا جواب دیا کہ " پہچانا تو نہیں مگر کیا خوبصورتی ہے - "
۔
۔
ماجد کے موبائل پر ایک اور میسج آیا کہ " تم بھی تو کچھ دکھاؤ نہ " ماجد نے ایک دم اپنی پینٹ اتاری اور لن کی تصویر بنائی مگر ٹوپی کو ہاتھ سے چھپا لیا ۔۔۔
۔
۔
ماجد کے موبائل پر میسج آیا " پلیز بیٹا پورا دکھاؤ نہ " جس کے جواب میں ماجد نے لکھا " آپ نے کہا دکھایا مکمل طور پر " ۔۔۔ اگلے ہی لمحے ماجد کے موبائل پر ایک اور تصویر آئی جس میں اب آنٹی نے اپنا بازو ہٹا لیا تھا ۔۔۔
۔
آنٹی کے خوبصورت ممے دیکھ کر ماجد کا لن پہلے سے بھی زیادہ اکڑ گیا ۔۔۔ ماجد نے اپنے لن کی تصویر بنائی اور آنٹی کو بھیج دی ۔۔۔ آنٹی نے اس کے لن کی تعریفیں شروع کردیں ۔۔۔
۔
۔
ماجد نے میسج کرکے ان کا نام پوچھا جو کہ انہوں نے صاف انکار کردیا بتانے سے ۔۔۔ اور آنٹی کا میسج آیا " نام جاننا ضروری ہے کیا کیا ہم اسی طرح انجوائے نہیں کر سکتے " ۔۔۔ جس کے جواب میں ماجد نے لکھا " مگر میرا تو دل کر رہا ہے آپ سے ملنے کا آپ کے خوبصورت ممے چوسنے کا " آنٹی کا جواب آیا " ملاقات بھی ہو ہی جائے گی کبھی نہ کبھی ابھی صرف انجوائے کرو بچے "
۔
۔
اور اس کے ساتھ ہی ان کی ایک اور تصویر ماجد کی موبائل پر موصول ہوئی جو کہ آنٹی کی پھدی کی تھی اور ساتھ لکھا تھا " دیکھو کتنا گیلا کردیا تم نے " جسے دیکھ کر ماجد نے بڑی زبردست قسم کی مٹھ لگائی ۔۔۔
اگلا سارا دن ماجد اپنے گھر کے ایک ایک عورت کو غور سے دیکھتا رہا اور یہ سوچتا رہا کہ ان میں سے کون ہے جو اسے رات کو میسج کر رہی تھی ۔۔۔ مگر وہ کچھ بھی پتا کرنے میں ناکام رہا ۔۔۔ ماجد نے آنٹی کو واٹس ایپ پر میسج کیے اور پوچھنا چاہا مگر آنٹی نے صرف اتنا جواب دیا " بوجھو تو جانیں ۔۔۔" مگر ماجد ہار مان چکا تھا ۔۔۔
۔
۔
تب آنٹی کا میسج آیا کہ چلو میں تمہاری مدد کرتی ہوں ۔۔۔ آنٹی نے کہا میں گھر میں موجود سب عورتوں کی ایک ایک کر کے تصویر بھیجتی ہوں ۔۔۔ پہچان جاؤ تو تم نے آکر میرے مموں کو دبانا ہو گا جس کا مطلب یہ ہوا کہ تم مجھے پہچان گئے ہو ۔۔۔ مگر اگر تم نے غلط عورت کا مما دبا دیا تو سوچ لو پھر تمہارا کیا حال ہوگا اس لئے سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ۔۔۔
۔
۔
ماجد کو آنٹی کی اس عجیب و غریب گیم کی کچھ سمجھ نہیں لگ رہی تھی ۔۔۔ مگر پھر بھی اپنے گھر کی ساری عورتوں کی تصویروں کی لالچ میں اس نے حامی بھر لی ۔۔۔
۔
۔
تبھی اس کے موبائل پر ایک تصویر موصول ہوئی ہے جو کہ اس کی امی کی سہیلی کی جسے پیار سے وہ خالہ بلاتا تھا کی تھی ۔۔۔ یہ تصویر اتنی ہاٹ تھی کے ماجد کا لن اکڑ گیا ۔۔۔

