SS STORIES WORLD

About Me
Munere veritus fierent cu sed, congue altera mea te, ex clita eripuit evertitur duo. Legendos tractatos honestatis ad mel. Legendos tractatos honestatis ad mel. , click here →

نشیلی آنکھیں

محبت سیکس کے بنا ادھوری ہے.

بینڈ باجا بارات

وہ دلہن بنی تھی لیکن اسکی چوت سے کسی اور کی منی ٹپک رہی تھی.

پہلا پہلا پیار

محبت کے اُن لمحوں کی کہانی جب انسان جذبات سے مغلوب ہوجاتا ہے.

میرا دیوانہ پن

معاشرے کے ایک باغی کی کہانی.

چھوٹی چوہدرائن

ایک لڑکے کی محبت کا قصہ جس پر ایک چوہدری کی بیٹی فدا تھی.

بدھ، 12 مئی، 2021

سیکس سٹوری۔نئی کہانیاں

 



ماموں نے اپنی بھانجی کو چودا

میری امی کے کزن بھائی تھے جو کہ ہمارے گھر پر آئے تھے اپنی جاب کے لیے لاہور سے تو ہم تو ان کو اپنے ماموں کی حثیت سے دیکھتے تھے

جس طرح امی ابو کے کزن کو عزت دینی چاہیئے ہم دیتے تھے اور ان کو بھی چاہیئے تھا کہ ہم لڑکیوں کو بھانجی کی نظر سے دیکھتے اور ڈیل کرتے

لیکن ان کے دماغ میں کچھ اور ہی چل رہا تھا  ہم کو کچھ کچھ اندازہ ہوا لیکن ہم پریشان تھے کہ کیا واقعی وہ ایسا ہمارے بارے سوچ سکتے ہیں  کبھی ہم اپنی ہی اس بات اور خیال کو ذہن سے نکال دیتے تھے

لیکن پھر ان کی اگلی حرکت ان کو اور بھی مشکوک بنا دیتی تھی کاش لوگوں کے زہن خاص طور پہ جو آتے تو شہروں میں  رشتہ دار بن کے مہمان بن ٹھیرتے ہیں لیکن بعد میں

اس  گھر میں رہنے والی بہو بیٹیوں  کو میلی آنکھ سے دیکھنا شروع کر دیتے ہیں ایسا نا ہو اس طرح تو لوگ اپنے رشتہ داروں کو گھر نہیں روکیں گے اورمہمان نوزی کا تصور بھی ختم ہو جائے گا

پر ہم کو کیا پتہ تھا کہ یہ کیا سوچ رہے ہے وہ ایک ہفتے کے لیے ہمارے گھر پر رہنے کے لیے آئے تھے پر ایک ہفتہ بھی گزر گیا

تو ہم نے اپنی امی سے پوچھا کہ یہ یہاں سے کب جائے گے کیوں کہ ان کے دیکھنا ہم کو اچھا نہیں لگتا تھا وہ بہت ہی عجیب نظروں سے دیکھتے تھے تو میں نے اپنی امی سے بول ہی دیا

کہ ماموں کب اپنے گھر جائیں کیونکہ دوسرا ہفتہ بھی ہمارے گھر پر ہو چکا ہےپھر امی نے کہا کہ چلے جائے گے وہ تم لوگوں کا ماموں ہے تم ان سے ٹھیک طرح بات بھی نہیں کرتی ہو

تو ہم نے کہا امی وہ ہم کو اچھے نہیں لگتے ہے اگر پانی مانگتے تو پانی دو تو ہاتھ ہی پکڑ لیتے وہ جب پاس سے جاتے تو ساتھ لگ کر جاتے

تو ہم اکثر ان کی حرکتوں سے ڈر بھی جاتے تھے پر ان کو شرم نہیں آتی تھی اس لیے ہم ان سے دور ہی رہتے تھے پھر ایک دن ہم سب ایک ساتھ بیٹھے تھے ماموں  بھی کمرے میں آ گئے

تو ہم دونوں بہنیں اٹھ کر دوسرے کمرے میں چلی گئی تو ماموں امی کو بتا رہے تھے کہ میں اب اپنے گھر چلا جاؤں گا کیوں کہ مجھے میرے ڈیوٹی والوں نے کال کی تھی تو امی نے کہا اچھا ٹھیک ہے پھر امی نے ہم کو یہ بات بتائی تو ہم تو بہت ہی خوش ہوگئے کہ ان سے جلد جان چھوٹنے والی ہے

اچانک اس دن امی ابو کو دوسرے شہر جانا پڑ گیا کیونکہ میرے بڑے بھائی  کے گھر بیٹا پیدا ہوا تھا جو کہ دوسرے شہر میں  نوکری کی وجہ سے رہتا تھا ہم سب کا دل تھا

لیکن امتحان سر پہ تھے ا سلیئے میں  ، چھوٹی بہن اور چھوٹا بھائی گھر پہ رکنے پہ مجبور تھے اور امی نے کہا بیٹی کل تو ماموں بھی چلا جائے گا اب تم لوگ سکون کے ساتھ تین دن رہنا

اس کے بعد ہم جلد واپس آجائیں گے امی ابو کو پوتے سے ملنے کو بہت دل تھا وہ جلدی اسی دن نکل گئےپھر اسی رات ماموں ہم سب کے لئے باہر سے کھانا لے کر آئےتھے

اور اس کھانے میں کچھ ملا ہوا تھا تو ہم سب نے کھانا کھایا اور سب کو نیند آنے لگ پڑی پھر ہم سب سو گئے تھے اس کے بعد پتا نہیں وہ کب ہمارے کمرے میں آ گیا

اور مجھے لپٹ کر وہ چومنے لگا پر مجھے  اس نیندوالے سکس میں ہوش نہیں تھا کہ کوئی مجھے چھو رہا ہے  میں سوئی جاگی نڈھال ہو گئی تھی چھوٹی بہن  اور بھائی ساتھ والے کمرے میں  تھے

میں پڑھتی پڑھتی اسی کمرے مٰں سو گئی تھی پھر وہ مجھے بہت دیر تک کسسنگ کرنے لگا پھر اس نے میرے جسم کے آہستہ سے چومتے ہوئے کپڑے بھی اتار دیئے

اور میرے نرم جسم کے اوپر لیٹ گیا پھر اس نے میرے بڑے اور پیارے سے بوبز کو کِس کی اور پیارے سے بوبز کو چوسنے لگا پھر اس نے میرے بھی سارے ہی کپڑے بھی اتار دیئے

اور میرے نرم جسم کو چاٹنے اور چومنے لگا اور کافی دیر تک وہ میرے نرم جسم کو چومتا اور چاٹتا ہی رہا وہ تو جیسے سیکس سٹوری  کے سکرپٹ کو لکھ رہا تھا

فلمی انداز سے کر رہا تھا بوبز اور بدن اسکو فل کِس بھی کرتا رہا پھر اس نے اپنے کپڑے بھی اتار دیئے اور میری میں شلوار بھی اتار دی اور پھر اپنا خوار موٹا لنڈ نکال کر میری جوانی کی چوت پر رگڑتا رہا

کنواری چوت تھی لیکن میں اس کا مزہ بھی لینے لگی تھی نا جانے کیوں میں نا چاہتے ہوئے بھی دوران نیند مست مست مزہ محسوس کر رہی تھی خمار آلود مزہ تھا

پھر خوار موٹا لنڈ کو جوانی کی چوت کے اندر ڈال کر خوار موٹا لنڈ کو کبھی اندر باہر پھر اندر باہر اسے ہی خوار موٹا لنڈ کو کبھی جوانی کی چوت کے اندر تو کبھی جوانی کی چوت کے باہر کرتا رہا

میں ایک بار چیخ نکلی لیکن نیند اور نشہ کی بدولت زیادہ درد نہٰں ہوا ا سنے میرے منہ پہ ہاتھ رکھ دیا تھاجب وہ خوار موٹا لنڈ کو جوانی کی چوت کے اندر باہر کر رہا تھا

تو پھر مجھے درد کا احساس ہوا اور میری درد سے مست خوار آوازیں نکالنا اسٹارٹ ہوگئی پر میری آواز کسی کو بھی نہیں جا رہی اس لیے وہ سکون کے ساتھ میری چوت مارتا رہا

اور نا جانے مجھے چھوڑا کچھ یاد نہیں اگلے دن صبح کوئی دس بجے میری آمکھ کھلی تو دیکھا ماموں صاحب کا نام و نشان نہیں تھا وہ مجھے چود کے عورت بنا گیااور آج میں اپنی سیکس سٹوری آپ کے ساتھ شیئر کرنے پہ مجبور ہو گئی۔

