SS STORIES WORLD

About Me
Munere veritus fierent cu sed, congue altera mea te, ex clita eripuit evertitur duo. Legendos tractatos honestatis ad mel. Legendos tractatos honestatis ad mel. , click here →

نشیلی آنکھیں

محبت سیکس کے بنا ادھوری ہے.

بینڈ باجا بارات

وہ دلہن بنی تھی لیکن اسکی چوت سے کسی اور کی منی ٹپک رہی تھی.

پہلا پہلا پیار

محبت کے اُن لمحوں کی کہانی جب انسان جذبات سے مغلوب ہوجاتا ہے.

میرا دیوانہ پن

معاشرے کے ایک باغی کی کہانی.

چھوٹی چوہدرائن

ایک لڑکے کی محبت کا قصہ جس پر ایک چوہدری کی بیٹی فدا تھی.

اتوار، 6 جون، 2021

میری جنونی بلی



میری جنونی بلی

میرا نام پروین ہے اور میری عمر 35 سال کے قریب ہے میری شادی 12 سال قبل ہوئی اور ایک بیٹی کی ماں ہوں جو اس وقت چوتھی جماعت میں پڑھتی ہے میرا شوہر آٹھ سال پہلے روز گار کی تلاش میں امریکا چلا گیا جہاں سے وہ ابھی تک تین بار پاکستان آیا ہے آخری بار وہ ڈیڑھ سال پہلے پاکستان آیا اور صرف دس دن کے بعد واپس چلا گیا پہلے پہل تو مجھے اس کی کمی مجھے بہت زیادہ محسوس ہوتی تھی مگر آہستہ آہستہ میں اس کے بغیر رہنے کی عادی ہوگئی تقریباً ایک سال پہلے ایک رات میں باتھ روم میں جانے کے لئے اٹھی توپھر نیند نہ آئی جس پر میں چھت پر چلی گئی جہاں سے اپنے ہمسائے کو دیکھا جو اپنے لان میں اس کے ساتھ رومانس کررہا تھا اس نے اپنی بیوی کو کسنگ کے بعد اس کی قمیص کے اوپر سے ہی اس کے مموں کو دبانا شروع کردیا جس سے میری سوئی ہوئی حسیں جاگ گئیں اور مجھے اپنے اور اپنے خاوند آصف کے پیار کے واقعات یاد آنے لگے جس سے میرے اندر ایک انجانی سی آگ بھڑک اٹھی تھوڑی دیر کے بعد وہ دونوں تو اپنے کمرے میں چلے گئے جبکہ میں بیڈ پر آن لیٹی میرے اندر لگی آگ مزید بڑھتی جارہی تھی میں نے ایک ہاتھ اپنی قمیص میں اور دوسرا اپنی شلوار میں ڈال لیا ایک ہاتھ سے اپنے ممے دبانے لگی جبکہ دوسرے سے اپنی پھدی(جنونی بلی) میں فنگرنگ شروع کردی تھوڑی دیر کے بعد میں فارغ ہوگئی لیکن مجھے صحیح معنوں میں تسلی نہ ہوسکی اس سے اگلے روز بھی میں نے اسی طریقے سے اپنی تسلی کرنے کی کوشش کی لیکن اپنے اندر لگی آگ کو بجھا نہ سکی اس رات میں نے اپنے شوہر کو امریکا میں فون کرکے واپس آنے کو کہا تو اس نے جواب دیا کہ ابھی چھ مہینے پہلے ہی تو پاکستان آیا تھا اگلے دو سال تک دوبارہ واپسی نہیں ہوسکتی جس کے بعد میں مزید ڈس ہارٹ ہوگئی اس کے بعد میں نے کسی لڑکے کو پھنسا کر اپنی آگ بجھانے کا فیصلہ کیا جس پر عمل کرتے ہوئے میں نے اگلے دو ماہ کے اندر کمرشل ایریا میں ایک دکان پر کام کرنے والے بیس سال کے قریب عمر کے عامر نامی نوجوان کو پھنسا لیا جس کو میں نے ایک روز دن کے وقت اپنے گھر بلایا اور اس کو اپنے کمرے میں بٹھا کر کوک پلائی اس کے بعد میں نے اس کے ساتھ بیٹھ گئی اور اس کے گلے میں بانہیں ڈال کر اس کو کسنگ شروع کردی شروعات میں نے کی اس کے بعد وہ سٹارٹ ہوگیا اس نے مجھے بیڈ پر لٹایا اور میرے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دیئے کسنگ کے دوران اس نے اپنے ہاتھ سے میرے ممے دبانا شروع کردیئے میرے اندر آگ مزید بڑھ رہی تھی میں نے ایک ہاتھ سے اس کو کمر سے مضبوطی سے پکڑ لیا جبکہ دوسرا ہاتھ اس کی کمر پر پھیرنا شروع کردیا تھوڑی دیر کے بعد اس نے میرے ہونٹوں سے اپنے ہونٹ ہٹائے اور میری قمیص اتارنے لگا اس کے بعد اس نے میری بریزیئر اور شلوار اس کے بعد اپنی پینٹ شرٹ اور انڈر ویئر بھی اتار دیا اس کا لن پوری طرح کھڑا ہوا تھا جس کو دیکھ کر مجھے بہت مایوسی ہوئی کیونکہ میرے شوہر کا لن تقریباً ساڑھے چھ انچ کا تھا اور عامر صرف چار انچ لن کا مالک تھا اور وہ بھی کافی پتلا تھا لیکن اب کیا ہوسکتا تھا میں نے اسی پر گزارہ کرنے کا فیصلہ کیا اسی دوران عامر نے مجھے دوبارہ کسنگ شروع کردی اور پھر میرے مموں کو چوسنے لگا وہ بڑی کمال مہارت سے یہ کام کررہا تھا اس کا ایک ہاتھ میری پھدی کو سہلا رہا تھا جس سے اس کے اندر سے پانی نکلنے لگا اس کے بعد اس نے مجھے سیدھا لٹا کر میرے مموں کو چوسا اور اور میرے نپلز کو اپنے دانتوں سے ہلکا ہلکا سا کاٹنا شروع کردیا جس سے میرے منہ سے ایک آہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ سی نکل گئی اس کے بعد اس نے میری گردن اور پھر میرے کانوں کے گرد اپنی زبان پھیرنا شروع کردی یہ سب کچھ میری برداشت سے باہر ہورہا تھا کہ اس نے ایک اور ناقابل برداشت کام کیا اس نے اپنی ایک انگلی میری پھدی کے اندر ڈال دی اور اس کو ہلکا ہلکا سا موو کرنا شروع کردیا جس سے میں مزے کی دنیا میں پہنچ گئی نشے سے میری انکھیں بند ہورہی تھیں میں نے اپنی ٹانگیں اکٹھی کرلیں اور عامر کو مضبوطی سے پکڑ لیا اور اس کو کہنے لگی عامر بس کرو اب میری برداشت سے باہر ہورہا ہے اس کے بعد اس نے میرے پیٹ اور میری ناف کے گرد اپنی زبان پھیری جس سے میرے مزے میں مزید اضافہ ہوگیا لیکن اس کے ساتھ ساتھ میرے اندر لگی آگ مزید بھڑک اٹھی میں نے ایک دم عامر کو پکڑ کر خود سے علیحدہ کردیا اور اس سے کہا کہ اب بس کرو اور اصل کام کرو لیکن اس نے میری بات ان سنی کرکے پھر سے مجھے سیدھا کیا اور اپنا منہ میری پھدی پر رکھ دیا جس سے میری جان نکل گئی اس کی زبان میری پھدی کے اندر گئی اور حرکت کرنے لگی میں نے اس کو بالوں سے پکڑ لیا میرا دل کررہا تھا کہ کسی طرح اس کی زبان مزید لمبی ہو جائے اور میرے اندر تک چلی جائے اس طریقہ سے کبھی میرے شوہر نے نہیں کیا تھا اور میرے لئے یہ مزہ نیا تھا دو منٹ تک اس نے میری پھدی کے اندر اپنی زبان چلائی پھر پیچھے ہٹ گیا اور میرے ساتھ لیٹ گیا اور مجھے کہنے لگا کہ اب تم میرے لن کو اپنے منہ میں لو میں نے پہلے یہ کام بھی نہیں کیا تھا اس لئے اس کام سے انکار کرنے لگی اس نے مجھے بہت کہا لیکن میں نہ مانی اس کے بعد وہ اٹھ کر میری ٹانگوں کے درمیان آگیا اور میری ٹانگیں اٹھا کر اپنے کندھوں پر رکھ لیں اور اپنے لن کو میری پھدی پر رگڑنے لگا کچھ لمحے بعد اس نے میرے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھے اور جھٹکا دیا اس کا پورا لن میری پھدی کے اندر چلا گیا اس کے بعد اس نے جھٹکے مارنا شروع کردیئے میرا دل کررہا تھا کہ اس کا لن میرے اندر جاکر ٹکرائے لیکن اس کی لمبائی چھوٹی تھی جس کی وجہ سے میری خواہش پوری نہیں ہوسکی چار پانچ منٹ کے بعد وہ فارغ ہوگیا لیکن میں ادھوری رہ گئی وہ مزید ایک آدھ منٹ تک میرا ساتھ دیتا تو میں بھی منزل تک پہنچ جاتی لیکن وہ فارغ ہوگیا اور ٹھنڈا ہوکر میرے اوپر آن گرا اور لمبے لمبے سانس لینے لگامجھے ایسے لگ رہا تھا جیسے میرے اندر لگی آگ مجھے بھسم کردے گی دس منٹ میرے اوپر ہی لیٹے رہنے کے بعد وہ اتر کر میرے ساتھ لیٹ گیا میں نے اپنے ہاتھ سے اس کے لن کو سہلانا شروع کردیا تاکہ اس کو دوبارہ تیار کرکے خود بھی مکمل ہوجاں پانچ ساتھ منٹ تک اپنی انگلیوں سے اس کے لن کے ساتھ کھیلتی رہی تو اس کے لن میں تھوڑی سی حرکت محسوس ہوئی تو کہنے لگا آپ اس کو منہ میں لیں تو جلدی کھڑا ہوجائے گا میں نے مجبوراً اس کے لن کو منہ میں لےنے کا فیصلہ کیا اور اپنی بیڈ شیٹ سے اس کے لن کو اچھی طرح صاف کرنے کے بعد ا سکو اپنے منہ میں لے کر لالی پاپ کی طرح چوسنا شروع کردیا جس کے باعث چند سیکنڈ میں ہی اس کا لن کھڑا ہوگیا میں نے اب دوسرے طریقے سے کرنے کا فیصلہ کیا اور اس کو لیٹے رہنے کا کہہ کر اس کے اوپر بیٹھ کر اس کا لن اپنی پھدی میں لے لیا اور اس کے اوپر اچھلنے لگی چھ سات منٹ تک اسی طرح اچھل کود کرنے کے بعد میں فارغ ہوگئی اور ساتھ ہی وہ بھی چھوٹ گیا اس کے لن کی ساری منی میری پھدی میں نکلی لیکن اس کا مجھے کوئی فکر نہیں تھا کیونکہ دو سال پہلے ہی میں نے اپنا آپریشن کروا لیا تھا اس کے بعد تقریباً پانچ ماہ تک میں دوسرے تیسرے دن عامر کو اپنے گھر بلا لیتی اور اس کے ساتھ سیکس کرتی کبھی تو میں بھی مکمل ہوجاتی لیکن کبھی کبھی وہ مجھے ادھورا چھوڑ کر خود ڈھیلا ہوجاتا ایک روز اس نے مجھے نیٹ پر اردو سٹوریز کی مختلف سائٹس بتائیں جن کا میں ریگولر وزٹ کرنے لگی اور اپنے فارغ وقت کا خاصا حصہ کہانیاں پڑھنے میں صرف کرنے لگی اس دوران میں نے کہانیاں لکھنے والے کئی افراد کو ای میلز بھی کیں چند ایک نے مجھے رپلائی بھی کیا لیکن ان کے ساتھ بات آگے نہ بڑھ سکی ایک روز میں نے اردو فنڈا پر لاہور میں لائیو سیکس پرفارمنس کے حوالے سے ایک کہانی پڑھی تو میرے دل میں بھی شوق پیدا ہوا کہ میں یہ شو دیکھوں جس کے لئے میں نے اس کہانی کے رائیٹر کو ای میل کی جس میں میں نے اپنی خواہش کا اظہار کیا جس کا مجھے دو روز بعد جواب موصول ہوا جس میں کہانی کے مصنف ماہر جی نے بتایا کہ ان کا شو کے آرگنائزرز کے ساتھ براہ راست رابطہ نہیں ہے بلکہ وہ ایک دوست کے ریفرنس سے وہاں گئے تھے اور اگلا پروگرام مارچ یا اپریل میں ہوگا جس کے بعد ان کے ساتھ6 ریگولر میل کے ذریعے رابطہ ہونے لگا اس دوران ان کی چند ایک دیگر تحریریں بھی میں نے پڑھیں اور میرے دل میں ان کے ساتھ ملنے کا اشتیاق پیدا ہوا میں نے ایک روز ان کو میل کرکے ان سے ملنے کے لئے کہا تو انہوں نے جواباً مجھے میل میں اپنا فون نمبرسینڈکردیا جس پر میں نے فوراً ان کو کال کی اور ان سے ملنے کے لئے کہا جس پر انہوں نے کہا کہ وہ ابھی تو کسی کام کے سلسلہ میں اسلام آباد میں ہیں لیکن دو تین روز تک واپس آکر پہلی فرصت میں ملیں گے یہ اتوار کا دن تھا جب مجھے دن کے بارہ بجے کے قریب ماہر صاحب کا فون آیا اور انہوں نے کہا کہ وہ ابھی فری ہیں اور ملنا چاہتے ہیں جس پر میں نے ان سے کہا کہ آج میری بیٹی کو سکول سے چھٹی ہے اور گھر پر کچھ مہمان بھی آنے والے ہیں اگر کل کا یا رات کا ٹائم رکھ لیا جائے تو بہتر ہوگا خیر یہ بات طے ہوگئی کہ رات کو ساڑھے دس بجے ماہر صاحب میرے گھر آئیں گے اور رات میرے پاس ہی ٹھہریں گے رات کو چھ بجے کے قریب گھر سے تمام مہمان چلے گئے اور سات بجے کے قریب میری بیٹی بھی سو گئی جس کے بعد میں نہا کر فریش ہوگئی اور ماہر صاحب کا انتظار کرنے لگی میں سوچ رہی تھی کہ جانے ماہر صاحب کیسے ہوں گے پینٹ کوٹ میں ملبوس ایک بارعب عمر رسیدہ شخص یا کوئی چلبلا نوجوان خیر وہ وقت بھی آگیا جب انتظار کی گھڑیاں ختم ہوگئیں دس بج کر پانچ منٹ ہوئے ہوں گے جب ڈور بیل بجی میں نے دروازہ کھولا تو دروازے کے سامنے سفید رنگ کی مہران گاڑی کھڑی تھی اور پاس ایک تیس سال کے قریب عمر کا ایک نوجوان جوبلیو جینز اوروائٹ ٹی شرٹ میں ملبوس تھا دروازہ کھولنے پر کہنے لگا آصف صاحب کا گھر یہی ہے میں نے اثبات میں سرہلایا تو اس نے کہا میں ماہر جس پر میں نے بڑا گیٹ کھول کراس کو گاڑی اندر کرنے کو کہا اس نوجوان نے گاڑی اندر پارک کی اور گاڑی سے اتر کر ادھر ادھردیکھنے لگا جیسے کہ گھر کا جائزہ لے رہا ہو اس نوجوان کا قد پانچ فٹ دس انچ کے قریب ہوگا سفید رنگ اور کلین شیو کئے ہوئے یہ نوجوان بہت بھلا معلوم ہورہا تھا چہرے پر کمال کا اطمینان تاثرات دیکھ کر نہیں لگتا تھا کہ یہ نوجوان سیکسی کہانیاں لکھنے والا ہے میں نے چند لمحے اس کا بغور جائزہ لیا اور پھر اس کو لے کر سیدھا اپنے کمرے میں لے گئی جہاں ان کو بیڈ پر ہی بیٹھنے کو کہا وہ بلا جھجکے ٹانگیں نیچے کئے بیڈ پر بیٹھ گیا میں نے ان سے پوچھا کہ ٹھنڈا یا گرم تو کہنے لگا ٹھنڈا میں فوری طورپر کچن میں گئی اور فریج سے کوک نکالی دو گلاس ٹرے میں رکھے اور کمرے میں آگئی گلاسوں میں کوک ڈالی اور ایک گلاس نوجوان کے ہاتھ میں تھما کر دوسرا گلاس خود پکڑ لیا یہ نوجوان چھوٹے چھوٹے گھونٹ لے کر کوک پی رہا تھا اور جانے کن سوچوں میں گم تھا چند لمحے خاموشی کے بعد نوجوان گویا ہوا تو آپ ہیں پروین