اس کی خالہ کے ممے تھے تو کافی بڑے بڑے مگر اتنے بڑے نہ تھے جتنے اس نے کل رات کو تصویر میں دیکھے تھے ۔۔۔ ماجد نے کافی سوچ سمجھ کر جواب دیا کہ نہیں آپ خالہ نییں ۔۔۔ آنٹی کا جواب آیا اور انہوں نے وجہ پوچھی کہ اس کو ایسا کیوں لگا ۔۔۔ جواب میں ماجد نے کہا کہ آپ کے ممے زیادہ بڑے ہیں لیکن خالہ کے اتنے بڑے نہیں ۔۔۔
۔
۔
اس کے بعد کافی دیر تک آنٹی کے میسجز آتے رہے اور وہ ماجد سے یہی پوچھتی رہی ہے کہ اسے اس کی آنٹی کیسی لگتی ہے ۔۔۔ ماجد پہلے تو کافی زیادہ شرماتا رہا مگر پھر کھل کر بتایا کہ اس کی آنٹی اسے بہت خوبصورت لگتی ہیں اور بہت ہاٹ بھی ۔۔۔ جواب میں ان کا میسج آیا کہ ان کے پاس اس کی خالہ کی ننگی تصویر بھی ہے جو کہ عورتیں اکثر مذاق میں ایک دوسروں کو بھیج دیتی ہیں ۔۔۔
۔
۔
اپنی خالہ کو ننگا دیکھنے کی ہوس میں ماجد آنٹی کی منتیں کرتا رہا کہ وہ تصویر بھیج دیں ۔۔۔ آنٹی پہلے تو سارا دن منتیں کرواتی رہیں مگر پھر جا کر انھوں نے ماجد کے موبائل پر تصویر بھیجی ۔۔۔ اس کی خالہ بہت خوبصورت تھی اور اس کا جسم تو اس سے بھی زیادہ خوبصورت ۔۔۔ ماجد اپنی خالہ کی ننگی تصویر دیکھ کر مٹھ مارتا رہا ۔۔۔

ماجد اب بالکل مکمل طور پر پاگل ہو چکا تھا آنٹی کے پیچھے ۔۔۔ وہ سارا دن آنٹی کو میسج کرتا رہتا مگر آنٹی مصروفیت کی وجہ سے اسے جواب ہی نہیں دے پاتی تھی ۔۔۔
۔
۔
آخرکار رات کو اس کے موبائل پر میسج آیا ۔۔۔ ماجد نے فوری طور پر ان سے مزید تصویروں کا مطالبہ کر دیا ۔۔۔ آنٹی کو اس کی بے صبری پر پہلے تو اس کا مذاق اڑانے لگیں ۔۔۔ مگر ماجد واقعی بے صبرہ ہو رہا تھا ۔۔۔ آنٹی نے بالآخر پوچھ ہی لیا کہ بتاؤ تمہیں کس کی تصویر چاہیے ۔۔۔ ماجد نے پہلے ہمسائے والی آنٹی کا نام لیا ۔۔۔ کیونکہ ماجد کو کافی حد تک شک تھا کہ اسے میسج کرنے والی وہی آنٹی ہے ۔۔۔ اور اگر آنٹی اسے تصویر بھیج دیتی ہے یا بیچنے سے انکار کرتی ہے تو وہ سمجھ جائے گا کہ اسکا شک ٹھیک تھا ۔۔۔
۔
۔
مگر آنٹی نے اسے تصویر بھیجنے کی بجائے اس کا انٹرویو شروع کر دیا ۔۔۔ کے اسے ہمسائے والی آنٹی کیوں پسند ہے اور کب سے ہے ۔۔۔ ماجد نے اسے بچپن کا واقعہ سنانا شروع کر دیا ۔۔۔ کے ایک دن وہ گھر میں اپنی گیند سے کھیل رہا تھا کہ کھیلتے ہوئے گیند ساتھ والے گھر میں جا گری ۔۔۔ ماجد دروازہ کھٹکھٹانے کے بجائے دیوار پھلانگ کر گھر میں داخل ہوگیا ۔۔۔ وہ تب کم عمر تھا اور اکثر اس طرح کی حرکتیں کیا کرتا تھا ۔۔۔ مگر جیسے ہی وہ گیند اٹھا کر واپس آنے لگا اسے اندر ٹی وی لاونج سے کچھ آوازیں آئیں ۔۔۔ ماجد نے بتایا کہ اس نے جب پاس جاکر دیکھا تو اس کی آنٹی ٹی وی لاؤنج میں صوفے پر لیٹی ہوئی تھی اور انہوں نے اپنی شلوار گھٹنوں تک اتاری ہوئی تھی اور اپنے ہاتھ سے بڑی تیزی سے اپنی پھدی کو رگڑ رہی تھیں ۔۔۔ ماجد کو دور سے کچھ خاص نظر نہ آیا کیونکہ انٹی نے اپنے کپڑے مکمل طور پر پہنے ہوئے تھے ۔۔۔ مگر تب سے لے کر آج تک ماجد کو ہمیشہ سے ہی ہمسائے والی آنٹی کو ننگا دیکھنے کا شوق پیدا ہو گیا تھا ۔۔۔