جوانی کا منہ زور گھوڑا

ایک بار کا ذکر ہے میری  خالہ جسکا نام رضیہ تھا وہ بہت سیکسی تھی اور خوبصورت بھی تھی اسکی عمر تقریباٌ بائیس سال تھی بالکل جوانی کی عمر سب سے چھوٹی خالہ تھی. سال تھی میں ایک دن خالہ گھر پہنچا انہوں نے دروازہ کھولا اُوووففف یار کیا لگ رہی تھی وہ وائٹ کلر کی شلوار قمیض پہنی ہوئی تھی. وہ بھی فٹنگ میں میں اندر گیا انہو ں نےمجھے بیٹھنے کوکہا وہ پانی لینے گئی میں گلاس پکڑنے لگا تبھی میرا ہاتھ انکے ہاتھ سے لگا .وہ مجھے اور میں انھیں دیکھنے لگ گیا انہوں نے کوئی ریکشن نہیں کیا میں نے پانی پیا وہ بولی کہ تم بیٹھو میں کچن سے ہوکر آتی ہو. یار جب وہ کچن کی طرف جارہی تھی تو پیچھے سے انکی گانڈ کیا لگ رہی تھی. میری تو نیت خراب ہونے لگی تھی دل کر رہا تھا کہ جاکر پکڑلو پیچھے سے

پھر اچانک مجھے  آنٹی کے گِرنے کی آواز آئی. میں جلدی سے کچن میں گیا تو دیکھا خالہ نیچے گِری ہوئی تھی میں نے انھیں اٹھایا ان سے چلا نہیں جارہا تھا میں نے پھر بھی کوشش کرکے انھیں اٹھایا اور انکے کمرے میں لےگیا انھیں بیڈ پر لیٹایا انکے پاؤں پر ٹیوب لگانے لگامیں انکے پاؤں پر ٹیوب لگا رہا تھا. انہوں نے اپنی آنکھیں بند کی ہوئی تھی انھیں کچھ سکون مل رہا تھا میری نیت تو پہلے ہی خراب تھی میں دھیرے سے انکے قریب گیا اور حیرانی کی بات یہ تھی کہ وہ کچھ کہہ بھی نہیں رہی تھی میں آگے بڑھا انکے ہونٹوں کو چوسنا اسٹارٹ ہوگیا وہ بھی مجھے کِس کرنے لگی

کِس کرتے کرتے میںنے اسے بیڈ پر لیٹا دیا. اور اسے کِس کرتا رہا پھر اسکے بوبس کو دبانے لگا اسکی آوازیں نکلی پھر اسکی قمیض اتاردی کیا بوبس تھے یار اسکے بوبس کو زور زور سے دبانے لگا پھر اسکی  شلوار اتاری اسے بیڈ پر لیٹا دیا اپنی پینٹ اتاری لنڈ نکالا اور اسکے منہ میں ڈال کر اسے چوپے لگوانے لگا اپنے لنڈ کو اسکے منہ کے اور اندر تک گھسانے لگا پھر اسکی چوت پر رکھا ایک جھٹکے سے اندر کر اپنی کمر کو زور زور سے آگے پیچھے کرنے لگا اسکی چیخیں نکلی. میں اسے پندرہ  منٹ تک چودتا رہا پھر اسکی  ایک ٹانگ اٹھائی اور لنڈ اسکی چوت میں ڈالا اور جھٹکے مارنے لگا وہ چیخیں مارنے لگی میں نے کہا کہ یہ ہوتا ہے سیکس پھر لنڈ نکالا اسکی چوت میں انگلی ڈال کر اندر باہر کرنے لگا اسکی آوازیں نکلی اُووف

میں نے اسکی جوانی کو چودنا اور اسکے ساتھ زبردست انداز مین مست مزہ لے کر اسکی چائی لگانے کے لیئے اسکو فل مست ودنا اور مزہ لینا شروع کردیا تھا . آنٹی کی جوانی کی چدائی لگا کر میں اپنے لنڈ کی گرمی اور چوت کا مزہ لے رہا تھا اور میرا لنڈ اپنی ٹھرک مٹانے کے لیئے تیار ٹائٹ اسکو چود رہا تھا میری جوانی کی گرمی اور تیز ہو رہی تھی اور آنٹٰی کی سکسی آوازیں مجھے مست کر رہی تھی اور پھر میں  سکس کرکے اسکی پھدی کے اور ہی فارغ ہو گیا جب اگلی بار اس کو چود رہا تھا تو کسی کی نظر پڑ گئی اور اس نے بات سب کو بتا دی تھی مجھے گھر سے بے غیرت کہہ کے نکال دیا گیا تھا . ایک تو میری ماں نہیں  تھی دوسرا ابا نے اورلڑکی  سے شادی کی ہوئی تھی میرا کوئی نہیں تھااور تھا میں  نے اس کو قبول کر لیا

جب میں نے چڑھتی جوانی میں محلے کی ایک لڑکی کو اس کی مرضی سے چودا تھا لیکن جب ہم پکڑے گئے تو  وارننگ ملی تھی  اب ابا نے کہا مزید وارنننگ نہیں نکل جاو اس نے کہا تھا کہ میں نے اس کو زبردستی چودا ہے اور لنڈ بھی اس کے منہ میں ڈالا اس وقت میرے والد نے میری سوتیلی ماں کے کہنے پر مجھے ہمیشہ کیلئے اپنے گھر سے نکال دیا تھا .اور پھر کتنے سال میں نے ایک فلمی پوسٹر لکھنے والے پینٹر کے ساتھ دن رات کام کیا

استاد کی بیوی کو ماں کہتا تھا اور اس نے مجھے بیٹوں کی طرح رکھا اور اپنے گھر کے ایک کونے میں جگہ بھی دی استاد نے مرنے سے پہلے مجھے سب کچھ سکھا دیا تھا اور اب میں ایک فلم سٹوڈیو میں نئی ریلیزہونے والی فلموں کے اشتہاری پوسٹر لکھتا تھا اور قدرتی طور پر میں فلمی ایکٹریس کی تصویر زیادہ توجہ دیکر پیاری بناتا تھا وہ اداکارہ حقیقت میں بھی اتنی خوبصورت نہیں ہوتی تھی. جتنی خوبصورت میرا برش کر دیتا تھا اور اسی بنا پر فلمی اداکاراؤں میں میری اچھی پہچان اور عزت تھی وہ مجھے اپنا ساتھی ورکر سمجھتی تھیں ایک فلمی اداکارہ تھی جب وہ نئی نئی آئی تھی تو اس کے راج تھے .فلم نگری میں اس کا لمبا قد سمارٹ بدن چھاتیاں بڑی متناسب اور سڈول سنہری ریشمی بال

اور جب باتیں کرتیں تو دل کرتا بندہ سنتا رہے اور اس کو دیکھتا رہے میں جب بھی اس کے پاس سے گزرتا تھا میرا لنڈ کھڑا ہو جاتا اور دل کرتا کاش میں بھی اس کی چوت کا دیدار کر سکتا لیکن وہ ہر کسی کو چوت تو کیا لفٹ نہیں دیتی تھی اور بڑے نخرے تھے اس کے کئی ایک سیاستدان بہرحال اس کو چود چکے تھے ہمیں سٹوڈیو میں رہ کر اتنا پتہ تو چل ہی جاتا ہے

پھر اس پر زوال آنا شروع ہو گیا اور کئی ایک نئی لڑکیوں نے اس کی مانگ کم کردی اب وہ پرانی فلمی اداکارہ کہلائی جانے لگی تھی اور اس کی فلمیں زیادہ ہٹ نہیں جا رہی تھی. ایک دن اتفاق سے ملاقات ہوئی تو کہنے لگی تم بہت پرانے ہو یہاں اور اچھے بھی ہو پلیز میری تصویر بناتے وقت خاص توجہ دیا کرو. اور میں نے مذاق میں کہ دیا آپ تو دل میں بستی ہیں اور ابھی بھی خوبصورت ہیں پریشان نہ ہوں اگلے دن شام کو اس نے مجھے بلوایا اور مجھ سے کہا آّج تمہاری بنی ہوئی اپنی تصویر میں نے دیکھی ہے تم نے کمال کر دیا اور مجھے پھر ماضی کی خوبصورتی یاد دلا دی .مانگو کیا مانگتے ہواور میں نے ڈرتے ڈرتے کہا ایک رات آپ کے ساتھ اس نے ایک لمحہ سوچا مسکرائی

