SS STORIES WORLD

About Me
Munere veritus fierent cu sed, congue altera mea te, ex clita eripuit evertitur duo. Legendos tractatos honestatis ad mel. Legendos tractatos honestatis ad mel. , click here →

نشیلی آنکھیں

محبت سیکس کے بنا ادھوری ہے.

بینڈ باجا بارات

وہ دلہن بنی تھی لیکن اسکی چوت سے کسی اور کی منی ٹپک رہی تھی.

پہلا پہلا پیار

محبت کے اُن لمحوں کی کہانی جب انسان جذبات سے مغلوب ہوجاتا ہے.

میرا دیوانہ پن

معاشرے کے ایک باغی کی کہانی.

چھوٹی چوہدرائن

ایک لڑکے کی محبت کا قصہ جس پر ایک چوہدری کی بیٹی فدا تھی.

بدھ، 12 مئی، 2021

تکلیف دہ سکس۔نئی کہانیاں

 




سہاگ رات پھدی کی بجائے گانڈ لی

میں یونیورسٹی میں پڑھتا ہوں مجھے اسکینڈل دیکھنے کا شوق ہے میں بائیس سال کا ہوں اور میں سوک کنٹری کے پاس رہتا ہوں اور ہم تین بھائی ہیں اور ایک بہن ہے میں اپنے گھر میں سب سے چھوٹا ہوں  اور چھوٹا ہونے کے بے شمار فوائد بھی لیتا ہوں

اور میرے گھر میں امی ابو ہیں یہ بات میں آپ کو اپنے بھائی کی شادی کی بتارہا ہوں جو کہ شادی شدہ ہے اور اس کی شادی ابھی بیس  اکتوبر کو ہی ہوئی ہے اور یہ بات بھی اس کی شادی کی ہے

اس کا نام ارمان ہےاور میں نے اس کی شادی میں وائٹ کلر کی شیروانی پہنی تھی اور ہم سب نے اس کی شادی پر بہت مزہ کیا تھا  کئی لڑکیوں کے ساتھ آنکھ مچولی کھیلی محاورے کی بات کر رہا ہوں مطلب جب اچانک لائیٹ چلی جاتی ایک لڑکیوں کی ممے چھیڑتا تھا کئی بار گانڈ میں  انگلی بھی دال دیتا تھا بہت مزے ملتے رہے کاش دوبارہ موقع ملے

اور میں تو بہت ہی زیادہ خوش تھا کہ میں اپنے گھر ایک بھابھی لارہا ہوں اور پھر ہم بھابھی کو گھر پر لے کر آئےاور ہم نے ساری رسمیں کرکے بھابھی کو بھائی کے ساتھ ان کے روم میں بھیج دیا تھا

اور پھر ہم سب بھی سونے چلے گئے تھےاور پھر میں پانی پینے کے لئے اٹھا تھا اور پھر میں اپنے روم سے بھائی کے روم کے پاس جا کر کھڑا ہو گیا تھا شاید مجھے کچھ دیکھ جائے میرے اوپر شیطان ھاوی تھا
اگرچہ مجھے ا سطرح نہٰں کرنا چاہیئے تھا لیکن نا جانے کیوں میرا دل کہتا تھا کہ دیکھو تو سہی پہلی رات کیا کیا ہورتا ہے مجھے تجسس تھااور پھر میں اپنے گھر کے اسٹور میں چلا گیا

اور وہاں سے بھائی کا روم صاف نظر آتا ہے میں وہاں جا کرچھپ گیااور میں نے دیکھابھائی بھابھی بیٹھے باتیں کر رہے ہیں اور پھر بھائی بھابھی کے پاس گئے

اور پھر بھائی بھابھی کے ہونٹوں پر اپنا ہاتھ پھیرنے لگااور پھر بھائی نے بھابھی کے کِس کرنا شروع کی اور پھر بھائی نے بھابھی کے کپڑے اتار کر بیڈ پر رکھ دیئے  ا سکے ممے دیکھ کے میں حیران رہ گیا

تنے ہوئے ممے کیا شاندار گلابی نپلز اور کیا میک اپ تھا پوری باڈی کا ایک دم پیٹ ساتھ لگا ہوا اور چوتڑ بھرے بھرے بھابھی نے ایک سیکسی لاکٹ اپنی ناف کے ارد گرد باندھ رکھا تھا بھائی نے پوچھا یہ کیا ہے بولی بعد مٰں بتاونگی کیا ہے اور اس کا سیکسی لاکٹ دیکھ کے میرا تو دل کرے ناف میں  منی انڈیل دوں

اور خود بھی ننگا ہوگیاپھر بھی نے بھابھی کے بوب کو اپنے ہاتھ میں لیا اور بھابھی سے کہنے لگاتمہارے بوب بہت پیارے ہیںبہت بڑے بڑے ہیں اور گول گول بھی ہیںمجھے تمہارے بوب بہت اچھے لگ رہے ہیں

اور یہ کہہ کر بھائی نے بھابھی کے بوب کو زبردست زور  سے دبانا شروع کیا اور پھر بھائی نے بھابھی کے بوب کو چوسنا شروع کیااور بہت دیر تک بھائی بھابھی کے بوب کو چوستا رہا

اور پھر بھائی نے بھابھی کے پیٹ پر کِس کیاس کے بعد بھائی نے اپنا ہاتھ بھابھی کی پھدی پر پھیرنا شروع کیا اور پھر اس نے اپنی انگلی اپنی بھابھی کی پھدی میں ڈالی جس پر مھے ایسا لگا جیسے اسکینڈل بھابھی کی آواز نکلی پھر اس نے اپنا سات  انچ کا لمبا لوڑا بھابھی کی گانڈ میں ڈالا

اور پھر اسکینڈل بھابھی کی گانڈ سے خون آنے لگامیں تو بہت پریشان ہو گیا تھا کہ بھابھی کے اتنا خون نکل رہا ہے اور ارمان کو ذرا بھی خیال نہیں ہے اور بھابھی درد کے مارے چیخ رہی تھی

اور کہہ رہی تھی کیا بدتمیزی ہے میں صبح سب کو بتا دونگی کہ تم نے میری گانڈ چودی ے بھائی پاوں پڑ گیا تھا پلیز مت بتانا آئندہ سامنے سے چودوں گا  اور ساتھ ساتھ گانڈ چودتا رہا بہت تیز نکلا تھا بھائی مگر وہاں کوئی بھی بھابھی کی آواز سننے والا نہیں تھا میں تھا بھی تو میں کچھ کر نہیں سکتا تھا

اور بھابھی کے آنسو بھی نکل رہے تھے یہ دیکھ کر مجھے بہت غصہ آرہا تھا اور پھر اس نےبھابھی کو الٹا کیا اور زبردست زور  سے اپنا لمبا لوڑا بھابھی کی پھدی میں ڈالااور زبردست زور  سے اندر باہر کرنے لگا

اور اس نے بھابھی کی پھدی پھاڑ دی تھیپھر اس اسکینڈل بھابھی نے بھائی نے بھابھی کی دونوں ٹانگیں اوپر اٹھائی اوپر اسکینڈل بھابھی کی ٹانگیں بھابھی کے گھٹنوں کو اتنا اوپر کر دیا تھا کہ بھابھی کے گوٹھنے موٹے موٹے اسکینڈل بھابھی بوب سے مل رہے تھے اور دھنا دھن چودے جا رہا تھا

بھابھی کی پھدی خوب بجا رہا تھا لگ رہا تھا کہ اس نے کچھ کھایا ہوا ہے ورنہ بھائی سےا تنی امید نہٰں تھی کہ اس طرح چود سکے گا اور پھر بھائی نے بھابھی کی ٹانگیں پکڑ کراپنا لمبا لوڑا بھابھی کی پھدی میں ڈالا

اور زبردست زور  سے اچھل رہا تھاپھر اس نے ایسے پندرہ منٹ تک کیا  پھر دونوں فارغ ہو گئے اور سکون کے ساتھ لیٹ چکے تھے اور پھر وہ دونوں لیٹ کر باتیں کرنے لگے

اور پھر میں بھی اپنے روم میں جا کر سو گیا  اور مٹھ ماری تھی اور پھر میں نے صبح یہ بات کسی کو نہیں بتائی لیکن اب کئی سال بعد سیکس سٹوری کو شیئر کرنے کا خیال آیا ہے

بڑے لن کے کمال منفرد چدائی کہانی

پچھلے دنوں تو کمال ہی ہو گیا مجھے خود بھی  یقین نہیں  آرہا تھا یہ سب کیسے ہو گیا میرا نام ہے احمد میں آپکو ایک کہانی سنانا چاہتا ہوں ایک سچی کہانی اپنے لنڈ کا کمال تو شروع کرتا ہو اپنی کہانی

ایک بار کا ذکر ہے مجھے موٹھ مرنے کا بہت شوق تھا جب بھی گھر پر اکیلا بور ہوتا تو میں موٹھ مار لیتا تھا یہ بھرپور جوانی کے دنوں کی بات ہے میں نے موٹھ مار مار کر اپنے لنڈ کو کافی لمبا کر لیا تھا جب بھی میں باہر نکلتا کسی لڑکی کو دیکھ لیتا تو میرا لنڈ فوراٌ کھڑا ہوجاتا مانو وہ اتنا لمبا ہوگیا تھا کہ پینٹ سے باہر نکلنے کی کرتا تھا

کئی بار مجھے شرمندگی کے ساتھ کوفت بھی ہوتی تھی جب یہ اس وقت کھڑا ہوجاتا تھا جب میری کزن گھر موجود ہوتیں یا بہن کی سہیلیاں گھر ا سکو ملنے آتی تب یہ لن تن جاتا تھا  اور مجھے ڈسٹرب کرتا تھے

امیں نے سوچا یار کیوں نہ کسی لڑکی کو پکڑا جائے اسے بھی اپنے لنڈ کا کمال دیکھاؤں تو ایک دن کیا ہوا میں گھر پر اکیلا تھا اور اپنے کمرے میں لیٹا ہوا تھا میرا چودائی کا بڑا دل کر رہا تھا

میرا لنڈ بھی کھڑا اور میں سوچ رہا تھا کہ اب مٹھ مار ہی لوں گھر خالی ہے کوئی بھی نہیں ہے بس میں زیتون والے تیل کی شیشی ہی پکڑنے کے لیئے اٹھنےلگا تھا