۔
۔
ماجد نے ابھی اپنی کہانی مکمل ہی کی تھی کہ میسج آیا کہ چلو بیٹا تم بھی کیا یاد کروگے ۔۔۔ اور ساتھ میں ہمسائے والی آنٹی کی تصویر تھی ۔۔۔ جسے دیکھ کر ماجد کے رونگٹے کھڑے ہو گئے ۔۔۔ یہ بات اس سے کنفرم ہو گئی کہ میسج کرنے والی آنٹی ہمسائے والی آنٹی نہیں تھی کیونکہ انکے جسم میں کافی فرق تھا ۔۔۔ مگر وہ تصویر اس قدر ہاٹ تھی کہ ماجد کے مٹھ مارنے کے علاوہ اور کوئی چارہ نا تھا۔

جب اس کی خالہ اور ہمسائے والی آنٹی آپشن میں سے نکل گئی تو پیچھے جو عورتوں بچ گئی تھیں ان میں سے ایک اس کی بہن اور دوسری اس کی پھوپھی تھیں ۔۔۔ اس کی بہن تو کافی نوجوان تھی اور ایسے کام کر نہیں سکتی ۔۔۔ تو اسکا شک اپنی پھوپھی پر گیا ۔۔۔
۔
۔
اسے احساس ہوا کہ اس کی پھوپھو جب بھی اسے ملتی ہیں تو گلے سے لگا کر ملتی ہے اور اس کا سر ہمیشہ اپنے سینے پر دبا دیتی ہے ۔۔۔ ماجد کو ہمیں اپنی پھوپو کے ممے محسوس کر کے اچھا لگتا تھا مگر اسے اندازہ بھی نہیں تھا کہ اس کی پھوپو اس حد تک جا سکتی ہے اور اس قدر اس کے لئے گرم ہے ۔۔۔
۔
۔
اس نے رات کو میسج کیا کہ میں آپ کو پہچان گیا ہوں ۔۔۔ آگے سے آنٹی کا جواب آیا کے بتاؤ میں کون ہوں ۔۔۔ ماجد نے اپنی پھوپھو کا نام لیا ۔۔۔
۔
۔
آگے سے آنٹی کا جواب آیا کہ اگر تمہیں لگتا ہے کہ میں تمہاری پھوپو ہو تو صبح آ کر میرے ممے دبا دو میں سمجھ جاؤں گی ۔۔۔ اور پھر جو تمہیں چاہیے وہ تمہیں ملے گا ۔۔۔
۔
۔
ممے دبانے کا سن کر ماجد کی اسی وقت پھٹ گئی ۔۔۔ وہ چاہے جتنا مرضی یقین کر لے لیکن اتنی ہمت اس میں نہیں ہونی تھی کہ وہ اتنا بڑا رسک لے سکے ۔۔۔ ماجد نے میسج پر آنٹی کی بہت زیادہ منتیں کی کہ وہ ویسے ہی بتا دیں مگر آنٹی بضد تھی کہ اسے رسک لینا ہی پڑے گا ۔۔۔ ماجد میں اتنی ہمت نہ تھی اس لئے اس نے ایک بار پھر ہار مان لی ۔۔۔
۔
۔
بالآخر آنٹی نے اس پر ترس کھاتے ہوئے بات کا رخ کسی اور طرف موڑ دیا ۔۔۔ تب آنٹی کا میسج آیا کہ " آج نہ میرے موبائل میں بیلنس نہیں تھا تو میں نے کال کرنے کے لیے تمہاری بہن سے موبائل لیا ۔۔۔ کال کافی زیادہ لمبی ہوگئی تو تمہاری بہن بھی اپنے کاموں میں مصروف ہو گی ۔۔۔ مگر جیسے ہی کال ختم ہوئی تو اس کی واٹس اپ پر ایک میسج آیا جو کہ اس کے ہونے والے شوہر کا تھا ۔۔۔ مجھ سے تجسس سے رہا نہیں گیا اور میں نے اس کی واٹس ایپ چیٹ کھولیں تو جس طرح کے میسجز اس نے ایک دوسرے سے کیے ہوئے تھے اور جس طرح کی تصویریں بھیجی ہوئی تھی میرے تو رونگٹے کھڑے ہوگئے ۔۔۔ میں نے اس کی ایک تصویر اپنے موبائل پر بھیج لی اگر کہو تو دکھاؤں ۔"