جی

کیا حال چال ہیں

میں ٹھیک ہوں اپنی سنائیے

میں بھی ٹھیک ہوں کیسے لگتی ہیں میری تحریریں

بہت اچھی

لیکن یہ آپ سے اچھی نہیں ہوسکتیں آپ تو بہت ہی خوب صورت ہیں

میں ایک اجنبی کے منہ سے اپنی تعریف سن کر چھمب سی گئی

آپ اسلام آباد سے کب واپس آئے

میں دوپہر میں آیا تھا اور آتے ہی آپ کو فون کیا آپ نے بتایا کہ آپ مصروف ہیں تو میں گھر جاکر سو گیا آٹھ بجے کے قریب اٹھا اور گھر کا کچھ سامان وغیرہ بازار سے خرید کر لایا پھر آپ کی طرف آگیا

آپ کیا کرتے ہیں

کچھ بھی نہیں بس چھوٹی سی ایک جاب ہے

کس قسم کی جاب

جی میں ایک سرکاری محکمہ (محکمہ کا نام لے کر) میں (پوسٹ کا نام لے کر) کام کرتا ہوںاور آپ کے خاوند

جی وہ امریکا گئے ہوئے ہیں

تھوڑی دیر تک خاموشی رہی پھر میں نے اس خاموشی کو توڑتے ہوئے کہا کہ آپ شوز اتار کر بیڈ کے اوپر بیٹھ جائیں تو وہ شوز اتارنے لگا اور میں گلاس لے کر کچن میں چلی گئی واپس آکر اس سے کھانے کا پوچھا تو اس نے انکار کردیا اور کہا کہ اگر اب چائے مل جائے تو بہتر ہوگا اس کے علاوہ اس نے ٹی وی کا ریموٹ بھی مانگا میں نے اس کو ٹی وی کا ریموٹ دیا اور کہا کہ اگر ڈی وی ڈی پر کوئی فلم دیکھنا چاہیں تو وہ بھی دیکھ سکتے ہیں تو کہنے لگا کہ آپ کے پاس بلیو فلم ہے میں اس کی بات سن کر چند لمحے اس کو دیکھتی رہی پھر انکار میں سر ہلا دیا تو کہنے لگا میری گاڑی میں پڑی ہے آپ لے آئیں گی یا میں اٹھا لاں تو میں نے اس سے کہا کہ میں لے آتی ہوں میں نے گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر پڑی دو سی ڈیز اس کو لا کر دیں اور خود چائے بنانے کچن میں چلی گئی واپس آئی تو ٹی وی پر کوئی ہوم میڈ دیسی فلم چل رہی تھی جس میں ایک لڑکی نے لڑکے کو نیچے لٹا کر اس کا لن اپنے اندر لے رکھا تھا اور اچھل کود کررہی تھی میں چائے لے کر اندر آئی تو نوجوان نے مجھ سے کپ لے کر بیڈ کی ٹیک پر رکھ دیا اور جیب سے ایک پلاسٹک کی پڑیا نکالی جس میں سے ماچس کی ایک دیا سلائی پر لگے مسالے جتنی کوئی چیز نکال کر چائے سے پہلے منہ میں ڈال لی(جس کے بارے میں مجھے بعد میں معلوم ہوا کہ یہ افیون تھی) پھر چائے پینے لگا میں اس کے سامنے ہی کرسی پر بیٹھ گئی تو اس نے ہاتھ کے اشارے سے مجھے اپنے پاس بلایا اور ساتھ ہی کہنے لگا مجھے کانٹے تو نہیں لگے ہوئے آپ دور ہوکر بیٹھی ہیں میں شرمندہ سی ہوکر اٹھی اور اس کے ساتھ ہی بیڈ پر بیٹھ گئی ٹی وی پر بدستور فلم چل رہی تھی اب لڑکی ڈوگی سٹائل میں تھی اور لڑکا اس کے پیچھے سے دھکے لگا رہا تھا اور لڑکی کے منہ سے آہ ہ ہ ہ ہ اوی میں مر گئی اہ ام م م م اف بس کرووووو کی آوازیں آرہی تھیں جس سے میرے جسم کا درجہ حرارت بڑھ رہا تھا جبکہ میرے ساتھ بیٹھا ماہر نامی نوجوان میری طرف دیکھ کر ہلکا ہلکا سامسکرا رہا تھا جس سے میں سکڑتی جارہی تھی اس کو آئے ہوئے آدھ گھنٹے سے زیادہ کا وقت گزر چکا تھا لیکن اس نے مجھے ٹچ بھی نہیں کیا تھا میں نے کئی بار کن اکھیوں سے اس کی طرف دیکھا وہ میری طرف ہی دیکھ رہا تھا آخر میں نے اس سے پوچھ ہی لیا

میری طرف کیا دیکھ رہے ہیں

دیکھ رہا ہوں خدا نے کس کمال مہارت سے بنایا ہے آپ کو آپ کے فگر دیکھ کر حیران ہورہا ہوں لگتا نہیں کہ آپ شادی شدہ اور ایک بچی کی ماں ہیں آپ کے شوہر یقینا نہ شکرے ہوں گے جو آپ کو چھوڑ کر چلے گئے

میں اس کی بات سن کر مزید چھمب سی گئی اور خاموش ہی رہی چند لمحے بعد وہ پھر کہنے لگا

کیسی لگ رہی ہے آپ کو فلم

اچھی ہے لگتا ہے پاکستانی ہے

ہاں یہ لاہور ہی کی ہے اور کسی گھر میںبنائی گئی ہے

لاہور میں بھی ایسے کام ہوتے ہیں

جی اس سے بھی بڑھ کر ہوتے ہیں

کیا کیا

آپ کو کیا کیا بتاں خیر چھوڑیں ان باتوں کو آپ کے شوہر کو کتنا عرصہ ہوگیا ہے امریکا گئے ہوئے