کہ اتنے میں مجھے بیل کی آواز کی سنائی دی میں باہر دروازہ کھولنے گیا تو میری بہن کی دوست کھڑی ہوئی تھی میں ا سکو پہلے بھی دیکھ چکا تھا اس کو دیکھ کے اکثر ا سکی جوانی لوٹنے بلکہ کھا جانے کو من کرتا تھا

لیکن بس نہیں چلتا تھا اسکی عمر تقریباٌ بائیس سال ہوگی کیا فیگر بنایا ہوا تھا اس نے میری نیت اس پر خراب ہوگئی  اور دل میں سوچا کہ اس کو چود کے ہی چھوڑوں گا سالی ہر بار لن کھڑا کر کے چلی جاتی ہے لیکن وہ تو خود بھی سیکس ہنگری تھی اس کا مجھے بعد میں علم ہوا تھا

میں نے اسے اندر آنے کو کہا وہ اندر آئی صوفے پر بیٹھی میں بھی بیٹھ گیا میرا لنڈ اوپر کی طرف ابھرا ہوا تھا وہ بولی کہ نیلم گھر پر ہے میں نے کہا کہ نہیں وہ تو سب کے ساتھ شادی پر گئی ہے

اتنے میں اسکی نظر میرے ابھرے ہوئے لنڈ کی طرف پڑی وہ میرے لنڈ کو دیکھنے لگ گئی  جیسے میرا لن نا ہو بلکہ لالی پاپ ہو اس کی تو مجھے لگا لن دیکھ کے رال ٹپکنے لگی تھی پھر میری طرف دیکھامیں اسے بڑی گندی نظروں سے دیکھ رہا تھا وہ سمجھ گئی تھی کہ میں اسے کِس نظروں سے دیکھ رہا ہوں

میں جلدی سے اٹھ کر اسکے پاس جاکر بیٹھ گیا میں نے کہا کہ تم بہت خوبصورت ہو او ہم ایک دوسرے کو مزے دیتے ہے کیا تم مزہ نہیں لینا چاہتی ہو اتنا کہہ کر میں اسکے بوبس کو دبانا شروع ہوگیا

یار اس نے مجھے منع بھی نہیں کیا مانو وہ بھی یہی چاہتی تھی اس نے میرے لنڈ کو دیکھا تھا شاید اسی کی وجہ سے اس نے کچھ نہیں کہا مجھے میں اسکے بوبس دبا رہا تھا اسکی آوازیں  نکل رہی تھی اااااہھ

میں اسے اپنے کمرے میں لےگیا بیڈ پر بیٹھا دیا وہ نیچے جھکی میرا لنڈ نکالا اور وہ ایک دم کھڑا ہوا تھا وہ دیکھ کر خوش ہوئی  جیسے کوئی نایاب چیز مل گئی ہو وہ تو مجھ سے بھی زیادہ ایکسپڑت ہو کے چدائی کے لیئے تیار نظر آنے لگی

پھر میری طرف آنکھیں کی اور لنڈ کو چاٹنے لگی پھر اپنے منہ میں ڈال کر چوسنے لگی اُووفففففف ،،،،،یار بڑا سکون مل رہا تھا جب وہ میرے لنڈ کو چوس رہی تھی 10 منٹ تک میرے لنڈ کو چوستی رہی

اور مجھے مزہ آتا رہا پھر میںنے اسے کھڑا کیا اسے بیڈ پر لیٹایا اسکی قمیض اتاری اسکے بوبس چوسنے لگا ہممممممم ،ہمممم پھر اسکی آوازیں نکلی اففففپھرمیں نے بھی اپنی شرٹ اتار دی

پھر اپنی پینٹ بھی اتار دی میرا لنڈ دیکھ کر وہ خوش بھی ہوئی اور گھبرا بھی رہی تھی پھر اسکی شلوار اتاری کیا چوت تھی یار اسکی میں نے لنڈ کو اسکی چوت پر رکھا اور آرام آرام سے اندر باہر کرنے لگا

وہ گھبرا رہی تھی اور ڈر بھی رہی میں نے کہا کہ ڈرو مت کچھ نہیں ہوگا پھر ایک جھٹکے سے لنڈ کو اسکی چوت میں ڈال دیا اسکی چیخ نکلی ااااااہھھھوفففف باہر نکالو میں برداشت نہیں کر پاؤں گی  میں نے لنڈ نکالا  تمہارا لن ہے یا ڈنڈا کیا کھلاتے ہو ا سکو جلدی کرو نکالو اور مجھے پھر نکالنا پڑا

تو اسے سانس آئی میں نے لنڈ کو پھر اسکے منہ میں ڈال دیا پھر کچھ دیر بعد اسکی چوت میں واپس ڈالا اور آرام آرام سے اپنی کمر کو آگے پیچھے کرنے لگا اسکی آوازیں نکلتی گئی اااہھھہ .اُووففف

میں زور زور سے جھٹکے مارنا شروع ہوگیا اسکی چیخیں نکلتی رہی میں ایک گھنٹے تک اسے چودتا رہا پھر جب میری منی نکلنے لگی تب میں نے لنڈ نکالا اور منی اسکے بوبس پر گرا دی

بڑے مزے کی لڑکی تھی یار وہ ایسا مزہ تو میںنے کہیں لیا ہی نہیں تھا وہ بہت چکنی تھی یار اسکے بوبس اُوووفففففففف کیا کمال کے تھے یہ ہوتا ہے لنڈ کا کمال لڑکی کی چیخیں نکلوادی میرے لنڈ نے اور آپ کو میرے لن کی بدولت ہاٹ سٹوری پڑھنے کو ملی

چدائی لڑکی ناراض

م مزے مزے کی کہانیاں ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرتے ہیں کبھی میں اس کو نیو سیکس سٹوریز  بہت دلچسپ اندازمیں سناتا ہوں تو وہ اس کو پوسٹ کرتا ہے ہمارا مشغلہ ہے کہ ہم دونوں ایک دوسرے کی سیکسی گرم گرم چدائی کہانیاں نیو  سیکس سٹوریز کے دوستوں کے ساتھ شیئر کرتا ہوں۔۔

اور اسی طرح کئی بار ہم نے مل کے گروپ سیکس بھی انجوائے کیا ہے مجھے زاتی طور پہ گروپ سیکس میں لرکی کو چودنا پسند ہے لیکن کیا کروں میرے دوست کو اکیلے تنہائی میں  کسی کو چودنا  اچھا لگتا ہے وہ تنہائی میں کہتا ہے چدائی کا مست مزہ ملتا ہے لیکن میں کیا کروں اگرچہ میں  کئی بار ا سکو کہہ کے مل کے لڑکی چود چکا ہوں

لیکن وہ اپنی باری تنہائی میں لڑکی لے جا کے چودا  کرتا ہے اس کی یہ عادت اچھی نہیں اور نا ہی اچھے دوستوں والی ہے  مجھے سیکس کا بہت کریز ہے اور ا سکو بھی ہے لیکن وہ عجیب لڑکا ہے ا سکو گانڈ چودنے کی عادت ہے وہ گانڈ بھی شاندار چودتا ہے اس سے چدائی لگوا کے لڑکیاں گانڈ دینے کی عادی ہو جاتی ہیں ۔۔

لیکن میں گانڈ کی بجائے چوت میں لن ڈالنا ہی پسند کرتا ہوں گروپ سیکس میں اپنے طور پہ میں چوت میں لن ڈالتا ہوں اور اوپر چڑھ کے چودنے والا گانڈ میں لن ڈالتا ہے لڑکی کی چوت تو نہیں پھٹی لیکن گانڈضرور پھٹ جاتی ہے کیونکہ ہم زیادہ تر گھریلو لڑکیاں چودتے ہٰں جن کو گانڈ چدائی کی عادت نہیں ہوتی جب کہ پروفیشنل لڑکیاں گانڈ چدائی کراتی ہٰں ایک بار میرے دوست  نے گانڈ چودی تھی تب لڑکی کو ایمرجنسی لانا پڑ گیا تھا ا سکی الگ کہانی ہے جس کو میں اگلی بار نیو سیکس سٹوریز  میں پوسٹ کرونگا،،

دوستوں  میرانام فیضان ہے اور میں جاب کرتا ہوں اور میں بھی پاپی ہوں چوت کا اب  میں آپکو اپنے دوست کی پاکستانی سکس کہانی سناتاہوں ،،،،جو کہ میرا بہت اچھا دوست ہے جیسا کہ بتا چکا ہوں لیکن خود غرض اور وہ مجھے اپنی ہر بات بتاتا ہے اور یہ بات ہمارے ایک دوست کی سکس کہانی شادی  کے دوران نئی لڑکی پٹا کے چودنے کی ہے…میرے دوست کا نام کاشان ہے…میں اور کاشان اس شادی میں گئے تھےاور وہاں پر بہت ساری لڑکیاں تھیں میں اور کاشان تو بس لڑکیاں دیکھ رہے تھے.

ہمارا کام ہی لڑکیاں تاڑنا اور پٹا کے ان کی پھدی مارنا ہے لڑکیوں کو بھی لن لینے کی عادت ہو چکی ہے جب سے نیٹ عام ہوا ہے بس ہر ایک کو چوت کی گرمی دور کرانے کی عادت پڑ چکی ہے اور ہمارا کام آسان ہو گیا ہے

ایک لڑکی نے کاشان کو لائن دی اور پوری شادی میں کاشان بھی اس لڑکی کو لائن دے رہا تھا اور آخر میں اس لڑکی نے کاشان کو اپنا موبائل نمبر دیا اور وہ چلی گئی اور کاشان نے اس کو راستے سے لیا جہاں سے وہ اپنے گھر جارہی تھی اور اس کو اپنے ساتھ اپنی گاڑی میں بیٹھالیا اور اپنے ساتھ لے گیا اور پھر وہاں جاکر اس نے اس لڑکی کو چود دیا.