۔
۔
ماجد اپنی بہن کا نام سن کر غصے میں آگیا اور آنٹی کو کھری کھری سنا نے لگا ۔۔۔ مگر آنٹی نے صرف اتنا کہا کہ چلو ٹھیک ہے اگر تم نے نہیں دیکھنی تو میں تمہیں نہیں بھیجتی ۔۔۔  آنٹی یہ بھی کہا کہ اگر تمہیں اتنا برا لگ رہا ہے تو میں بھی ڈیلیٹ کر دیتی ہوں مانا کہ وہ اس کا ہونے والا شوہر ہے مگر میں تو صرف اس لیے کہہ رہی تھی کہ تمہاری بہن بہت خوبصورت ہے تم دیکھوگے تو پاگل ہو جاؤ گے ۔۔۔ اس نے اپنا پورا جسم میں بہت اچھے سے رکھا ہے اور بال بھی صاف کیے ہوئے تھے ۔۔۔ میں نے دیکھا تو دیکھتی ہی رہ گئی اور سوچا کہ تمہارے لئے تصویر رکھ لیتی ہوں ۔۔۔ مگر تم تو الٹا ناراض ہونے لگے ۔۔۔ ویسے میں تصویر تمہیں بھیج کر ڈیلیٹ کر دیتی ہوں تم نے نہیں دیکھنی تو تم بھی بغیر دیکھے ڈیلیٹ کر دینا ۔۔۔
۔
۔
دوسری طرف ماجد جتنا مرضی غصے میں تھا اس کے اندر کا مرد اور شہوت جاگ اٹھے ۔۔۔ آنٹی اس کی خاموشی سے اندازہ لگا چکی تھی کہ وہ بھی دیکھنا چاہتا ہے ۔۔۔ تبھی ماجد کے موبائل پر ایک میسج آیا ۔۔۔
۔
۔
اور اس دن ماجد کو یہ اندازہ ہو گیا کہ اس کی بہن دنیا کی سب سے خوبصورت اور سیکسی لڑکی ہے ۔۔۔ وہ تصویر ایسی تھی کہ ماجد نے اس تصویر کو ہمیشہ کے لیے سنبھال کر رکھنے کا فیصلہ کر لیا 

اس نے رات کو ماجد سونے لگا تھا اس کے موبائل پر پھر سے ایک میسج آیا ۔۔۔ میسج میں لکھا تھا کہ " سوری میں نے تمہیں ناراض کر دیا مجھے تمہاری بہن کے بارے میں ایسے نہیں بولنا چاہیے تھا ۔۔۔ لیکن مجھ سے تمہاری ناراضگی اب برداشت نہیں ہو رہی آج سارا دن تم نے مجھے ایک بھی میسج نہیں کیا ۔۔۔ بس ایک بار مجھ سے بات کرلو ۔۔۔
۔
۔
ماجد ویسے تو اپنی بہن کو ننگا دیکھ کر بہت خوش ہوا تھا ۔۔۔ مگر وہ یہ بات آنٹی کے سامنے تسلیم نہیں کرنا چاہتا تھا ۔۔۔ اس لئے وہ کافی دیر تک نخرے دکھاتا رہا لیکن بالآخر مان گیا ۔۔۔ مگر وہ مانا اس شرط پہ کہ آنٹی کو اس سے ملاقات کرنی ہوگی ۔۔۔ آنٹی نے آگے سے مذاق کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات تو بیٹا ہماری روز دن میں نہ جانے کتنی بار ہوتی ہے ۔۔۔ مگر ماجد نے کھل کر بات کرنے کا فیصلہ کیا اور بولا ملاقات کرنے کا مطلب یہ ہے کہ مجھے آپ کو چودنا ہے ۔۔۔ آپ کے ممے چوسنے ہیں آپ کی پھدی چاٹنی ہے اور آپ کی پھدی میں اپنا لن ڈال کر جم کر آپ کی چدائی کرنی ہے ۔۔۔
۔
۔