اور ہاں کہہ دی اگلے دن میں اس کے پاس پہنچ گیااگرچہ اب اس فلمی اداکارہ میں پہلے والی بات نہیں تھی لیکن کیا بتاؤں یہ اداکارائیں بوڑھی بھی ہو جائیں ان کی چوت اور بدن کا مزہ عام لڑکیوں سے کئی گنا زیادہ ہوتا ہے .وہ ایک پرانی شراب تھی جس کو میں گھٹا گھٹ پی گیا

ماں سوتیلی

مجھے دوستوں آج بھی اچھی طرح سے یاد ہے جب رات کو کئی بار میرا ابا امی کو مارنا شروع کر دیتا تھا بات کو اپنے آپ کو ننگا کرنے والی ہے لیکن کیا کروں ہماری سوسائٹی  میں طرح طرح کے واقعات جنم لیتے رہتے ہیں ان میں سے ایک یہ بھی سہی

شروع شروع مٰں مجھے سمجھ نہیں آتی تھی کہ ابا امی کو رات کے وقت کیوں تنگ کرتا ہے ابا امی کو معمولی مارتا تھا بس ایک دو تھپڑ ہلکے والے اور امی ڈر جاتی تھی اور پھر اس کے بعد کوئی پندرہ منٹ بعد امی دوبارہ بیڈ روم کی لائیٹ جلا لیتی تھی اور پھر آدھا گھنٹی لائیٹ جلنے کے بعد ابا اٹھتا لائیٹ بند کرتا فریج کا دروازہ کھلنے کی ؤواز آتی اور روشنی ہوتی میں سویا جاگا ہوا کرتا تھا چوری چوری دیکھتا تھا

چادر سے منہ باہر نکلاے ایک رات میں یونہی سونے کی کوشش کر رہا تھا کہ امی ابا کی بیڈ روم سے ؤواز آئی  اس دن نا جانے کیا ہوا میں اٹھ کھڑا ہوااور چوری سے ونڈو کے ساتھ کان لگا دیئے ابا بولے بے وقوف جاہل عورت لائیٹ جلا کے بھی سیکس کیا جاتا ہے امی بولی نہیں مجھے شرم آتی ہے آپ مجھے بے ہودہ پوز بنانے کا کہتے ہو

ابا کو اس بات پہ اور غصہ آیااور بولا تو کیا پرائی کو دیکھا کروں نا جانے تو کب سمجھ دار ہو گی شوہر کو خوش کیا کر امی بولی کرتی ہوں لیکن جس طرح آ اوٹ پٹانگ پوز بنانے کا کہتے ہو مجھ سے نہیں ہوتا اوپر سے لائیٹ آن کر دیتے ہو اب مٰں سمجھ گیا معاملہ کیا تھا ایک ماہ ہی گزرا تھا کہ امی کینسر کی بیماری میں  انتقال کر گئی

ابا نے مجھے بہت سنبھالا اع ایک سال بعد دوسری شادی کر لی میں نے برا نا منایا اب مٰں برا ہو گیا تھااور جانتا تھا مرد کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ابا نے ایک غلطی کر دی وہ گرم چالو ٹائپ کی عارت کو میری سوتیلی ماں بنا کے گھر لے آئے جس کے انداز بالکل میری ماں والے نہٰں تھے وہ رات کو کئی بات اٹھتی فریج کھولتی دودھ ڈکار کرتی

اور بیڈ روم کی لائیٹ را رات بھر آن رہتی اور اب ابا سے صبح جلدی اٹھا نہٰں جاتا تھا جبکہ وہ عورت بڑے ممے کے ساتھ یون سینہ تان کے اٹھ جاتی تھی  ایک بات تو مٰں بھول ہی گیا ہوں میں اہنا تعارف کرنا تو میرا نام صابر ہے میں کراچی میں رہتا ہوں۔

میری ماں کے انتقال کے بعد میرے والد نے دوسری شادی کرلی تھی تو دوستوں اس وقت  میری عمر چوبیس سال تھی اور میری دوسری ماں کی عمر ستائیس  سال تی جبکہ میرے والد کی عمر پچاس سال تھی۔ ہم ایک امیر گھرانے کے لوگ تھے۔

میں اپنے کمرے میں سوتا تھا اور دن کو یونیورسٹٰی سے گھر واپس آکر کام کرتا تھا۔ میری دوسری ماں ایک دم چکنی جوان خوبصورت مست سکسی فیگر اور ٹائٹ کپڑے پہننے والی خاتون تھی اور اسکی چال تو جیسے میرا لنڈ بھی کھڑا ہو جاتا تھا۔ پھر کچھ مہینے بعد وہ ایک رات کو آٹھ نو بجے بجے جب ابو حیدرآباد گئے ہوئے تھے

میرے پاس آئی اور میری گود میں لیٹ کر میرے چہرے کو اپنے مموں پر دباتی ہوئی کہنے لگی کہ اسکی پیاس نہیں بجھی ہے جوانی کی اس بوڑھے آدمی سے میں اسکے ساتھ سکس کرکے اسکو مزہ دو پاکستانی جوانی کا۔ میرا نڈ تو اسکے مموں پر سر پڑنے سے ہی تن گیا تھا۔

میں نے اسکو کھینچ کر اوپر لٹایا اور اسکی جوانی کی چھاتی کو چاٹنے اور ہونٹوں کو چوسنے لگا۔ اف ف ف اس کو ایک دم ٹائیٹ بڑا جوان لن چاہیئے تھا جو ا سکی ساری گرمی مٹا سکے اور میرا لن اس وقت موزوں تھا مجھے اس کو چود کے سکون ملنے والا تھا میری چدائی میں پیار کم نفرت زیادہ تھی

پھر میں نے اسکی کمیز اتاری اور اسکی برا ہٹا کر اسکے چکنے جوان بڑے مموں کو دبا دبا کر چوسنا شروع کردیا۔۔ اسکی سسکیاں نلکنے لگیں تھین اور میں نے پھر اپنے پورے کپڑے اتار کر اسکی جوانی کو پرزور چاٹا اور سہلا کر اسکی شلوار اتاری اب وہ میرے سامنے فل ننگھی تھی

اور میں اس سے لپٹ کر اسکی ٹانگوں کو کھول کر اسکی چوت کو اپنے لنڈ سے رگڑ رہا تھا اور اسکی سکسی آوازوں سے  گھر گونج رہا تھا۔ میں نے پھر اسکے مموں کو لنڈ سے چودا اور پھر اسکو اپنا لوڑا چسوے لگا۔ وہ ٹھرکیوں کی طرح بھوکی ننگھی میرے لنڈ کو چوس رہی تھی۔ میں نے اسکے پورے جسم کو مسل کر اور چاٹ کر مست گرم کیا اور اسکو بری طرح سے سکس چڑھا ہوا تھا۔ پھر میں نے اسکے ہاتھوں کو پکڑ کر اوپر کیا اور اسکی ٹانگوں کو اپنی ٹانگوں سے کھول کر لنڈ کو اسکی پھدی پر نشانہ لگایا۔

ایک زور دار جھٹکا مارا اور پورا لنڈ اسکی چوت میں گھس گیا۔ اسکی چیخیں نکل گئیں۔ میں نے کوئی لحاظ نہ کیا اور زور دار اسکی چوت میں لنڈ ڈالتا نکالتا رہا۔ اسکا جسم اور ممے فل تیز تیز ہل رہے تھے اور اسکی سکسی آوازوں سے میں اور مست ہو کر اسپیڈ سے اسکو چود رہا تھا۔ پانچ  منٹ میں وہ فارغ ہوگئی  ہوتی کیوں نا میرا لن ہتھوڑا نما لن تھا جو اس کی کریم نکال کے چٹ کر گیا تھا

اور میں نے اسکی چدائی مارنا جاری رکھی۔ یہاں تک کہ اسکی سانسیں پھول گئیں اور پھر میں نے اسکو گھوڑی بنا کر اسکے بالوں کو پکڑ کر اسکی پیچھے سے کنجروں والی چدائی ماری ۔ اسکو درد کے ساتھ زبردست مزہ اور اسکے مموں کو دوسرے ہاتھوں سے پیچھے کی طرف کھینچ کر اور مزہ لے رہا تھا۔

بیس پچیس  منٹ کی چدائی کے بعد میں اسکی گانڈ کے اوپر لنڈ رکھ کر فارغ ہوا اور پھر اسنے مجھ سے لپٹ کر کہا کہ میں تیری ماں نہیں ہوں تو مجھے اب ایسے ہی کرے گا۔ اسکے بعد وہ میری اور ابو کی پاکستانی رنڈی بن گئی تھیجبکہ اصل میں میری رنڈی تھی