کاشان نے اس لڑکی کو کس طرح چودا میں آپ کو بتاتا ہوں…کاشان اس کے ساتھ ایک روم میں گیا،،.اور پھر کاشان اس لڑکی کے قریب گیا ..اور پھر کاشان نے اس لڑکی کے کِس کرنا شروع کی اور پھر کاشان نے اس پاکستانی سکس کہانی والی لڑکی کے کپڑے اتار کر بیڈ پر رکھ دیئے وہ لڑکی پوری ننگی تھی

اور کاشان پھر خود بھی ننگا ہوگیا.پھر کاشان نے اس لڑکی کے بڑے ممے کو اپنے ہاتھ میں لیا اوراس لڑکی سے کہنے لگا…تمہارے ممے بہت بڑے بڑے ہیں اور گول گول بھی ہیں.مجھے تمہارے ممے بہت اچھے لگ رہے ہیں اور پھر کاشان اس لڑکی کے مموں کو زور زور سے دبانا شروع کیا اور پھر اس لڑکی کے مموں سے ہلکا ہلکا پانی نکلنے لگا یہ دیکھ کر کاشان نے اس لڑکی کے بڑے ممے کو چوسنا شروع کیا..

اور بہت دیر تک کاشان اس لڑکی کے بڑے ممے کو چوستا رہا اور پھرنے اس لڑکی کے پورے جسم پر کِس کیاس کے بعد کاشان نے اپنا ہاتھ اس لڑکی کی خوار گرم پھدی پر پھیرنا شروع کیا اور پھر اس نے اپنی ہاتھ کی انگلی اس لڑکی کی خوار گرم پھدی میں ڈالی جس پر اس لڑکی کی آواز نکلی

پھر کاشان نے اپنی زبان اس لڑکی کی خوار گرم پھدی پرپھیری اور کِس بھی کی اور اپنی زبان سے اس کی خوار گرم پھدی پر کِس بھی کی ،اور پھر اس نے اپنا پاکستانی سکس کہانی والا سات انچ کا لوڑااس لڑکی کی چکنی جوانی کی چوت میں ڈالا اور پھر اس لڑکی کی چکنی جوانی کی چوت سے خون آنے لگا وہ نئی چودی گئی تھی  چوت کا خون نکل آیااور اس پاکستانی سکس کہانی والی لڑکی کی درد کے مارے آوازیں نکل رہی تھی

مگروہاں کوئی بھی نہیں تھا.. اور پھر پاکستانی سکس کہانی والے کاشان نے اس لڑکی کو الٹا کیا اور زور زور سے اپنا لوڑا اس لڑکی کی خوار گرم پھدی میں ڈالا..اور زور زور سے اندر باہر کرنے لگا اور پھر اس لڑکی کی خوار گرم پھدی پھاڑ دی تھی..پھر کاشان نے اس لڑکی کی دونوں ملائم کنی ٹانگیں اوپر اٹھائی اتنا اوپر کر دی تھی کہ اس لڑکی کے فولڈ ہونے سے اس کے موٹے موٹے بڑے ممے سے مل رہے تھے

اور پھر کاشان نے اس کی پاکستانی سکس کہانی والی ملائم کنی ٹانگیں پکڑ کراپنا لوڑا اس کی خوار گرم پھدی میں ڈالا اور زور زور سے اچھل رہا تھا پھر اس نے ایسے بیس منٹ تک کیااور پھر وہ اس لڑکی کو گاڑی میں واپس چھوڑ کر چلا گیا اور پھر اس نے اپنا موبائل نمبر بھی بند کر دیا تھا ،اور مجھے وہ لڑکی دوسرے دن بھی نظر نہیں آئی تھی. شائد اس نے چدائی کی کسی حرکت سے ناراضگی بنا لی تھی میرا دوست دوبارہ اس سے کبھی نہیں ملا اور دونوں ایک ہی باری میں  قریب اور دور ہو گئے شائد دونوں ایک دوسرے کی توقعات پہ پورا نہیں اترے تھے نیو سیکس سٹوریز میں اگلی بار پھر ملیں گے

چوت ٹھنڈی کرائی

میرا نام عینی  ہے اور میری عمر بیس  سال ہے میں کالج کی اسٹوڈنٹ ہوں جب سے  میں جوان ہوئی ہوں مجھے لڑکے بہت اچھے لگتے ہیں میرے کالج میں میری کافی سارے دوست بن گئے ہیں جو مجھے بہت پسند ہیں میری کافی ساروں سے دوستی ہے مجھے کسی کا ہیر اسٹائل اچھا لگتا تو کسی کی باڈی کسی کی ہایٹ تو کسی کے بات کرنے کا اسٹائل

مگر ان میں سے ایک لڑکا  علی مجھے بہت پسند تھا میری پاکستانی چوت بھی بہت پھدکنے لگی تھی اسکی باتیں اسکی باڈی اسکی اسمائل اسکا انداز سب مجھے بہت پسند تھا میں نے اسکا نمبر حاصل کر لیا تھا اور میری اس سے بات چیت بھی شروع ہوگی تھی وہ بھی مجھے پسند کرنے لگا تھا

ایک دن ہم نے ملنے کا پروگرام بنایا میں نے اسے اپنے گھر آنے کا کہا مگر اس نے کہا کے تم میرے گھر آجاؤ میں تمارے گھر نہیں آسکتا. پہلے تو میں نے منع کر دیا مگر میرا اس سے ملنے کا دل چارہا تھا تو میں نے اسے ملنے کے لیے ہاں کہہ دیا
اگلے دن جب میں علی کے گھر گئی تو اسکے گھر می کوئی نہیں تھا علی دروازہ بند کر کے میرے لیے جوس لینے چلا گیا میں نے جوس پی کر گلاس سائیڈ میں رکھا اور علی کو اپنے پاس بلایا اسکی شرٹ کے بٹن آہستہ آہستہ کھولنے شروع کیے اور اسی طرح میں نے علی کی پوری شرٹ اتاردی

اسکی باڈی اتنی سیکسی تھی کہ دل کر رہا تھا اسکو دیکھتے رہوپر میں نے اسکو کس کرنا شروع کر دیا اسکی باڈی پر اور علی آرام  سے چپ چاپ کھڑا رہا وہ کچھ نہیں کر رہا تھا بس اس نے مجھے پیچھے سے پکڑا ہوا تھا سب کچھ میں خود ہی کر ری تھی

پر میں نے اسکے ہونٹوں کو کس کی پر علی نے مجھے کہا کہ اگر تمہیں سیکس ہی  کرنا ہے تو اپنے کپڑے تو اتارو پر میں نے اسکے کہنے پر اپنے کپڑے بھی اتار دئے تھے اور پھر علی بھی مجھ کو  کو کس کر رہا تھا وہ مجھے کہہ بھی رہا تھا
تمہارے ساتھ سیکس کرنے میں جو مزہ آرہا ہے وہ کبھی کسی اور کے ساتھ کرنے میں نہیں آیا

اور تم بہت خوبصورت ہو میں نے بھی علی کو بتادیا کہ جو مزہ تمہارے ساتھ آرہا ہے وہ اور کسی کے ساتھ نہیں وہ مزہ نہ کاشف کے ساتھ تھا نہ جاوید کے ساتھ تھا نہ  اسلم کے ساتھ نہ ہی زبیر کے ساتھ تھا لیکن علی میری باتیں نہیں سن رہا تھا

اس نے ٹائم دیکھا تو بہت زیادہ ہورہا تھا علی کے گھر والوں کے آنے کا ٹائم ہورہا تھا اس نے مجھے جانے کے لیے کہا مگر میرا دل نہیں چارہا تھا گھر جانے کو میرا دل اور سیکس کرنے کا چارہا تھا  مگر جانا تو تھا اس لیے میں گھر واپس چلی گئی

اسکے بعد میرا چدنے کا موڈ بننے لگا اور میں پھر سے چدنے کے لیئے مختلف لوگوں کو پٹا کر چدنے لگی ایسی چدائی لگانے سے میری ہر جسمانی خواہش پوری ہو رہی تھی۔ میری پاکستانی چوت ایک رنڈی کی طرح چد کر مزہ لیتی تھی

میرا کام ہی سیکسی چدائی کہانی پڑھنا شیئر کرنا ہے میری ایک دوست ہے ا سکی بات کرنا چاہوں گی  مزیدار ہے سہاگ رات نہ ہو سکی میری فرینڈ جس کا نام روپا گرم لڑکی ہے اس سے میں ہر بات کرتی ہوں اسکو میں نے اپنے دل کا حال بتایا تو اس نے مجھے کہا کوئی مسلئہ نہیں ہے پہلے میرے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا تھا

لیکن میں نے اپنے جسم کی پیاس بجھانے کے لئے ایک طریقہ نکال لیا تم بھی وہی کرو کسی اور سے چودوا لو اور گرم مزہ لو میں نے منع کیا رات میں جب بستر پر لیٹی تو میرا جسم آگ ہو رہا تھا اور مجھے اپنا پرانا ٹھوکو یاد آگیا جھٹ سے میں نے فون اٹھا یا اور اسکو کال کر کے بلا لیا رات کے کوئی ایک بجے وہ میرے گھر آیا

میں پوری طرح سے تیار بیٹھی تھی اور وہ ملتے ہی مجھے کس کرنے لگا آہستہ آہستہ مزہ آنے لگا میں اس کو بیڈ پر لائی وہاں اس نے مجھے لیٹا کر میرے اوپر آگیا اور کہنے لگا کچھ یاد آرھا ہے میں نے کہا باتیں بعد میں کرنا یہ سن کر وہ اور جوش میں آگیا

پھر وہ میرے ہونٹ چوستے ہوے میری ٹانگوں کے بیچ میں سہلانے لگا اور مجھے آوٹ آف کنٹرول کردیا میرے سارے کپڑے اتار کر پھینک دیئے اور میرے بوبس چوسنے لگا دبا دبا کر میرے بوبس لال کردیئے میرے پورے گرم جسم پر پیار کرنے لگا

میری چوت رگڑ رگڑ کر مجھے جھاڑ دیا پھر جب وہ ننگا ہوا تو اسکا لنڈ دیکھ کر میری آنکھیں باہر کو آگئی پہلے سے زیادہ لمبا موٹا لگ رہا تھا میرا منہ تو خود ہی کھل گیا اور اس نے فٹافٹ میرے منہ میں دیا اور زور زور سے جھٹکے دینے لگا پھر میں آرام سے چوسنے لگی مجھے نیچے لیٹا کر وہ میری چوت چاٹنے لگا