ماجد نے اپنا آخری پتا کھیل دیا تھا کافی دیر تک آنٹی کا کوئی جواب نہ آیا ۔۔۔ پہلے تو ماجد کا بھی پریشان ہو گیا کہ کہیں اس نے آنٹی کو ڈرا تو نہیں دیا ۔۔۔ وہ اپنی جلد بازی کو کوسنے لگا ۔۔۔ مگر اس کا نشانہ صحیح جگہ پر لگا تھا ۔۔۔ آنٹی کا میسج آیا کہ چھت والے کمرے میں آجاؤ اور اپنا موبائل کمرے میں ہی رکھ کر آنا ۔۔۔ ماجد کو لگا کے آنٹی سوچ رہی ہے کہیں میں ریکارڈ نہ کر لوں مگر ماجد کو ایسا کوئی شوق نہیں تھا اس نے موبائل کمرے میں رکھا اور سیدھا چھت پر پہنچ گیا ۔۔۔
۔
۔
ماجد چھت پہ بنے ہوئے سٹور روم میں داخل ہوا مگر وہاں پر گھپ اندھیرا تھا ۔۔۔ جیسے ہی وہ اندر داخل ہوا پیچھے سے دروازہ بند ہوا اور کنڈی لگنے کی آواز آئی ۔۔۔ ماجد کو اس کمرے میں کچھ بھی نظر نہ آ رہا تھا ۔۔۔ تب ہی کوئی اس کے پاس چلتا ہوا آیا اور اسے گلے لگا لیا ۔۔۔ ماجد نے جیسے ہی اپنے ہاتھ آگے بڑھائے تو اسے جھٹکا لگا کہ آنٹی مکمل طور پر ننگی تھی ۔۔۔ ماجد نے کچھ بولنا چاہا مگر آنٹی نے اس کے منہ پر انگلی اٹھا کر اسے خاموش رہنے کا اشارہ کیا ۔۔۔
۔
۔
اسی لمحے آنٹی نے اس کا سر پکڑ کر اپنے مموں پر رکھ دیا اور ماجد بڑی بے چینی کے ساتھ آنٹی کے ممے چوسنے لگا اور دبانے لگا ۔۔۔ کچھ دیر ممے چوسنے کے بعد آنٹی نے مزید اسے نیچے کی طرف دبایا تو وہ آنٹی کی ٹانگوں میں بیٹھ گیا ۔۔۔ آنٹی نے پیار سے اس کا سر پکڑا اور اپنی پھدی اس کے چہرے پر رگڑنے لگیں ۔۔۔ ماجد بہت پیار سے اور بڑی محبت کے ساتھ آنٹی کی پھدی چاٹنے لگا اور اپنے ہاتھوں سے آنٹی کی گانڈ پر ہاتھ پھیرنے لگا ۔۔۔ کچھ ہی دیر کے بعد آنٹی جھٹکے کھاتی ہوئی اس کے منہ پر ہی فارغ ہوتی گئیں ۔۔۔
۔
۔
آنٹی نے ماجد کو کھڑا کیا گیا اس کے کپڑے اتار دیے ۔۔۔ جیسے ہی ماجد ننگا ہوا آنٹی اسکا ہاتھ پکڑ کر تو اس سائڈ پر لے گئی جہاں کوئی میز پڑی تھی ۔۔۔ آنٹی نے میز پر بیٹھ کر اپنی ٹانگیں کھول لیں اور ماجد کو اپنی ٹانگوں کے بیچ میں کھڑا کر لیا ۔۔۔ ماجد آنٹی کی ٹانگوں کے درمیان میں آتے ہوئے اپنے لن کو سیٹ کیا اور سیدھے آنٹی کی پھدی میں گھسا دیا ۔۔۔ ایک زوردار سسکاری کمرے میں گونجی اور ماجد بولا " پھوپھو پلیز اب تو لائٹ آن کرنے دیں مجھے آپ کو دیکھنا ہے ۔۔۔ گھر کی ساری عورتیں دکھا دیں آپ نے لیکن اپنا آپ چھپا کر کیا کریں گے ۔۔۔ آپ کا بھتیجا آپ کو دن رات چودنے کے لیے تیار ہے ۔۔۔ اس بار پھر آنٹی نے اس کے ہونٹوں پر اپنی انگلی رکھی ۔۔۔ ماجد خاموش ہو گیا اور تیزی کے ساتھ جھٹکے مارنے لگا ۔۔۔
۔
۔