جی نو سال کے قریب

اس دوران وہ پاکستان نہیں آئے

جی آئے تھے ایک سال پہلے صرف دس دن کے لئے

آپ ان کو کہتی نہیں کہ اب پاکستان میں آجا

کہتی ہوں لیکن وہ کہاں سنتے ہیں

اوہ تو آپ کو ان کی کمی محسوس نہیں ہوتی

ہوتی تو ہے لیکن میں کیا کروں

آپ کی کسی اور مرد کے ساتھ دوستی ہے

جی نہیں (اس بار میں جان بوجھ کر جھوٹ بول گئی لیکن چند روز بعد میں نے ماہر کو بتادیا کہ عامر نامی ایک لڑکے سے میری دوستی ہے لیکن اب میں اس سے نہیں ملوں گی)

آپ کو سیکسی کہانیوں کی ویب سائٹ کے بارے میں کیسے معلوم ہوا

جی ایک روز ایسے ہی بیٹھے بیٹھے سرچنگ کے دوران سائٹ کھل گئی

کب سے اردو کہانیاں پڑھ رہی ہیں

یہی کوئی چھ سات مہینے ہوئے ہوں گے

میری کتنی کہانیاں پڑھی ہیں آپ نے

جتنی بھی تھیں پڑھ لیں بہت اچھا لکھتے ہیں

میں اور بھی بہت کچھ اچھا کرتا ہوں

میں اس کی بات سن کر خاموش سی ہوگئی تو کہنے لگا

پوچھو گی نہیں کیا

میں نے کہا کیا تو مجھے پکڑ کر پاس کیا اور میرے ہونٹوں پر ایک ہلکی سی کس کردی میرے اندر آگ بھڑک اٹھی اس نے فوراً ہی مجھے چھوڑ دیا اور کہنے لگا میری طرف دیکھو میں نے نظریں اٹھا کر اس کی طرف دیکھا تو اس کی آنکھیں سرخ ہورہی تھیں جیسے ان میں آگ جل رہی ہو بران آنکھوں میں لال ڈورے تھے جو آدھ کھلی تھیں اس نے پھر مجھے پکڑ کر میرے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دیئے تو میں نے خود کو ڈھیلا چھوڑ دیا اس نے گردن کے پیچھے ایک بازو سے مجھے سہارا دیئے رکھا اور خود میرے ہونٹوں کو چوستا رہا میں نے اپنی آنکھیں بند کرلیں تھوڑی دیر کے بعد اس نے مجھے بیڈ پر لٹا لیا میری ٹانگیں بیڈ کے نیچے ہی رہیں اس نے پھر میرے ہونٹوں کو چوسنا شروع کردیا پھر میرے گالوں پر ہلکی ہلکی سی کسنگ کی اس کے ہونٹوں میں غضب کی گرمی تھی اس نے میری آنکھوں پر بھی بوسہ لیا پھر گردن پر آگیا اور اس کے بعد اس نے میرے کانوں کے گرد اپنی زبان پھیری اس کے بعد میری قمیص اوپر کرکے مموں کو دبانے لگا میرے ممے ٹائٹ ہورہے تھے اس کے بعد اس نے اپنی زبان سے میرے نپلز کو ٹچ کرنا شروع کیا جو پہلے ہی کھڑے ہوئے تھے اس کے ٹچ کرنے سے ان میں مزید سختی آگئی میری شلوار بھی گیلی ہونے لگی تھی تھوڑی دیر کے بعد وہ مجھ سے علیحدہ ہوگیا اور مجھے کھڑا کر کے اس نے پہلے میری قمیص اتاری پھر برا اور پھر شلوار بھی اتار دی اس کے بعد خود کھڑا ہوکر اپنے کپڑے اتارنے لگا اس نے جیسے ہی اپنا انڈر ویئر اتارا اس کا لن دیکھ کر میری سیٹی گم ہوگئی اف اتنا لمبا اور موٹا کم از کم آٹھ انچ کا ہوگا میں نے اپنی انگلی اپنے دانتوں میں لے لی تو پوچھنے لگا کیا ہوا تو میں نے اپنا بازو آنکھوں کے اوپر کرلیا اور کچھ نہ بولی تو اس نے میرا بازو آنکھوں سے ہٹا کر کہنے لگا کیا ہوا تو میں نے ہاتھ سے اس کے لن کی طرف اشارا کیا تو مسکراتے ہوئے کہنے لگا کیا ہوا میں کچھ نہ بولی تو وہ بیڈ پر میرے ساتھ آکر سیدھا لیٹ گیا اس نے مجھے سائیڈ کی طرف اپنی طرف منہ کرکے لٹا لیا میرا سر اس کے کندھے پر آگیا میں اس کی چھاتی کے بالوں سے کھیلنے لگی اتنے بال تو آصف کی چھاتی پر بھی نہ تھے اس کے ہاتھ میری کمر پر آہستہ آہستہ چل رہے تھے دس پندرہ منٹ ایسے ہی لیٹے رہنے کے بعد مجھ سے کہنے لگا ایسے ہی لیٹے رہنے کا پروگرام ہے یا کچھ کرو گی بھی میں نے اس کی بات سن کر کہا کہ آپ ہی کچھ کریں میں بعد میں کروں گی تو میرا سر اپنے کندھے سے اتار کر خود بیٹھ گیا اس نے اپنا سر میرے منہ پر جھکایا اور پھر سے مجھے کسنگ کرنے لگا پھر میری ناف تک میرے جسم کے اوپر والے حصہ پر اس نے ہر جگہ اپنی زبان پھیری اس کے بعد ایک ٹانگ پکڑ کر سیدھی کی اور ران پر اپنی زبان پھیرنے لگا اف ف ف ف ف ف ف میرے منہ سے ایک لمبی سی آہ نکل گئی میں ہواں میں اڑنے لگی تھی اس کے بعد اس نے دوسری ٹانگ پر بھی اسی طرح کیا پھر دونوں ٹانگوں کے درمیان میں دوزانو ہوکر بیٹھ گیا اور اپنے لن کی ٹوپی میری پھدی پر رگڑنے لگا میری پھدی جو پہلے ہی پانی چھوڑ رہی تھی مزید گیلی ہوگئی میں نے اس سے کہا اب بس کرو مجھ سے برداشت نہیں ہوتا تو اس نے میری ٹانگیں اپنے کندھوں پر رکھیں ایک ہاتھ سے اپنا لن سیدھا کیا اور میری پھدی کے سوراخ پر فٹ کرنے اور مجھے بازوں سے پکڑ کر ایک زور دار جھٹکا دیا آہ میرے منہ سے تکلیف اور مزے کی ملی جلی سی ایک زور دار آواز نکلی اس کے اگلے ہی لمحے اس کا لن باہر نکل آیا اور یکا یک پہلے سے زیادہ زور دار ایک اور جھٹکا آگیا اس کا لن میرے اندر کسی چیز سے ٹکرا گیا میں چیخ اٹھی تو اس نے اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں پر رکھ دیئے اور کچھ دیر ساکت رہا چند لمحے بعد اس نے ہونٹوں سے ہونٹ علیحدہ کئے اور پھر لن کو باہر نکال کر جھٹکا دیا مجھے پہلے سے بھی زیادہ تکلیف ہوئی اور اس کا لن گولی کی طرح میرے اندر لگا اس کا لن موٹا ہونے کی وجہ سے میری پھدی کے ساتھ بری طرح رگڑ کھا رہا تھا جس کے باعث مجھے سخت جلن ہورہی تھی لیکن میں جانتی تھی کہ یہ تکلیف چند لمحے کی ہے اس کے بعد مزے ہی مزے ہوں گے اس کے بعد وہ رکا نہیں بلکہ اس کے جھٹکوں میں تیزی اور میرے منہ سے نکلنے والی آوازوں میں بھی تکلیف کے عنصر کی جگہ مزا شامل ہوتا گیا میری آوازوں کے ساتھ اس کے جھٹکوں میں مزید تیزی آجاتی وہ ایک بار اپنا لن ٹوپے تک باہر نکالتا اورپھر پہلے سے بھی زیادہ شدت کے ساتھ اس کو اندر دھکیل دیتا ایسے ہی دس منٹ گزرے ہوں گے کہ میری ناف کی جگہ سخت ہونے لگی اور ساتھ ہی میں نے اپنی ٹانگیں اس کے کندھوں سے اتار کر اس کی کمر کے گرد لپیٹ لیں چند لمحے بعد میرے جسم نے ایک جھٹکا لیا اور پھر میں ڈھیلی ہوگئی میرا جسم ٹھنڈا پڑگیا لیکن اس کے جھٹکوں میں ذرا سی بھی کمی نہیں آئی تھی میری طرف سے رسپانس بھی نہ رہ گیا تھا جس پر وہ رک گیا اور مسکراتے ہوئے کہنے لگا میڈم جی بس ابھی تو آپ کو بہت لمبا سفر طے کرنا ہے میں نے اپنی آنکھیں کھولیں اور اس سے کہا چند منٹ صبر تو وہ میرے اوپر ہی لیٹ گیا اس کے لن میں ابھی بھی وہی گرمی تھی وہ ابھی بھی لوہے کی گرم سلاخ جیسا تھا پانچ منٹ بعد میں پھر تیار ہونے لگی اور اپنی ٹانگوں کو اس کے گرد سخت کرنے لگی تو وہ پھر اٹھ کر بیٹھ گیا اور اپنے لن کو ایک بار پھر باہر نکالا اور بیڈ شیٹ کے ساتھ صاف کیا میں نے بھی اپنی پھدی کو بیڈ شیٹ سے ہی صاف کیا اور اس نے فوراً اپنے لن کو میری پھدی کے دھانے پر فٹ کر کے پھر سے جھٹکے دینا شروع کردیئے میں سمجھ رہی تھی کہ ابھی چند منٹ میں وہ چھوٹ جائے گا مگر یہ میری غلط فہمی تھی میں دو بار مزید چھوٹی مگر اس کے مکمل ہونے کے دور دور تک کوئی امکانات نہیں تھے میں نے اس کو کہا کہ اب پوزیشن چینج کرتے ہیں تو میرے اندر سے نکل گیا اب اس نے مجھے بیڈ کے نیچے گھوڑی کی طرح کھڑا کیا اور میرے دونوں ہاتھ بیڈ کے اوپر رکھ کر پیچھے سے میری پھدی کے اندر لن ڈال دیا اب میرے ممے اس کے ہاتھ میں تھے اور جیسے ہی وہ جھٹکا دے کر اپنا پورا لن اندر کرتا اس کے ساتھ ہی میرے مموں پر اس کی پکڑ سخت ہوجاتی اور لن باہر نکلنے پر وہ مموں کو ڈھیلا چھوڑ دیتا اس کا جھٹکا اتنا زبردست ہوتا کہ اس کا لن میرے اندر جاکر میرے کلیجے کے ساتھ ٹکراتا اور میں آگے گرنے لگتی لیکن اس نے مجھے پکڑ رکھا ہوتا تھا جس کی وجہ سے میں نہ گرتی کبھی کبھی وہ میرے مموں کو چھوڑ کر چند لمحوں کے لئے اپنے جھٹکے نرم کرتا اورساتھ ہی ایک ہاتھ سے میرے ایک چوتڑپر ایک تھپڑ رسید کرتا جس کے ساتھ ایک سیکسی آواز پیدا ہوتی اور میری تڑپ جو کم ہورہی ہوتی تھی وہ مزید پھر سے بڑھ جاتی پھر دوسرے ہاتھ سے دوسرے چوتڑ کو تھپڑ مارتا اور پھر میرے مموں کو پکڑ کر جھٹکے تیز کردیتا اس دوران کم از کم میں پانچ بار فارغ ہوگئی جبکہ پہلے والے سٹائل میں بھی میں تین بار چھوٹ چکی تھی اب مجھ میں مزید جھٹکے برداشت کرنے کی ہمت نہ رہی تھی لیکن میں پھر بھی اس کا ساتھ دیتی رہی اور شاباش ہے اس نوجوان پر وہ ایک گرتی پڑتی عورت کو اپنے ساتھ لئے چل رہاتھا پھر اس نے اچانک اپنا پورا لن باہر نکال لیا میں سمجھی شائد وہ فارغ ہونے والا ہے میں نے اس کو کہا کہ اندر ہی چھوٹ جا تو مسکراتے ہوئے کہنے لگا میڈم ابھی کہاں میں تو پوزیشن چینج کرنے لگا ہوں ابھی تک میں ہی مشقت کررہا ہوں اب تھوڑی سی محنت آپ بھی کرلیں اس کے بعد وہ بیڈ کے اوپر لیٹ گیا اور مجھے اپنے اوپر آنے کو کہا میں جو پہلے ہی تھک کر چور ہوچکی تھی اس کے کہنے پر اس کے اوپر چڑھ گئی میں نے اپنی ٹانگیں اس کے کے ادھر ادھر رکھیں اور اس کا لن اپنے اندر