جب بھائی کی کمی پوری کر دی

سب کو کسی نہ کسی سے پیار ہوتا ہے مجھے بھی پیار ہوا ہے .وہ مجھے بہت اچھی لگتی ہے ہمارے گھر کے کچھ گھر چھوڑ کر ہی دور رہتی ہے

میں اس لڑکی سے بہت پسند کرنے لگا تھا  اس کو میں پسند آ گیا اور وہ بھی مجھے اچھی لگنے لگی  پھر میں نے اس کے بھائی سے دوستی کرلی .وہ میرے دوست کی بہن تھی  میں اپنے دوست کو بہانے بہانے سے بولنے جاتا تھا پھر اس سے مل بھی آتا تھا میں ہر روز ان کے گھر جاتا تھا کسی نہ کسی بہانے سے اور پھر ان کو دیکھ بھی آتا تھا

پھر ہم نے کالز پر باتیں کرنا اسٹارٹ کردیا وہ کافی دن سے ان کے گھر پر مہمان آئی تھی تو وہ کچھ دن بعد اپنے گھر جانے والی تھی .تو جس دن اس نے اپنے گھر جانا تھا .تو میں نے اس کو دوپہر کو اپنے گھر بلایا تو اس نے کہا میں نہیں آسکتی پر میں نے بہت ضد کی تو اس نے کہا ٹھیک ہے میں موقع دیکھ کر آ جاؤ گی تو میں نے کہا ٹھیک ہے تم میری بہن کا بول کر آ جانا تو کوئی کچھ نہیں بولے گا تو اس نے کہا ٹھیک ہے

تو گھر پر سب سو گئے دوپہر کا ٹائم تھا .تو وہ آ گئی تو ہم کافی دیر بیٹھے رہے. پھر ہم دوسرے روم میں چلے گئےپھر میں نے اس کو کسنگ کرنا اسٹارٹ کر دیاممم مممو اور کافی دیر تک میں اس کو کسنگ کرتا رہا مممم میں اس کے ہونٹوں کو چومتا رہا افف اس کو اور مجھے بہت مزہ آ رہا تھا پھر بس نے مجھے اپنے بیڈ پر لیٹا دیا اور میں اس کوکسنگ کرتے کرتے میں اس کے بوبز کو دبانے لگا اور چوستا بھی جارہا تھا وہ آوازیں نکالنے لگی احھ ھھ پھر میں نے اس کے کپڑے بھی اتارے

اور پورے جسم کو چومنے لگ گیا پھر میں چومتا چومتا اس کی چوت تک پہنچ گیا اور اس کی چوت کو سہلانے لگ گیا اور اس کی چوت کو کھاتا رہا.اح اوووووافف ف ف ھہ پھر اس نے میرا لنڈ اپنے منہ میں ڈال کے چاٹنا اسٹارٹ کر دیا اور کافی دیر تک وہ مزے لے لےکر چومتی اور کہتی رہی .اور مجھے بہت مزہ آرہا تھا. او افف پھر میں نے اس کی چوت میں اپنا لنڈ ڈال دیا

اور اندر باہر اندر باہر جانے لگا اور جلدی جلدی جھٹکے دیتا رہا .مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور میرا پاکستانی سکس بھی بہت شیادہکرنے کا دل کر رہا تھا .میں اپنی جوانی کا ایسی اسک بہت بار کیا تھا مگر آج ایک زبردست پاکستانی سکس کرنے کا مزہ مل رہا تھا لڑکا لڑکی کی جوانیکی زبردست انداز مین مست چدائی اور سکسی آوازیں سے ماحول مست ہوتا رہا.اور پھر چدائی کے دوران ایک دوسرے کے جسم کا زبردت مست مزہلیتے رہے پھر اس لڑکی نے کسی اور امیر لڑکے سے دوستی کر لی مجھے گھاس نہیں دالتی تھی تب مٰں اداس رہنے لگا پھر میرے بھائی کی شادی ہوئی تو مجھے سکون ملا اس کا سن لیں کیسے سکون ملا

میں اپنی بھابھی کا بہت دیوانہ ہوں اور اسکے ساتھ میں نے گھریلو سکس بھی کیا تھا .اس طرح سے جب سے وہ میرے گھر بیاہ کر آئی ہے تب سے میں انکو بہت پسند کرتا ہوں لیکن نہ انکو کبھی موقع ملا نہ مجھےایک دفعہ میرے بھائی کو باہر ملک جاب کے سلسلے میں جانا تھاوہ جانے کی تیاری کر رہے تھے اور میں بہت خوش ہو رہا تھا کہ بھابھی کے ساتھ گھریلو سکس کرنے اور بات کرنے کا وقت گزارنے کو ملے گا

میری بھابھی بہت سیکسی تھی میرے دوست بھی ان کے بہت گھریلو سکس کرنے کے عاشق تھے جب بھی گھر آتے انکو چودنے کی کوشش کرتے لیکن میری بھابھی کسی کے ہاتھ نہیں آتی تھی ہر وقت وہ بہت اچھی لگتی تھیں میرے بھائی کا جانے کا ٹائم ہو گیا.وہ جانے لگے تو میں انکو ایئر پورٹ چھوڑ کر آیا

جب گھر آگیا تو میری بھابھی گھریلو سکس کرنے والی سامنے بیٹھی تھی میں انکو دیکھ کر ان کے پاس جا کر بیٹھ گیااور انکو کہا آپ اپنے آپکو اکیلا نہ سمجھے میں آپ کے ساتھ ہوں  پھر وہ اپنے روم چلی گئی میں بھی اپنے روم میں آکر بیٹھ گیاکچھ دیر بعد انہوں نے مجھے کھانے کا پوچھا میں نے کہا ہاں کھاؤں گا تو ہم دونوں نے مل کر کھانا کھایاپھر ہم لوگ باتیں کرنے لگےانہوں نے مجھ سے بہت باتیں کی پھر رات ہو گئی

اور وہ اپنے روم میں چلی گئی رات کو میں ٹی وی لاؤنج میں بیٹھا ٹی وی دیکھ رہا تھاکہ وہ اچانک میرے پاس آکر بیٹھ گئی اور کہنے لگی کہ مجھے نیند نہیں آرہی  وہ اس وقت نایٹی پہنی ہوئی تھی جس میں وہ بہت سیکسی لگ رہی تھیں میں خود کو روک نہیں پارہا تھا وہ بھائی کو یاد کر رہی تھی

پھر اچانک وہ گھریلو سکس کرنے کے لیئے میرے گلے لگ گئی میں پہلے تو سکتے میں رہا مگر پھر میرا لنڈ ملامت کرنے لگا اور میں نے بھی انھیں اپنے گلے سے چمٹا لیا وہ کچھ دیر تک میرے سینے سے لگی رہیں پھر میں ان کو لے کر ساتھ بیڈ روم چلا گیا بیڈ روم بہت اچھا اور پیارا تھا میں ان کے بیڈ روم میں جا کر لیٹ گیا وہ بھی میرے ساتھ آکر لیٹ گئی میں نے انکو آہستہ آہستہ گھریلو سکس کرنے کے لیئے کسنگ کرنا شروع کی

یہ بہت سیکسی لگ رہی تھی اور انکی نایٹی اتارنے لگا پھر میں نے ان کے لش جسم کو چومنا اور چاٹنا شروع کر دیا مجھے بہت زبردست سکس چڑھ گیا تھا میں نے برا اتار دیا اور ان کی چھاتی دبانے لگا پھر ان کے نپلز منہ میں لے کر چوسنے لگا میں نے پہلے انکو انگلی سے چودا اور پھر لوڑا رگڑنے لگا

وہ ایسی مست سکسی آوازیں نکالنے لگی میں انکو بہت سارا پیار کر رہا تھا اور اسکی جوانی کو فل لوٹ رہا تھا پھر میں نے اپنی پینٹ اتار کر اپنا لنڈ ان گھریلو سکس والی کی پھدی میں ڈالنے کے لیئے اسکی جوانی کو گھوڑی بنا کر اسکے اندر کرنے لگا میں ان گھریلو سکس بھابھی کو بہت چوم رہا تھاجب وہ اور میں فارغ ہو گئےتو ہم ایک دوسرے کے ساتھ سو گئے

بیٹے سے ماں نے

سوتیلا بیٹا تھا جس کا لن دیکھ کے ماں اپنے  آپ پہ کنٹرول نا رکھ سکی  اور مجبور ہو کے اپنی گرم پھدی کی تسکین کے لیئے بیٹےکے کمرے میں گھس جاتی ہے