تھپ تھپ ۔۔۔ پچ پچ ۔۔۔ اور سسکاریوں کی آواز پورے کمرے میں گھونج رہی تھی ۔۔۔ کچھ ہی دیر بعد آنٹی ایک بار پھر فارغ ہونے لگی اور ماجد کے لن نے بھی پچکاریاں مارنا شروع کر دیں ۔۔۔ ماجد فارغ ہوتے ہی سائیڈ پر ہو گیا اور اپنی سانسیں بحال کرنے لگا ۔۔۔ کچھ دیر بعد اس نے ہاتھ بڑھا کر آنٹی کو چھونا چاہا تو آنٹی وہاں موجود نہ تھی ۔۔۔ تبھی دروازے کھلنے اور بند ہونے کی آواز آئی تو اسے احساس ہوا کہ اسکی پھوپھی وہاں سے جا چکی تھی ۔۔۔ وہ باہر کی طرف لپکا کیونکہ وہ ایک بار مزید کنفرم کرنا چاہتا تھا کہ وہ اس کی پھوپھی تھیں ۔۔۔ مگر جیسے ہی اسے اپنے ننگا ہونے کا احساس ہوا تو واپس مڑا اور جلدی سے کپڑے پہننے لگا ۔۔۔ اتنی دیر میں باہر کوئی موجود نہ تھا ۔۔۔ ماجد نے بہت ڈھونڈا مگر اسے کوئی وہاں نہ ملا اور وہ چپ چاپ جا کر کمرے میں لیٹ گیا ۔۔۔ ابھی وہ چدائی کے بارے میں سوچ ہی رہا تھا کہ اس کے موبائل پر ایک اور میسج آیا ۔۔۔
۔
۔
اس میسج میں آنٹی نے اپنی پھدی کی تصویر بھیجی تھی اور کہا کے دیکھو تو کیا حال کر دیا ہے ۔۔۔

اس کے ساتھ ہی آنٹی کا ایک اور میسج آیا کہ شکریہ بیٹا تم نے آج میری برسوں پرانی پیاس بجھا دی ۔۔۔ اسی خوشی میں تم بھی کیا یاد کروگے تمہارے لیے ایک خوبصورت تحفہ ہے ۔۔۔ مگر میں تمہیں پھر سے ناراض نہیں کرنا چاہتی تھی اس لئے پہلے بتا دیتی ہوں کہ یہ تحفہ اور کچھ نہیں بلکہ تمہاری امی کی ننگی تصویریں ہیں ۔۔۔ باتھ روم میں نہاتے ہوئے میں نے مذاق میں ان کی تصویریں بنا لیں ۔۔۔ تمہیں ناراض نہیں کرنا چاہتی تھی اس لئے اگر تم چاہو تو میں یہ تمہیں تصویریں بھیج دو ورنہ ڈلیٹ کر دو ۔۔۔
۔
۔
ماجد اپنی بہن کو ننگا دیکھ چکا تھا ۔۔۔ آپ جیسے ہی اس نے اپنی ماں کے بارے میں سوچا تو اسکا لن اکڑنے لگا ۔۔۔ وہ اب مزید اپنے آپ سے جھوٹ نہیں بول سکتا تھا ۔۔۔ اس نے کھل کر اظہار کر دیا کہ جلدی سے بھیجی وہ مجھ سے رہا نہیں جا رہا میں مزید جھوٹ نہیں بولنا چاہتا یہ سچ ہے کہ میں اپنی ماں کو ننگا دیکھنا چاہتا ہوں ۔۔۔
۔
۔
آنٹی نے اس سے سوال کیا ۔۔۔ اگر تمہیں کبھی موقع ملے تو کیا تم اپنی ماں کو چودو گے ۔۔۔ ماجد کا دماغ تو بہت خراب ہو چکا تھا اس نے فوری جواب دیا کہ ہاں جم کر چودوں گا دن رات چودوں گا اور عمر بھر چودوں گا ۔۔۔ اب آپ مزید نہ تڑپائیں اور امی کی ننگی تصویریں بھیجیں ۔۔۔ آنٹی نے اس کا مذاق اڑانا شروع کردیا کہ دیکھو تو صحیح کتنا بے چین ہو رہا ہے اپنی ماں کو ننگا دیکھنے کے لیے ۔۔۔ مگر ماجد میں آپ کوئی شرم نہ تھی اس نے کھل کر بتایا کہ ہاں میں بہت بے چین ہو رہا ہوں اب بھیج بھی دیں ۔۔۔ اور اس کے ساتھ ہی ماجد کی زندگی ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بدل گئی ۔۔۔ اس کے موبائل پر اس کی ماں کی ننگی تصویریں موصول ہو چکی تھیں ۔۔۔