بہت مزہ آرہا تھا پھر اس نے میری چوت میں اپنا لنڈ جھٹکے سے ڈالا اور میری سانسیں تیز ہوگئی وہ مجھے پتا نہیں کتنا ٹائم چود تا رہا کرتے کرتے مجھے جھاڑ دیا میں اپنے جسم کو ہلکا محسوس کر رہی تھی اور وہ مجھے اٹھا کر اچھالنے لگا مزہ بڑھتا گیا

نیچے جھکایا اور زور زور سے جھٹکے دیئے پھر اس نے کہا اب پیچھے ڈالو گا میں نے منع کیا مگر وہ نہیں مانا میں بھی بے بس تھی اور اس نے ذرا سا تھوک لگا یا آرام سے پیچھے کے سوراخ میں ڈالنے لگا درد ہو رہا تھا نہ نہ کر رہی تھی اندر ہی جا رہا تھا جب پورا اندر آگیا تو نکالنے سے منع کردیا

آہستہ آہستہ سے وہ تیز ہو گیا اور جھٹکے مار مار کر میری گانڈ میں چھوڑ گیا رات بھر بہت مزہ آیا اب میرا شوہر نہیں آئے تو اچھا ہے پورا چودو ہے اچھا سبنھال لیتا ہے.یہ بات جب میں اپنی فرینڈ کو بتائی تو اسکو بھی اچھا لگا اور پھر ہم بہت بار چدائی لگانے لگے ایسی گرم جوانی کا گرم لڑکی سکس بہت لش ہے۔ کوئی بات نہٰں اگر میری سہاگ رات کو شوہر اچھا نہیں چود سکا میرا ٹھوکو جو آگیا ہے

جوانی کی مست چدائی

کئی بار ہم اپنی زندگی خود ہی برباد کر دیتے ہیں یہ کہانی دیسی لڑکی کی ہے اس کی وجہ ہماری اپنی بے وقوفی ہوتی ہے سیکس کی بھی ھد ہوتی ہے لیکن کئی لڑکیاں میں نے ایسی بھی دیکھی ہیں جو اپنی زندگی کود ہی برباد کر لیتی ہیں  اور والدین کو الزام دیتی ہیں یا معاشرے کے لوگوں کو لیکن قصور دراصل ان کا اپنا ہی ہوتا ہے  مجھے ایسی ہی ایک کہانی آپ کے ساتھ شیئر کرنی ہے خاص طور پہ یہ کہانی مٰں ان لڑکیوں کی خدمت میں پیش کرنا چاہوں گا جو بیک وقت کئی کئی لڑکوں سے چدائی لگواتی رہتی ہیں اور ان کو معلوم نہیں ہوتا

کہ ا سکے کس قدر نقسانات ہونگے انگریز سیکس فری لائف گزارتے ہیں لیکن ان کے بھی اصول ہوتے ہیں  جب  ان کا دل ایک لڑکی سے بھر جائے یا لڑکی کا مرد سے دل بھر جائے تو وہ اپنی راہ الگ کر لیتے ہیں ایسا وہ بھی نہیں کرتے کہ کہنے کو تو ایک سے دوستی ہو لیکن حالات اس کے برعکس ہوں چودنے والے کئی بن جائیں میری ایک دوست تھی میری گلی میں  ہی رہتی تھی  بلکہ تھی نہیں ایک ثوبیہ نام کی دیسی لڑکی رہتی ہےکیونکہ  ابھی اس بات کو کچھ ہی عرصہ ہوا ہے ور اسے گلی کے فالتوں لڑکوں میں بہت انٹرسٹ ہے اور اپنے گھر پر لڑکوں کو بلا کر غلط کام کرواتی ہے

مجھے یہ بات اس نے خود بتائی ہے  اس کو چدائی لگوانے کے بعد اس کو چھپانے کی بجائے بڑے فخر سے اس کو بتانے کی عادت ہے مرد کو یہ بات گوارا نہٰں ہوتی کہ وہ اپنی دوست کی چدائی کی باتیں سنتا پھرے وہ بھی اس کی دوست کی زبانی بھلا اس میں شک کیا رہے گا وہ مجھے مزے سے سیکس کہانی سناتی  ہے کیوں کہ وہ میری بہت اچھی دوست رہ چکی ہے، پر اب ہم دوست نہیں ہیںجب سے وہ ان غلط کاموں میں پڑی ہے

میں نے بات کرنا چھوڑ دیا ہے، ایک دن اس نے مجھے بتایا کہ وہ گلی کے لڑکے سلیم کو گھر پر بلایا اور اسکے ساتھ بہت مزے کئے آج سلیم جب گھر پر آیا تو گھر پر کوئی نہیں تھا بس ہم دونوں اور پھر وہ سلیم کو اپنے کمرے میں لے گئی اور اپنے دیسی لڑکی  اسٹائل  والے کپڑے اتار دیئے پھر سلیم نے بھی اپنے کپڑے اتار دیئے اور ایک دوسرے کو چومنے لگے پھر سلیم نے دیسی لڑکی ثوبیہ کے نیچے اپنی انگلی کے ساتھ سیکس کرنا شروع کیا

اور وہ چکنی جوانی کی مست آوازیں نکالنے لگی  یہ کہانی اس نے خود مجھے بتائی جس کو میں راوی کے طور پہ بیان  کر رہا ہوں اور پھر جب وہ مدہوش ہو گئی تو اس نے اپنا خوار ہاتا لوڑا اسکے اندر ڈال دیا اور وہ مزے سے اوپر کبھی نیچے ہونے لگا پھر کچھ دیر بعد وہ اسکے چوت کے اندر ہی فارغ ہو گیا اور اپنے گھر چلا گیا ثوبیہ ہر روز ایک لڑکے کو گھر بلاتی اور ایسا کرواتی

کچھ دن بعد دیسی لڑکی ثوبیہ کے گھر والوں کو یہ سب پتا چل گیا اور اسے بہت مارا کچھ دن تو ثوبیہ شریف بنی رہی اب اس نے نقاب والا برقعہ اوڑھنا شروع کر دیا تھا لیکن اندر اس کے ابھی بھی شیطانی تھی جس کو ابھی ختم نہٰں ہونا تھا اس کی چدائی جب تک آٹھ انچ لن والا مرد فل زور سے آگے پیچھے سے نہیں چود لیتا کبھی کتم نہٰں ہو گی محلے کے ٹین لڑکے ان کی للی چھوٹی ہوتی ہو گی جس سے ا سکا کچھ نہٰں بنتا تھا اور پھر اس نے یہ سب شروع کر دیا پر اب وہ گھر پر نہیں بلاتی تھی بلکہ خود باہر جاتی تھی

اور پھر اس نے ویب کیم پر یہ سب شروع کر دیا اور غلط غلط چیزیں استعمال کرنے لگی اس نے ایک کھیرا لیا اور اسے خوار ہاتا لوڑا کے طور پر استعمال کرنے لگی اور پھر کبھی اپنی انگلی کا استعمال کرتی اور پھر ایک دن اسکی دوستی ایک لڑکے سے ہوگئی اور وہ لڑکا اسے اپنے ایک دوست کے گھر لے گیا اور وہاں جا کر ثوبیہ نے وہ ہی سب کیا جو وہ ہر لڑکے سے کرواتی تھی اس نے لڑکے کپڑے اتروا کر اسکے خوار ہوتا لوڑا کو اپنے منہ میں لے کر چوسنے لگی اور وہ لڑکا اسکے لش نرم دودھ کو دباتا رہا اور پھر اپنا خوار ہاتا لوڑا اسکے اندر ڈال دیا اور اسکے اوپر نیچے ہونے لگا اور ثوبیہ تو لیٹی رہی اور سیکس کا مزہ لیتی رہی.

پھر دیسی لڑکی ثوبیہ اسکے اوپر بیٹھ گئی اور اور اسکا خوار ہاتا لوڑا اپنے ہاتھ سے پکڑ کر اپنے اندر ڈالنے لگی  اس لڑکے نے کریم اور پلز کھا کھا کے لوڑا بڑا بنایا ہوا تھا اور باڈی بلڈر لڑکا تھا اس نے کئی کنواریوں کی پھدی پہلے بھی پھاڑی ہوئی تھی اس کو پھدی کلر کہتے تھے سب لوگ وہ ا سکے اب ہتھے چرھ گئی تھی ا سنے کوب چود چود کے لا ل بھوسڑا  پھدہ بنا دیا تھا اب اس کی گرمی کم ہوئی تھی  ا سنے گانڈ بھی چودی تھی اور گانڈ سے کون نکل آیا تھا اس نے تو اس لڑکی کی پہلے شہرت سن رکھی تھی تب ہی تو ا سنے ایک دن پکا پروگرام بنا کے جب کوئی مسئلہ نا ہو سکے رات بھر اس کو چودا تھا کال گرل سمجھ کے پھدی لیتا رہا اب وہ آنٹی کی طرح بن گئی تھی

اور اسکے اوپر نیچے ہونے لگی اور دیسی لڑکی چکنی جوانی کی مست آوازیں نکالنے لگی دل چاہتا ہے کہ میرے قریب سے ہٹو ہی نہیں بس کرتے ہی رہو کرتے ہی رہو پھدی پھٹ گئی لیکن ہوس ختم نا ہوئی اور پھر وہ کچھ دیر بعد اپنے گھر آگئیلڑکھڑاتے قدموں سے اور پھر ایک دن اسکے گھر والوں کو پتا چلا کہ ثوبیہ ابھی بھی کچھ غلط کر رہی ہے  اور ا سکی سہیلی ایل ایچ وی نے بتا دیا کہ ا سنے تو حمل بھی گرایا ہے تو اسکے ابو نے اسے اتنا مارا کہ اسکا ہاتھ ہی ٹوٹ گیا اور ثوبیہ ہمیشہ کے لے اپنے گھر میں قید ہو کر رہ گئیہ تھی میری دوست ثوبیہ کی کہانی جس نے اپنی ہوس کے لیے اپنی دیسی لڑکی  سادہ لڑکی والی زندگی کو برباد کر کے رکھ لیا ہے

 

 

 

 

 

 

سیکس سٹوری۔نئی کہانیاں

 