لیا جیسے ہی میں اس کے اوپر اس کا لن پورا کا پورا میرے اندر چلا گیا میں نے دو تین بار اس کو اندر باہر کیا تو نڈھال ہوکر اس کے اوپر گر گئی تو ہنستے ہوئے کہنے لگا کیا ہوا تو میں نے اس سے کہا کہ اب مجھ میں ہمت نہیں ہے اس نے مجھے کہا ٹھیک ہے آپ اتر جائیں تھوڑی دیر کے بعد کرلیں گے میں اس کے اوپر سے نیچے اتری اور اس کے کندھے کے اوپر سر رکھ کر اس کے سینے کے بالوں سے کھیلنے لگی چند منٹ ہی گزرے ہوں گے کہ مجھے نیند آگئی پھر اس وقت میری آنکھ کھلی جب اس نے مجھے بازو سے پکڑ کر جھنجھوٹا اور کہنے لگا میڈم اگر سونا ہی ہے تو مجھے کیوں بلایا تھا میں نے اس کے لن کو دیکھا وہ ابھی تک کسی شیش ناگ کی طرح پھنکار رہا تھا میں نے اس کو پکڑ تو وہ پتھر کی طرح سخت اور لوہے کی طرح گرم تھا اچانک ماہر کہنے لگا میڈم آپ کا پیچھے کے راستے سے کیا خیال ہے میں نے اس کی بات سنی تو انکار کردیا (اس سے پہلے میں نے پیچھے کے راستے کبھی نہیں کیا تھا) اس نے اصرار کیا تو میں مان گئی اس نے مجھے تیل یا کوئی لوشن لانے کو کہا میں باتھ روم میں گئی اور تیل کی شیشی اٹھا لائی اور اس کو تھما دی اس نے ایک بار پھر مجھے بیڈ کے ساتھ گھوڑی سٹائل میں کھڑا کیا او رمیرے ہاتھ بیڈ کے اوپر لگا دیئے اس نے تیل کی شیشی کھولی اور میرے گانڈ پر کافی سارا تیل ملا پھر اپنے لن کے ٹوپے پر بھی تیل لگایا اور پھر ایک انگلی میری گانڈ میں ڈال ڈی مجھے تکلیف ہوئی اور میں جھٹکے کے ساتھ سیدھی ہوگئی اس کی انگلی میری گانڈ سے باہر نکل آئی تو کہنے لگا میڈم اس میں بہت تکلیف ہوگی لیکن پھر مزہ بھی بہت آئے گا اگر آپ تکلیف برداشت کرلو گی تو میں کرتا ہوں ورنہ نہیں کرتا میں چپ چاپ پھر اسی سٹائل میں ہوگئی اس نے اپنے لن کا ٹوپا میری گانڈ کے اوپر رکھا اور ایک ہاتھ سے میرا منہ پکڑ لیا جبکہ دوسرا ہاتھ میرے پیٹ کے گرد کس لیا اور ایک زور دار جھٹکا دیا جس سے مجھے ایسے لگا جیسے میری گانڈ کسی نے چیر دی ہو میرے منہ سے چیخ بھی نکلی لیکن اس کا ہاتھ میرے منہ پر تھا جس کے باعث آواز نہ نکل سکی میں نے اس سے خود کو چھڑانے کی کوشش کی لیکن اس نے ایک اور جھٹکا دیا اس کا لن مزید تھوڑا سا اندر چلا گیا میں تکلیف کے باعث مرنے والی ہوگئی میری آنکھوں کے سامنے اندھیرا سا آگیا اس نے اگر مجھے پکڑا نہ ہوتا تو میں منہ کے بل گر جاتی اتنا مجھے اندازہ تھا کہ ابھی اس کا پورا لن میرے اندر نہیں گیا تھا ابھی پہلے جھٹکے سے نہیں سنبھلی تھی کہ اس نے لگا تار بلا کسی وقفے کے دو تین اور جھٹکے دیئے اور پھر پیچھے سے ہی میرے ساتھ چمٹ گیا میرا پورا جسم ٹھنڈا ہوگیا تھا اور مجھے اپنی گانڈ میں بری طرح تکلیف محسوس ہورہی تھی میری آنکھوں کے سامنے بدستور اندھیرا تھا کہ میرے کانوں میں اس کی آواز آئی میڈم مبارک ہو پورا لن تمہارے اندر چلا گیا میں نے بولنے کی کوشش کی لیکن حلق سے آواز ہی نہ نکلی جیسے اس کا لن میری گانڈ میں نہیں میرے حلق میں چلا گیا ہو میں اس سے کہنا چاہتی تھی کہ مجھے ایسی مبارک باد نہیں چاہئے تم اس کو باہر نکالو ابھی میں اپنے حواس بحال نہیں کرپائی تھی کہ اس نے پیچھے سے اپنی پکڑ نرم کی اور پھر سے جھٹکے دینے لگا اس کا ایک ہاتھ جو میرے منہ کے اوپر تھا وہ بھی میرے پیٹ کے گرد چلا گیا میں اونچی آواز میں چیخنے لگی ماہر پلیز بس کرو میں مر جاں گی ہائے ئے ئے ئے ہائے امی جی مجھے بچالو میں مرجاں گی ماہر بس کرو تو وہ جھٹکے دیتے ہوئے کہنے لگا بس میری جان اب تھوڑا سااور اس کے ساتھ ہی اس کے جھٹکوں میں مزید تیزی آنے لگی پھر اچانک وہ رک گیا اور مجھ سے کہنے لگا میڈم کیا خیال ہے فارغ ہوجائیں کہ ابھی مزید کچھ کرنا ہے میں تکلیف کے مارے کراہ رہی تھی اس کو کراہتے ہوئے کہا ماہر اب بس کرو میں مر جاں گی پھر اس نے چار پانچ آہستہ آہستہ جھٹکے دیئے اور پھر مضبوطی سے مجھے پیچھے سے پکڑ لیا مجھے اپنے اندر کوئی گرم لاوا جاتے ہوئے محسوس ہوا چند لمحے بعد اس نے اپنے دونوں ہاتھ میرے پیٹ سے علیحدہ کیئے اور میں دھڑم سے بیڈ کے اوپر گر گئی مجھے نہیں معلوم کیا ہورہا ہے صرف اتنا معلوم ہے کہ وہ میرے گالوں کو تھپتھپا رہا ہے اور کچھ کہہ رہا ہے کیا کہہ رہا ہے کوئی پتا نہیں پھر اس نے میری ٹانگیں اوپر کیں اور خود بھی میرے ساتھ آکر لیٹ گیا بیس پچیس منٹ ایسے ہی لیٹے رہنے کے بعد میرے حواس کسی حد تک بحال ہوئے تو میں نے دیکھا کہ رات کے تین بج رہے ہیں میری پھدی اور گانڈ دونوں مقامات پر درد ہورہی تھی گانڈ میں درد ناقابل برداشت حد تک زیادہ تھی میں نے دیکھا وہ بھی میرے ساتھ ہی ننگا لیٹا ہوا ہے اور سامنے ٹی وی پر وہی بلیو فلم چل رہی ہے مجھے دیکھ کر اس کے چہرے پر ایک عجیب سی مسکراہٹ آئی اور اس نے مجھے لیٹے لیٹے گلے سے لگا لیا میں نے محسوس کیا کہ اس کا لن پھر سے شہوت پکڑ رہا ہے میں فوری طورپر اس سے علیحدہ ہوگئی تو اس نے کہا کیا ہوا میڈم میں کچھ نہ بولی تو مجھے پھر سے کسنگ کرنے لگا اس نے مجھے کہا کیا خیال ہے میڈم ایک بار پھر ہوجائے تو میں نے کہا ماہر تم اتنے بے رحم ہو کیا مجھے مارڈالنا چاہتے ہوتو مسکراتے ہوئے کہنے لگا نہیں تو پھر کبھی سہی آج چھوڑ دیتے ہیں اب مجھے چائے کی طلب ہورہی تھی میں نے سوچا کہ اٹھ کر جاں تو مجھ سے اٹھا نہ گیا اس نے مجھے سہارا دے کراٹھایا اور کہنے لگا کیا کرنا ہے تو میں نے اس کو کہا کہ باتھ روم اور کچن میں جانا چاہتی ہوں تو اس نے مجھے کھڑا کر دیا ابھی دو قدم بھی نہ چلی تھی کہ میری آنکھوں کے گرد پھر سے اندھیرا آگیا ایک زبردست چکر آیا اور میں گرنے لگی کہ ماہر نے مجھے سنبھالا دیا اور پکڑ کر باتھ روم لے گیا جہاں میں نے اپنی پھدی اور گانڈ کو دھویا تو گانڈ سے لہو نکل رہا تھا جبکہ پھدی بھی سوجی ہوئی تھی میں نے سر اٹھا کر ماہر کی طرف دیکھا تو مسکراتے ہوئے کہنے لگا پہلی بار تھا اس لئے تھوڑا سا خون نکل آیا پریشانی کی کوئی بات نہیں خیر اس نے مجھے پھر پکڑ کر بیڈ تک پہنچایا اور پھر ننگاہی کچن میں چلا گیا اور دو کپ چائے لے آیا اس نے مجھے سہارا دے کر اٹھا یا اور تکیے کی ٹیک دے کر بٹھا دیا ہم دونوں نے چائے پی اور پھر باتیں کرنے لگے اب بھی مجھے اسی شدت کے ساتھ گانڈ میں درد ہورہا تھا جیسا کہ اس وقت جب ماہر کا لن میری گانڈ کے اندر تھا اس کے علاوہ پھدی کے اندر بھی جلن محسوس ہورہی تھی پھر ماہر بیڈ کے اوپر سیدھا لیٹ گیا اور میں سائیڈ لے کر اس کے ساتھ کندھے پر سر رکھ کرلیٹ گئی اور اس کے سینے کے بالوں کو انگلیوں کے ساتھ کنگھی کرنے لگی میں نوٹ کررہی تھی کہ اس کا لن پھر کھڑا ہوگیا لیکن اب ہم نے کچھ نہ کیا صبح کے پانچ بجے تو ماہر نے اٹھ کر کپڑے پہنے اور مجھ سے اجازت لے کر گاڑی لے کر چلا گیا میں نے بھی کپڑے پہنے اور سو گئی صبح کس وقت ہوئی مجھے نہیں معلوم میری بیٹی کو ملازمہ نے تیار کرکے سکول بھیج دیا میں اٹھی تو دوپہر کے د و بج رہے تھے میرا پورا جسم ٹوٹ رہا تھا درد اب بھی اسی شدت کے ساتھ تھا مجھے بخار بھی ہوگیا تھا میں نے دیکھا بیڈ شیٹ پر منی اور خون کے دھبے تھے میں گرتی پڑتی اٹھی اور بیڈ شیٹ چینج کرکے پھر لیٹ گئی ملازمہ نے کمرے میں ہی مجھے چائے لا کر دی میں نے ایک پین کلر لی لیکن بخار ٹوٹنے کا نام نہیں لے رہا تھا شام کو میں نے ماہر کو فون کیا جو آیا اور مجھے ڈاکٹر کے پاس لے گیا دوائی سے میرا بخار تو ختم ہوگیا لیکن تین روز تک میری گانڈ میں درد ہوتی رہی یہ درد اتنی شدید تھی کہ مجھ سے صحیح طریقہ سے بیٹھا بھی نہیں جاتا تھا مجھے تین روز تک پاخانہ کرنے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا رہا تاہم تین دن کے بعد میں بالکل ٹھیک ہوگئی اسی روز میں نے ماہر کو پھر فون کیا اور گھر آنے کا کہا لیکن اس نے بتایا کہ اسے کوئی کام ہے اس لئے وہ نہیں آسکے گا تاہم اگلے روز وہ پھر میرے گھر آیا اور ہم نے ایک بار پھر مزہ کیا لیکن میں نے اس روز سے گانڈ مروانے سے توبہ کرلی ہے دوسری بار سیکس کے دوران بھی ماہر نے گانڈ مارنے کی خواہش کا اظہار کیا لیکن میں نے اپنے کانوں کو ہاتھ لگائے جس پر وہ ہنسنے لگا اور اس نے پھر مجھے اس کام کے لئے نہیں کہا پہلی بار سیکس کے دوران ماہر کی ٹائمنگ ایک گھنٹہ سے زیادہ تھی لیکن دوسری بار اس کی ٹائمنگ کم ہوکر بیس سے پچیس منٹ تک رہ گئی اس حوالے سے ماہر نے بتایا کہ پہلی بار کی ٹائمنگ کی وجہ افیون کا استعمال تھا لیکن میں ہر بار سیکس کے لئے افیون استعمال نہیں کرتا ابھی تک میں ماہر کے ساتھ تین بار سیکس کرچکی ہوںاور میری خواہش ہے کہ ماہر کے ساتھ میرا تعلق لانگ ٹرم کے لئے ہو.