ماجد کی بہن کی شادی ہو چکی تھی اور ولیمہ اٹینڈ کرنے کے بعد سب لوگ تھکے ہوئے واپس آئے اور اپنے اپنے کمروں میں جا کر لیٹ گئے ۔۔۔ ماجد کی منہ بولی خالہ اس کی پھوپھو بھی اسی گھر میں تھیں ۔۔۔ تبھی اس نامعلوم نمبر سے ماجد کے موبائل پر میسج آیا جس میں لکھا تھا ۔۔۔ تمہاری ماں نیند کی گولی کھا کر اپنے کمرے میں اکیلے سو رہی ہے ۔۔۔ اور نیند کی گولی کا اثر اس قدر سخت ہے کہ تم جتنا مرضی ہلاو وہ نہیں اٹھے گی ۔۔۔ جاؤ اور مزے کرو تو بھی کیا یاد رکھو گے ۔۔۔
۔
۔
ماجد کے تو وارے نیارے ہو گئے تھے ۔۔۔ وہ جلدی سے اپنے بستر سے اٹھا اور سیدھا اپنی ماں کے کمرے میں پہنچ گیا ۔۔۔ اس نے اندر سے کنڈی لگائی اور جاکر اپنی ماں کے پاس بیٹھ گیا ۔۔۔ اس نے دو تین بار اپنی ماں کو زور زور سے ہلایا اور اسے پکارا مگر وہ اٹھنے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی ۔۔۔ ماجد کو تسلی ہوگئی تھی کہ اس کی ماں واقعی گہری نیند میں ہے ۔۔۔ ماجد نے اپنی ماں کو سیدھا لٹایا اور اسکی شلوار پکڑ کر کھینچ دی ۔۔۔ اس کے بعد اس نے اپنی ماں کا قمیض پکڑا اور کندھے تک اوپر کرکے اس کے ممے ننگے کردئے ۔۔۔ کچھ لمحوں کے لیے وہ اپنی ماں کے خوبصورت جسم کو دیکھتا رہا ۔۔۔ پھر ایک دم سے لپکا اور اپنی ماں کے ممے چوسنے شروع کردیئے اور اس کی پھدی کو سہلانے لگا ۔۔۔
۔
۔
کچھ دیر بعد اسے احساس ہوا کہ اس کی ماں کی پھدی بےحد گیلی ہو چکی ہے تو اس نے اپنے کپڑے اتار دئے اور ماں کی ٹانگیں اٹھا کر چودنے لگا ۔۔۔ اس رات اس نے اپنی ماں کو تین بار چودا ۔۔۔ اور جب تھک گیا تو اپنی ماں کو وہی لٹا کر اپنے کمرے میں چلا گیا ۔۔۔
۔
۔
صبح ماجد تھکاوٹ کی وجہ سے کافی دیر تک سوتا رہا جبکہ دوسرے اس کی خالہ اس کی ماں کے کمرے میں گئی تو وہ بھی لیٹی ہوئی تھی ۔۔۔ خالہ نے ماجد کی ماں کو اٹھایا اور پوچھا ۔۔۔ کیا ہوا باجی بہت تھکی ہوئی لگ رہی ہو ۔۔۔ ماجد کی کی ماں نے کروٹ لی اور بولی تمہارا پلان کامیاب ہوگیا ۔۔۔ رات کو تین بار اس نے چودہ مجھے ۔۔۔ اور کوئی دس بار میں فارغ ہوئی ۔۔۔ میری تو ہمت جواب دے گئی تھی مگر سونے کی اداکاری بڑی مشکل سے کی ۔۔۔ جب پہلی بار اندھیرے میں چودا تھا تب اتنا مزا نہیں آیا تھا کہ جب تک میں جانتی تھی کہ وہ نہیں جانتا کہ وہ اپنی ماں کوچود رہا ہے مگر رات اس نے مکمل ہوش و حواس میں مجھے چودا ۔۔۔ اب کل تم چلی جاؤ گی اور اپنا موبائل نمبر بھی اپنے ساتھ لے جاؤ گی تو میں تو اپنے بیٹے سے بات نہیں کر سکوں گی ۔۔۔۔
۔
۔