اور بیٹا روکتا بھی ہے کہ ماما یہ آپ کیا کر رہی ہو لیکن مدت کی پیاسی چوت تھی اس کو کسی رشتہ کا احساس نہیں رہتا اور وہ  چدائی  لگوا کے ہی رہتی ہے تو  اس اردو ہاٹ کہانی کا ماں بیٹے کی چدسا کا سین الگ ہی مزہ ہے

اس کہانی کو آپ ا سسوتیلی ماں کی زبانی پڑھیں تو اور بھی زیادہ مزہ آئے گا یہ کہانی دراصل اس کی آپ بیتی ہے جو آپ کے ساتھ شیئر کی جا رہی ہے

میرا نام بینش ہے اور میری عمر چالیس سال  کے قریب ہو چکی ہے میں وہ بد نصیب عورت ہوں جس کو سیکس بہت کم وقت کے لیئے ملا تھا یہ دیسی کہانی جو میں آپکو سنا رہی ہوں

یہ میری اپنی دیسی کہانی ہے میری شادی انیس سال  کی عمر میں ہو گئی تھی اور جس کے ساتھ شادی ہوئی تھی وہ زیادہ عمر کا مرد تھا اور ا سنے کئی جوان عورتوں کو چود کے اپنی تسکین لی ہوئی تھی میرا تعلق غریب خاندان سے تھا ماں باپ نے سوچا امیر  کے گھر شادی کرینگے چاہیے زیادہ عمر کا ہی مرد کیوں نا ہو

اور میری قسمت دیکھیں کہ جب  میری شادی ہوئی میرے شوہر کی عمر پچاس سے اوپر جا رہی تھی اور اس کی بیوی مر گئی تھی لیکن ا سنے جاتے ہوئے ایک بچہ چھوڑا تھا جس کی عمر اس وقت ایک ڈیڑھ سال تھی گویا ا سکو بیوی نے بچے کی ماں چاہیئے تھے میں نادان تھی جو ا سشادی پہ رضامند ہو گئی تھی میری شادی کے چند سال کے بعد میرے شوہر کی وفات ہو گئی تھی لیکن مجھے بچہ نہٰں ہوا تھا بس میرا ایک ہی سوتیلا بیٹا تھا

ان کی وفات کے بع دمجھ پ کافی ذمہ داریاں آن پڑی تھی بچے کی دیکھ بھال سکولنگ کئی طرح کے کام تھے جو مجھے اکیلی کو کرنے تھے مجھے کام کرنے باہر جانا پڑا ہماری دولت رشتہ داروں میں بٹ گئی تھی

اور ہم زیادہ امیر نہٰں رہے تھے کچھ شوہر کا مرنے سے قبل کاروبار مندا ہو گیا تھا میں ٹیچنگ کر کے اپنا اور اپنے بیٹا کا گزارہ کیا اور اپنے بیٹے کو کسی چیز کی کمی نہ ہونے دی شوہر کی ڈیتھ کے بعد کبھی کبھی مجھے دیسی کہانی والا سیکس کرنے کا دل کرتا پر میں کسی مرد سے نہ چدواتی

صرف سیکس ننگی موویز دیکھ کر اور اپنی مستی والی چکنی گیلی پھدی میں نکلی مستی والی چکنی گیلی پھدی مارنے والا لنڈ ڈال کر اپنی مستی والی چکنی گیلی پھدی کی پیاس بجھا لیتی تھی

اسی طرح میرا سیکس کا گزارا ہو رہا تھا جب میرا بیٹا انیس سال کا ہوا تو اسے بھی سیکس کا موڈ ہوتا تھا وہ بھی میری طرح سیکسی موویزدیکھتا تھا ایک دن میں نے کیا دیکھا کے میرا بیٹا سیکسی مووی لگا کر دیکھ رہا ہے

دیکھتے دیکھتے جب وہ گرم ہوا تو اسنے اپنی شرٹ اور پینٹ اتار دی  ا سکا فل موڈ کسی کو چودنے کا ہو گیا تھا لیکن مجبور تھا اکیلا تھا کیا کرتا

جب اس نی اپنی پینٹ اتاری میں تو دیکھ کر حیران رہ گئی اس دیسی کہانی والے کا مستی والی چکنی گیلی پھدی مارنے والا لنڈ کم سے کم آٹھ انچ کا تھا  موٹا بھی تھااور جب وہمٹھ مارنے لگا

تو اسکا مستی والی چکنی گیلی پھدی مارنے والا لنڈ اتنا اچھا لگ رہا تھا کہ کیا بتاؤ میں نے اسے مٹھ مارتے  ہوئےدیکھتی رہی اور اپنی مستی والی چکنی گیلی پھدی میں انگلی ڈالتی رہی جب وہ فارغ ہو کر کپڑے پہن رہا تھا جب میں وہاں سے چلی گئی لیکن ساری رات میری پھدی میں ہلچل مچی رہی

پر اب میرے اندر آگ لگ گئی تھی اور میں اس اگ کو اس مستی والی چکنی گیلی پھدی مارنے والا لنڈ سے ہی بجھانا چاہتی تھی میں نے اپنے اپ کو کافی روکنا چاہا پر جب میں نہ رک سکی تو میں اپنے بیٹے کے روم میں گئی اور اس کے منہ پر فرنچ کس کرنے لگی میں جنوی ہو چکی تھی مجھے ہوش نہیں رہی تھی

پھر میں نے اسکی شرٹ پکڑ کر اتاری اور اسے بیڈ پر ہی وہیں لٹا دیا اور اسکے اوپر لیٹ کر اسے چیسٹ پر زبان پھرنے لگی وہ مجھے کہتا رہا کے ماما آپ یہ کیا کر رہی ہو پر میں نے اس دیسی کہانی والے لڑکے کی ایک نہ سنی اور اسکے چیسٹ کو چاٹتی رہی اور ا سکا لن مجھے اپنی گرم گرم پھدی میں  لینا تھا جس کے تصور سے مٰں رات بھر سو نا سکی تھی

پھر میں نے اسکی زپ کھول کر اسکا مستی والی چکنی گیلی پھدی مارنے والا لنڈ باہر نکالا اور خوب دیسی کہانی والا کس کر اسے چوسنے لگئی اس کو نشے والا مزہ آنے لگا اور اسکی جوانی کی سسکیان آنے لگئی

پھر اس نے مجھ نیچے لٹایا اور میرے زبردست گرم ہوتے ہونٹوں کو چوسنے لگا پھر میرے جسم سے کپڑے اتار کر میرے بریسٹ  چوسنے لگا اپنے منہ میں دبآنے لگا مجھے بہت سکسی والا لش مزہ آرہا تھا پھر اسنے اپنا مستی والی چکنی گیلی پھدی مارنے والا لنڈ میرے اندر گھسانا شروع کیا

اور زور سے وہ اپنی ٹھرک کے مطابق چدائی کرنے لگا میری جوانی کی سسکیاں آنے لگیں اسنے مجھے اتنا چودہ اتنا چودہ جتنا اسکے باپ نے بھی نہیں دیسی کہانی بنا کر چوداہ تھا وہ اپنا مستی والی چکنی گیلی پھدی مارنے والا لنڈ ڈال کر چوت مارتا جا رہا تھا

پھر میری پھدی سے کی گرم پانی والی مٹھ نکل گئی اور میں تو فارغ ہو گئی پر وہ ابھی بھی چود رہا تھا پھر وہ بھی کچھ دیر کے اندر فارغ ہوگیا اس دن اسنے میرے اندر کی آگ کو بھجا دیا

جب تک ا سکی شادی نا ہوئی مجھے وہ چودتا رہا اور اب میں  پچپن سال کی ہو چکی ہوں اب میرے اندر وہ پلے والی گرمی نہیں رہی اور بس اب تو میں   اردو ہاٹ سٹوری پڑھنا ہی پسند کری ہوں یا پھر ماضی کی یادیں ہیں

 

 

 

 

 


اتوار، 9 مئی، 2021

یہ کیسا علاج تھا؟








 