 

ختم شُد

بدھ، 12 مئی، 2021

لونڈے باز۔نئی کہانیاں

عورت نے نوجوان کو مجبورکر کے گانڈ چدائی




مجھے کبھی  کبھی لگتا ہے کہ ہر بندے کی اپنی مرضی ہے ہم رائے قائم نہیں کرس کتے کہ گانڈ چودنا زیادہ مزیدار کام ہے یا چوت میں لن ڈالنا بس ہر ایک کا  اپنا اپنا شوق ہوتا ہے مجھے زیادہ تر چوت میں لن ڈالنا پسند رہا ہے بس میں  قسم نہیں دے سکتا کہ گانڈ کبھی نہیں چودی

میری یہ ہاٹ سٹوری ان دنوں کی ہے جب میں شادی سے پہلے کنوارا تھا اور ہم دو دوست  الگ مکان میں رہتے تھے اور پوری کوشش کرتے تھے کہ ہماری زندگی میں  جو پرائیوٹ معاملات ہیں  ان کی بھنگ نا پڑے تاکہ ہم مکان سے ہاتھ نا دھو  بیٹھیں  کیونکہ ایک تو لوگ کنوارے کو پہلے ہی مکان کرایہ  پہ نہیں دیتے اور اگر ہماری بات کا علم ہو جائے کہ ہم چدائی بھی لگاتے ہیں تو ایک منٹ کے نادر مالک مکان ہم سے مکا ن  خالی  نا کرا لے

ہم ہر ویک اینڈ پہ کسی نا کسی لڑکی کو گھر لے آتے تھے اور اس وقت لاتے تھے جب لائیٹ گئی ہوتی تھی پاکستانی میں رہنے ولے سب جانتے ہیں کہ رات کو کئی بار لائیٹ جاتی ہے

اور اس دوران چوت کے شوقین لوگ لڑکی  کو چپکے سے اندر گھر میں لے آتے ہیں اور چھپا دیتے ہیں تاکہ کسی کو کنواروں پہ شک نا ہو کہ اندر کون لڑکی گئی ہے کیونکہ محلے والے کنوارے کو محلے مٰں رہنے نہیں دیتے ان کا خیال ہوتاہے کہ ہم جیسے ہاسٹل یا کسی فلیٹ میں رہیں جو اکیلے مردوں کے لیئے مخصوص ہو

نا جانے کیوں ہمارے برے دن شروع ہو چکے تھے مجھے ملازمت والی جگہ سے بھی  کئی بار نوٹس مل  چکے تھے کیونکہ  میں اپنی ڈیوٹی  بھی اچھے طریقے سے نہیں ادا کر پا رہا  تھا نا جناے کویں دل بھی اداس رہنے لگا تھا اندر سے بے چینی تھی نامعلوم سی بے چینی جیسے کوئی بری خبر آنے والی ہوتی ہے

تو دل بجھا بجھا ہو جاتا ہے  تو دوستوں میں نے چوت کی بجائے بڑی گانڈ میں نے مجبوری میں چودی تھی کیا مجبوری تھی اور کیسے چودنا پڑی بڑی دلچسپ کہانی ہے پڑھ کے مزہ آئے گا تو میں اپنی کہانی  کو آگے بڑھاتا ہوں

گانڈ میں نے بہت ہی کم چودی ہے مجھے چوت بڑی پھدی ہو یا چھوٹی یہ ہی زیادہ تر پسند رہی ہے  میں چونکہ چوت کو چاٹ بھی لیتا ہوں اس لیئے نکھری نکھری چوت اچھی لگتی ہے اور گانڈ برائے نام ہی چودتا ہوں گانڈ بس کبھی کبھار ذائقہ بدلنے کے لیئے چود لیتا ہوں اور بڑی گانڈ چودنے کا تجربہ بھی بڑا دلچسپ رہا

اس دن میرا ایک فی صد موڈ بھی چودنے کا نہیں تھا اگر چوت کی آفر ہوتی تو شائد گزارا کر لیتا لیکن بڑی گانڈ تو بالکل نہیں چود سکتا تھا مجھے سو ڈگری پر بخار بھی تھا اور میں مکمل طور پر آرام کرنا اور دیر تک سونا چاہتا تھا لیکن ایک ایسی تبدیلی آئی کہ میرا سارا پروگرام غارت ہو گیا

ہم دو دوست ملازم پیشہ تھے ایک مکان میں رہتے تھے مالک مکان کو ذاتی ضرورت پیش آئی تھی اور اس نے ہمیں مکان خالی کرنے کو کہا ایک ماہ کی مہلت بھی دی لیکن ہم دونوں مکان ڈھونڈنے کی بجائے دن رات پھدی چودنا اور نئی لڑکی پر لائن مارنے کے علاوہ کچھ نہ کرتے رہے

اور پھر دو دن جب رہ گئے مالک مکان نے آخری وارننگ دی تب ہم سب کچھ چھوڑ کے مکان ڈھونڈنے نکل کھڑے ہوئے اور جا پہنچے اپنے ایک دوست پراپرٹی ڈیلر کے پاس

اس نے کہا یار میرے گھر شادی ہے میں تمہارے ساتھ نہیں جا سکتا یہ لو ایڈریس ان لوگوں کے پاس خود جاؤ میرا حوالہ دیکر بات کر لو اور ہم نے کئی ایک جگہ کوشش کی بات نہ بنی سارت رات سردی میں خوار ہوتے رہے اور پھر اگلی رات کو بھی پھرتے رہے

اس سے مجھے بخار بسو گیا ہم پھر ایک مکان میں گئے بڑی ہی موٹی اور بڑی گانڈ والی خاتون نکلی ہم نے اس سے بڑے عاجزانہ انداز سے بات کی اس نے مجھے غور سے دیکھا پھر کہنے لگی ٹھیک ہے تم کو مکان کا اوپر والا پورشن مل سکتا ہے

اس وقت وہ بری گانڈ والی مجھے فرشتہ لگی اور ہم وہاں شفٹ ہو گئے چند روز بعد وہ بڑی گانڈ والی مجھ سے کافی فری ہو چکی تھی  میں ےنے سوچا چلو اس کی پھدی ماروں گااور  اس کی بیٹیاں بھی میرے ذہن میں تھیں اور اس کی بیٹیاں بھی میں تاڑتا رہتا تھا اس کی بیٹیوں کے ممے سکسی تھے اور ان کے بریزر جب دھلنے کے بعد خشک ہونے کیلئے تار پر دالے ہوتے تھے میں ان بریزر کو ہی دیکھتا رہتا اور ممے کے سائز کا اندازہ لگاتا رہتا

لیکن کسی لڑکی کی چوت نہ مار سکا ایک روز میرا دوست گھر گیا ہوا تھا اور میں اکیلا تھا رات کا وقت تھا بڑی گانڈ والی میرے کمر میں آ گئی مجھے بخار تھا وہ کچھ کھانے کو میرے لیے لائی تھی اور وہ میرے ساتھ بستر میں گھس گئی سخت سردی تھی اس نے میرا پاجامہ اتارا اور لنڈ کو ہاتھ میں لے کر لمس دینے لگی میں نے سوچا چودائی کرانا چاہتی ہے اب مجبوری ہے کر دیتا ہوں لیکن اس وقت میری حیرت کی انتہا نہیں تھی

جب وہ الٹی ہو گئی اور کہا لنڈ میری بڑی گانڈ میں ڈال دو میرا بالکل ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا میں سوچ میں پڑ گیا اس نے میرا ذہن پڑھ لیا اور کہنے لگے میرا خاوند آج کہہ رہاتھا اس اوپر والے پورشن کی ہمیں ضرورت ہے تب میں ساری بات سمجھ گیا اور چپ کر کے لنڈ اس بڑی گانڈ میں ڈال دیا

گانڈ لوور کی کہانی

میری عمر اٹھائیس  سال ہے میرے گھر کے نیچے ایک پورشن  ہے. اور وہ پورشن  ہماری طرح ایک فیملی نے لے رھا ہے ہم چالاک لونڈے ہیں شریف بن کے محلے میں رہتے ہیں اور اس فیملی میں ایک آدمی ہے اور ایک انٹی اور اس کے ایک بیٹی بھی ہے