ماموں نے اپنی بھانجی کو چودا

میری امی کے کزن بھائی تھے جو کہ ہمارے گھر پر آئے تھے اپنی جاب کے لیے لاہور سے تو ہم تو ان کو اپنے ماموں کی حثیت سے دیکھتے تھے

جس طرح امی ابو کے کزن کو عزت دینی چاہیئے ہم دیتے تھے اور ان کو بھی چاہیئے تھا کہ ہم لڑکیوں کو بھانجی کی نظر سے دیکھتے اور ڈیل کرتے

لیکن ان کے دماغ میں کچھ اور ہی چل رہا تھا  ہم کو کچھ کچھ اندازہ ہوا لیکن ہم پریشان تھے کہ کیا واقعی وہ ایسا ہمارے بارے سوچ سکتے ہیں  کبھی ہم اپنی ہی اس بات اور خیال کو ذہن سے نکال دیتے تھے

لیکن پھر ان کی اگلی حرکت ان کو اور بھی مشکوک بنا دیتی تھی کاش لوگوں کے زہن خاص طور پہ جو آتے تو شہروں میں  رشتہ دار بن کے مہمان بن ٹھیرتے ہیں لیکن بعد میں

اس  گھر میں رہنے والی بہو بیٹیوں  کو میلی آنکھ سے دیکھنا شروع کر دیتے ہیں ایسا نا ہو اس طرح تو لوگ اپنے رشتہ داروں کو گھر نہیں روکیں گے اورمہمان نوزی کا تصور بھی ختم ہو جائے گا

پر ہم کو کیا پتہ تھا کہ یہ کیا سوچ رہے ہے وہ ایک ہفتے کے لیے ہمارے گھر پر رہنے کے لیے آئے تھے پر ایک ہفتہ بھی گزر گیا

تو ہم نے اپنی امی سے پوچھا کہ یہ یہاں سے کب جائے گے کیوں کہ ان کے دیکھنا ہم کو اچھا نہیں لگتا تھا وہ بہت ہی عجیب نظروں سے دیکھتے تھے تو میں نے اپنی امی سے بول ہی دیا

کہ ماموں کب اپنے گھر جائیں کیونکہ دوسرا ہفتہ بھی ہمارے گھر پر ہو چکا ہےپھر امی نے کہا کہ چلے جائے گے وہ تم لوگوں کا ماموں ہے تم ان سے ٹھیک طرح بات بھی نہیں کرتی ہو

تو ہم نے کہا امی وہ ہم کو اچھے نہیں لگتے ہے اگر پانی مانگتے تو پانی دو تو ہاتھ ہی پکڑ لیتے وہ جب پاس سے جاتے تو ساتھ لگ کر جاتے

تو ہم اکثر ان کی حرکتوں سے ڈر بھی جاتے تھے پر ان کو شرم نہیں آتی تھی اس لیے ہم ان سے دور ہی رہتے تھے پھر ایک دن ہم سب ایک ساتھ بیٹھے تھے ماموں  بھی کمرے میں آ گئے

تو ہم دونوں بہنیں اٹھ کر دوسرے کمرے میں چلی گئی تو ماموں امی کو بتا رہے تھے کہ میں اب اپنے گھر چلا جاؤں گا کیوں کہ مجھے میرے ڈیوٹی والوں نے کال کی تھی تو امی نے کہا اچھا ٹھیک ہے پھر امی نے ہم کو یہ بات بتائی تو ہم تو بہت ہی خوش ہوگئے کہ ان سے جلد جان چھوٹنے والی ہے

اچانک اس دن امی ابو کو دوسرے شہر جانا پڑ گیا کیونکہ میرے بڑے بھائی  کے گھر بیٹا پیدا ہوا تھا جو کہ دوسرے شہر میں  نوکری کی وجہ سے رہتا تھا ہم سب کا دل تھا

لیکن امتحان سر پہ تھے ا سلیئے میں  ، چھوٹی بہن اور چھوٹا بھائی گھر پہ رکنے پہ مجبور تھے اور امی نے کہا بیٹی کل تو ماموں بھی چلا جائے گا اب تم لوگ سکون کے ساتھ تین دن رہنا

اس کے بعد ہم جلد واپس آجائیں گے امی ابو کو پوتے سے ملنے کو بہت دل تھا وہ جلدی اسی دن نکل گئےپھر اسی رات ماموں ہم سب کے لئے باہر سے کھانا لے کر آئےتھے

اور اس کھانے میں کچھ ملا ہوا تھا تو ہم سب نے کھانا کھایا اور سب کو نیند آنے لگ پڑی پھر ہم سب سو گئے تھے اس کے بعد پتا نہیں وہ کب ہمارے کمرے میں آ گیا

اور مجھے لپٹ کر وہ چومنے لگا پر مجھے  اس نیندوالے سکس میں ہوش نہیں تھا کہ کوئی مجھے چھو رہا ہے  میں سوئی جاگی نڈھال ہو گئی تھی چھوٹی بہن  اور بھائی ساتھ والے کمرے میں  تھے

میں پڑھتی پڑھتی اسی کمرے مٰں سو گئی تھی پھر وہ مجھے بہت دیر تک کسسنگ کرنے لگا پھر اس نے میرے جسم کے آہستہ سے چومتے ہوئے کپڑے بھی اتار دیئے

اور میرے نرم جسم کے اوپر لیٹ گیا پھر اس نے میرے بڑے اور پیارے سے بوبز کو کِس کی اور پیارے سے بوبز کو چوسنے لگا پھر اس نے میرے بھی سارے ہی کپڑے بھی اتار دیئے

اور میرے نرم جسم کو چاٹنے اور چومنے لگا اور کافی دیر تک وہ میرے نرم جسم کو چومتا اور چاٹتا ہی رہا وہ تو جیسے سیکس سٹوری  کے سکرپٹ کو لکھ رہا تھا

فلمی انداز سے کر رہا تھا بوبز اور بدن اسکو فل کِس بھی کرتا رہا پھر اس نے اپنے کپڑے بھی اتار دیئے اور میری میں شلوار بھی اتار دی اور پھر اپنا خوار موٹا لنڈ نکال کر میری جوانی کی چوت پر رگڑتا رہا

کنواری چوت تھی لیکن میں اس کا مزہ بھی لینے لگی تھی نا جانے کیوں میں نا چاہتے ہوئے بھی دوران نیند مست مست مزہ محسوس کر رہی تھی خمار آلود مزہ تھا

پھر خوار موٹا لنڈ کو جوانی کی چوت کے اندر ڈال کر خوار موٹا لنڈ کو کبھی اندر باہر پھر اندر باہر اسے ہی خوار موٹا لنڈ کو کبھی جوانی کی چوت کے اندر تو کبھی جوانی کی چوت کے باہر کرتا رہا

میں ایک بار چیخ نکلی لیکن نیند اور نشہ کی بدولت زیادہ درد نہٰں ہوا ا سنے میرے منہ پہ ہاتھ رکھ دیا تھاجب وہ خوار موٹا لنڈ کو جوانی کی چوت کے اندر باہر کر رہا تھا

تو پھر مجھے درد کا احساس ہوا اور میری درد سے مست خوار آوازیں نکالنا اسٹارٹ ہوگئی پر میری آواز کسی کو بھی نہیں جا رہی اس لیے وہ سکون کے ساتھ میری چوت مارتا رہا

اور نا جانے مجھے چھوڑا کچھ یاد نہیں اگلے دن صبح کوئی دس بجے میری آمکھ کھلی تو دیکھا ماموں صاحب کا نام و نشان نہیں تھا وہ مجھے چود کے عورت بنا گیااور آج میں اپنی سیکس سٹوری آپ کے ساتھ شیئر کرنے پہ مجبور ہو گئی۔

جوانی کا منہ زور گھوڑا

ایک بار کا ذکر ہے میری  خالہ جسکا نام رضیہ تھا وہ بہت سیکسی تھی اور خوبصورت بھی تھی اسکی عمر تقریباٌ بائیس سال تھی بالکل جوانی کی عمر سب سے چھوٹی خالہ تھی. سال تھی میں ایک دن خالہ گھر پہنچا انہوں نے دروازہ کھولا اُوووففف یار کیا لگ رہی تھی وہ وائٹ کلر کی شلوار قمیض پہنی ہوئی تھی. وہ بھی فٹنگ میں میں اندر گیا انہو ں نےمجھے بیٹھنے کوکہا وہ پانی لینے گئی میں گلاس پکڑنے لگا تبھی میرا ہاتھ انکے ہاتھ سے لگا .وہ مجھے اور میں انھیں دیکھنے لگ گیا انہوں نے کوئی ریکشن نہیں کیا میں نے پانی پیا وہ بولی کہ تم بیٹھو میں کچن سے ہوکر آتی ہو. یار جب وہ کچن کی طرف جارہی تھی تو پیچھے سے انکی گانڈ کیا لگ رہی تھی. میری تو نیت خراب ہونے لگی تھی دل کر رہا تھا کہ جاکر پکڑلو پیچھے سے

پھر اچانک مجھے  آنٹی کے گِرنے کی آواز آئی. میں جلدی سے کچن میں گیا تو دیکھا خالہ نیچے گِری ہوئی تھی میں نے انھیں اٹھایا ان سے چلا نہیں جارہا تھا میں نے پھر بھی کوشش کرکے انھیں اٹھایا اور انکے کمرے میں لےگیا انھیں بیڈ پر لیٹایا انکے پاؤں پر ٹیوب لگانے لگامیں انکے پاؤں پر ٹیوب لگا رہا تھا. انہوں نے اپنی آنکھیں بند کی ہوئی تھی انھیں کچھ سکون مل رہا تھا میری نیت تو پہلے ہی خراب تھی میں دھیرے سے انکے قریب گیا اور حیرانی کی بات یہ تھی کہ وہ کچھ کہہ بھی نہیں رہی تھی میں آگے بڑھا انکے ہونٹوں کو چوسنا اسٹارٹ ہوگیا وہ بھی مجھے کِس کرنے لگی