ہفتہ، 1 مئی، 2021

چدکڑ بہن


چدکڑ بہن

میرا نام لالو ھے میری بہن کا  فیگر  بھی ایسا ھےمیری سسٹر بہت چدکڑ ھے میں وہ دن کبھی نہیں بھول سکتا جب میری سسٹر نے مجھے کہا لالو ایک بات مانو گے میری میں نے کہا آپی بولیں کہا وعدہ کرو مماپاپا کو نہیں بتاؤ گے میں نے وعدہ کیا کہا لالو تم جاکر  انکل حاجی کو بلا لاؤ نے کہا آپی کیوں کہا کچھ کام ھے میں انکل حاجی کو بلاکر آیا حاجی کی ایج 50 تھی پھر دونو روم میں آئے آپی طاہرہ اور میرا ایک روم تھا آپی روات کو اپنی چوت میں بہت انگلی کرتی تھی اور بہت مست آوازیں نکاتی تھی طاہرہ آپی حاجی انکل کو روم میں لائی میں بھی روم میں ساتھ آگیا پھر حاجی انکل نے آپیکو کو آپی باھوں میں بھر کر چومتے کہا جانے من بہت مست ھو دومنہ ھونٹ چوسنے لگے حاجی انکل آپی کے مموں کو دباتا تو آپی حاجی انکل کے لن کو سہلا رھی تھی میں دیکھ رھا تھا آپی نے مجھ سے کہا لالو تم باہر جاؤ پر میں ضد کرکے بیٹھ گیا پھر دونو نگے ھو گئے اور چدائی میں مست ھو گئے آپی کا کالا نگا بدن بہت کمال کا تھا آپی ہر اسٹائل سے چدائی کر رھی تھے پھر دونو  فارغ ھوئے تو آپی نے انکل سے کہا انکل اب تم روز رات کو آیا کرو مماپاپا سو جاتے ہیں دوستو اس کے بعد تو آپی حاجی انکل کو راز بلاتی اور میرے سامنے صبح تک چدائی کرتے میری آپی بہت چدواتی تھی اور اپنی چوت میں انگلی بھی کرتی تھی پھر باجی نے ایک رات مجھے دوسرے انکل کا بولی اسی طرح آپی تین انکل سے چدائی کرتی ایک ایک رات کو بلاتی میں تو آپی کو اس طرح دیکھ کر پاگل ھو گیا ایک رات ایسا ھوا کے تین انکل میں سے کوئی نہ آیا آپی بہت گرم تھی میں بھی بہت گرم تھا میں جاکر دیکھا مماپاپا سو چکے تھے میں آپی پر چڑھ گیا پہلے تو آپی مجھے منع کرنے لگی میں جلدی سے ننگا ھوکر آپی کو اپنا کالا لن دیکھایا تو آپی میرے لن کو دیکھ کر پکڑ کر کہا لالو تیرا لن تو کمال کا ھے میں نے کہا آپی آج رات میرے ساتھ کرو کہا مماپاپا کو نہیں بتانا میں نے کہا نہیں بتاؤں گا پھر آپی بھی نگی ھو گئی میں آپی کو مستی میں چومنے چوسنے لگا آپی کی کالی چوت کو چاٹنے کا بہت مزہ آیا آپی نے لن کو مستی میں چوستی رھی پھر چدائی شروع کی تو بس صبح تک چدائی کرتے رھے اس کے بعد آپی کسی کو نہیں بلاتی میں اور آپی دن رات چدائی کرنے لگے ایک رات آپی سے گانڈ چودنے کو کہا تو مان گئی گانڈ چودی تین سال ھم چدائی کی اور مماپاپا کو آج تک پتا نہیں ھے پھر آپی کی شادی بڈھے کے ساتھ ھو گئی اس کی ایک بیٹی بھی ھے پندرہ دن بعد مجھے بلایا کہا لالو بڈھا تو جلدی فارغ ھو جاتا ھے میں اور آپی دن رات چدائی کرتے تھے تو جیجو کی بیٹی نے دیکھ لیا ھم سے کہا مجھے بھی کرنا ھے ایک مہینہ تو میں چدائی کرتا رھا پھر جیجو نے دیکھ لیا مجھے اور اپنی بیٹی کو چدائی کرتے تو آپی نے کہا ان کی شادی کرا دو پھر شادی ھو گئی جیجو کو اب بھی پتا نہیں ھے میں اپنی آپی کو چودتا ھوں آپی اور اپنی بیوی کو ایک ساتھ چودتا ھوں ابھی میرے ایک بیٹی بیٹا بیوی سے اور میرے لن کو ایک بیٹا بیٹی آپی ھے جو ابھی 17 سال 18 سال 19 سال 20  سال ہیں

دوست کی مست بھری مما

 
دوست کی مست بھری مما

 

ھیلو دوستوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  شبنم بہت خوبصورت ھے شبنم کے بڑے ممے ہیں اور موٹی گانڈ ھے اور شبنم کا فگر بہت سیکسی ھے شبنم اپنے بڑے مموں اور موٹی گانڈ کے ساتھ بہت کمال کی لگتی ھے شبنم کے کیوٹ سے رسیلے ھونٹ کمال کی ھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔زرینہ بہت خوبصورت اور بہت ھوٹ ھے اور زرینہ

 

کے بڑے ممے اور موٹی گانڈ اور مست فگر کمال کا ھے    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  شبنم میرے دوست کی مما ھے

 

اور زرینہ میری بڑی بہن ھے میرا ایک دوست ھے اس کی مما کا نام شبنم ھے ایک مرتبہ دوست نے مجھے شراب پلانے کیلئے اپنے گھر لے گیا اپنی مما سے ملوایا میں نے جب شبنم کو دیکھا تو دیکھتا رہا

اتنی خوبصورت اور شبنم کا مست کردینے والا فگر اوف میں تو دوست کی مما کو دیکھ دیکھ کے پاگل ھورہا تھا شبنم اب بھی جوان تھی شبنم کے بڑے ممے اور موٹی گانڈ کو دیکھ کر میں فدا نہ ھوتا تو کیا ھوتا دوست کی مما یعنی شبنم

 

کا لاجواب فگر دیکھ کے میں بہت ھوٹ ھوتا ھوا شراب پیتا گیا شراب کے نشہ میں ٹن ھو کر میں گھر آیا ۔ زرینہ نے مین ڈور کھول کر کہا آ شراب پی ھے

 

اور میں اپنے روم میں آکر سوگیا پھر میں نے دیکھا شبنم میرے روم میں آکر میرے پاس بیٹھی میں نے شبنم سے کہا تم مجھ سے دوستی کرلو شبنم نے کہا تم کو پتا ھے میں تیری کیا لگتی ھوں میں نے کہا مجھے پتا ھے شبنم  نے کہا پھر بھی میں نے کہا ہاں تم بہت خوبصورت ھو اور کسی کو پتابھی نہیں چلنے دینگے پھر میں شبنم کو باہوں سے بھرکر اپنے اوپر لیٹایا تو شبنم کہنے لگی مجھے جانے دو میں نے کہا سوچ کے بتانا پھر شبنم چلی گئی پھر صبح آکر بہین نے اٹھایا اور کہا بھائی رات کو تم نے شراب پی تھی میں نے کہا پاپا کو نہ بتانا بہین نے کہا ٹھیک ھے پھر بہین نے مجھے دو ہزار دیئے

 

کہا رکھ لے پھر بہین چلی گئی پھر میں تیار ھوکے دوست کے گھر آیا دوست باہر گیا تھا کچھ لانے تو میں دوست کی مما کے روم میں آیا تو دیکھا دوست کی مست بھری ھوٹ مما اپنی گانڈ کو شلوار سے باہر نکال کر سامنے کھڑکی کی طرف دیکھ رھی ھے

میں نے جب گانڈ دیکھی تو اتنی پیاری تھی کے من کررہا تھا ابھی جاکر چومو چوسو پھر میرا دوست آیا اور کہا اچھا ھوا تم آگئے میں نے کہا کیا ھوا کہا یار آج ایسی شراب لایا ھوں کے مزہ آجائے گا پھر دوست کی مما اپنے روم سے نکلی اور ہمارے پاس مسکراتی آکر کہا کچھ بناؤ دوست نے کہا تکہ بنالو پھر مجھے دیکھ کے مسکراتی ھوئی چلی گئی ھم بیٹھےاور سامنے کچن تھا دوست کی مما سامنے کچن میں تکہ بنانے لگی کچھ دیر بعد میں نے دیکھاکہ دوست کی مما  چارپائی پہ ڈونکی بنکر اپنی گانڈ کو شلوار سے نکال کر میری طرف کیا ھوا تھا میں نے جب دیکھا تو میرا لن کھڑا ھوگیا بس نہیں چل رھا تھا

پھر اٹھ کر شلوار اوپر کرکے کچن میں تکہ تیار کر کے مسکراتی لائی دیا پھر روم میں گئی کچھ دیر بعد آکر اپنے بیٹے کے ساتھ بیٹھی باتیں کرنے لگے دوست تو ٹن تھا میں بھی شراب اور شبنم کی نگی گانڈ کو دیکھنے میں ٹن ھوگیا پھر دوست کی مما باہر گئی اور ڈونکی بنکر اپنی گانڈ سے شلوار اوتار کر مجھے دیکھانے لگی کچھ دیر

 