اس کی بیٹی مجھے بہت اچھی موٹی گانڈ لگتی  ہے اس کا نام موناہے اور انٹی کا نام ماہم ہےآنٹی  بھی اچھی ہے مجھے آنٹی لائن مارتی ہے اور میں آنٹی کے بیٹی کو لائن مارتا ہو.اور مونا مجھے بہت سیکسی گانڈ والی لگتی ہے اس کے عمر بیس سال ہے اور اس کا رنگ گورا ہے اور اس کے جوان ممے کا سائز چونتیس ہے

اور اس کے جوان ممے مجھے بہت اچھے لگتے ہے اور اس کے گلابی ہونٹ بہت اچھے ہے اور اس کے کا رنگ گلابی ہے اور اس کی فیس بھی  اچھی ہے اور اس کی گانڈ مجھے اچھی لگتی ہے اور میں اس کو روز تاڑتا ہو اور یا بھی مجھے دیکھتی ہے

اور ہم کبھی کبھی بات بھی کرتے ہے اکثر آنٹی نیچے  والا فلور میں جھاڑو لگا رہی ہوتی ہے اور جب میں نیچے آتا ہو تو آنٹی مجھے دیکھ کر جھاڑو لگانا لگتی ہے اور اپنا جوان ممے دیکھانے لگتی ہیں ان کے جوان ممے کا سائز چالیس ہے اور انٹی کے جوان ممے دیکھے کر میرے گرم جوان لنڈ کھڑا ہو جاتا ہے

ایک دن کی بات ہے آنٹی کا چدائی کا موڈ تھا تودیکھتا ہی رہا اور انٹی بار بار مجھے اپنا ممے دکھا رہی تھی میں اس کے پاس استری مانگنے کے بہانے گیا تاکہ بات مزید بڑھ سکے .اور مجھے آنٹی نے مجھے اپنا گلے لگا لیا اور پر میں انٹی کے ہونٹ پر پپی کرنے لگا

اور اس کے جوان ممے کو اپنا ہاتھ سے دبانے لگا اور پھر میں نے انٹی کے کپڑے اتارے اور اس کو بیڈ پر لٹا دیا  پوچھا کہ گانڈ چود لو بولی نہیں میں ادھر سے نہٰں کرنے دونگی .تب میں مجبور تھا اور اس کے پھدی میں اپنا گرم جوان لنڈ ڈال دیا اور اس کو زور زور سے ڈالنے لگا اور انٹی چلانے لگی

اور انٹی کے بیٹی نے ہم دونو ں کو دیکھ لیا  لیکن معلوم  نا ہونے دیا .اور ایک دن اس کا بھی چدائی پہ موڈ بنا ہوا تھا اور پھر میں نے اس جوان چکنی گانڈ والی کو اپنے پاس بلا لیا اور اس کو اپنا گرم جوان لنڈ اس کے پھدی میں پکڑ کر ڈال دیا اور زور زور سے اندر بار کرنا لگا اور وہ چلانے لگی

اگلی بار آنٹی پھر چدانے آئی تو میں  نے صاف بتا دیا گانڈ لونگا میں نے انٹی کو الٹا لٹا دیا اور آنٹی کی گانڈ میں اپنا گرم جوان لنڈ ڈال دوبارہ سے دیا اور آنٹی تو زور زور سے چلانے ہی لگی .آرام سے بس بس پر میں نے انٹی کی گانڈ میں اپنی منی گرا دی تھی چدائی لگا کر۔

ایک دن بنک میں بہت رش تھا لمبی قطار لگی تھی میرا دوست لائین میں تھا  اس کے سامنے بہت سیکسی بڑی گانڈ والی آنٹی نما لڑکی تھی میں ساتھ الگ کھڑاتھااور اس نے میرے ساتھ میسج کا تبادلہ کیا جو اس طرح سے تھایہ خوبصورت میڈم لفٹی ہے مشہور کال گرل

تو میں نے بھی اشارے سے اس کو کہا کہ بیٹا موج کر تو وہ کہنے لگا  نہیں مجھے آنٹیاں نہیں پسند اور پھر اشارہ کیا آنا ہے یا میں جاؤں تو میں نے اس کو کہا کہ  ہلنا مت  میں آرہا ہوں گو کہ وہاں بہت  رش  تھا لیکن  میں کسی نہ کسی طرح یاسر کے پاس پہنچنے میں کامیاب ہو گیا اور پھر  اس کے پیچھے جا کر کھڑا ہو گیا

اور وہاں جو ہو رہا تھا اس کا بغور جائزہ لینے لگا اور میں نے دیکھا کہ اُس  خوبصورت خاتون نے جدید فیشن  کی چولی ٹائپ  تنگ سی قمیض  اور اس  کے نیچے کُھلے گھیرے والی خوبصورت   ریشمی شلوار پہنی ہوئی  تھی اور اس  نے اپنی بڑی اور  موٹی سی  خوبصورت گانڈ یاسر کے ساتھ  چپکائی ہوئی تھی    کچھ دیر تک تو میں یہ سب دیکھتا رہا

اور جب مجھے کنفرم ہو گیا کہ خاتون نے جان بوُجھ کر اپنی  خوبصورت گانڈ یاسر کے ساتھ چپکائی ہوئی ہے .تو میں نے پیچھے سے یاسر کا کندھا تھپتھپایا فوراً ہی یاسر نے مُڑ کر میری طرف  دیکھا اور اس کے ساتھ ہی اس کے  چہرے پر ایک  گہرا اطمینان چھا گیا پھر میں نے اس کو ہٹنے کا اشارہ کیا تو وہ  وہاں سے  آہستہ آہستہ کھسکنا شروع ہو گیا

حتیٰ کہ رش کی وجہ سے اس کو  ایک دھکا سا  لگا اور میں نے مو قعہ کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے بڑی  پھرتی سے یاسر کو پیچھے کی طرف  دھکیلا اور  خود اس  سکسی خوبصورت لیڈی کے پیچھے جا کر  کھڑا ہو گیا       چونکہ میں نے اور یاسر نے ایک جیسے کپڑے پہنے ہوئے تھے اورہماری  فزیک بھی  تقریباً ملتی جُلتی تھی. اوپر سے  رش اور شور  اتنا زیادہ تھا کہ   اس خاتون نے ہماری اس چینچ کو نوٹ نہیں کیا

دھکہ لگنے  کی وجہ سے میں  اس خوبصورت خاتون سے تھوڑا  پیچھے ہٹ  گیا  تھا  . یہ بات اس نے بھی فیل کی اور وہ تھوڑا کھسک کر میرے پاس آ گئی  اورپھر  اس کی  خوبصورت گانڈ کا دائیں حصہ میرے ساتھ ٹچ ہوا واہ اس کی خوبصورت گانڈ بڑی ہی نرم اور ریشم کی طرح  مُلائم تھی. پھر  اسکے بعد  وہ آہستہ آہستہ میرے ساتھ جُڑنا شروع ہو گئی

اور چند سیکنڈ بعد ہی اس کی نرم اور موٹی   خوبصورت گانڈ میری تھائیز کے ساتھ لگی ہوئی تھی    یاسر کا تو پتہ نہیں پر جیسے ہی اس کی گانڈ نے میری تھائیز کو ٹچ کیا میرا لن ایک دم سے  کھڑا ہو گیا اور کچھ ہی دیر بعد اس میرا  کھڑا لن اس  کی گانڈ سے رگڑ کھا رہا   تھا .لیکن پرابلم یہ تھی کہ لن اس کی بڑی سی گانڈ کے ایک سائیڈ پر ٹچ ہو رہا تھا

اس کا حل اس نے یہ نکالاکہ اس نے اپنی گانڈ کو کچھ اس طرح ہلایا کہ لن صاحب اس کی بُنڈ کی دراڑ کےعین   بیچ میں آ گیا   میں نے کوشش کی مگر  لن ٹھیک سے اس کی دراڑ کے اندر نا جا پا رہا تھا وجہ  یہ تھی کہ ہم دونوں کی قمیضیں راستے میں حائل تھیں

اب میں نے ہمت کی اور تھوڑا سا پیچھے ہٹ کے  اپنا ایک ہاتھ  آگے بڑھا کر  اپنی قیمض کا کپڑا ایک سائیڈ پر کر دیا ا سبات کا نوٹس لیتے ہی وہ پیچھے میری جانب مڑی اور بولی یہاں نہیں صبر کرو صبر نہٰں کر سکتے تم اور میں رک گیااور ا سکے بعد ہم فارغ ہو کے میرے پورشن آگئے وہاں اتفاق سے دوسری فیملی گاوں جا چکی تھی گھر خالی تھا

میں نے وہاں جا کے اس میڈم گرم  کو ڈوگی پوز میں کیااور ا سکی چکنی گانڈ کے اندر انگلی ڈالکر لوشن بھر دیا تھا  تاکہ لن پچک کے اندر جا سکے اور موٹا ہیڈ لن اوپر رکھ کے دھکا مارا لن اندر گہرائی میں گم ہو گیا.اور ا سکی درد والی سیکسی آوازیں گونجنے لگی میں نے دونوں ہاتھ اس کے  بڑے چکنے بوبز پہ رکھے ہوئے تھے اور تسلی سے گانڈ چودی تب جا کے میرے لن کو سکون ملا گرمی دور ہوئی

لونڈے باز کے کارنامے

وہ اتنا بڑا جوانی کا ٹھرکی لنڈ لونڈے باز تھا اس کو چوٹی عمر کے بچے پسند تھے اور اس کا کاروبار بہت اچھا تھا جس کی وجہ سے وہ لڑکو پر پیسہ پانی کی طرح بہاتا تھا اور اس کا لوڑا کا سائز سات  انچ کا تھا وہ لڑکے کی خاطر لڑکیوں کو چھوڑ دیتا تھا سنی اک گاوں میں رہتا تھا اور وہ گاوں سندھ میں تھا اور اس کے برابر والے گھر میں اک لڑکا آیا اس کا کاشف تھا اور اس لڑکے میں لڑکی سے زیادہ حسن تھا اس کا رنگ سفید تھا اور اس کے لیپ پنک رنگ کے تھے

اور ایک بات اس میں سب سے الگ تھی اس کی آواز لڑکیوں کی طرح تھی اور وہ زیاد تر لڑکیوں میں رھتا تھا جس کی وجہ سے اس کی ادائیں بھی لڑکیوں کی طرح تھی جب کوئی عام لڑکا اس سے ملتا تھا تو وہ لڑکی کو بھول جاتا تھا اور اس کے ہات بہت ملائم تھے اور جب اس کو لڑکیاں ملتی تھی تو وہ اس کو دیکھ کر جل جاتی تھی کیوں کے وہ اپنی بیوٹی کا بہت خیال کرتا تھاجب وہ سنی کے برابر والے گھر میں آیا تو سنی دن بھر اس کے آگے اور پیچھے گھومتا رھتا تھا سنی اس کو پیسے کا لالچ دیتا رھتا تھا وہ اک غریب لڑکا تھا

جب سنی نے اس کو اپنا پیسا شو کروایا تو وہ آہستہ آہستہ سنی کی طرف راغب  ہونے لگا اور دودن بعد وہ اس سنی کے بہت قریب  آگیا دن میں وہ سنی کے ساتھ ہوتا تھا اور رات میں سنی کے ساتھ ہوتا تھا جب وہ اک دوسرے سے الگ ہوتے تھے تو مساج پر رابطہ کرتے رہتے تھےاور یہاں تک کے وہ رات کو چھت پر ہی سو جاتے تھے اور اک ہی کمبل میں جب وہ کمبل میں سو جاتے تھے تو سنی جاگتا رھتا تھا اور اس کی قمیض  کےاندر ہاتھ ڈال کرکر مسلنا شروع کر دیتا تھا