دیکھو اب تو تمہیں یقین ہو گیا ہے کہ تم دونوں ماں بیٹا ایک ہی چیز چاہتے ہو تو اب میسج کے ذریعے چھپ کر بات کرنے کی کیا ضرورت ہے جو کرنا ہے کھل کر کرو ۔۔۔ کل سے اب تم دونوں ماں بیٹا گھر میں اکیلے ہوں گے تو اب تم نے پٹانا ہے اپنے بیٹے کو ۔۔۔ کوئی سیکسی کپڑے پہنا کرو کھلے گلے والے اور تنگ سے ۔۔۔ اور بہانے سے رات کو اس کے کمرے میں ہی سویا کرو ۔۔۔ وہ خود ہی آہستہ آہستہ تمہارے ساتھ کھلنے لگے گا اور صحیح موقع دیکھ کر جذبات میں بہنے کی اداکاری کرتے ہوئے ایک بار چود لینا ۔۔۔ پھر دیکھنا ایک بار تمہاری چدائی سٹارٹ ہو گئی تو تم دونوں رکنے کا نام نہیں لوگے ۔۔۔ پھر تو تمہارے مزے ہی مزے ہوں گے ۔۔۔
۔
۔
ماجد کی ماں مسکرانے لگی اور بولی مزے تو تمہارے بھی ہیں ۔۔۔ تمہاری شادی بڑے عمر کے مرد کے ساتھ ہوگی اور وہ دبئی چلا گیا تو تم نے اپنے بھائی کو اپنے گھر میں رکھ لیا ہے اور اب اپنے چھوٹے بھائی سے ھی چدواتی ہو ۔۔۔ خالہ ہسنے لگی اور بولی یار کیا کرو تمہاری طرح میں نے بھی اسے ایک بار مٹھ مارتے ہوئے دیکھ لیا تھا اور بس تب سے اسی پلان پر کام کرنا شروع کر دیا جو اب میں تمہیں بتا رہی ہوں ۔۔۔ تم بھی اسی پلان پر چلتی رہو اور اور پھر دیکھو میرا اندازہ ہے ہفتے سے پہلے تمہارا بیٹا تمہارے بستر میں ہوگا ۔۔۔
۔
۔
سب لوگ اپنے اپنے گھروں کو جا چکے تھے اور ماجد اس کی ماں گھر میں اکیلے تھے ۔۔۔ ماجد کے ماں نے اپنی سہیلی کی تجویز پر عمل کرتے ہوئے سیکسی لباس پہننا شروع کر دیا تھا ۔۔۔ اٹھتے بیٹھتے صفائی کرتے ہوئے کام کرتے ہوئے ماجد کو اپنی ماں کے ممے نظر آتے کبھی اس کی ٹائٹ لباس میں اسکے جسم کا مکمل جائزہ لیتا رہتا ۔۔۔

ماجد کی ماں بہانے بہانے سے اس کے ساتھ سونے لگی اور وہ جان بوجھ کر اس طرح کا لباس پہنتی کہ رات میں اس کا بیٹا کھل کر اس کے جسم کے ساتھ کھیل سکے ۔۔۔
۔
۔
ماجد شروع شروع میں تو صرف اپنی ماں کے جسم کو چھوتا رہتا مگر آہستہ آہستہ وہ بے باک ہو گیا ۔۔۔ اس نے اپنی ماں کا قمیض اوپر کرکے اس کے ممے چوسنے شروع کر دیئے ۔۔۔ اور کبھی وہ اپنی ماں کی شلوار میں ہاتھ ڈال کر اس کی پھدی کو رگڑ دیتا ۔۔۔ وہ روز رات اپنی ماں کے اوپر مٹھ مار کر فارغ ہوتا ہے مگر اس میں ہمت نہ تھی اپنی ماں سے کھل کر اظہار کرے ۔۔۔
ک رات ماجد کی آنکھ کھلی تو وہ حیرت سے دیکھتا رہ گیا کہ اس کی ماں ننگی اس کے اوپر بیٹھ کر اسکے چوپے لگا رہی ہے۔ ۔۔ ماجد خاموشی سے اپنی ماں کو دیکھتا رہا ۔۔۔ مگر پھر ایک دم سے اٹھا اور اپنی ماں کو نیچے لٹا کر اس کے اوپر لیٹ کر اسکے ممے چوسنے لگا ۔۔۔ اس کی ماں پیار سے اس کے سر میں ہاتھ پھیرنے لگی اور بولی ۔۔۔ اب اور صبر نہیں ہوتا بیٹا تیری ماں سے ۔۔۔ وہ کوئی اور نہیں میں ہی تھی جسے تو نے دو بار چودا ۔۔۔ اب اپنی ماں کو اپنی بیوی بنا لے اور جم کر چود ۔۔۔

ختم شُد


0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

Thanks to take interest