کِس کرتے کرتے میںنے اسے بیڈ پر لیٹا دیا. اور اسے کِس کرتا رہا پھر اسکے بوبس کو دبانے لگا اسکی آوازیں نکلی پھر اسکی قمیض اتاردی کیا بوبس تھے یار اسکے بوبس کو زور زور سے دبانے لگا پھر اسکی  شلوار اتاری اسے بیڈ پر لیٹا دیا اپنی پینٹ اتاری لنڈ نکالا اور اسکے منہ میں ڈال کر اسے چوپے لگوانے لگا اپنے لنڈ کو اسکے منہ کے اور اندر تک گھسانے لگا پھر اسکی چوت پر رکھا ایک جھٹکے سے اندر کر اپنی کمر کو زور زور سے آگے پیچھے کرنے لگا اسکی چیخیں نکلی. میں اسے پندرہ  منٹ تک چودتا رہا پھر اسکی  ایک ٹانگ اٹھائی اور لنڈ اسکی چوت میں ڈالا اور جھٹکے مارنے لگا وہ چیخیں مارنے لگی میں نے کہا کہ یہ ہوتا ہے سیکس پھر لنڈ نکالا اسکی چوت میں انگلی ڈال کر اندر باہر کرنے لگا اسکی آوازیں نکلی اُووف

میں نے اسکی جوانی کو چودنا اور اسکے ساتھ زبردست انداز مین مست مزہ لے کر اسکی چائی لگانے کے لیئے اسکو فل مست ودنا اور مزہ لینا شروع کردیا تھا . آنٹی کی جوانی کی چدائی لگا کر میں اپنے لنڈ کی گرمی اور چوت کا مزہ لے رہا تھا اور میرا لنڈ اپنی ٹھرک مٹانے کے لیئے تیار ٹائٹ اسکو چود رہا تھا میری جوانی کی گرمی اور تیز ہو رہی تھی اور آنٹٰی کی سکسی آوازیں مجھے مست کر رہی تھی اور پھر میں  سکس کرکے اسکی پھدی کے اور ہی فارغ ہو گیا جب اگلی بار اس کو چود رہا تھا تو کسی کی نظر پڑ گئی اور اس نے بات سب کو بتا دی تھی مجھے گھر سے بے غیرت کہہ کے نکال دیا گیا تھا . ایک تو میری ماں نہیں  تھی دوسرا ابا نے اورلڑکی  سے شادی کی ہوئی تھی میرا کوئی نہیں تھااور تھا میں  نے اس کو قبول کر لیا

جب میں نے چڑھتی جوانی میں محلے کی ایک لڑکی کو اس کی مرضی سے چودا تھا لیکن جب ہم پکڑے گئے تو  وارننگ ملی تھی  اب ابا نے کہا مزید وارنننگ نہیں نکل جاو اس نے کہا تھا کہ میں نے اس کو زبردستی چودا ہے اور لنڈ بھی اس کے منہ میں ڈالا اس وقت میرے والد نے میری سوتیلی ماں کے کہنے پر مجھے ہمیشہ کیلئے اپنے گھر سے نکال دیا تھا .اور پھر کتنے سال میں نے ایک فلمی پوسٹر لکھنے والے پینٹر کے ساتھ دن رات کام کیا

استاد کی بیوی کو ماں کہتا تھا اور اس نے مجھے بیٹوں کی طرح رکھا اور اپنے گھر کے ایک کونے میں جگہ بھی دی استاد نے مرنے سے پہلے مجھے سب کچھ سکھا دیا تھا اور اب میں ایک فلم سٹوڈیو میں نئی ریلیزہونے والی فلموں کے اشتہاری پوسٹر لکھتا تھا اور قدرتی طور پر میں فلمی ایکٹریس کی تصویر زیادہ توجہ دیکر پیاری بناتا تھا وہ اداکارہ حقیقت میں بھی اتنی خوبصورت نہیں ہوتی تھی. جتنی خوبصورت میرا برش کر دیتا تھا اور اسی بنا پر فلمی اداکاراؤں میں میری اچھی پہچان اور عزت تھی وہ مجھے اپنا ساتھی ورکر سمجھتی تھیں ایک فلمی اداکارہ تھی جب وہ نئی نئی آئی تھی تو اس کے راج تھے .فلم نگری میں اس کا لمبا قد سمارٹ بدن چھاتیاں بڑی متناسب اور سڈول سنہری ریشمی بال

اور جب باتیں کرتیں تو دل کرتا بندہ سنتا رہے اور اس کو دیکھتا رہے میں جب بھی اس کے پاس سے گزرتا تھا میرا لنڈ کھڑا ہو جاتا اور دل کرتا کاش میں بھی اس کی چوت کا دیدار کر سکتا لیکن وہ ہر کسی کو چوت تو کیا لفٹ نہیں دیتی تھی اور بڑے نخرے تھے اس کے کئی ایک سیاستدان بہرحال اس کو چود چکے تھے ہمیں سٹوڈیو میں رہ کر اتنا پتہ تو چل ہی جاتا ہے

پھر اس پر زوال آنا شروع ہو گیا اور کئی ایک نئی لڑکیوں نے اس کی مانگ کم کردی اب وہ پرانی فلمی اداکارہ کہلائی جانے لگی تھی اور اس کی فلمیں زیادہ ہٹ نہیں جا رہی تھی. ایک دن اتفاق سے ملاقات ہوئی تو کہنے لگی تم بہت پرانے ہو یہاں اور اچھے بھی ہو پلیز میری تصویر بناتے وقت خاص توجہ دیا کرو. اور میں نے مذاق میں کہ دیا آپ تو دل میں بستی ہیں اور ابھی بھی خوبصورت ہیں پریشان نہ ہوں اگلے دن شام کو اس نے مجھے بلوایا اور مجھ سے کہا آّج تمہاری بنی ہوئی اپنی تصویر میں نے دیکھی ہے تم نے کمال کر دیا اور مجھے پھر ماضی کی خوبصورتی یاد دلا دی .مانگو کیا مانگتے ہواور میں نے ڈرتے ڈرتے کہا ایک رات آپ کے ساتھ اس نے ایک لمحہ سوچا مسکرائی

اور ہاں کہہ دی اگلے دن میں اس کے پاس پہنچ گیااگرچہ اب اس فلمی اداکارہ میں پہلے والی بات نہیں تھی لیکن کیا بتاؤں یہ اداکارائیں بوڑھی بھی ہو جائیں ان کی چوت اور بدن کا مزہ عام لڑکیوں سے کئی گنا زیادہ ہوتا ہے .وہ ایک پرانی شراب تھی جس کو میں گھٹا گھٹ پی گیا

ماں سوتیلی

مجھے دوستوں آج بھی اچھی طرح سے یاد ہے جب رات کو کئی بار میرا ابا امی کو مارنا شروع کر دیتا تھا بات کو اپنے آپ کو ننگا کرنے والی ہے لیکن کیا کروں ہماری سوسائٹی  میں طرح طرح کے واقعات جنم لیتے رہتے ہیں ان میں سے ایک یہ بھی سہی

شروع شروع مٰں مجھے سمجھ نہیں آتی تھی کہ ابا امی کو رات کے وقت کیوں تنگ کرتا ہے ابا امی کو معمولی مارتا تھا بس ایک دو تھپڑ ہلکے والے اور امی ڈر جاتی تھی اور پھر اس کے بعد کوئی پندرہ منٹ بعد امی دوبارہ بیڈ روم کی لائیٹ جلا لیتی تھی اور پھر آدھا گھنٹی لائیٹ جلنے کے بعد ابا اٹھتا لائیٹ بند کرتا فریج کا دروازہ کھلنے کی ؤواز آتی اور روشنی ہوتی میں سویا جاگا ہوا کرتا تھا چوری چوری دیکھتا تھا

چادر سے منہ باہر نکلاے ایک رات میں یونہی سونے کی کوشش کر رہا تھا کہ امی ابا کی بیڈ روم سے ؤواز آئی  اس دن نا جانے کیا ہوا میں اٹھ کھڑا ہوااور چوری سے ونڈو کے ساتھ کان لگا دیئے ابا بولے بے وقوف جاہل عورت لائیٹ جلا کے بھی سیکس کیا جاتا ہے امی بولی نہیں مجھے شرم آتی ہے آپ مجھے بے ہودہ پوز بنانے کا کہتے ہو

ابا کو اس بات پہ اور غصہ آیااور بولا تو کیا پرائی کو دیکھا کروں نا جانے تو کب سمجھ دار ہو گی شوہر کو خوش کیا کر امی بولی کرتی ہوں لیکن جس طرح آ اوٹ پٹانگ پوز بنانے کا کہتے ہو مجھ سے نہیں ہوتا اوپر سے لائیٹ آن کر دیتے ہو اب مٰں سمجھ گیا معاملہ کیا تھا ایک ماہ ہی گزرا تھا کہ امی کینسر کی بیماری میں  انتقال کر گئی

ابا نے مجھے بہت سنبھالا اع ایک سال بعد دوسری شادی کر لی میں نے برا نا منایا اب مٰں برا ہو گیا تھااور جانتا تھا مرد کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ابا نے ایک غلطی کر دی وہ گرم چالو ٹائپ کی عارت کو میری سوتیلی ماں بنا کے گھر لے آئے جس کے انداز بالکل میری ماں والے نہٰں تھے وہ رات کو کئی بات اٹھتی فریج کھولتی دودھ ڈکار کرتی

اور بیڈ روم کی لائیٹ را رات بھر آن رہتی اور اب ابا سے صبح جلدی اٹھا نہٰں جاتا تھا جبکہ وہ عورت بڑے ممے کے ساتھ یون سینہ تان کے اٹھ جاتی تھی  ایک بات تو مٰں بھول ہی گیا ہوں میں اہنا تعارف کرنا تو میرا نام صابر ہے میں کراچی میں رہتا ہوں۔

میری ماں کے انتقال کے بعد میرے والد نے دوسری شادی کرلی تھی تو دوستوں اس وقت  میری عمر چوبیس سال تھی اور میری دوسری ماں کی عمر ستائیس  سال تی جبکہ میرے والد کی عمر پچاس سال تھی۔ ہم ایک امیر گھرانے کے لوگ تھے۔

میں اپنے کمرے میں سوتا تھا اور دن کو یونیورسٹٰی سے گھر واپس آکر کام کرتا تھا۔ میری دوسری ماں ایک دم چکنی جوان خوبصورت مست سکسی فیگر اور ٹائٹ کپڑے پہننے والی خاتون تھی اور اسکی چال تو جیسے میرا لنڈ بھی کھڑا ہو جاتا تھا۔ پھر کچھ مہینے بعد وہ ایک رات کو آٹھ نو بجے بجے جب ابو حیدرآباد گئے ہوئے تھے