آہستہ آہستہ کر کے وہ آگے بھڑنے لگ پھر اس نے کاشف کی گردن پر اپنے ہونٹ رکھ کر سیکسی سانسیں بھرنا شروع کر دی اور کاشف کو معلوم ہوگیا تھا کہ وہ میرے ساتھ کیا کر رہا ہے کاشف سونے کا ناٹک کرتا اور اک کوٹ سے دوسری کروٹ بدلتا رھتا تھا سنی کا جنوں بھرتا جارہا تھا کیوں کہ  کاشف کی جلد بہت ملائم اور بہت چکنی تھی اس کوہونٹ  مسلنے میں بھی بہت مزہ آتا تھا سنی نے آج رات اس کی شلوار کا ازاربن کو کھولا اور اس کے بعد تھوڑا سا قریب ہو کر اس کے نرم ٹائٹ گانڈ پر رکھ کر مسلنا شروع کر دیا

پھر اس نے اس کے ران پر اہستہ آہستہ مسلنا شروع کر دیا کاشف آنکھیں تو بند کرا ہوا تھا مگر کاشف سے بھی برداشت نہیں ہو رہا تھا وہ اپنے ہوٹ کو دبا رہا تھامگر اس کے چہرے کا رنگ لال اور ماتھے  پر سلوٹیں  آ گئی تھیں پھر کاشف نے اپنی آنکھیں کھولیں اور سنی کی طرف حسرت  بھری نگاہوں سے دیکھ رہا تھا اور خاموش تھا اس نے کچھ بولے مگرسنی کے ھونٹوں کے قریب اپنے ہونٹ لے کر ٹھنڈی ٹھنڈی آہیں بھرنے لگا جب دونوں جوانی کا ٹھرکی لنڈ  نے اک دوسرے کی آنکھوں میں دیکھا تو دونوں کی طرف سے تھی

اور دونوں اک دم سے اک دوسرے کے چمٹ گاہے اور پاگلوں کی طرح کسسنگ شروع کر دی پھر اپنی زبان کو اک دوسرے کی زبان سے ٹچ کرتے پھر کبھی  اوپر کا ہونٹ کو چوستے اور پھر کبھی نیچےکا ہونٹ کو چوستے اس طرح انکو پندرہ  منٹ ہو گاہے اور وہ دونوں پسینے سے شرابورتھے اسی دوران سنی کا جوانی کا ٹھرکی لنڈ اتنا سخت ہوگیا تھا اور فل گرم سنی نے اپنا تھوک اپنے ہاتھ میں لے کر کاشف کے نرم ٹائٹ گانڈ کے سوراخ پر لگایا

کاشف کی نرم ٹائٹ گانڈ کا سوراخ پنک رنگ کا تھا  ابھی تک اس کی گانڈ کسی نے نہٰں چودی تھی ایک دم بند بند تھی اور سنی نے سوراخ کے اندر اپنی بیچ والی انگلی ڈالی تو کاشف کی سیکسی آواز نکلی احہہہاہاہا آواز سن کر سنی اور پاگل ہوگیا پھر سنی نے اپنے جوانی کا ٹھرکی لنڈ کو اس کے سوراخ پر رکھ کر اک دم سے نرم ٹائٹ گانڈ کے اندر ڈالا تو کاشف کی چیخ  نکلی تو سنی نے کاشف کے منہ پر ہاتھ  رکھا اور جوانی کا ٹھرکی لنڈ کو آرام سے اس کے اندر ڈالتا رہا

کاشف کو درد تو ہورہا تھا مگر اس کو مزہ بھی اتنا ہی آرہا تھا پھر سنی نے اپنے جوانی کا ٹھرکی لنڈ کو زور زور سے اس کی نرم ٹائٹ گانڈ میں ڈالنا شروع کر دیا کاشف کی آواز بھی بھرتی رہی جس طرح زیز ڈالتا رہا اس طرح کاشف کی آواز بھی بھرتی رہی تھوڑی دیر بعد سنی نے اپنا لوڑا کو باہرنکالا اور سنی کے مو میں دے دیا پھر کاشف سنی کے جوانی کا ٹھرکی لنڈ کی ٹوپی کو اپنے منہ میں لے کر چوستا رہا اور اپنی زبان سے سنی کی منی کو چاٹ رہا تھا

جب جب سنی کا جوانی کا ٹھرکی لنڈ کاشف چوس رہا تھا سنی کا چہرے کا رنگ اور چینج جوانی کا ٹھرکی لنڈ ہو رہا تھا پھر سنی فرینک  ہوگیا اور جوانی کا ٹھرکی لنڈ منہ  سے باہر نکل کر کاشف کو اپنی بانہوں میں لیکر سو گیا اس طرح رات پھر ان دونوں نے جی بھر کے اپنی جوانی کی پیاس بجھائی اور گانڈ چدائی  کی ہاٹ سیکس سٹوری بناتے رہے اور ا سکے بعد ان کی عادت تھی ہر ویک اینڈ پہ گانڈ چودنا

گانڈو

سیکس کہانی وہی مزہ دیتی ہے جو سچ ہواور ا سمیں زیادہ سے زیادہ حقیقت کا رنگ ملتا ہو تو دوستوں مجھے گانڈ چدا کے ایک کام کرانا پڑ گیا تھا اور مجھے اس سے قبل اندازہ نہیں تھا کہ گانڈ چدائی کی درد پہلی بار خاص طور پہ اس قدر شدید ہوتی ہو گی اب سمجھا ہوں کہ گانڈ چدائی کے لیئے پروفیشنل لڑکیاں اس لیے ہی گانڈ کی موری پہ جیل لگوا لیتی ہیں

تاکہ کالا بڑا لن بھی اندر  جائے تو کوئی مسئلہ نا بن سکے ورنہ اس سے قبل میں یہ ہی سمجھتا تھا کہ گانڈ چائی تو کوئی مسئلہ والا کام نہیں ہوتا لیکن اب اندازہ ہوا ہے کہ یہ تو بڑا کام ہو گیا ہے اور گانڈ چدائی تو چوت دینے سے مشکل ہو گا کیونکہ میری چوت تو ہے نہیں کہ اندازہ کر کے بتا سکوں کس مٰں کیا کیا ہوتا ہے مجھے تو زندگی میں ایک بار گانڈ مرانی پڑ گئی

تو مجھے اس بات کا عملی تجربہ ہوا ہے کہ یار یہ تو دل گردے کا کام ہوتا ہے کیونکہ گانڈ چدائی میں لن پہلی بات جب توپی ہی اندر جاتی ہے تو بندے کے آنکھیں باہر کو نکل پڑتی ہیں اور جو پروفیشنل گاندو لوگ ہوتے ہیں ان کو ایک تو جیل لگا کے دوسرا گانڈ مرا مرا کے علم ہو جاتا ہے کہ کہ کس انداز سے کیسے گانڈ میں  لن لینا ہو گااور ویسے بھی ان کی گانڈ کی موری لووز ہو جاتی ہے

جس سے چدائی میں  زیادہ ؤسانی ہو جاتی ہے تو دوستوں کیسے میری پہلی بار گانڈ چودی گئی یہ ایک دکھ بھری کہانی ہے کاش میں گانڈو نا بنتا لیکن چلو کوئی بات نہیں کم از کم اتنا اندازہ تو ہوا کہ گانڈو لوگ بھی درد برداشت کرتے ہٰں اور ان کو اچھا معاوضہ دیکر چودنا چاہیئے  خیر میرے ساتھ جس نے گانڈ چدائی کی اس نے جیل تو کیا خال لگانا تھا تیل بھی میرے کہنے پہ لگایا تھا

اور اس نے جب اندر داخل کیا تو میری پہلی چیخ ہی زور کی نکل گئی تھی اس کا لن مجھے ہتھوڑا لگ رہا تھا پھر جا کے تین چار منٹ کے بعد بار بار تیل لگانے کے بعد قدرے مجھے سکون ملا تھامیرا نام موئز ہے میں پیزہ ہٹ کمپنی کے گودام میں ایک کمپیوٹر آپریٹر تھا- میری تنخواہ بھی کم تھی مجھے آگے بڑھنا تھا اور اپنی تنخواہ بھی بڑھانی تھی۔

میرے ساتھ ایک آفیسر کام کرتا تھا مراد وہ ایک سیاسی آدمی بھی تھا اور بہت بڑے لوگوں سے اسکے رابتے تھے۔ میں نے اسکو کہا کہ میرا ٹارنسفر ہیڈ آفس میں کروا دو مجھے زیادہ تنخواہ  مل جائے گی- میری عمر اسوقت انیس سال  سے اوپر ہو چکی تھی جب میں  اٹھارہ سال کا تھا تو اس آدمی نے مجھے چودنے کی کوشش کی تھی لیکن کامیاب نہٰں ہوا تھا مٰں بچ گیا تھا رات کو اکھٹے سوئے  ہوئے تھے تو اس نے شرارت کی تھی

سال تھی اور میں  ایک جوان پرکشش گورا چکنا لڑکا تھا۔ مراد کو لونڈے بازی کا بہت شوق تھا اور وہ پھر مجھے بہانے بہانے سے مرے پاس آکر مجھے چومنے لگا میری گانڈ چدائی کے لیئے اور کچھ دنوں بعد اسنے میرے لیئے ہیڈ آفس میں بات بھی کی۔ اسکی بات سب سنتے تھے۔

اسکی وجہ سے میرا ٹارنسفر تو ہوگیا مگر مجھے کلیرنس لینی تھی وہاں سے تاکہ پکا کام ہوجائے۔ مراد نے کہا رات کو پیزہ ہٹ ریسٹورنٹ آجو تمہارا کام ہوگیا سمجھو۔ میں وہاں گیا تو وہ فل تیار میر ویٹ کر رہا تھا۔ میں سمجھ گیا تھا کہ آج میری گانڈ مرے گا یہ تب کلیرنس ملے گی اس سے۔ اسنے پھر مجھے چوما اور میرے ہونٹ پر کس کرلیا۔

مجھے کھانا کھلایا اور پھر کہا کہ گھر چلو میرے وہاں تمہارا لیٹر پڑا ہے اسکولے لو اور چلو جاو کل آفس۔ میں اسکے گھر گیا وہ مجھے بیڈ روم میں لے کر گیا اور پھر اسنے مجھے لپٹ کر بے اختیار چومنا شروع کردیا۔ میں بھی نوکری کے آگے مجبور اسکے ساتھ سکسی کرتا رہا اور لڑکی کی طرح اسکی ٹھرک مٹانے کا ذریعہ ہ بن گیا۔ اسنے مجھے لٹا کر میرے اوپر لیٹا اور میری شرٹ اتار کر میرے جسم کو چومنے لگا۔

پھر اسنے اپنی اور میری پینٹ اتاری اور میرے لنڈ کو سہلاتا ہوا اپنا لنڈ نکال کر مجھے گھوڑا بنایا اور اسے میری گانڈ میں گھسانے لگا۔ پہلے مجھے درد ہوا  اور ایک چیخ بھی نکل گئی تھی جس کو بڑی مشکل سے روکا اور اس نے لن نکال لیا تھامگر اسنے  دوبارہ تیل لگا کر مجھے نان سٹاپ کرنا شروع کردیا اور ساتھ ہی وہ میری جوانی کو چوٹتا بھی رہا۔ مجھے بھی پھر مزہ آنے لگا اور دس  منٹ تک اسکے ساتھ گانڈ مروانے کے بعد وہ میری کمر پر لنڈ سے مٹھ گرا کر فارغ ہوگیا۔