بعد شلوار کو اوپر کرکے کچھ کام کرنے لگی دوست نے کہا اب میرا موڈ بن گیا ھے اور شراب ختم ھوگئی ھے میں نے کہا ٹھیک ھے کل میں پلاؤنگا شبنم نے کہا شراب کا نشہ ھوا میں نے اپنے لن کو دباتے کہا بہت پھر میں ٹن ھوکر گھر آیا ۔ بہین نے ڈور کھولا میں

 

روم میں آیا اور شبنم کی گانڈ نے میرا لن کھڑا کیا ھوا تھا اپنے روم میں آیا پیچھے زرینہ بھی آگئی اور میں لیٹا تو بہن نے کہا آج پھر شراب پی ھے  آج تو میں کچھ زیادہ ٹن تھا بہین کے دو لفظ سنے میں نے بہن سے کہا تم جاؤ بہن نے کہا چلی جاؤنگی پھر میری آنکھیں بند ھونے لگی پھر  شبنم آکر میرے ساتھ بیٹھی آج شبنم نے لال ٹیکہ لگایا ھوا تھا میں نے کہا تم نے سوچا تو شبنم نے کہا اور کچھ چاہئے تو کہوں تو میں نے کہا پلز مان جاؤ شبنم کو باہوں میں بھر لیا ھم ایک دوسرے کو خوب چوما چوسا شبنم کی چوت کو سہلایا شبنم میرے لن کو سہلاتی رہی پھر اچانک صبح میری آنکھ کھلی تو بہن میرے لیئے چائے لےکر کہا جب بھی پیسوں کی ضرورت ھو بتانا میں نے کہا ٹھیک ھے اور مجھے شبنم کی یاد مست کررھی تھی پھر میں دوست کے گھر گیا دیکھا شبنم کے روم کا ڈور کھلا ھوا ھے میں اندر آیا دیکھا شبنم اپنے ممے نکال کر لیٹی ھے میں تو دیکھنے میں مست ھوگیا تو اتنی دیکر میں دوست کی آواز آئی تو میں دوست کے روم گیا دوست نے کہا تم لوبی میں بیٹھو میں آتا ھوں میں آکر بیٹھا تو سامنے شبنم کا روم تھا شبنم نے پھر ڈونکی بن کر اپنی گانڈ مجھے دیکھانے لگی

 

میں تو دیکھنے میں مست تھا پھر شلوار اوپر کرکے مسکراتے مجھے دیکھتے اپنے روم سے باہر آکر میرے ساتھ بیٹھ کر باتیں کی کچھ دیر بعد دوست آگیا پھر ھم شراب پینے لگے کچھ دیر بعد دوست واشروم گیا میں شبنم کے ڈور کے پاس آکر دیکھا شبنم اپنے مموں کو نکال کے آنکھیں بند کرکے لیٹی ھے من کر رہاتھا کے ابھی جاکر میں شبنم کے مموں کو دباؤں چومو چوسو

پھر دوست آیا شراب پینے لگے شبنم اپنے روم میں اپنی شلوار سے چوت نکال کر پڑی رہی

میرا من کررھا تھا ابھی جاکر شبنم کی چوت کو چومو چوسو چاٹو پھر میں ٹن ھوکر گھر آرہاتھا راستے میں لن کو سہلاتا آیا اور بڑی مشکل سے گھر پہنچا ۔ بہین نے ڈور کھولا تو میں گرنے لگا

 

بہن نے مجھے سبھال کر روم میں لائی بیڈ پہ لیٹایا پھر شبنم خواب میں آئی اور جانے لگی میں نے ہاتھ پکڑکر اپنے پہ گرایا پھر میں اور شبنم پیار کرنے میں مست ھوگئے اور پھر صبح آنکھ کھلی تو زرینہ آئی تین ہزار دیئے اور کہا اچھی والی شراب پیا کرو  اور ضرورت ھو تو بتانا پھر کہا رات کو جلدی آنا ۔ پھر دوست کی مما نے فون کیا اور میں گیا تو چوت نکالے ٹانگیں اوپر کیئے پڑی تھی

اب میں نے بھی سوچا جو ھوگا دیکھا جائے گا میں جاکر شبنم کی چوت کو چومنے چاٹنے لگا اور شبنم سیسکاریاں لےرہی تھی کچھ دیر مست ھوکے چوت کو چاٹا پھر دوست کی آواز آئی پھر ھم شراب پینے لگے شبنم فل مست کررھی تھی مجھے شراب ختم ھوئی پھر میں شراب کے نشہ میں ٹن  ھوکر گھر آیا ۔ زرینہ نے ڈور کھولا

 

پھر میں روم آیا اور نید آگئی پھر مجھے لگا کے زرینہ مجھ سے باتیں کررہی ھے پھر دیکھا شبنم میرے اوپر آکر مجھے نگاکر کے اپنی چوت میں لن لےکر چودائی کرنے لگی سب کچھ شبنم نے کیا پھر جب صبح میں اٹھا تو نگا تھا اور بیڈ کی چادر خون سے لال تھی پہلے تو میں اس سوچ میں تھا کے میں تو کپڑوں کے ساتھ سویا تھا جب اٹھا تو نگا تھا پھر چادر پہ خون بھی ھے میری سمجھ میں کچھ نہیں آرہا تھا بس اتنا یاد تھاکہ شبنم میرے سپنے میں آئی تھی میرے لن کو چوپہ مارے پھر اپنی چوت سے میرے لن کو چودنے لگی پھر میرے لن کا اور اپنی چوت کا رس نکال کر کہا اب ھم روز کرینگے پھر وہ چلی گئی اور میں نگا تھا زرینہ کام سے گئی تھی مجھے شبنم کی یاد آئی تو میں شبنم کے گھر گیا تو شبنم نگی لیٹی تھی میں شبنم کو چومنے لگا شبنم نے میرا لن چوت میں لےکر چودائی کرنے لگی ابھی ھم فاریغ نہیں ھوئے تھےکے دوست کے آنے کا محسوس کیا تو میں اٹھا تو شبنم نے کہا کچھ دیر بعد آنا ھم شراب پینے لگے اور شبنم بھی ساتھ بیٹھی تھی باتیں کی پھر اشارہ کیا آؤ پھر روم گئی پھر میں گیا تو شبنم نگی تھی میں چوت کی چدائی کرنے لگا شبنم نے کہا تم رات یہی رھو ھم چودائی کرینگے پھر دوست سوگیا پھر میں اور شبنم ساری رات چودائی کرتے رھے صبح کو شبنم نے کہا تم نگے لیٹے راھو میرا بیٹا آفس چلا جائے پھر سارا دن چودائی کرینگے رات کو چلے جانا دوست نے آواز دی اور میں شبنم کی ٹانگیں اٹھاکر چود رہاتھا تو شبنم نے کہا میں آتی ھوں پھر پتلی نیٹی پہنی جس میں شبنم کے ممے چوت گانڈ صاف نظر آرہا تھا میں اٹھ کر شبنم کو چومنے لگا شبنم بھی مست ھوگئی دوست نے پھر کہا مما مجھے جانا ھے پھر شبنم نے ناشتہ بناکر آئی اور کہا جلدی لن ڈالوں چودنے لگا دوست نے آواز دی شبنم نے کہا میں ناشتہ کراکے آتی ھوں دوست نے ناشتہ کیا اور آفس چلا گیا پھر میں اور شبنم چودائی کرتے رھے دوست آیا ھم نے شراب پی پھر رات کو میں گھر آنے لگا تو شبنم نے پھر پکڑکر مجھے اپنے روم میں لےجاکر کہا تھوڑی دیر بعد چلے جانا شبنم پھر سے چدائی کرنے لگی جب شبنم کی چوت نے تین مرتبہ پانی چھوڑا تو پھر میں لڑکھڑاتا گھر آیا ۔ زرینہ نے ڈور کھولا

 

زرینہ مجھے روم میں لائی مجھے بیڈ پہ لیٹاکر جانے لگی میں نے زرینہ کا ہاتھ پکڑا تو زرینہ نے مسکراتے کہا ابھی آتی ھوں میں نے ہاتھ چھوڑا اور چلی گئی میں لیٹا ھوا تھا اور میرا لن فل مستی میں تھا کچھ دیر بعد میں نے دیکھاکہ زرینہ میرے روم میں آکر ڈور لاک کرکے بیڈ پہ میرے ساتھ بیٹھ کر کہا کب سے ویٹ کر رہی ھوں میں نے دیکھاکہ زرینہ نے لال ٹیکہ اور مانگ میں سندور لگایا ھوا ھے اور مموں پر آئل لگا ھوا ھے پھر زرینہ نے