میرے پاس آئی اور میری گود میں لیٹ کر میرے چہرے کو اپنے مموں پر دباتی ہوئی کہنے لگی کہ اسکی پیاس نہیں بجھی ہے جوانی کی اس بوڑھے آدمی سے میں اسکے ساتھ سکس کرکے اسکو مزہ دو پاکستانی جوانی کا۔ میرا نڈ تو اسکے مموں پر سر پڑنے سے ہی تن گیا تھا۔

میں نے اسکو کھینچ کر اوپر لٹایا اور اسکی جوانی کی چھاتی کو چاٹنے اور ہونٹوں کو چوسنے لگا۔ اف ف ف اس کو ایک دم ٹائیٹ بڑا جوان لن چاہیئے تھا جو ا سکی ساری گرمی مٹا سکے اور میرا لن اس وقت موزوں تھا مجھے اس کو چود کے سکون ملنے والا تھا میری چدائی میں پیار کم نفرت زیادہ تھی

پھر میں نے اسکی کمیز اتاری اور اسکی برا ہٹا کر اسکے چکنے جوان بڑے مموں کو دبا دبا کر چوسنا شروع کردیا۔۔ اسکی سسکیاں نلکنے لگیں تھین اور میں نے پھر اپنے پورے کپڑے اتار کر اسکی جوانی کو پرزور چاٹا اور سہلا کر اسکی شلوار اتاری اب وہ میرے سامنے فل ننگھی تھی

اور میں اس سے لپٹ کر اسکی ٹانگوں کو کھول کر اسکی چوت کو اپنے لنڈ سے رگڑ رہا تھا اور اسکی سکسی آوازوں سے  گھر گونج رہا تھا۔ میں نے پھر اسکے مموں کو لنڈ سے چودا اور پھر اسکو اپنا لوڑا چسوے لگا۔ وہ ٹھرکیوں کی طرح بھوکی ننگھی میرے لنڈ کو چوس رہی تھی۔ میں نے اسکے پورے جسم کو مسل کر اور چاٹ کر مست گرم کیا اور اسکو بری طرح سے سکس چڑھا ہوا تھا۔ پھر میں نے اسکے ہاتھوں کو پکڑ کر اوپر کیا اور اسکی ٹانگوں کو اپنی ٹانگوں سے کھول کر لنڈ کو اسکی پھدی پر نشانہ لگایا۔

ایک زور دار جھٹکا مارا اور پورا لنڈ اسکی چوت میں گھس گیا۔ اسکی چیخیں نکل گئیں۔ میں نے کوئی لحاظ نہ کیا اور زور دار اسکی چوت میں لنڈ ڈالتا نکالتا رہا۔ اسکا جسم اور ممے فل تیز تیز ہل رہے تھے اور اسکی سکسی آوازوں سے میں اور مست ہو کر اسپیڈ سے اسکو چود رہا تھا۔ پانچ  منٹ میں وہ فارغ ہوگئی  ہوتی کیوں نا میرا لن ہتھوڑا نما لن تھا جو اس کی کریم نکال کے چٹ کر گیا تھا

اور میں نے اسکی چدائی مارنا جاری رکھی۔ یہاں تک کہ اسکی سانسیں پھول گئیں اور پھر میں نے اسکو گھوڑی بنا کر اسکے بالوں کو پکڑ کر اسکی پیچھے سے کنجروں والی چدائی ماری ۔ اسکو درد کے ساتھ زبردست مزہ اور اسکے مموں کو دوسرے ہاتھوں سے پیچھے کی طرف کھینچ کر اور مزہ لے رہا تھا۔

بیس پچیس  منٹ کی چدائی کے بعد میں اسکی گانڈ کے اوپر لنڈ رکھ کر فارغ ہوا اور پھر اسنے مجھ سے لپٹ کر کہا کہ میں تیری ماں نہیں ہوں تو مجھے اب ایسے ہی کرے گا۔ اسکے بعد وہ میری اور ابو کی پاکستانی رنڈی بن گئی تھیجبکہ اصل میں میری رنڈی تھی

جب بھائی کی کمی پوری کر دی

سب کو کسی نہ کسی سے پیار ہوتا ہے مجھے بھی پیار ہوا ہے .وہ مجھے بہت اچھی لگتی ہے ہمارے گھر کے کچھ گھر چھوڑ کر ہی دور رہتی ہے

میں اس لڑکی سے بہت پسند کرنے لگا تھا  اس کو میں پسند آ گیا اور وہ بھی مجھے اچھی لگنے لگی  پھر میں نے اس کے بھائی سے دوستی کرلی .وہ میرے دوست کی بہن تھی  میں اپنے دوست کو بہانے بہانے سے بولنے جاتا تھا پھر اس سے مل بھی آتا تھا میں ہر روز ان کے گھر جاتا تھا کسی نہ کسی بہانے سے اور پھر ان کو دیکھ بھی آتا تھا

پھر ہم نے کالز پر باتیں کرنا اسٹارٹ کردیا وہ کافی دن سے ان کے گھر پر مہمان آئی تھی تو وہ کچھ دن بعد اپنے گھر جانے والی تھی .تو جس دن اس نے اپنے گھر جانا تھا .تو میں نے اس کو دوپہر کو اپنے گھر بلایا تو اس نے کہا میں نہیں آسکتی پر میں نے بہت ضد کی تو اس نے کہا ٹھیک ہے میں موقع دیکھ کر آ جاؤ گی تو میں نے کہا ٹھیک ہے تم میری بہن کا بول کر آ جانا تو کوئی کچھ نہیں بولے گا تو اس نے کہا ٹھیک ہے

تو گھر پر سب سو گئے دوپہر کا ٹائم تھا .تو وہ آ گئی تو ہم کافی دیر بیٹھے رہے. پھر ہم دوسرے روم میں چلے گئےپھر میں نے اس کو کسنگ کرنا اسٹارٹ کر دیاممم مممو اور کافی دیر تک میں اس کو کسنگ کرتا رہا مممم میں اس کے ہونٹوں کو چومتا رہا افف اس کو اور مجھے بہت مزہ آ رہا تھا پھر بس نے مجھے اپنے بیڈ پر لیٹا دیا اور میں اس کوکسنگ کرتے کرتے میں اس کے بوبز کو دبانے لگا اور چوستا بھی جارہا تھا وہ آوازیں نکالنے لگی احھ ھھ پھر میں نے اس کے کپڑے بھی اتارے

اور پورے جسم کو چومنے لگ گیا پھر میں چومتا چومتا اس کی چوت تک پہنچ گیا اور اس کی چوت کو سہلانے لگ گیا اور اس کی چوت کو کھاتا رہا.اح اوووووافف ف ف ھہ پھر اس نے میرا لنڈ اپنے منہ میں ڈال کے چاٹنا اسٹارٹ کر دیا اور کافی دیر تک وہ مزے لے لےکر چومتی اور کہتی رہی .اور مجھے بہت مزہ آرہا تھا. او افف پھر میں نے اس کی چوت میں اپنا لنڈ ڈال دیا

اور اندر باہر اندر باہر جانے لگا اور جلدی جلدی جھٹکے دیتا رہا .مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور میرا پاکستانی سکس بھی بہت شیادہکرنے کا دل کر رہا تھا .میں اپنی جوانی کا ایسی اسک بہت بار کیا تھا مگر آج ایک زبردست پاکستانی سکس کرنے کا مزہ مل رہا تھا لڑکا لڑکی کی جوانیکی زبردست انداز مین مست چدائی اور سکسی آوازیں سے ماحول مست ہوتا رہا.اور پھر چدائی کے دوران ایک دوسرے کے جسم کا زبردت مست مزہلیتے رہے پھر اس لڑکی نے کسی اور امیر لڑکے سے دوستی کر لی مجھے گھاس نہیں دالتی تھی تب مٰں اداس رہنے لگا پھر میرے بھائی کی شادی ہوئی تو مجھے سکون ملا اس کا سن لیں کیسے سکون ملا

میں اپنی بھابھی کا بہت دیوانہ ہوں اور اسکے ساتھ میں نے گھریلو سکس بھی کیا تھا .اس طرح سے جب سے وہ میرے گھر بیاہ کر آئی ہے تب سے میں انکو بہت پسند کرتا ہوں لیکن نہ انکو کبھی موقع ملا نہ مجھےایک دفعہ میرے بھائی کو باہر ملک جاب کے سلسلے میں جانا تھاوہ جانے کی تیاری کر رہے تھے اور میں بہت خوش ہو رہا تھا کہ بھابھی کے ساتھ گھریلو سکس کرنے اور بات کرنے کا وقت گزارنے کو ملے گا

میری بھابھی بہت سیکسی تھی میرے دوست بھی ان کے بہت گھریلو سکس کرنے کے عاشق تھے جب بھی گھر آتے انکو چودنے کی کوشش کرتے لیکن میری بھابھی کسی کے ہاتھ نہیں آتی تھی ہر وقت وہ بہت اچھی لگتی تھیں میرے بھائی کا جانے کا ٹائم ہو گیا.وہ جانے لگے تو میں انکو ایئر پورٹ چھوڑ کر آیا

جب گھر آگیا تو میری بھابھی گھریلو سکس کرنے والی سامنے بیٹھی تھی میں انکو دیکھ کر ان کے پاس جا کر بیٹھ گیااور انکو کہا آپ اپنے آپکو اکیلا نہ سمجھے میں آپ کے ساتھ ہوں  پھر وہ اپنے روم چلی گئی میں بھی اپنے روم میں آکر بیٹھ گیاکچھ دیر بعد انہوں نے مجھے کھانے کا پوچھا میں نے کہا ہاں کھاؤں گا تو ہم دونوں نے مل کر کھانا کھایاپھر ہم لوگ باتیں کرنے لگےانہوں نے مجھ سے بہت باتیں کی پھر رات ہو گئی