پھر اسنے میرے لنڈ کو چوس کر میری بھی مٹھ نکالی اور اسکو بھی پی لیا۔ میں درد سے لیٹا تھا اور اسکے ساتھ ہی ننگھا سوگیا-پھرصبح مجھے آرام ملا تو اسنے میری دوبارہ گانڈ ماری اور میرے ساتھ نہا کر مجھے آفس چھوڑا اسنے ، پھر تو جیسے مجھے طلب ہونے لگی تھی لنڈ کی۔ میں خود اسکے پاس ہر ہفتے جاتا اور اسکے ساتھ گانڈ مرواتا۔ وہ تو مجھے مست انداز میں زبردست گانڈ چدائی لگ اکر ہر انداز سے چودتا تھا اور میں رنڈیوں کی طرح اسکی رکھیل ن کر اپنی گانڈ مرواتا تھا اور اسکے ساتھ اسطرح کرنے سے اپنے سارے باہر کے کام بھی نکلوا یتا تھا وہ ایک ٹھرکی آدمی تھا اور میں اسکے ساتھ سب کچھ کرکے اپنی جوانی کی گرمی بھی مٹانے لگا تھا اور فل لونڈے باز بن گیا تھا وہ تو میرا تھا

دوست میری گانڈ چود گیا

ایک دن میں اپنے دوست کے ساتھ گھومنے ایک شوپنگ مال گیا وہاں پر کافی دیر گھومنے کے بعد ہمارا دل کرنے لگا کہ کسی کو پٹا کر اسکی گاڑی میں چدائی مارتے ہیں ہم تھک گئے تھے سب کے پاس سے گزر کر انکے پیچھے سے چوتڑوں کو دبا دبا کر۔ ہم ایک جگہ کھڑے سب کو دیکھ کر اپنے خوار لنڈ کو ٹھیک رہے تھے دیوار سے کہ رات کے گیارہ  بج گئے اور پھر سب اہے گھروں کو جارہے تھے۔

ہم کر اپنی گاڑی میں بیٹھ کر باتیں کر رہے تھے- میرے دوست نے کہا کہ چل چھوڑ یار کیا لڑکی کو ڈھونڈ کر اسکی چدائی مارنا کیوں نہ ہم دونوں آپس میں سکس کریں گانڈ چدائی کا۔ میں نے اسکو کہا کہ نہیں مگر میرا دل بھی کرنے لگا اور جوانی کا جوش تھا تو پھر ہم دونوں اسکے گھر گئے اور وہاں جاکر اسکے کمرے میں رات رکے اس کا ابو باہر ہوتا تھا امی اس رات کسی شادی کے فنکشن مٰں تھی کسی کو میرے وہاں جانے کا علم نا ہواتھا۔ اسنے مجھے بستر پر لٹاکر اپنے پورے کپڑے اتار دئے وہ ایک دم گورا سکسی تھا۔

اسنے کہا کہ پہلے وہ میری مارے گا پھر میں اسکی۔ میں بھی یہی چاہتا تھا پھر اسنے میرے ہونٹوں کو چوما اور میری گردن کو چاٹتا ہوا میری شڑٹ اوپر کرکے میرے آدھے ننگھے جسم کو چاٹنے لگا میں لڑکیوں کی طرح سکسی آوازیں نکال رہا تھا اور پھر میں نے جلدی  اپنی شڑٹ اتر دی اور اسکا لنڈ آرام آرام سے کھڑا ہو رہا تھا اور میرا فل ٹائٹ ہو چکا تھا۔ اسکے بعد اسنے میری پینٹ اتاری اور میرے لنڈ کو پکڑ کر سہلاتا ہوا اسکو چوسنے لگا۔

افف ف ف کیا مزہ آرہا تھا میں نے اسکے بالوں کو پکڑ کر اسکو لنڈ منہ میں دبانا شروع کردیا۔ پھر اسنے اپنا لنڈ میرے منہ میں ڈالا اور میرا لنڈ چوستا رہا۔ میں نے بھی آرام آرام سے اسکا لمبا بڑا موٹا لنڈ اپنے منہ میں لے کر چوسنا اور چاٹنا شروع کردیا تھا۔ مجھے بھی مزہ آرہا تھا اور فل سکس چڑھ گیا تھا۔

اسکے بعد دوست نے مجھے گھوڑا بنا کر پیچھے سے لنڈ کو میری گانڈ پر رگڑنے لگا اور تھوک لگا کر آرام سے اندر گھسانے لگا۔ اف ف ف میرا درد بڑھ رہا تھا .اور وہ آدھا لنڈ اندر کرکے رک گیا تھا۔ پھر اسنے مجھ سے لپٹ کر میرے ہونٹوں کو کسنگ کے ساتھ پیچھے سے ایک زور دار دھکا مارا .اور لنڈ پوار میری گانڈ میں گھس گیا۔ میں درد سے کراہ رہا تھا.اور وہ آرام آرام سے مجھے لٹا کر میری گانڈ مارنے لگا گیا تھا۔

پانچ  منٹ بعد مجھے بھی مزہ آرہا تھا اور میں بھی فل خوار اس سے گانڈ مروا رہا تھا کہ اسکے دھکوں کے ساتھ بستر پر میرا لنڈ رگڑ رگڑ کر میں فارغ ہو گیا .اور سن ہو کر لیٹ گیا جبکہ وہ مزید تین  منٹ تک میری مارنے کے بعد میرے اوپر فارغ ہوا. اور میرے اوپر مجھے سے لپٹ کر ہی سو گیا۔ ہم پوری رات ایسے سوتے رہے اور پھر صبح کو میں نے کہا .اب مجھے تم گانڈ وہ انکاری ہو گیا مجھے بہت غصہ آیا اور میں  نے اس سے بدلہ لینے کا سوچا

….

تب میں نے ایک اور دوست سے مشورہ کیا کہ میرے ساتھ ہاتھ ہو گیا ہے ا سنے کہا وہ ممی ڈیڈی ہاتھ کر گیا تم پینڈو ہو کے بدلہ لو اس کا ابو باہر ہوتا ہے اور ماں کاروبار سنبھالتی ہے ا سکی ماں کے دفتر نوکری کرو اور اس کی ماں چود ڈالو میں نے کہا اچھا خیال ہے اور ٹارگٹ کر لیا کہ ایسا کرونگا اور وہ مجھے اندر اپنے کمرے میں لا کر مجھ سے ابتدائی بات چیت کے لئے پوچھنے لگی۔ میں نے کہا کہ آپ مجھے ماہانہ  بیس ہزار دینگی میں اچھی طرح سے کام کرونگا

اور میں اپکے سارے معاملات دیکھ لوں گا۔ سو انھوں نے مجھے کہا کہ اسوقت فائل وہ گھر بھول گئی ہیں اور مجھے رات نو بجے انکے گھر آنے کو کہا میں نے وعدہ کر لیا اب مسئلہ تھا کہ اس کے گھر جاتا تو میرای گانڈ مارنے والا دوست بھی اپنے گھر ہوتا اس کا حل ی نکالا کہ میرے دوسرے دوست نے اس کو گھر سے پک کیا.اور سینما فلم دکھانے لے گیا اب گھر خالی ہو گیا تھا۔

میں وقت کے مطابق انکے گھر گیا۔ وہ اکیلی تھی اتنے بڑے گھر میں اور ایک دم سکسی جوان لگتی تھیں اور پاکستانی سکس کرنے کا ارادہ بننے لگا۔ مجھے انھوں نے فائل دی اور میرے ساتھ سیگریٹ پیتی ہوئی باہر چہل قدمی کرتے ہوئے سمجھانے لگیںوہ دراصل خاوند سے اداس ہو چکی تھی .اور لن کی ضروت تھی اس بھی اور مجھے چوت چاہیئے تھی

اسی دوران میں انکو کافی دفعہ ٹچ ہوا اور وہ میرے ساتھ چپک کر چل رہی تھی۔ ایک دم میرا پاوں کہیں گھاس میں پھنسا اور میں انکے اوپر گر پڑا۔ اب وہ میرے نیچے اور میں انکے اوپر اور انکا ایک بوب میرے ہاتھوں سے دبا ہوا۔ جبکہ انکے اوپر لیٹنے سے انکے ممے کمیز سے زیادہ باہر نکل رہے تھے۔ میرا منہ انکی گردن اور چھاتی پر لگا. اور سلپ مار گیا۔ میں اٹھا اور انکو اٹھا کر معافی مانگی

لیکن وہ اپب مجھے ایک سکس کرنے کی نظر سے دیکھ رہی تھی۔ مجھے بھی بڑا مزہ آیا تھا اور انکے ممے اف ف  فل نرم اور بڑے بڑے گرم تھے۔ انھوں نے جب مسکرا کر دیکھا تو میں نے کہا میڈم یو آر ویری بیوٹی فل   وہ بولی اچھا کیا اس بیوٹی کو حاصل کرنا چاہو گے. مٰں نے کہا کوئی بے وقوف ہو گا جو انکار کرے گااور  آرام سے انکے قریب آکر انکے ہونٹوں کو مسلتے ہوئے اس پر کس کیا۔

وہ جیسے مست ہو کر میری ہوگئی۔ میں نے انکو اندر لے جاکر صوفے پر لٹایا اور انکی قمیض اتار کر مموں کو برا سے نکال کر انکو کسنگ کے ساتھ پوری آدھی زبردست جوانی کو چاسنے چاٹنے لگا۔ مجھے فل سکس چڑھ رہا تھا اور میں بھی مست ہونے لگا. انکی بانہوں میں۔پھر میں نے اپنے کپڑے اتار کر انکی شلوار اتاری اور ہم فل ننگھے ایک دوسرے سے لپٹے بھوکوں کی طرح سکس کرتے رہے

اور پھر میں نے انکی چوت کو انگلیوں سے چودنے کے بعد انکی ٹانگوں کو اوپر اٹھا کر اپنا لنڈ اندر گھسانا شروع کردیا انکی سسکیاں نکلنے لگیں اور سکسی آوازوں کی وجہ سے میرے جھٹکے جان پکڑنے لگے۔ انکی پوری ننگھی چکنی جوانی فل اگے پیھے میرے جھٹکوں سے ہل رہی تھی اور میں انکے مموں کو دباتا ہوا انکی چوت مارتا رہا۔

پانچ  منٹ کی چدائی کے بعد انکی چوت میں ہی فارغ ہوا اور پھر انکے اوپر لیٹ کر ہم لمبی سانسیں لیتے رہے۔ اسکے بعد مجھے وہ اپنے گھر ہی بلاتیں اور ہم سکس کرنے کے ساتھ کام بھی کرتے۔ پھر کچھ دنوں کے بعد انکو میں نے نئے طریقے سے چودنے کے لیئے انکی گانڈ بھی ماری اور اسکے ساتھ پاکستانی سکس کیا۔ اس نے میری خوشی کی خاطر گانڈ بھی دی اب مجھے سکون ہے کہ اس کی  نا سہی اس کی ماں کی گانڈ مار لی ہے