 

مجھے اپنی باہوں میں لےکر مستی میں دباتے کہا رات کو بہت مزہ آیا پھر مجھ سے کہا تم کو میں نے بھی کہے دیاکہ بہت مزہ آیا پھر کہا پتا ھے جب تم گئے ھوئے تھے تو میں تیرے روم میں آئی دیکھا بیڈ کی چادر میری چوت کے خون سے لال تھی پھر کہا یہ تو اچھا ھوا کسی نے دیکھا نہیں رات کو تم نے مجھے اتنا ھوٹ کیا کے میں فل ھوٹ ھوگئی اور تیرا لن میری چوت میں نہیں جارہا تھا پھر میں تیرے اوپر اکر تیرے لن کے ٹوپہ پر اپنی چوت کے سوراخ کو رکھ کر اندر لینے لگی تو پھر بھی تیرا لن نہیں جارہا تھا تو میں نے مستی میں اپنی چوت کو جھٹکا دیا تو تیرا لن میری چوت کا خون نکال کر سارا اندر چلا گیا مجھے تھوڑا درد ھوا پھر  مزہ آنے لگا پھر تم نے شراب  مانگا اور میں تیرے لیئے شراب لائی تھی پھر میں نے تم کو شراب دی تم پی کر چودائی کررھے تھے ھم صبح تک چودائی کرتے رھے پھر میں کپڑے پہن کر اپنے روم چلی گئی پھر زرینہ نگی ھوکر میرا لن چوت میں لےکر چودتے کہا مزہ آرہا ھے پھر میں چودائی کرنے لگا زرینہ نے کہا جب تم نشہ میں مجھے پکڑتے تھے تو اچھا لگتا ایک بار تم مجھے چومنے لگے اور میرے مموں کو دباتے پھر تم نے مجھے دوستی کا کہا جب تم نے کہا کسی کو پتا بھی نہیں چلے گا پھر جب تم آتے تو میں تیرے روم میں آتی تو تم مجھے پکڑکر چومتے مجھے بھی مزہ آنے لگا تو پھر میں نے سوچہ بھائی سہی کہتا ھے کسی کو پتا بھی نہیں ھوگا پھر ایک رات کو تم نے مجھے پکڑ لیا میں ھوٹ ھوگئی تیرا لن دیکھا چوپہ مارکر پانی پی کر چلی آئی پھر ایک رات کو تم نے مجھے بیڈ پہ لٹا دیا اور نگا کرکے میری چوت کو چاٹا اور میری چوت کا رس نکال دیا پھر سارا دن میں ھوٹ رہی اور سوچاکہ رات کو تیرا لن اپنی چوت میں لونگی پھر کل رات کو جب تم نے مجھے پکڑا تو میں بہت ھوٹ ھوکر کہا آتی ھوں میں مماپاپا کو دیکھنے گئی تھی وہ سورہے تھے میں آئی اور اپنی چوت میں لن لیا صبح زرینہ نے کہا میں جاتی ھو پھر میں زرینہ کے اوپر چڑھ گیا زرینہ نے مست ھوکر کہا مجھے تم مست کردیتے ھو اب جلدی لن ڈالو میں لن ڈال کر چودنے لگا فاریغ ھوئے تو کہا باقی رات میں چلی گئی اور میں بہت خوش تھا سوچا اس کا مطلب ھے شبنم نہیں زرینہ تھی جو نشہ میں مجھے شبنم لگتی تھی پھر میں دوست کے گھر گیا تو باہر کا مین ڈور کھلا تھا میں نے لاک کر کے اندر آیا تو میں نے تیسرے روم میں سیکاریوں آوازیں سنی تو میں نے جاکر کر دیکھا کے میرا دوست اور شبنم دونوں نگے ھوکر چودائی میں مست ہیں دوست نے کہا مما بہت مزہ آرہا ھے شبنم کہے رہی تھی شراب میں تم ٹن ھوکر سوجاتے ھو سب مجھے کرنا پڑتا ھے دوست نے کہا مما جب تم خود کرتی ھو تو بہت مزہ آتا ھے شبنم نے کہا اور تیز چودو پھر دونوں چودائی کرکے فاریغ ھوئے اور میں ملے بغیر گھر آیا تو بہن نے بتایا مماپاپا گئے ھوئے ھیں میں زرینہ کو اٹھاکر چومتے روم میں نگاکر کے مست کیا پھر زرینہ کو گانڈ چودنے کو کہا پھر زرینہ کی گانڈ میں لن ڈالا تو درد کے مارے تڑپنے لگی پھر درد ختم ھوا تو پھر ھم چودائی کرتے رہے پھر بیل بجی پاپامما آئے پھر دوست نے فون کیا کہا میں شراب لینے جارہا ھوں گھر آکر فون کرتا ھوں پھر شبنم کا فون آیا کہا جلدی آؤ میں گیا چودائی کرتے میں نے پوچھا کے تم دونوں کب سے چودائی کرتے ھو تو شبنم نے بتایاکہ جب جوان ھوا تو میں روم میں نگی کروٹ لےکر لیٹی تھی اور جب میری چوت میں لن جانے لگا تو بہت مزہ آیا پھر ھم رات دن چودنے لگے پھر  میں نے کہا تیرے بیٹے کو تیرا اور میرا پتا ھے شبنم نے کہا ہاں اسے پتا ھے پھر دوست آیا ھم شراب پی رھے تھے تو دوست سے کہا تم اور تیری مما کب سے چود رھے ھوتو دوست نے مسکراکر کہا یار میری مما بہت ھوٹ ھے میں نے اکثر مما کو نگا سیکس کرتے دیکھا اور مما کبھی اپنے مموں کا پوچھتی پھر ایک بار ممے دیکھائے مما کے مموں کو دیکھا میرا لن کھڑا ھوگیا پھر ایک بار مجھے اپنی چوت دیکھائی پھر کہا اپنا لن دیکھاؤ جب لن دیکھا تو بہت خوش ھوکر تعریف کی پھر میرے لن کو چوپے مارکر لن کا پانی نکال کر پی کر روم چلی گئی کچھ دیر بعد میرا لن پھر کھڑا ھوا میں گیا تو مما کروٹ لے کر سورہی تھی میں چوت میں لن ڈالا تو پھر ھم چودائی کرنے لگے میں نے بتایا کے بہن اور میں نے چودائی کی ھے مل کے چودائی کریں دوست نے کہا ہاں یار میں نے کہا میں زرینہ سے بات کرکے بتاؤنگا پھر میں گھر آیا ۔ اپنی زرینہ سے دوست کی مما شبنم کا بتایا چدائی کرتے ہیں میں نے کہا تم نے میرے دوست کا لن لینا ھو تو بتانا زرینہ نے کہا پہلے دونوں سے ملواو تو پھر میں دوست کے گھر زرینہ کو لےگیا کھانا کھاکر میں اور دوست شراب پی رھے تھے شبنم اور زرینہ بھی ساتھ بیٹھی تھی میں نے دوست سے کہا دوست مسکراتے کہا ٹھیک ھے پھر دوست نے میری زرینہ سے شادی کرلیں میں اور شبنم دن رات چودنے لگے میری بہن اور دوست جب بھی دیکھتے شبنم مجھے چود رہی ھوتی شبنم کہتی تیرے لن میں اتنا مزہ ھے کے تیری بہن نے بھی تیرا لن لےلیا جب تم کو دیکھا تو من کو سکون ملتا تم کو دیکھ کے میں ھوٹ ھوجاتی پھر اپنا جلوا دیکھایا تو تم خود آکر مجھے چومنے لگے تو مجھے بہت مزہ آیا پھر میں اور شبنم الگ رہنے لگے پھر ھم چودائی کے پرگرام بناتے کبھی زرینہ میرے پاس ھوتی تو کبھی شبنم اپنے بیٹے کے ساتھ ھوتی کبھی میں زرینہ اور شبنم کو ایک ساتھ چودتا تو کبھی میں اور دوست مل کے کبھی زرینہ کو تو کبھی شبنم کو ایک ساتھ چودتے اور گانڈ میں لن ڈال کر چودتے پھر دونوں کو حمل ھوگیا تو میں نے شبنم سے کہا ھم شادی کرلیتے ہیں پھر ھم نے شادی کرلی پھر بچے ھوئے اب بھی شبنم جوان ھے اور شبنم کو چودنے سے من نہیں بھرتا مجھے شبنم چودائی میں بہت خوش رکھتی ھے اور زرینہ بھی مجھے چدائی میں بہت مست کرتی ھے اپنا خیال رکھنا بائے ,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,  دوست کی ھوٹ مما