اور وہ اپنے روم میں چلی گئی رات کو میں ٹی وی لاؤنج میں بیٹھا ٹی وی دیکھ رہا تھاکہ وہ اچانک میرے پاس آکر بیٹھ گئی اور کہنے لگی کہ مجھے نیند نہیں آرہی  وہ اس وقت نایٹی پہنی ہوئی تھی جس میں وہ بہت سیکسی لگ رہی تھیں میں خود کو روک نہیں پارہا تھا وہ بھائی کو یاد کر رہی تھی

پھر اچانک وہ گھریلو سکس کرنے کے لیئے میرے گلے لگ گئی میں پہلے تو سکتے میں رہا مگر پھر میرا لنڈ ملامت کرنے لگا اور میں نے بھی انھیں اپنے گلے سے چمٹا لیا وہ کچھ دیر تک میرے سینے سے لگی رہیں پھر میں ان کو لے کر ساتھ بیڈ روم چلا گیا بیڈ روم بہت اچھا اور پیارا تھا میں ان کے بیڈ روم میں جا کر لیٹ گیا وہ بھی میرے ساتھ آکر لیٹ گئی میں نے انکو آہستہ آہستہ گھریلو سکس کرنے کے لیئے کسنگ کرنا شروع کی

یہ بہت سیکسی لگ رہی تھی اور انکی نایٹی اتارنے لگا پھر میں نے ان کے لش جسم کو چومنا اور چاٹنا شروع کر دیا مجھے بہت زبردست سکس چڑھ گیا تھا میں نے برا اتار دیا اور ان کی چھاتی دبانے لگا پھر ان کے نپلز منہ میں لے کر چوسنے لگا میں نے پہلے انکو انگلی سے چودا اور پھر لوڑا رگڑنے لگا

وہ ایسی مست سکسی آوازیں نکالنے لگی میں انکو بہت سارا پیار کر رہا تھا اور اسکی جوانی کو فل لوٹ رہا تھا پھر میں نے اپنی پینٹ اتار کر اپنا لنڈ ان گھریلو سکس والی کی پھدی میں ڈالنے کے لیئے اسکی جوانی کو گھوڑی بنا کر اسکے اندر کرنے لگا میں ان گھریلو سکس بھابھی کو بہت چوم رہا تھاجب وہ اور میں فارغ ہو گئےتو ہم ایک دوسرے کے ساتھ سو گئے

بیٹے سے ماں نے

سوتیلا بیٹا تھا جس کا لن دیکھ کے ماں اپنے  آپ پہ کنٹرول نا رکھ سکی  اور مجبور ہو کے اپنی گرم پھدی کی تسکین کے لیئے بیٹےکے کمرے میں گھس جاتی ہے

اور بیٹا روکتا بھی ہے کہ ماما یہ آپ کیا کر رہی ہو لیکن مدت کی پیاسی چوت تھی اس کو کسی رشتہ کا احساس نہیں رہتا اور وہ  چدائی  لگوا کے ہی رہتی ہے تو  اس اردو ہاٹ کہانی کا ماں بیٹے کی چدسا کا سین الگ ہی مزہ ہے

اس کہانی کو آپ ا سسوتیلی ماں کی زبانی پڑھیں تو اور بھی زیادہ مزہ آئے گا یہ کہانی دراصل اس کی آپ بیتی ہے جو آپ کے ساتھ شیئر کی جا رہی ہے

میرا نام بینش ہے اور میری عمر چالیس سال  کے قریب ہو چکی ہے میں وہ بد نصیب عورت ہوں جس کو سیکس بہت کم وقت کے لیئے ملا تھا یہ دیسی کہانی جو میں آپکو سنا رہی ہوں

یہ میری اپنی دیسی کہانی ہے میری شادی انیس سال  کی عمر میں ہو گئی تھی اور جس کے ساتھ شادی ہوئی تھی وہ زیادہ عمر کا مرد تھا اور ا سنے کئی جوان عورتوں کو چود کے اپنی تسکین لی ہوئی تھی میرا تعلق غریب خاندان سے تھا ماں باپ نے سوچا امیر  کے گھر شادی کرینگے چاہیے زیادہ عمر کا ہی مرد کیوں نا ہو

اور میری قسمت دیکھیں کہ جب  میری شادی ہوئی میرے شوہر کی عمر پچاس سے اوپر جا رہی تھی اور اس کی بیوی مر گئی تھی لیکن ا سنے جاتے ہوئے ایک بچہ چھوڑا تھا جس کی عمر اس وقت ایک ڈیڑھ سال تھی گویا ا سکو بیوی نے بچے کی ماں چاہیئے تھے میں نادان تھی جو ا سشادی پہ رضامند ہو گئی تھی میری شادی کے چند سال کے بعد میرے شوہر کی وفات ہو گئی تھی لیکن مجھے بچہ نہٰں ہوا تھا بس میرا ایک ہی سوتیلا بیٹا تھا

ان کی وفات کے بع دمجھ پ کافی ذمہ داریاں آن پڑی تھی بچے کی دیکھ بھال سکولنگ کئی طرح کے کام تھے جو مجھے اکیلی کو کرنے تھے مجھے کام کرنے باہر جانا پڑا ہماری دولت رشتہ داروں میں بٹ گئی تھی

اور ہم زیادہ امیر نہٰں رہے تھے کچھ شوہر کا مرنے سے قبل کاروبار مندا ہو گیا تھا میں ٹیچنگ کر کے اپنا اور اپنے بیٹا کا گزارہ کیا اور اپنے بیٹے کو کسی چیز کی کمی نہ ہونے دی شوہر کی ڈیتھ کے بعد کبھی کبھی مجھے دیسی کہانی والا سیکس کرنے کا دل کرتا پر میں کسی مرد سے نہ چدواتی

صرف سیکس ننگی موویز دیکھ کر اور اپنی مستی والی چکنی گیلی پھدی میں نکلی مستی والی چکنی گیلی پھدی مارنے والا لنڈ ڈال کر اپنی مستی والی چکنی گیلی پھدی کی پیاس بجھا لیتی تھی

اسی طرح میرا سیکس کا گزارا ہو رہا تھا جب میرا بیٹا انیس سال کا ہوا تو اسے بھی سیکس کا موڈ ہوتا تھا وہ بھی میری طرح سیکسی موویزدیکھتا تھا ایک دن میں نے کیا دیکھا کے میرا بیٹا سیکسی مووی لگا کر دیکھ رہا ہے

دیکھتے دیکھتے جب وہ گرم ہوا تو اسنے اپنی شرٹ اور پینٹ اتار دی  ا سکا فل موڈ کسی کو چودنے کا ہو گیا تھا لیکن مجبور تھا اکیلا تھا کیا کرتا

جب اس نی اپنی پینٹ اتاری میں تو دیکھ کر حیران رہ گئی اس دیسی کہانی والے کا مستی والی چکنی گیلی پھدی مارنے والا لنڈ کم سے کم آٹھ انچ کا تھا  موٹا بھی تھااور جب وہمٹھ مارنے لگا

تو اسکا مستی والی چکنی گیلی پھدی مارنے والا لنڈ اتنا اچھا لگ رہا تھا کہ کیا بتاؤ میں نے اسے مٹھ مارتے  ہوئےدیکھتی رہی اور اپنی مستی والی چکنی گیلی پھدی میں انگلی ڈالتی رہی جب وہ فارغ ہو کر کپڑے پہن رہا تھا جب میں وہاں سے چلی گئی لیکن ساری رات میری پھدی میں ہلچل مچی رہی

پر اب میرے اندر آگ لگ گئی تھی اور میں اس اگ کو اس مستی والی چکنی گیلی پھدی مارنے والا لنڈ سے ہی بجھانا چاہتی تھی میں نے اپنے اپ کو کافی روکنا چاہا پر جب میں نہ رک سکی تو میں اپنے بیٹے کے روم میں گئی اور اس کے منہ پر فرنچ کس کرنے لگی میں جنوی ہو چکی تھی مجھے ہوش نہیں رہی تھی

پھر میں نے اسکی شرٹ پکڑ کر اتاری اور اسے بیڈ پر ہی وہیں لٹا دیا اور اسکے اوپر لیٹ کر اسے چیسٹ پر زبان پھرنے لگی وہ مجھے کہتا رہا کے ماما آپ یہ کیا کر رہی ہو پر میں نے اس دیسی کہانی والے لڑکے کی ایک نہ سنی اور اسکے چیسٹ کو چاٹتی رہی اور ا سکا لن مجھے اپنی گرم گرم پھدی میں  لینا تھا جس کے تصور سے مٰں رات بھر سو نا سکی تھی

پھر میں نے اسکی زپ کھول کر اسکا مستی والی چکنی گیلی پھدی مارنے والا لنڈ باہر نکالا اور خوب دیسی کہانی والا کس کر اسے چوسنے لگئی اس کو نشے والا مزہ آنے لگا اور اسکی جوانی کی سسکیان آنے لگئی

پھر اس نے مجھ نیچے لٹایا اور میرے زبردست گرم ہوتے ہونٹوں کو چوسنے لگا پھر میرے جسم سے کپڑے اتار کر میرے بریسٹ  چوسنے لگا اپنے منہ میں دبآنے لگا مجھے بہت سکسی والا لش مزہ آرہا تھا پھر اسنے اپنا مستی والی چکنی گیلی پھدی مارنے والا لنڈ میرے اندر گھسانا شروع کیا

اور زور سے وہ اپنی ٹھرک کے مطابق چدائی کرنے لگا میری جوانی کی سسکیاں آنے لگیں اسنے مجھے اتنا چودہ اتنا چودہ جتنا اسکے باپ نے بھی نہیں دیسی کہانی بنا کر چوداہ تھا وہ اپنا مستی والی چکنی گیلی پھدی مارنے والا لنڈ ڈال کر چوت مارتا جا رہا تھا

پھر میری پھدی سے کی گرم پانی والی مٹھ نکل گئی اور میں تو فارغ ہو گئی پر وہ ابھی بھی چود رہا تھا پھر وہ بھی کچھ دیر کے اندر فارغ ہوگیا اس دن اسنے میرے اندر کی آگ کو بھجا دیا

جب تک ا سکی شادی نا ہوئی مجھے وہ چودتا رہا اور اب میں  پچپن سال کی ہو چکی ہوں اب میرے اندر وہ پلے والی گرمی نہیں رہی اور بس اب تو میں   اردو ہاٹ سٹوری پڑھنا ہی پسند کری ہوں یا پھر ماضی کی یادیں ہیں